Tag: Razak Dawood

  • نئے پاک چین معاہدے سے پاکستانی برآمدات میں 50کروڑ ڈالر تک کا اضافہ متوقع ہے ، عبدالرزاق داؤد

    نئے پاک چین معاہدے سے پاکستانی برآمدات میں 50کروڑ ڈالر تک کا اضافہ متوقع ہے ، عبدالرزاق داؤد

    اسلام آباد : مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤ نے کہا پاکستان چین کیساتھ نئے ایف ٹی اے پر دستخط کرنے جا رہا ہے، پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے سے پاکستانی برآمدات میں پچاس کروڑ ڈالر تک کا اضافہ متوقع ہے، دستخط رواں ماہ کےاختتام میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے قومی اسمبلی میں بتایا پاکستان چین کیساتھ نئےایف ٹی اےپردستخط کرنےجارہاہے، نئےمعاہدےکےتحت پاکستان کومزیدتجارتی مراعات ملیں گی، ماضی میں چین کیساتھ کیاگیاایف ٹی اےدرست نہیں تھا۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا نئےمعاہدےکے تحت چین نے 313اشیا کو اپنی منڈی تک رسائی دی، موجودہ حکومت نےتجارتی خسارےمیں نمایاں کمی کی، یکم جولائی سےاب تک درآمدات میں3ارب 50کروڑڈالرکی کمی ہوئی، جون تک تجارتی خسارےمیں 5ارب ڈالرتک کمی ہوگی۔

    انھوں نے کہا پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے سے پاکستانی برآمدات میں پچاس کروڑ ڈالر تک کا اضافہ متوقع ہے، ایف ٹی اےفیزٹو پردستخط رواں ماہ کےاختتام میں ہوں گے۔

    چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کے بعد پاکستان چین کو چاول، کاٹن یارن اورچینی برآمد کی، پاکستان نےاب تک چین کو ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی ، چاول اورکاٹن یارن برآمد کیں، مجموعی طورپرپاکستان کی تین سوتیرہ مصنوعات کوڈیوٹی فری رسائی حاصل ہوئی ہے۔

    مارکیٹ رسائی کے پیکج کی مالیت ایک ارب ڈالرہے، مصنوعات میں پلاسٹک، آٹو پارٹس، کیمیکلز، ربرمصنوعات،گوشت،سرجیکل آلات،سی فوڈ اور دیگر شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور چین کے درمیان فری ٹریڈاگریمنٹ دوئم پر 28 اپریل کو دستخط ہوں گے، عبد الرزاق داؤد

    پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے کے فیز ٹو پر اٹھائیس اپریل کو دستخط ہوں گے، اعدادوشمارکےمطابق پاکستان کاچین سےتجارتی خسارےکا حجم پندرہ ارب ڈالر ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل بھی مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا تھا پاکستان نے چین کو ڈیوٹی فری رسائی دینے کامطالبہ مسترد کردیا ہے، چین پاکستان کو 313اشیا پرڈیوٹی فری رسائی دے گا۔

    مشیر تجارت نے کہا امریکانے پاکستان کوڈیوٹی فری رسائی دینے کا مطالبہ مسترد کردیا، ٹرمپ انتظامیہ کےبعد ڈیوٹی فری رسائی کی کوشش کریں گے، پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی ترکی کوبرآمدمیں مشکلات کاسامنا ہے۔

  • اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کا وقت ہے: مشیر تجارت

    اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کا وقت ہے: مشیر تجارت

    کراچی: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کرنے کا وقت ہے۔ درست معاشی سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہے، روایتی طریقے سے تجارت نہیں چل سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے پاک چین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹریکٹر اب مکمل طور پر پاکستان میں ہی بنتا ہے، اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کرنے کا وقت ہے۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ 70 اور 80 کی دہائی کی غیر ضروری سبسڈی اب نہیں مل سکتی، پانچ سال کے لیے تجارتی پالیسی لا رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل پالیسی پر بھی کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ ہمارے ساتھ تعاون کرتا آیا ہے، ہم نے جس شعبے میں تعاون مانگا چین نے کیا۔ میں حکومت میں آپ کی نمائندگی کے لیے ہوں۔ ایماندارانہ طریقے سے سب کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    رزاق داؤد نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی درست معاشی سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہے۔ روایتی طریقے سے تجارت نہیں چل سکتی۔

    اس سے قبل رزاق داؤد نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوگی۔ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی پر زور دیا۔ پاکستان میں سوائے چند کمپنیوں کے کسی میں معیار نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔ کاروبار کے لیے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 فیصد کردی۔ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 208 دنوں سے 14 پر آگیا۔ لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 26 سے 15 دن کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہماری مصنوعات کا عالمی معیار نہ ہونا کم برآمدات کی وجہ ہے، 47 قسم کے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کیا۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان 28 اپریل کو چین جا رہے ہیں۔ دورہ چین میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔

  • پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی: مشیر تجارت

    پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی، گزشتہ چند ماہ سے پاکستان کی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی، یورپ میں تاثر ہے کہ پاکستان آگے جانے کے لیے تیار ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ مارچ میں برآمدات کم ہوئیں، وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جنوری، فروری میں برآمدات بڑھ رہی تھیں مارچ میں اچانک گریں۔ جب تک پوری لائن صحیح نہیں چلے گی رکاوٹیں آئیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے پاکستان کی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ یقیناً مہنگائی بڑھی ہے، مارچ میں گروتھ نہیں ہوئی۔ فیصل آباد کے تاجروں نے بتایا مارچ میں آرڈرز میں اضافہ ہوا۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ چیلنجز ہیں ہمیں سوچنا ہوگا کہاں سے بہتری آنی چاہیئے، وزیر اعظم 28 اپریل کو چین جائیں گے اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

