Tag: Reach

  • آئندہ 30 برسوں میں‌ زمین پر آبادی کا تناسب دوگنا ہوجائے گا، اقوام متحدہ

    آئندہ 30 برسوں میں‌ زمین پر آبادی کا تناسب دوگنا ہوجائے گا، اقوام متحدہ

    نیویارک : دنیا کی موجودہ آبادی 7 ارب 70 کروڑ ہے جو آئندہ 30 برسوں میں 9 ارب 70 کروڑ ہوجائے گی، آٹھ ممالک کا نصف حصہ 2050 تک دگنا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کی آبادی میں 2050 تک تقریباً 2 ارب نفوس کا اضافہ ہوجائے گا اور پاکستان ان 10 ممالک کی فہرست میں 9ویں نمبر ہے جہاں موجودہ آبادی کا نصف حصہ 2050 میں دگنا ہوجائےگا۔

    عالمی ادارہ اقوام متحدہ کے پاپولیشن ڈویژن کی جاری کردہ ورلڈ پولیشن 2019 رپورٹ میں پاکستان کی موجودہ آبادی کا نصف حصہ 2050 تک دگنا ہوجانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا

    ۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی موجودہ آبادی 7 ارب 70 کروڑ ہے جو 2050 تک تقریباً 9 ارب 70 کروڑ تک پہنچ جائےگی، آبادی سے متعلق جائزہ رپوٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی موجودہ آبادی 21 کروڑ 70 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے حیرت انگیز طور پر2017 کے بعد سے آبادی میں تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے 8 ممالک کی آبادی کا نصف حصہ 2050 تک دگنا ہوجائے گا، رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر 8 ممالک میں بھارت، نائجیرہ، کانگو، ایتھوپیا، تنزانیہ، انڈونیشا، مصر اور امریکا شامل ہیں۔

    بھارت سے متعلق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت میں موجودہ شرح پیدائش کے تناظر میں 2027 تک اس کی آبادی تناسب کے اعتبار سے چین کو شکست دے دی گی۔

    واضح رہے کہ چین دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک کہلایا جاتا ہے، علاوہ ازیں پاکستان اور نائجیرہ میں آبادی کا تناسب 1990 اور 2019 کے درمیان دگنا ہوا، پاکستان 8ویں سے 5ویں اور نائجیرہ 7 ویں سے 10 ویں فہرست پر پہنچا۔

    اقوام متحدہ کے محکمہ آبادی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا میں موجودہ نوجوان طبقہ جو افزائش نسل کی صلاحیت رکھتا ہے، ان کی تعداد گزشتہ ادوار کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019 میں دنیا بھر کی آبادی کا 40 فیصد حصہ ان مملک سے تعلق رکھتا ہے جہاں خواتین نے زندگی بھر میں دو سے چار بچوں کو جنم دیا۔

    اقوام متحدہ کے مطابق ان ممالک میں سرفہرست بھارت، انڈونیشا، پاکستان، میکسیکو، فلپائن اور مصر شامل ہیں۔

  • سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی

    سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی

    نئی دہلی : بھارتی محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان وایو کے آئندہ 48 گھنٹوں میں ایک مرتبہ پھر گجرات سے ٹکرائے جانے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی کردی، ساحلی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان 17 اور 18 جون کو بھی طوفان کے ٹکرائے جانے کا خدشہ ہے۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان وایو ایک بار پھر سے ریاست گجرات کی جانب رخ کررہا ہے۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں گجرات کے سمندر سے ٹکرائے جانے کا امکان ہے۔ 17 اور 18 جون کو گجرات کے ضلع کَچھ کے ساحل سے ٹکرائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے ماہی گیروں کو ساحل پرجانے سے روک کر الرٹ جاری کردیا، جمعرات کے روزسمندری طوفان وایو نےگجرات سے منہ موڑ لیا تھا اور عمان کی طرف بڑھ گیا تھا۔

    طوفانی ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے خدشے کے باعث گجرات اور مغربی ساحلی علاقوں میں الرٹ بدستور  برقرار  ہے، گجرات میں تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ گجرات میں اسکولز  اور کالجز بند ہیں اور ٹرین سروس بھی متاثر ہے جبکہ پوربندر اور دیگرعلاقوں میں فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا ہے جبکہ بھارتی حکام نے ماہی گیروں کوپندرہ جون تک سمندرمیں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔

