Tag: re-organization

  • عمران خان نے پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں تنظیم نو کی منظوری دے دی

    عمران خان نے پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں تنظیم نو کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے تنظیمی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی میں تنظیم نو کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی سیکریٹری جنرل ارشد داد نے ملاقات کی، ملاقات میں تحریک انصاف کی تنظیم نو کے حوالے سے اہم امور پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا۔

    اس موقع پرتحریک انصاف کے تنظیمی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی اور پی ٹی آئی کے پنجاب اور پختونخوا میں ریجنز کے خاتمے کا فیصلہ کیا گیا اس کے علاوہ نئے نظام کے تحت ریجنز کی جگہ ڈویژنز کی بحالی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے مرحلے میں صوبائی، ڈویژنل، ضلع اور تحصیل سطح پر پارٹی ڈھانچہ ترتیب دیا جائے گا، مقامی سطح پر تنظیمی ڈھانچے کا تقرر مقامی حکومتوں کے نظام سے مطابقت میں کیا جائے گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی چیئرمین کی سیکرٹری جنرل کو تنظیمی ڈھانچے بلاتاخیر مکمل کرنے اور تنظیم سازی کے ساتھ پارٹی آئین کا عمل بھی جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایات پر نئے تنظیمی ڈھانچے کیلئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

  • پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم نو ، باضابطہ نوٹی فکیشن جاری

    پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم نو ، باضابطہ نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم نو کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یکم اکتوبر کےبعد سے جاری تمام نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دئے گئے ہیں، حکم نامے کا اطلاق مرکزی تنظیم اور تمام شعبہ جات پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی انتخابات سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ، عمران خان نے سیکرٹری جنرل ارشدداد کو ٹاسک دیا اور تنظیم نوسےمتعلق کام کی ہدایت کی۔

    جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم نو کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا، نوٹیفکیشن مرکزی سیکرٹری جنرل ارشد داد کی جانب سے جاری کیا گیا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ جنرل الیکشنز کےبعد پارٹی تنظیم نوکے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، یکم اکتوبر کےبعد سے جاری تمام نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیئے جا چکے ہیں ،حکم نامے کا اطلاق مرکزی تنظیم اور تمام شعبہ جات پر ہوگا، صوبہ سندھ میں کی جانے والی تعیناتیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی عہدے رکھنے والے وزرا،مشیروں سےپارٹی عہدوں کی واپسی کی تجویز دی گئی ہے ، مصروفیات کےباعث وزرا،مشیرپارٹی امورکیلئےوقت نہیں دےپارہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم نوپارٹی آئین کےتحت کی جائےگی ، تنظیم نو قومی اور یونین کونسل سطح تک کی جائے گی، پارٹی کےاہم عہدےنئےلوگوں کو دئیے جا سکتے ہیں جبکہ پارٹی چیئرمین کا عہدہ عمران خان کے پاس رہنے کا امکان ہے۔

    حکومتی عہدیداروں سے پارٹی عہدوں کی واپسی کی حتمی منظوری عمران خان دیں گے۔