    گزشتہ روز رزاق داؤد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوگی۔ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی پر زور دیا۔ پاکستان میں سوائے چند کمپنیوں کے کسی میں معیار نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔ کاروبار کے لیے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 فیصد کردی۔ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 208 دنوں سے 14 پر آگیا۔ لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 26 سے 15 دن کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہماری مصنوعات کا عالمی معیار نہ ہونا کم برآمدات کی وجہ ہے، 47 قسم کے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کیا۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان 28 اپریل کو چین جا رہے ہیں۔ دورہ چین میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔

  • کاروبار میں آسانی کے لیے اہم اصلاحات مکمل کرلی گئیں: مشیر تجارت

    کاروبار میں آسانی کے لیے اہم اصلاحات مکمل کرلی گئیں: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں، نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ ہارون شریف کا کہنا تھا کہ 15 اپریل کو عالمی بینک کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی، مختلف ملکوں کے سرمایہ کار دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار آسان بنا رہے ہیں۔

    ہارون شریف نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ میں 8 ہزار کمپنیاں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں، غیر ملکی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کمپنیوں کی جانب سے ادائیگیوں کو آن لائن کردیا ہے۔ ورلڈ بینک کے انڈیکس میں درجہ بندی بہتر کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ اراضی کی رجسٹریشن کا عمل بھی آسان بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کی اجازت کی منظوری کا عمل بھی آسان بنایا ہے، ہم ایشیا کی اکانومی کے برابر جگہ بنالیں گے۔ سرمایہ کار ہماری پالیسوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ فوکل یونٹ ہے۔

    ہارون شریف کا کہنا تھا کہ اسٹینڈرڈ کے لیے پروڈکٹ کے ساتھ سرٹیفکیشن دینی چاہیئے، 8 ہزار کمپنیاں 8 ماہ میں رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔ 6 ماہ پہلے بیس لائن دیکھی تو سنہ 47 طرح کی ادائیگیاں تھیں، ویب پورٹل سے اب ادائیگیاں ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

    مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوگی۔ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی پر زور دیا۔ پاکستان میں سوائے چند کمپنیوں کے کسی میں معیار نہیں۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔ کاروبار کے لیے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 فیصد کردی۔ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 208 دنوں سے 14 پر آگیا۔ لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 26 سے 15 دن کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری مصنوعات کا عالمی معیار نہ ہونا کم برآمدات کی وجہ ہے، 47 قسم کے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کیا۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان 28 اپریل کو چین جا رہے ہیں۔ دورہ چین میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔

    مشیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ چین کو ایک ارب ڈالر کی مزید برآمدات شروع ہوچکی ہیں، درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ امید ہے رواں سال 25 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کریں گے۔

  • سب سے پہلے معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں: مشیر تجارت

    سب سے پہلے معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں: مشیر تجارت

    کراچی: وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے ہمیں معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں۔ ہم نے بجٹ میں برآمدی سیکٹر کو مراعات دیں، بجلی اور گیس میں صنعتی سیکٹر کو سہولتیں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد نے ورلڈ میمن آرگنائزیشن کی جانب سے منعقد کردہ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایم او کے صدر اور تمام ممبران کو خوش آمدید کہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میمن بزنس میں شامل ہیں اور بزنس ہمارے خون میں شامل ہے۔ 2 ماہ پہلے حکومت میں شامل ہوا، ملک کو مالیاتی مسائل کا سامنا ہے۔ تجارتی خسارہ بھی ہماری معشیت کا بڑا مسئلہ ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہمیں معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں۔ ہم نے بجٹ میں برآمدی سیکٹر کو مراعات دیں۔ بجلی اور گیس میں صنعتی سیکٹر کو سہولتیں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی پیکج سے ہماری مشکلات میں کچھ کمی آئی ہے۔ ایسے ہی پیکج کی چین سے بھی امید ہے۔ ورلڈ بینک کے ایز آف ڈوئنگ انڈیکس میں درجہ بندی بہتر ہوئی۔ درجہ بندی بہتری ہونا ایک خوشخبری ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ درست سمت میں جا رہے ہیں، ویلیو ایڈیشن کی جانب بڑھنا ہے، کاروباری ماحول میں بہتری کے لیے مزید کام کرنا ہے۔ آج بھی کابینہ اجلاس میں کاروباری برادری کی ضروریات پر بات کی۔ ہمیں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرنا ہوگا اور صنعتی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 10 دسمبر کو جاپان جا رہا ہوں، جاپان سے بنگلہ دیش اور بھارت طرز پر مارکیٹ رسائی لیں گے۔ چین کے دورے میں مختلف شعبوں کے لیے بات ہوگی۔ معاشی ترقی کے بغیر بے روز گاری کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

    رزاق داؤد کا مزید کہنا تھا کہ ٹیر ف اسٹرکچر بہتر بنانے پر ٹیرف پالیسی پیش کروں گا، پالیسی کے تحت ٹیرف محصولات بڑھانے کا ذریعہ نہیں ہوگا۔