  • رکن اعظم ’وقوف عرفہ‘ کی ادائیگی، عازمین میدان عرفات پہنچنا شروع

    رکن اعظم ’وقوف عرفہ‘ کی ادائیگی، عازمین میدان عرفات پہنچنا شروع

    ریاض : فریضہ حج ادا کرنے والے 20 لاکھ عازمین حج رکن اعظم ’وقوف عرفہ‘ کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات میں جمع ہونا شروع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حج مناسک کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے والے لاکھوں حجاج کرام رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات میں پہنچنا شروع ہوگئے۔

    میدان عرفات میں وقوف عرفہ کی ادائیگی کے دوران مسجد نبوی کے امام شیخ حسن بن عبدالعزیز آل شیخ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیں گے جس کے بعد نماز ظہرین (ظہر و عصر) ایک ساتھ ادا کی جائے گی۔

    20 لاکھ کے قریب عازمین حج غروب آفتاب ہوتے ہی مزدلفہ کی جانب روانہ ہوجائیں جہاں وہ نماز مغربین (مغرب اور عشاء) ایک ساتھ قصر ادا کریں، عازمین کرام آج (9 ذوالحج) کو کھلے آسمان تلے مزدلفہ میں ہی قیام کریں گے اور رمی جمرات کے لیے کنکریاں بھی جمع کریں گے۔

    حجاج کرام 10 ذوالحج کو طلوع آفتاب کے بعد دوبارہ منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے جہاں وہ سب سے بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے اور رمی جمرات کے بعد حجاج کرام قربانی کریں۔

    حج مناسک کی ادائیگی کے لیے سعودی جانے والے عازمین کرام قربانی کے بعد مکۃالمکرمہ جاکر مسجد الحرام میں طواف زیارت کریں گے اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کی سعادت حاصل کریں گے جس کے بعد واپس منیٰ آجائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں برس فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے 20 لاکھ مسلمان سعودی عرب پہنچے ہیں، عازمین کرام میں 1 لاکھ 84 ہزار افراد پاکستانی ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام نے حجاج کرام کی سہولت اور کے لیے ایک ہیلپ لائن 8004304444 متعارف کروائی گئی ہے جس پر کال کرکے شکایت یا معلومات درج کروائی جاسکتی ہے۔

    سعودیہ جانے والے سافٹ ویئرز ماہرین میں دو پاکستانی شہری بھی شامل ہیں جنہوں نے دو ایشیائی طالب علموں کے ساتھ مل کر ایک ایسی ایپلی کیشن بنائی ہے جو دوران حج انسانوں کے سمندر میں لاپتہ ہونے والے عازمین حج کا پتہ لگائے گی۔

  • حج مناسک کا آغاز: عازمین حج منیٰ پہنچ گئے

    حج مناسک کا آغاز: عازمین حج منیٰ پہنچ گئے

    ریاض : سعودی عرب جانے والے لاکھوں عازمین حج مکۃ المکرمہ سے منیٰ پہنچ گئے، جہاں آج (8 ذوالحج) کا دن اور رات گزاریں گے، منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی قائم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حج مناسک کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں سعودی عرب جانے والے فرزندان اسلام منیٰ پہنچ گئے جہاں عازمین حج آج (8 ذوالحج) کا دن اور رات منیٰ میں ہی گزاریں گیں جہاں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی قائم کی گئی ہے۔

    حجاج کرام 9 ذوالحج کی صبح منیٰ سے میدان عرفات کی جانب سے روانہ ہوں گےجہاں حج کا اہم فریضہ وقوف عرفہ کی ادائیگی کریں گے اور مسجد نمرہ میں خطبہ حج بھی سنیں گے جو مسجد نبوی کے امام شیخ حسن بن عبدالعزیز آل شیخ دیں گے جس کے بعد نماز ظہر و عصر ایک ساتھ ادا کی جائے گی۔

    عازمین حج سورج غروب ہونے کے بعد میدان عرفات سے مزدلفہ کی جانب روانہ ہوں گے جہاں وہ نماز مغربین (مغرب و عشا) ایک ساتھ قصر ادا کریں اور رات کو مزدلفہ میں قیام کے دوران رمی جمرات کے لیے کنکریاں جمع کریں گے اور نماز فجر بھی مزدلفہ میں ہی ادا کریں گے۔

