Tag: rebels

  • یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    صنعا: یمن میں جنگ بندی ہوگئی، حوثی باغیوں اور عرب عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں ختم ہوگئیں۔

    تفصلات کے مطابق گذشتہ کئی مہینوں سے جاری یمنی شہر الحدیدہ میں جنگ روک دی گئی، دونوں فریقن نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کے بعد الحدیدہ میں گولیاں چلنے یا توپوں کے گولے داغنے کی آوازیں ختم ہوگئی ہیں۔

    جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی صدر عبدالربو منصور ہادی نے اپنی افواج کو الحدیدہ شہر اور صوبے میں کسی قسم کی خلاف ورزی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    گذشتہ روز یمنی حکومت اور حوثیوں باغیوں کے درمیان طے ہونے والا معاہدہ ختم کیے جانے کی اطلاعات تھیں،جبکہ الحدیدہ میں سرکاری افواج اور حوثی جنگجوؤں میں جھڑپوں کی بھی خبریں سامنے آئیں تھی۔

    یمنی افواج نے سعودی عرب سے متصل سرحد کا کنٹرول سنبھال لیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان چھڑپیں، 29 افراد ہلاک

    یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان چھڑپیں، 29 افراد ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان چھڑپوں کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسرپیارک حوثی باغی اور سعودی عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کے باعث 29 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی بندرگاہی شہرالحدیدہ میں جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث درجنوں افراد کی ہلاکتیں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد حوثی باغیوں کی ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے ايک حاليہ معاہدے پر ايک روز قبل ہی عمل درآمد شروع ہوا تھا۔

    اس کے باوجود دونوں فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، حوثی باغیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری دستوں نے الحديدہ ميں رہائشی علاقوں پر بمباری شروع کی۔

    یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریز نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا، فریقین میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ الحدیدہ میں اب اقوام متحدہ مرکزی کردار ادا کرے گا، یمنی حکومت، باغی گروپ احدیدہ شہر میں جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق تين سال سے زائد عرصے سے جاری يمنی جنگ ميں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں، فریقین کے درمیان مذاکرات بھی کسی کام نہ آئے۔

  • یمن میں امن کا مشن، حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا

    یمن میں امن کا مشن، حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا

    صنعا: یمن میں جاری شدید خانہ جنگی کے پیش نظر امن مشن کی خاطر حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں حالیہ دنوں میں حوثی باغیوں اور یمنی فورسز کے درمیان شدید چھڑپیں ہوئی تھیں اس دوران متعدد ہلاکتیں بھی سامنے آئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے ایک پیج پر ہیں، اسی بابت دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات سوئیڈن میں ہوں گے۔

    دوسری جانب باغیوں نے صنعا ایئرپورٹ کھولنے اور سعودی اتحاد پر ڈرون اور میزائل حملے نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، یمنی حکومت کا وفد آج اسٹاک ہوم جائےگا۔

    اس سے قبل رواں سال جون میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس کا کہا تھا کہ یمن کے ایران نواز حوثی باغی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت آئندہ چند ہفتوں میں مذاکرات کی میز پر ہوں گے۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    مذاکرات سے متعلق اس اہم فیصلے کے بعد اب یہ امید کی جارہی ہے کہ یمن میں جاری تین سالہ خانہ جنگی اب ختم ہوجائے گی، اس لڑائی میں اب تک دس افراد ہلاک جبکہ لاکھوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 ستمبر کو ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • یمن میں باغیوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں، 150 افراد ہلاک

    یمن میں باغیوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں، 150 افراد ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے، اب تک دیڑھ سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حکومتی فوج اور ایران نواز حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جس کے باعث 150 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں، جبکہ فوجی اہلکاروں کو بھی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 110 حوثی باغی جبکہ یمنی حکومت کی فورسز کے 32 اہلکار مارے گئے۔

    یمن: سرکاری فوج کی کارروائی، 58 جنگجوں ہلاک، درجنوں زخمی

    اس کارروائی میں یمنی فوج کو سعودی اتحادی افواج کی بھی مدد حاصل رہی، اور باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعمولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

  • یمن: سرکاری فوج کی کارروائی، 58 جنگجوں ہلاک، درجنوں زخمی

    یمن: سرکاری فوج کی کارروائی، 58 جنگجوں ہلاک، درجنوں زخمی

    صنعا: یمن میں سرکاری فوج کی کارروائی کے نتیجے میں 58 حوثی باغی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سرکاری فوج نے چڑھائی کردی جس کے باعث 58 حوثی باغی مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی فوج کی اس اہم کارروائی میں سعودی عسکری اتحاد کی بھی مدد حاصل رہی، حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔

    دوسری جانب گذشتہ روز سعودی قيادت ميں عسکری اتحاد کی جانب سے کيے جانے والے فضائی حملوں ميں درجنوں باغی ہلاک ہوئے، جبکہ 11 فوجی اہکار بھی مارے گئے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات سنگین ہیں، آپریشن جاری رہا تو سیکڑوں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2017 تک 10 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں، جبکہ اس سال کے اعداد وشمار منظرعام پر نہیں آئے۔

    یمن: سرکاری فوج نے بڑا آپریشن شروع کردیا، باغیوں سے شدید جھڑپیں

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعمولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

  • یمن: سرکاری فوج نے بڑا آپریشن شروع کردیا، باغیوں سے شدید جھڑپیں

    یمن: سرکاری فوج نے بڑا آپریشن شروع کردیا، باغیوں سے شدید جھڑپیں

    صنعا: یمن کی سرکاری فوج نے حوثی باغیوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا، شدت پسندوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی جانب سے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں غیر معمولی نوعیت کا آپریشن شروع کیا گیا ہے، حوثی باغیوں سے جھڑپوں میں متعدد افراد کی ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک 10 باغی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہیں، اس آپریشن میں یمنی فوج کو عرب عسکری اتحاد کی سپورٹ بھی حاصل ہے۔

    قبل ازیں یمن کی سرکاری فوج نے جمعرات اور جمعہ کے روز الحدیدہ گورنری کے مختلف مقامات پر حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر وسیع پیمانی پر بمباری کی۔

    بمباری میں الحدیدہ کے جنوبی داخلے راستوں پر قائم باغیوں کے مراکز کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا جس کے باعث باغیوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ یمنی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

    دوسری جانب عرب عسکری اتحاد کی جانب سے بھی جمعرات کی شام شدید فضائی بمباری کی گئی۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    خیال رہے کہ دور روز قبل سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی عسکری اتحاد نے فضائی کارروائی کرتے ہوئے حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ کردیا جبکہ حملے میں متعدد باغی ہلاک بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے یمنی شہر الحدیدہ میں لڑاکا طیارے سے فضائی حملہ کیا جس کے باعث کئی حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئیں اور مرکزی اسلحہ ڈپو بھی تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حملے میں مارے جانے والوں میں حوثی باغیوں کا اہم کمانڈر بھی شامل ہے، تباہ ہونے والے اسلحہ ڈپو میں حوثی باغی بیلسٹک میزائل رکھتے تھے۔

    گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سعودی اتحاد کی کارروائیوں کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی یمن کے مختلف علاقوں میں ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ جھڑپوں میں مقامی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اہم کمانڈر سمیت درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی صوبے صعدہ میں یمنی فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث اہم کمانڈر سمیت درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی فوج نے یمن کے دیگر علاقوں میں بھی کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں متعدد حوثی باغی گرفتار بھی ہوئی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں کیے جانے والے حملوں کے باعث عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

  • یمن میں خانہ جنگی، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    یمن میں خانہ جنگی، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    نیویارک: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جاری جنگ کے پیش نظر اقوام متحدہ نے خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں بھوک کا شکار 3.5 ملین افراد کو خوراک کی فراہمی منقطع ہوسکتی ہے۔

    الحدیدہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے باعث لاکھوں بھوکے افراد تک خوراک نہ پہنچنے کا خطرہ ہے۔

    عالمی فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ وار حملے امدادی سرگرمیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کے باعث سنگین معاملات درپیش آئیں گے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

    گذشتہ دنوں یمنی فورسز اور باغیوں میں شدید جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کے باعث 73 حوثی باغیوں کی ہلاکتیں جبکہ 11 یمنی فوجی بھی حملوں میں مارے گئے تھے۔

  • یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی فورسز اور حوثی باغیوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، یمنی فوجیوں نے فضائی حملوں کا سہارا بھی لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان جھڑپوں کے باعث 73 حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 11 یمنی فوجی بھی حملوں میں مارے گئے اور 70 سے زائد زخمی بھی ہیں۔

    اس سے قبل گذشتہ روز اقوام متحدہ کی ثالثی میں حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے تھے جو ناکام رہے، جس کے بعد یہ جھڑپیں ہوئیں۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    حوثیوں کا سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

    یاد رہے کہ 6 ستمبر کو ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