Tag: Raza Rabbani

  • دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرنے پرچیئرمین سینیٹ برہم

    دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرنے پرچیئرمین سینیٹ برہم

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ ایوان کو اعتماد میں لیے بغیر دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرلیا گیا، ہم یہاں کس لئے بیٹھے ہیں؟ حکومت ٹھیکے پر دے دی جائے، میاں رضاربانی نے وضاحت کیلئے وزیر داخلہ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس میاں رضاربانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں چیئرمین سینیٹ حکومت اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے معاہدے پر برھم ہوئے اور وزیرمملکت طلال چوہدری پربرس پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ راتوں رات دھرنے والوں سے معاہدہ کیا اور ایوان کو بھی نہیں بتایا گیا، ایسے کیا سے حالات تھے کہ فوج کومداخلت کرنا پڑی؟ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کہاں ہیں؟

    اس موقع پر وزیرمملکت طلال چوہدری نے بتایا کہ وزیر داخلہ اس وقت جہاز میں ہیں اور وزیر اعظم سعودی عرب کے دورے پر ہیں، جس پر چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم بیرون ملک چلے گئے اور وزیر داخلہ شہر سے باہر۔

    اتنا کچھ یہاں ہو گیا کہ وزیرقانون کو مستعفی ہونا پڑا، فوج بلا لی گئی اور اس ایوان کو کچھ بتایا نہیں جا رہا، ایوان کو بتایا جائے کہ کیوں آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو بلایا گیا؟

    وزیراعظم اسی روز ملک سے باہر چلے گئے، ملکی حالات اہمیت کے حامل تھے یا سعودی عرب جانا ضروری تھا؟ ایسا کریں کہ حکومت کو ٹھیکے پر دے دیں۔

    اگر ایوان کو اعتماد میں نہیں لینا تو ہم یہاں کس لئے بیٹھے ہیں؟ انہوں نے معاملے کی وضاحت کیلئے وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرلیا۔

    اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے بھی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    حکمران جماعت کے سینئر رہنماء راجا ظفر الحق کا کہنا تھا کہ ماضی میں پارلیمنٹ کے سامنے126دن دھرنا دیا گیا تھا، اس وقت بھی کوئی پارلیمنٹ کے اندر جا سکتا تھا نہ باہر آ سکتا تھا، اگر پارلیمنٹ آج مقدس ہے تو پہلے بھی تھی، جو بھی ہوا بدقسمتی ہے۔

  • سینیٹ اجلاس، رضا ربانی اورحافظ حمداللہ کے درمیان گرما گرمی

    سینیٹ اجلاس، رضا ربانی اورحافظ حمداللہ کے درمیان گرما گرمی

    اسلام آباد: ایوان بالا میں اجلاس کے دوران گرما گرمی کا معاملہ پیش آیا، نقطہ اعتراض پر بات کرنے سے روکنے پر سینیٹر حافظ حمد اللہ نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر اجلاس  سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق رضا ربانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حافظ حمد اللہ نقطہ اعتراض پر بات کرنا چاہتے تھے مگر چیئرمین سینیٹ نے انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی مگر وہ مسلسل اپنی بات کرتے رہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے حافظ حمد اللہ کو بات کرنے سے روکا اور نشست پر بیٹھنے کا حکم کیا تاہم سینیٹر نے اپنے احتجاج کو جاری رکھا جس کے بعد سینیٹر نہال ہاشمی، فرحت اللہ بابر نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔

    سینیٹر حمد اللہ کا کہنا تھا کہ ’کوئی ایوان کو یرغمال نہیں بنا سکتا کیونکہ یہاں بیٹھے اراکین بھیڑ بکریاں نہیں ہیں‘۔

    رضا ربانی نے جب سینیٹر کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا تو حافط حمد اللہ نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑی اور اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔

    چیئرمین سینیٹ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا کام نہیں کہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو مشورہ دوں، بحیثیت چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کی رکھوالی میری ذمہ داری ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پہلے بھی ایک قانون کے تحت سب کے احتساب کا موقع ضائع کیا تاہم اب ایوان وقت پر الیکشن کرانے کا تاریخی موقع ضائع نہ کرے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سب کاایک جیسا احتساب ہوگاتوہی قانون کی بالادستی ہوگی،رضاربانی

    سب کاایک جیسا احتساب ہوگاتوہی قانون کی بالادستی ہوگی،رضاربانی

    اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ رضاربانی کا کہنا ہے کہ سب کاایک جیسا احتساب ہوگاتوہی قانون کی بالادستی ہوگی، آئین کی بالادستی کیلئےقربانیاں دینےوالوں کیلئےکچھ نہیں کیاگیا، قومیں اپنےہیروز کی عزت سے ہی بنتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئےقربانیاں دینےوالوں کیلئےکچھ نہیں کیاگیا، قومیں اپنے ہیروز کی عزت سے ہی بنتی ہیں۔