    حجاج کرام 10 ذوالحج کو طلوع آفتاب کے بعد دوبارہ منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے جہاں وہ سب سے بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے اور رمی جمرات کے بعد حجاج کرام قربانی کریں۔

    حج مناسک کی ادائیگی کے لیے سعودی جانے والے عازمین کرام قربانی کے بعد مکۃالمکرمہ جاکر مسجد الحرام میں طواف زیارت کریں گے اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کی سعادت حاصل کریں گے جس کے بعد واپس منیٰ آجائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں برس فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے 20 لاکھ مسلمان سعودی عرب پہنچے ہیں، عازمین کرام میں 1 لاکھ 84 ہزار افراد پاکستانی ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام نے حجاج کرام کی سہولت اور کے لیے ایک ہیلپ لائن 8004304444 متعارف کروائی گئی ہے جس پر کال کرکے شکایت یا معلومات درج کروائی جاسکتی ہے۔

    سعودیہ جانے والے سافٹ ویئرز ماہرین میں دو پاکستانی شہری بھی شامل ہیں جنہوں نے دو ایشیائی طالب علموں کے ساتھ مل کر ایک ایسی ایپلی کیشن بنائی ہے جو دوران حج انسانوں کے سمندر میں لاپتہ ہونے والے عازمین حج کا پتہ لگائے گی۔

    پاکستانی ماہرین سافٹ ویئرز کے مطابق مذکورہ ایپلیکیشن بلوتوتھ رسٹ بینڈ کے ذریعے کام کرے گی جو عازمین حج اپنے ہاتھوں میں گھڑیوں کی طرح پہنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خواتین کے ایک گروپ نے ایسا آلہ تیار کیا ہے جس کی مدد نے عجم عازمین حج عربی زبان کو باآسانی سمجھ سکیں گے۔

    سعودی، یمنی اور ایریٹیریا کی 5 خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے باہمی طور پر میڈیکل کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایپلی کیشن تیار کی ہے جو جیو ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے متاثرہ شخص کو فوری تلاش کرے گا۔

  • یورپی یونین کا تارکین وطن سے متعلق معاہدے پر اتفاق

    یورپی یونین کا تارکین وطن سے متعلق معاہدے پر اتفاق

    برسلز : یورپی یونین کے اجلاس میں سربراہان کا تارکین وطن سے متعلق ’یورپی ممالک میں مہاجرین کے تمام کیمپ بند کرکے یورپ سے باہر پناہ گزین کیمپ لگانے‘ پر اتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں جاری 12 گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد یورپی ممالک کے سربراہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ یورپ میں موجود مہاجرین کے تمام کیمپوں کو بند کرکے یورپی یونین سے باہر ایک عارضی کیمپ بنایا جائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق پناہ گزینوں سے متعلق معاہدے میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ یورپ کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ یورپی ممالک میں داخلے کی اجازت دی جائے یا نہیں دی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے اجلاس کے دوران سربراہان مملکت نے پناہ گزینوں سے متعلق فیصلہ سرحدوں پر بڑھتی ہوئی غیر قانونی مہاجرین کی تعداد اور یورپی ممالک میں پیدا ہونے معاشی و سیکیورٹی مسائل کے باعث کیا گیا ہے۔

    یورپی میڈیا کا کہنا تھا کہ یورپی رہنماؤں کے اجلاس میں یورپ کو لاحق سیکیورٹی مسائل، تارکین وطن کی آباد کاری اور دیگر مضوعات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رات بھر چلنے والے یورپی کونسل کے کامیاب اجلاس کے بعد یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 28 ممالک پر مشتمل یورپی یونین پناہ گزینوں سمیت کئی معاملات پر متفق ہوگئی ہے۔

    جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ ’یورپی یونین کے رکن ممالک غیر قانونی طور پر یورپی سرحدوں کو عبور کرنے والے تارکین وطن کے معاملے پر مستقبل میں بھی مفاہمت سے کام لیں گے‘۔

    انجیلا میرکل کا کہنا تھا کہ ’اجلاس کے دوران طے پانے والے مختلف نکاتی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کافی کچھ کرنا پڑے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یورپی ممالک کے سربراہوں نے ترکی کے ساتھ  2016 میں تارکین وطن سے متعلق طے پانے والے معاہدے کی 3 سو ارب ڈالر کی دوسری قسط دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے درمیان طے پانے والا معاہدہ انجیلا میرکل کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا، کیوں کہ پناہ گزنیوں کے معاملے پر یورپی یونین میں مشترکہ حل کے بغیر میرکل کی حکومت کو شدید خطرات لاحق تھے۔

