Tag: Ready for talks

  • وزیراعظم عمران خان کی بڑی کامیابی ، بھارت پاکستان سے مذاکرات پر آمادہ

    وزیراعظم عمران خان کی بڑی کامیابی ، بھارت پاکستان سے مذاکرات پر آمادہ

    اسلام آباد : پاکستان کی خطے میں قیام امن کےلیے مذاکرات کی پیش کش پر بھارت کا مثبت جواب سامنے آگیا اور بھارت نے پاکستان سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے اور کہا بھارت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی کامیاب سفارتکاری رنگ لے آئی ، سفارتی ذرائع نے کہا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو جوابی خط لکھا دیا، دونوں خطوط وزیراعظم اور وزیرخارجہ کے خط کے جواب میں لکھے گئے۔

    خطوط میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جامع اور ازسرنو مذاکرات کی بات کی گئی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے اور خطے میں امن اور ترقی چاہتا ہے، بھارت نے ہمیشہ عوام کی ترقی اور امن کو ترجیح دی ہے اور پاکستان کی جانب سے بھی اس جذبے کو سراہا گیا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا پورے خطے میں امن اور ترقی کے لئے بھارت پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لئے تیار ہے، مذاکرات میں دہشت گردی کے مدعے پر خصوصی توجہ ہو۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے کاؤنٹر پارٹس کو خط لکھ کر عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی تھی اور کشمیر اور دہشت گردی سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کی پیش کش کی تھی۔

    یاد رہے چند روز قبل کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں پاک بھارت وزرائے اعظم نے ملاقات کی، مصافحہ کیا اور ہلکی پھلکی گپ شپ کی، جس کی تصدیق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی تھی۔ْ

    مزید پڑھیں  : وزیر اعظم عمران خان اور مودی کے درمیان مصافحہ، مختصر بات چیت، وزیر خارجہ کی تصدیق

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور نریندر مودی میں مصافحہ سربراہ اجلاس کے دوران ہوا، وزیر اعظم نے نریندر مودی کو انتخابات جیتنے پر مبارک باد دی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا تھا،  مذکورہ خط میں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو دوبارہ منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، امن و استحکام کے قیام سے خطے میں ترقی آسکتی ہے۔

    خط  میں کہا گیا تھا کہ پاکستان مذاکرات کے ذریعے کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتا ہے، خطے میں ترقی کیلئے مل کر کام کرنا اور ایک دوسرے کا احترام ضروری ہے۔

  • مذاکرات کیلئے تیارہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توکارروائی ہوگی، احسن اقبال

    مذاکرات کیلئے تیارہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توکارروائی ہوگی، احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے اپیل ہے کہ وہ گھروں کو لوٹ جائیں، ہم مذاکرات کیلئے بھی تیار ہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توہائی کورٹ کےحکم پرعمل درآمد کیا جائے گا، ختم نبوت ﷺ قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت کے دھرنے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق دھرنے کو فوری ختم کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلوس اور احتجاج کرنا سب کا جمہوری حق ہے، نفرت اور پروپیگنڈا کرنا کسی بھی صورت پاکستان کیلئے ٹھیک نہیں، عوام کو محصور کرنا بھی نبی کریم کی تعلیمات کے منافی ہے۔

    قوم کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں

    احسن اقبال نے کہا کہ اس حوالے سے میں قوم کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، دھرنے والوں سے میری اپیل ہے کہ یہ دھرنا ختم کردیں، کیونکہ دھرنے کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، ہوسکتا ہے مقامی آبادی تنگ آکرآپ کو نہ اٹھادیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنے والے پوری دنیا میں ملک کا نام بدنام کر رہے ہیں، اس کی وجہ سے ملک دشمن قوتوں کو پروپیگنڈے کا موقع ملا، ایک دوسرے پر کفر کے فتوے نہیں لگانے چاہئیں، جنت اور دوزخ کا فیصلہ صرف اللہ پر چھوڑنا چاہئے۔

    دھرنا آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی

    انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ پر یقین کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا، تمام جماعتوں نے مل کرحلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا، ختم نبوت ﷺکے قانون کو کوئی خطرہ نہیں یہ قانون تاقیامت مؤثر کردیا گیا ہے، دھرنا آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی، دھرنے والوں کےتحفظات اب دور ہوجانے چاہئیں۔

    امید کرتاہوں دھرنے والےہائی کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کریں گے، دھرنے کےشرکاء عوام کی تکلیف دورکریں اوراحتجاج ختم کریں، جذباتی نعروں سے قوم کےجذبات کو ابھاراجارہا ہے۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کرنے کے باوجود تنازعہ بےبنیاد ہے، کسی کو تشدد پراکسانا مناسب نہیں ہے، پاکستان کےخلاف دشمن سازشیں کررہا ہے،اس سے قبل سال2014کے دھرنے میں بھی پاکستان کو شدید نقصان پہنچا، اُس دھرنےکی وجہ سے چینی صدر نے دورہ پاکستان ملتوی کردیا تھا۔

    دھرنے والوں سے بات چیت کیلئے تیارہیں

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے دھرنے والوں کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والوں سے بات چیت کیلئے تیارہیں، ملک کو پرامن رکھنے کیلئے بہت صبر کیا ہے، پاکستان کے دشمن چاہتےہیں کہ ملک میں بدامنی ہو اور سی پیک منصوبہ ناکام ہو۔

    پولیس کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے

    احسن اقبال نے متنبہ کیا کہ دھرنا ختم نہ کیا گیا تو مجبوراً اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پرعمل درآمد کیا جائے گا، انہوں نے یاد دلایا کہ دھرنا ٹو کا مقابلہ اسلام آباد اور پنجاب پولیس نے کیا تھا، پولیس اب بھی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے، ہمیں اسلام آباد پولیس کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے۔

    نہیں چاہتے کوئی دوسرا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات ہیں کہ دھرنے والوں کی آڑ میں شرپسند عناصر اور مسلح افراد موجود ہیں، ہم نہیں چاہتے کوئی دوسرا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو، ریاست کو یرغمال بنانے کی کوشش کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، لوگوں کے ایمان پرفتوے نہ دیئےجائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ چین کا وفد پیر کو پاکستان آرہاہے ان کو کیا پیغام جائےگا، چینی وفد کیا سمجھے گا کہ محض دو ہزارافراد نے پورے اسلام آباد کو یرغمال بنایا ہوا ہے، حکومت کسی صورت کشیدگی نہیں چاہتی، لہٰذا ملک اور عوام کی خاطر دھرناختم کیا جائے۔