    رضاربانی کا کہنا تھا کہ صحافیوں کی قربانیاں نہ ہوتیں توشایدریاست بکھر چکی ہوتی، ادارےکمزور،سیاست افراتفری کاشکار ہو تو صحافیوں کا کردار سامنے آتا ہے۔

    فیض آباد دھرنے کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 14دن سے ریاست بے بس ہے، کسی کے کان پرجوں تک نہیں رینگ رہی ، وفاق بچےگاتوہماری سیاست بھی ہوگی ، جنگجو معاشرے کو کنٹرول کریں گے تو کچھ نہیں بچے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی سیاست پرحاوی ہونےکی کوشش ہورہی ہے، اشرافیہ اورعام آدمی پر قانون کےاطلاق کےالگ الگ طریقے ہیں۔

    رضاربانی نے کہا کہ سب کا ایک جیسا احتساب ہوگا تو ہی قانون کی بالادستی ہوگی، پاکستان کوفلاحی ریاست بنانے کیلئے جدوجہد کی، آئندہ بھی کرینگے۔


    مزید پڑھیں :  سیاست میں ایسی زبان استعمال ہو رہی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی، رضا ربانی


    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ آج کل سیاست میں جیس طرح کی زبان استعمال ہو رہی ہے ایسا طرز کلام میں نے اپنی پوری سیاسی جدوجہد میں نہیں سنا جب کہ لوگ اس وقت بھی سخت اختلافات رکھا کرتے تھے۔

    انکا کہنا تھا کہ وفاق مشکل میں پھنس چکا ہے جسے سیاسی جماعتوں کےعلاوہ کوئی بھی اس دلدل سے نہیں نکال سکتا چنانچہ سیاسی جماعتوں اور وفاق کے درمیان رابطہ مزید مضبوط اور مربوط ہونا چاہیئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائے ہوں، رضا ربانی

    ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائے ہوں، رضا ربانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کیلئے جو لہجہ استعمال کیا وہ مناسب نہیں، ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائےہیں۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی, میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے یہ پتا چلا کہ مذاکرات کے لیے شرائط رکھی گئیں ہیں، وزیرخارجہ خواجہ آصف ان کے بیان سے متعلق وضاحت دیں۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ امریکی پالیسی پر پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکا کہا گیا تھا، امریکا کو سمجھا دیں کہ پارلیمنٹ نے کس طرح کی قرارداد منظور کی، امریکی وزیرخارجہ پارلیمنٹ کی قراردادیں ضرورپڑھیں۔

    علاوہ ازیں سینیٹ نےعوامی مفاد کے حامل انکشافات بل کی منظوری دے دی، عوامی مفاد سے وابستہ افراد اور انکشافات کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا ، مذکورہ بل وزیر قانون زاہد حامد کی جانب سے پیش کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے


    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ اراکین اپنی گفتگو میں مروڑ کا لفظ استعمال نہ کریں ورنہ اس لفظ کو کارروائی سے حذف کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کا پاکستان سے ڈومورکا مطالبہ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹر نہال ہاشمی نے پارٹی قیادت کی مقبولیت پر اپنی گفتگو میں مروڑ کا لفظ استعمال کیا تھا، جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کا کہنا تھا کہ ساڑھے چار برس سے ان کے پیٹ میں پارلیمنٹ کا مروڑ کیوں نہیں اٹھا؟ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ مروڑ کے الفاظ حذف ہوتے رہیں گے۔

  • وزراء کی غیر حاضری پر چیئرمین سینیٹ برہم

    وزراء کی غیر حاضری پر چیئرمین سینیٹ برہم

    اسلام آباد: ایوانِ بالا کے اجلاسوں میں وزراء کی مسلسل غیر حاضری پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو کوئی شکایت نہ کرے، اگر حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو ایکشن لینے پر مجبور ہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا، وزراء اور اراکین کی غیر حاضری پر چیئرمین سینیٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزراء کا غیر سنجیدہ رویہ ناقابل برداشت ہے، ان وجوہات کی وجہ سے پارلیمنٹ کمزور ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزاتِ داخلہ سے متعلق 31 سوالات کا جواب آج سینیٹ میں دینا تھا مگر وزیر موجود نہیں، متعلقہ وزیر کی غیر موجودگی میں وزیر مملکت بھی غیر حاضر ہیں جو بہت ہی نامناسب بات ہے۔

    رضا ربانی نے کہا کہ تین روز قبل خاتون رکن نے سینیٹ میں غیر مناسب رویہ اختیار کیا جس پر ایکشن لے سکتا تھا مگر نہیں لیا، حکومت نے غیرسنجیدہ رویوں پر ایکشن نہ لیا تو خود کوئی اقدام کرنے پر مجبور ہوں گا۔

    چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ وزیروں کو بتا دیں کہ غیر حاضری اور ایوان کے تقدس کا خیال رکھیں اگر یہ رویہ ترک نہ کیا گیا تو میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجائے گا اور پھر وہ کسی بڑے ایکشن کی صورت میں سامنے آئے گا۔

  • تعلیمی نصاب میں جمہوریت سے متعلق مضامین شامل کرنے کا فیصلہ

    تعلیمی نصاب میں جمہوریت سے متعلق مضامین شامل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے نئے تعلیمی نصاب میں جمہوریت سے متعلق مضامین کو باقاعدہ طورپرشامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ کردارسازی کے مضامین بھی نصاب کا حصہ ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمن نے ایوان کو بتایا کہ جماعت اول تا پنجم تک نصاب مکمل ہے چھٹی جماعت سے دہم تک پر کام جاری ہے اورنئے نصاب میں جمہوریت سمیت کردار سازی کو بھی نصاب میں شامل کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دوہزار چھ کا نصاب ابھی لاگو نہیں ہوا بہت سی چیزوں کی تصحیح ہونا باقی ہے۔ وفاق نے نئے نصاب پر کام شروع کر رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ شہریت کو بھی نصاب میں شامل کررہے ہیں۔

    حکومت سینیٹرز کی سفارشات کو سنجیدگی سے لیتی ہے، زاہد حامد

    علاوہ ازیں سینیٹ میں فنانس بل پر تحریک بھی منظور کی گئی ۔جس میں دریافت کیا گیا کہ کس حد تک فنانس بل پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے چاروں صوبوں کی اس میں نمائندگی ہے۔ بجٹ سال میں ایک دفعہ پیش ہوتا ہے بڑی محنت سے ہم ڈرافٹ پڑھ کر تجاویز دیتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں ان تجاویز پر کس حد تک عمل ہوتا ہے۔

    اس پر وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ حکومت معزز اراکین کی سفارشات کو سنجیدگی سے لیتی ہے، ہر سفارش پر بحث ہوتی ہے اور اسے زیر غور لایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایوان بالا کے اراکین کی دو سو چھہتر سفارشات تھیں ایک سو انتیس فنانس ڈویژن کے حوالے سے تھیں، پچھہتر سفارشات جو کہ اٹھاون فیصد بنتی ہیں، اس پر اس مالی سال میں عمل کیا گیا۔

    ملکی وغیر ملکی قرضوں سے نجات کے حوالے سے قرارداد منظور

    اس کے علاوہ ایوان نے ملکی اور غیر ملکی قرضوں سے نجات اور روڈ میپ کے حوالے سے قرارداد بھی منظور کی۔ زاہد حا مد کا کہنا تھا کہ شرح نمود میں اضافے کے لئے قرضے لئے جاتے ہیں۔

    دوہزار تیرہ میں زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے اورشرح سود بہت زیادہ تھا، مائیکرو عدم توازن اور توانائی بحران شدید تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مالی خسارے اور بیرونی قرضوں کے پیش نظر واضح روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ پندرہ سال کے لئے روڈ میپ تیار کرکے عمل شروع کر دیا ہے اور اس روڈ میپ کو قانونی تحفظ حاصل ہے مالیاتی خسارے میں مسلسل کمی ہورہی ہے زرمبادلہ کے ذخائر بیس ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس گزاروں کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اوروفاقی ٹیکس آمدن میں باسٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بعد ازاں سینیٹ اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

  • سینیٹ: جادوگروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ، معاملہ کمیٹی کے سپرد

    سینیٹ: جادوگروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ، معاملہ کمیٹی کے سپرد

    اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس کے دوران جادوگروں کے خلاف کارروائی کے لیے تحریک پیش کردی گئی ، چیئرمین سینیٹ نے معاملہ بل کمیٹی کے سپرد کردیا اور کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی نقطہ نظر حاصل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں سینیٹر چوہدری تنویر نے جادوگروں کے خلاف کارروائی کے لیے تحریک التوا پیش کرتے ہوئے کہا کہ جادو ٹونہ ہمارے معاشرے میں سنجیدہ مسئلہ ہے، سفلی عمل کرنے والے لوگ بہت زیادہ ہیں مختلف ٹی وی چینلز نے ایسے بہت سے لوگوں کو بے نقاب بھی کیا ہے تاہم چند دن بعد یہ عمل دوبارہ شروع ہوجاتا ہے

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بنگالی باباؤں کے لیے مناسب قانون سازی ہونی چاہیے۔

    جواب میں چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے معاملہ بل کمیٹی کے سپرد کر دیا اور کہا کہ کمیٹی اسلامی نظریاتی کونسل کا نقطہ نظر بھی لازمی طور پر حاصل کرے۔

  • تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، رضا ربانی

    تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، رضا ربانی

    کوئٹہ : چئیرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ سیاسی جدوجہد کے بعد آئین کی شق ففٹی ٹوایٹ بی کو ختم کیا گیا تھا کہ ایک اور نیا طریقہ سامنے آگیا، تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں سانحہ8اگست کے حوالے سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
    ملک مشکل حالات میں ہے، چیئرمین سینٹ نے فوج، عدلیہ اورانتظامیہ کو مذاکرات کی میز پرآنےکی دعوت دے دی،
    رضا ربانی نے کہا کہ آئین کے تحت ریاست کی اولین ترجیح پاکستان کے شہریوں کے جان و مال کاتحفظ ہے۔

    میں سی پیک کیخلاف نہیں لیکن آج پاکستان جس نہج پر کھڑا ہے اس میں محاذ آرائی کا بڑا عمل دخل ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں پارلیمنٹ ہمیشہ اس حقیقت کے باوجود سب سے کمزور ادارہ ثابت ہوئی ہے کہ 1973 کے آئین میں تمام اداروں کی حدود واضح کردی گئی تھیں۔

    چئیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ملک اداروں میں تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا، ان کا کہنا تھا وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں بیٹھیں اورڈائیلاگ کریں کیونکہ ملکی مسائل کا قابل قبول حل نکالنے کے لیے ایگزیکٹو، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان مذاکرات ضروری ہیں۔

  • جس کا دل چاہتا ہے وہ پارلیمان پر چڑھ دوڑتا ہے، رضا ربانی

    جس کا دل چاہتا ہے وہ پارلیمان پر چڑھ دوڑتا ہے، رضا ربانی

    کوئٹہ: سینٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست کی اولین ترجیح شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے مگر ہم اپنے لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں، جس کا بھی دل چاہتا ہے وہ ریاست کے سب سے مضبوط ادارے پارلیمان پر چڑھ دوڑتا ہے۔

    کوئٹہ میں سانحہ 8 اگست سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ سی پیک کا مخالف نہیں ہوں مگر مجھے اس بات پر حیرانی اور افسوس ہوتا ہے کہ سی پیک کے لیے سیکیورٹی کے اقدامات کیے جاتے ہیں لیکن ہم اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں سکتے، اگر اپنے شہریوں کو مکمل سیکیورٹی مل جاتی تو غیر ملکی محفوظ رہتے۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کسی بھی شخص کو اسلام آباد اور روالپنڈی میں بیٹھے ہوئے لوگوں سے حب الوطنی کا سرٹیفیکٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے، اگر ایگزیکٹو پارلیمان عدلیہ کے کاموں میں مداخلت کرتے گی تو ریاست میں افراتفری پھیل جائے گی۔

    رضا ربانی نے کہا کہ آئین میں واضع ہے کہ ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہے اور پارلیمان سب سے مضبوط ادارہ ہے مگر افسوس کبھی اسے مارشل لاء کے ختم کیا گیا تو کبھی 58 ٹو بی کا سہارا لے کر وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا، جس کا دل چاہتا ہے وہ پارلیمان پر چڑھ دوڑتا ہے، اداروں میں محاذ آرائی سے مل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔

    سینیٹ کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ شہداء کی کمی کو پورا نہیں کیا جاسکتا البتہ اُن کے مشن کو آگے لے کر جانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، جن اصولوں اور اقدار کے لیے لوگوں نے قربانیاں دیں اور جدوجہد کی ہم اُسے پانے میں ناکام رہے ہیں۔

  • حکومت نے چیئرمین سینیٹ کے مطالبات مان لیے

    حکومت نے چیئرمین سینیٹ کے مطالبات مان لیے

    اسلام آباد: حکومت نے چیئرمین سینیٹ کے مطالبات تسلیم کرلیے، اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ وزراء سینیٹ میں آئیں گے اور قومی اسمبلی میں بھی اُن کی حاضری کو بہتر کیا جائے گا۔

    رضا ربانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ سینیٹرز باقاعدگی کے ساتھ ایوان میں آئیں گے ۔

    انہوں نے کہا کہ رضا ربانی نے کام بند کرنے کے فیصلوں کو واپس لینے کی یقین دہانی کروائی اور اب وہ پیر کو سینیٹ کا اجلاس طلب کریں گے، رضا ربانی چیئرمین سینیٹ کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

    پڑھیں: ’’ سینیٹ میں وزرا کی عدم موجودگی، چیئرمین نے احتجاجاً کام چھوڑ دیا ‘‘

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں وزرا کی حاضری کو بہتر بنایا جائے گا، وزیر اعظم نے حاضری کے لیے خصوصی ہدایت جاری کی ہیں، نوازشریف بھی دونوں ایوانوں کے اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