    خیال رہے کہ جرمن چانسلر اور جرمن وزیر داخلہ ہورست زیہوفر کے درمیان تارکین وطن سے متعلق معاملات پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ ہورست زیہوفر کا مؤقف ہے کہ جرمنی کے علاوہ یورپ کے کسی اور ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے والے مہاجرین کو جرمنی میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے، جبکہ میرکل مستقل ان کی مخالفت کرتی آرہی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اماراتی افواج کے بعد سعودی عرب کی فوجیں بھی یمنی جزیرے پر تعینات

    اماراتی افواج کے بعد سعودی عرب کی فوجیں بھی یمنی جزیرے پر تعینات

    ریاض : متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک میں کشیدگی کے باعث سعودی عرب نے اپنی فوجیں بھی یمنی جزیرے سقطریٰ میں تعینات کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے یمنی جزیرے (سقطریٰ) میں تقریباً 300 کے قریب اماراتی فوجی تعینات کیے گئے تھے۔

    جو ٹینک، بھاری اسلحہ اور دیگر جنگی سامان کے ساتھ لیز ہوکر سقطریٰ نامی علاقے میں موجود ہیں۔ جس پر دیگر ممالک نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات سے ساتھ کشیدگی کے باعث سعودی عرب نے یمنی جزیرے سقطریٰ پر اپنی فوجیں تعینات کردی ہیں۔

    سعودی عرب کے حکام کا کہنا تھا کہ سعودی افواج مذکورہ جزیرے پر یمنی فوج کو تربیت اور باغی گروہوں کے خلاف جنگ میں تعاون فراہم کرے گی۔

    واضح رہے کہ یمن میں بر سر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاء کے خلاف متحدہ عرب امارت نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حالیہ کچھ دنوں سے متحدہ عرب امارات نے یمن کے صدر منصور ہادی سے روابط کم کرتے ہوئے کچھ فاصلہ اختیار کرلیا ہے۔ جس کے باعث سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تلخیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ترکی کے وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے متحدہ عرب امارات کی یہ پیش رفت یمن کی علاقائی سالمیت

    اور خود مختاری کے لیے ایک نیا خطرہ ہے اور یمنی جزیرے پر متحدہ عرب اماراتی فوج کی تعیناتی باعث تشویش ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ترکی کی وزرات خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم خطے کی سالمیت کو دیکھتے ہوئے اپنے اقدامات تیز کر رہے ہیں تاہم اماراتی فوج کی موجودگی سے ان میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس سے مزید خطرات جنم لے سکتے ہیں۔


    یمنی جزیرے پر متحدہ عرب اماراتی فوج کی تعیناتی، ترکی کا اظہار تشویش


    خیال رہے کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی حکومت کے مطابق جزیرے پر فوجیں اتارنے سے قبل ابو ظہبی حکومت نے یمنی صدر منصور ہادی کو مطلع بھی نہیں

    کیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے امارات حکام اور یمنی حکام کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور اس امر کی اہم وجہ بھی یہی ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 سے یمن میں جاری جنگ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمنی حکام کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، اور ماضی سے جاری اس جنگ میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کا درجہ حرارت آج 7ڈگری تک پہنچنے کا امکان

    کراچی کا درجہ حرارت آج 7ڈگری تک پہنچنے کا امکان

    کراچی : ملک بھر میں شدید سردی کی لہر جاری ، کراچی میں آج رات درجہ حرارت7ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے ، جبکہ کوئٹہ میں پارہ منفی دس تک گرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے بیشترعلاقوں میں سرداورخشک موسم کی لہر برقرارہے، کوئٹہ کی سردی نے کراچی میں رنگ دکھایا اور کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت8.6ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات نے کراچی میں مزید سردی کی پیشگوئی کردی ہے ، آج رات کراچی کا درجہ حرارت7ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب بلوچستان میں شدید سردی نے عوام کو ٹھٹھرا دیا، کوئٹہ میں موسم آج بھی شدید سرد رہے گا، کوئٹہ اور قلات میں پارہ منفی دس تک گر گیا، دالبندین، دیر، اسکردو میں منفی پانچ ڈگری سینٹی گریڈ ہوگیا جبکہ گلگت کا پارہ منفی چار ڈگری تک جا پہنچا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان والے ہوشیار ہوجائیں، اگلے بارہ گھنٹے کے دوران شدید سرد ہواؤں کا بسیرا ہوگا۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سردی کا 31 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا


