Tag: recent

  • فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    انقرہ : پانچوں جرنیلوں کا استعفی ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد دیا ،ترک وزارت دفاع مذکورہ معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے پانچ جرنیلوں کے اجتماعی استعفے کی خبر نے ایک بھونچال پیدا کردیا مگر سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق یا ترید نہیں کی گئی،ترک وزارت دفاع اس حوالے سے خاموش ہے۔

    ترکی کے ذرائع ابلاغ میں گذشتہ روز یہ خبر اچانک سامنے آئی کہ فوج کے پانچ جرنیلوں نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد جاری کیا ، ان فوجی افسران نے فوجی کونسل کے فیصلوں پرعمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں شام میں ادلب میں کے علاقے میں تعینات جنرل احمد آرجان چوبارجی، کردوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں سرگرم عمرفاروق بوزدمیر اوررجب بوز دمیر شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست کے اوائل میں فوجی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کی ترقی پرغور کیا گیا، مذکورہ اجلاس میں ان افسران کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہناتھا کہ سنہ 2016ءکے وسط میں صدر طیب ایردوآن کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تو اس میں ترکی فوج کے ایک گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن پر الزام عاید کیا گیا تھا۔

    ترک فوج میں جنرل کے عہدے کے پانچ افسران کااستعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک فوج اور حکومت کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

  • حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین اور صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی تھم گئی، مصر نے دونوں کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل میں تین روز سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے مصر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تشدد کا آغاز تین دن پہلے ہوا تھا اور گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح شروع ہوگئی۔اسرائیل کی جانب سے تاحال اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطین کی طرف سے 600 سے زیادہ راکٹ اور میزائل داغے گئے جن میں سے 150 سے زیادہ ناکارہ بنا دئیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے حماس کے شدت پسندوں کے تقریباً 320 اہداف کو نشانہ بنایا، روئٹرز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں شہریوں کو خبردار رکھنے کے لیے پیر کے روز راکٹ سائرن طلوع آفتاب سے کچھ گھنٹے پہلے خاموش ہو گئے تھے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی فوج نے غزہ میں کسی نئے فضائی حملے کی اطلاع نہیں دی۔خیال رہے کہ مصر اور اقوام متحدہ ماضی میں بھی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

    خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اس ہفتے کے آخر میں اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں 14 سے 18 فروری تک یورو ویڑن گائیکی کا مقابلہ بھی ہو رہا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلی شرکت کریں گے۔دوسری جانب غزہ میں مسلمانوں کا مقدس مہنیے رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