Tag: received

  • وزراء کی 100 دن کی کارکردگی رپورٹس  وزیراعظم کو موصول، مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ

    وزراء کی 100 دن کی کارکردگی رپورٹس وزیراعظم کو موصول، مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ

    اسلام آباد : نئے پاکستان میں حکومت کو سو دن پورے ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے، وفاقی وزرا نے کارکردگی رپورٹس وزیراعظم کو ارسال کردیں، کارکردگی میں وفاقی وزیر مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ ہے جبکہ باقی وزرا بھی ٹاپ ٹین کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کو سو دن پورے ہونے کے قریب ہیں، 100 دنوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے؟ کفایت شعاری مہم سے قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا؟حکومتی منشور پر عمل درآمد کے اہداف حاصل کئے یا نہیں؟

    وفاقی وزراء کی رپورٹس وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہونا شروع ہوگئیں ہیں ، کارکردگی رپورٹس نے ذاتی نمبر پر وصول کیں۔

    کارکردگی میں وفاقی وزیر مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ ہیں ، دونوں وفاقی وزراء نے سو روزہ اہداف بر وقت مکمل کرلئے ہیں ، شیخ رشید نے وزارت میں 2 ارب ،مراد سعید نے 3 ارب سے زائد کی آمدن کا ریکارڈ بنایا۔

    کامیاب سفارتکاری اور غیر ملکی رابطوں میں تیزی کے شاندار ریکارڈز میں وفاقی وزیر خارجی شاہ محمود قریشی بھی کارکردگی میں آگے ہیں جبکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی سب سے آگے۔

    وفاقی وزیر آبی منصوبہ بندی فیصل واوڈا نے بھی مطلوبہ اہداف حاصل کر لئے، 40 روزہ وزارت میں داسو ڈیم اور پانی چوری کی روک تھام کے لئے ہنگامی اقدامات کئے اور ملک میں پہلی بار صوبوں کو ٹیلی میٹرز کی تنصیب پر راضی کر لیا۔

    اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اہم منصوبوں کی شروعات،ذوالفقار بخاری بھی ٹاپ 10 میں شامل ہیں جبکہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بھی مطلوبہ اہداف حاصل کئے۔

    وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی کی کارکردگی بھی بہترین رہی ، 9 بلین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے۔

    دوسری جانب متعدد وزراء تا حال اہم کامیابیاں حاصل کرنے میں ناکام، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی کوئی بڑا منصوبہ شروع نہ کر سکے، وفاقی وزیر برائے آئی پی سی فہمیدہ مرزا بھی کارکردگی دکھانے میں پیچھے رہ گئیں، سو روز میں کھیلوں سے متعلق کوئی بڑے فیصلے نہ ہو سکے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھاسکے اور وفاقی وزیرنجکاری میاں محمد سومرو بھی خاطر خواہ اہداف حاصل نہ کر سکے۔

    مزید پڑھیں : حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر جناح کنونشن سینٹر میں تقریب کرنے کا فیصلہ

    خیال رہے حکومت نے 100 دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 100 دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریب جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان حکومتی کارکردگی پرقوم کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل 100روزہ پلان کے تحت وزیر اعظم عمران خان وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارتوں کو پہلے مرحلے کی کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    وزراء کو رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا، کفایت شعاری،سادگی پرعمل ہوا؟ عوام کو ریلیف کے لیے کیا اقدامات کیے اور حکومتی منشورپرعملدرآمد ، نئی اسکیموں، کرپشن کے سد باب کے لیے کیا اقدامات کیے۔

    وزیر اعظم وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنےلائیں گے اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل وزراکوحکومتی و عوامی سطح پر کریڈٹ دیں گے۔

    واضح رہے عام انتخابات 2018 سے قبل 20 مئی کو پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سو دن کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ 100 دن کا منشور دے دیا ہے، یہ منشور ہماری سمت کا تعین کررہا ہے۔

    سربراہ تحریک انصاف نے مزید کہا تھا کہ سو دن کے پلان کا مقصد حکومت کی تمام پالیسیاں بنانا ہے، سو دن کے پلان میں سوا3کروڑ سرکاری اسکولوں کے بچوں کی تعلیم پر توجہ دینی ہے، مدارس کے25لاکھ بچوں کو اعلیٰ تعلیم دینی ہے، مدارس کے بچوں کو بھی ڈاکٹر بنانا ہے، ہم نے نچلے طبقے کو اوپر لانا ہے، بیورو کریسی کو غیرسیاسی کیا جائے گا، سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کرنے گئے تو مافیا کا سامنا کرنا پڑا۔

  • نقیب اللہ قتل کیس، راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کو موصول

    نقیب اللہ قتل کیس، راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کو موصول

    اسلام آباد : نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس میں راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کوموصول ہوگیا،عدالت نے آئندہ سماعت پرڈی جی ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس بھی طلب کرلیا، چیف جسٹس نے ریماکس میں کہا کہ کیس میں کوئی پروگریس نہیں ہوئی، راؤانوار سے متعلق مقصد حاصل نہیں ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، راؤ انوار کا ایک اورخط سپریم کورٹ کومل گیا۔

    چیف جسٹس نے بتایا کہ راؤانوار کا ایک اور خط ہمیں ملا ہے، خط میں ملزم نے بینک اکاؤنٹس کھولنے،اور میڈیا سے رابطے کی اجازت مانگی ہے۔

    راؤ انوار کی لوکیشن سے متعلق ایم آئی،آئی ایس آئی رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے تمام اداروں نے میٹنگز کیں، ملزمان کے موبائل ڈیٹا کی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ملزمان کے قریبی رشتہ داروں کے موبائل نمبرز بھی ٹریس کئے، سندھ پولیس کو تمام سہولتیں فراہم کی گئیں، جس پر چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ کیس میں کوئی پروگریس نہیں ہوئی، راؤانوار سے متعلق مقصد حاصل نہیں ہوسکا۔

    آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ گرفتاری کیلئے اقدامات کررہے ہیں، گرفتارملزمان کے خلاف چالان پیش کردیا، ملزم کی آخری لوکیشن لاہور آئی تھی، اس کے بعد نمبرز بند ہیں۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال کیا کہ ممکن ہے ملزم کو کوئی شیلٹر دے رہا ہو؟چیف جسٹس نے آئی جی سے سوال کیا کہ راؤ انوار ملک سے فرارہونے کی کوشش کررہا تھا، کیا اُسوقت کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں؟

    آئی جی سندھ نے کہا کہ تمام فوٹیجز تفتیشی ٹیم کو فراہم کی ہیں،جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہم فوٹیجز دیکھ سکتےہیں،آئی جی سندھ نے کہا کہ درخواست ہے آپ فوٹیجز چیمبر میں دیکھیں۔

    جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس بھی طلب کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی جبکہ کیس کی آئندہ سماعت کراچی رجسٹری میں ہوگی۔


    مزید پڑھیں : نقیب قتل کیس: سپریم کورٹ کا راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم


    یاد رہے گذشتہ ماہ 13 فروری کو سماعت میں سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے راؤ انوار کو حفاظتی ضمانت دیدی تھی۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