    پنجاب میں بھی جاڑا زوروں پر ہے، لاہور کا درجہ حرارت تین اور اسلام آباد کا دو ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

    آئندہ 24گھنٹوں  میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ  بلوچستان میں  شدید سرد رہے گا، پنجاب کے بعض میدانی علاقوں اور بالائی سندھ میں صبح کے اوقات میں ہلکی دھند پڑنے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف فیملی کے ہمراہ ایبٹ آباد کے سیاحتی مقام شانگلہ گلی پہنچ گئے

    نواز شریف فیملی کے ہمراہ ایبٹ آباد کے سیاحتی مقام شانگلہ گلی پہنچ گئے

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف فیملی کے ہمراہ ایبٹ آباد کے سیاحتی مقام شانگلہ گلی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف ایبٹ آباد کے سیاحتی مقام شانگلہ گلی پہنچ گئے، باڑیاں میں مسلم لیگ نواز کے کارکنوں کی جانب سے شانداراستقبال کیا گیا، نواز شریف گاڑی سے باہر نکل کر کارکنوں کا ہاتھ ہلا کرشکریہ ادا کرتے رہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نواز کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، جنہوں نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی، پولیس نے حالات کو کںٹرول کیا۔

    نواز شریف کے استقبال کے باعث کہیں گھنٹے باڑیاں بازار میں ٹریفک جام رہا، نواز شریف کے ہمراہ مریم نواز, حسین نواز بھی تھے۔

    استقبال کے موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے اوپر کرپشن کا بے بنیاد الزام لگایا گیا سپریم کورٹ میں ثابت نہیں کیا جاسکا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اہل خانہ کےہمراہ وزیراعظم ہاؤس سےمری روانہ


    یاد رہے گذشتہ روز نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس خالی کردیا تھا اور اسٹاف سے الوداعی ملاقات کرنے کے بعد اہلخانہ کے ہمراہ مری میں اپنی رہائشگاہ پہنچے، مری پہنچنے پر بڑی تعداد میں ن لیگ کے کارکنان جمع ہو گئے، نعرے لگائے، مریم اور حسین نے باہر آکر کارکنان کے نعروں کا جواب دیا۔

    نوازشریف نے کشمیر پوائنٹ پر کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کرجواب دیا، اس موقع پر نوازشریف کا کہنا تھا کہ عدالت نے کیوں ناہل قرار دیا، وجہ کسی کو سمجھ نہیں آتی۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبدا لرحمان بھولا کراچی منتقل

    سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبدا لرحمان بھولا کراچی منتقل

    کراچی: سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو  تھائی لینڈ سے کراچی منتقل کردیا گیا‘ ایف آئی اے کے دو افسران پر بنائی جانے والی کمیٹی ملزم کو لے کر قائد اعظم انٹرنیشنل ائیر پورٹ پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری میں نامزد ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو ایف آئی اے کی دو رکنی ٹیم تھائی لینڈ سے واپس وطن لے کر کراچی پہنچ گئی ہے ‘ نمائندہ اے آر وائی نذیر شاہ کے مطابق ملزم ویسٹ پولیس کو بلدیہ کیس میں مطلوب ہے اس لیے جلد کاغذی کارروائی مکمل کر کے متعلقہ پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔

    خیال رہےعبدالرحمان بھولا کو گزشتہ دنوں تھائی لینڈ کے ایک ہوٹل سے انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا‘ ملزم کی وطن واپسی کے لیے دو رکنی ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ ہوئی تھی جو ملزم کو لے کر آج واپس پہنچی ہے۔


    پڑھیں: ’’ سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ ‘‘


    واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں بھی ملزم عبدالرحمن کی کراچی ا یئر پورٹ سے بیرون ملک جانے کی کوشش کے دوران گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی تا ہم ملزم کو نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور نہ ہی کسی تھانے میں ریکارڈ موجود ہے۔

    چار سال قبل بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ آگ کسی حادثے کی نہیں بلکہ بھتہ نہ دہنے پر ملزمان کی جانب سے لگائی گئی تھی۔
    اس ضمن میں عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے مالکان کے بیانات قلم بند کیے تاہم کیس کا مرکزی ملزم عبدالرحمان بھولا تاحال مفرور تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرکزی ملزم کو 19 دسمبر کو ہونے والی سماعت پر ہرصورت پیش کرنے کا حکم دیا۔

    عدالتی احکامات کے بعد پاکستانی حکام نے انٹر پول سے رابطہ کر کے بنکاک تھائی لینڈ میں مقیم عبد الرحمان بھولا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جس کے بعد وہاں کی مقامی پولیس نے نجی ہوٹل سے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
    دوسری جانب مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی اہلیہ ثمینہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا شوہر سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور وہ عزیزآباد میں واقع سیاسی جماعت کے مرکز پر کافی عرصے روپوش تھا تاہم گرفتاری کے بعد نئی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی اور وہاں سے رواں سال اپریل میں بیرونِ ملک روانہ ہوا تھا۔
    انٹرنیٹ پر شائع ہونے والی تصاویر اور ممبر شپ فارم پر پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے بھولا کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ متحدہ کا کارکن تھا جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی اپنے پرانے ساتھی کو پہچاننے سے ہی انکاری تھے۔
    اطلاعات کے مطابق عبدالرحمان بھولا نے تھائی لینڈ پولیس کو دیے جانے والے انٹرویو میں یہ بات تسلیم کی ہے کہ وہ سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور حالات کے پیش نظر یہاں مقیم تھا۔
  • گوادر پورٹ پر جہاز لنگرانداز،  باقاعدہ افتتاح 13 نومبر کو ہوگا

    گوادر پورٹ پر جہاز لنگرانداز، باقاعدہ افتتاح 13 نومبر کو ہوگا

    گوادر: پاکستان کے صوبے بلوچستان کی ساحلی پٹی پر چین کے تعاون سے تعمیر کی گئی بندر گاہ کا باقاعدہ افتتاح 13 نومبر کو کیا جائے گا، اس ضمن میں 400 مال بردار ٹرکوں کا پہلا قافلہ گوادر پہنچ گیا ہے، افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اور آرمی چیف سمیت دیگر اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کے مشترکہ تعاون سے بلوچستان کے علاقے گوادرکی ساحلی پٹی  کے گہرے سمندر پر قائم ہونے والی بندرگاہ کا افتتاح 13 نومبر کیا جائے گا، جس کے بعد بندرگاہ سے پہلا بحری جہاز مال لے کر مشرق وسطیٰ اور افریقی ملکوں کے لیے روانہ ہوگا۔

    gawadar-3

    چین کے تجارتی سامان سے لدا ٹرکوں کا پہلا قافلہ پاکستانی صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر پہنچ گیا ہے۔ تمام ٹرکس براستہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے بندرگاہ پہنچا ہے جس میں 60 کنٹینرز شامل ہیں۔

    بندر گاہ پر پہلا چین کا جہاز لنگر انداز ہوگیا ہے جس کی پاکستانی حکام بھی تصدیق کرچکے ہیں۔ یہ جہاز کل باقاعدہ افتتاح کے بعد مال لے کر مشرقِ وسطیٰ اور افریقی ممالک روانہ ہوگا جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایک اور جہاز گوادر پورٹ پہنچے گا۔

    gawadar-5

    گوادر سے بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کے باقاعدہ آغاز کے لیے ایک خصوصی تقریب کل اتوار 13 نومبر کو منعقد کی جائے گی، جس میں اس پورٹ کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا جائے گا۔ اس تقریب میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، بلوچستان کے گورنر اور وزیر اعلیٰ بھی شریک ہوں گے۔ اس کے علاوہ چینی حکام بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔

    gawadar-2

    خیال رہے گوادر پورٹ اور پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر پر پڑوسی ملک بھارت نے شدید مخالفت کی تھی اور اس منصوبے کو رکوانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے بھی استعمال کیے تھے۔

    gawadar-6

    گوادر پورٹ کی افتتاحی تقریب سے ایک روز قبل بلوچستان کے علاقے حب میں واقع درگاہ شاہ نورانی کے احاطے میں خوفناک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں اب تک 43 لوگ جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آج کی دہشت گردی کل ہونے والی افتتاحی تقریب کو روکنے کے لیے بھارت کی جانب سے کی گئی ہے جس میں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغانستان کی این ڈی ایس ملوث ہوسکتی ہے۔