Tag: Recession

  • سال2023 دنیا کیلئے معاشی مشکلات پیدا کردے گا، سربراہ آئی ایم ایف

    آئی ایم ایف نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ سال2023 عالمی معیشت کیلئے مشکل ترین سال ہوگا کیونکہ اس دوران دنیا کی ایک تہائی معیشت کساد بازاری کا شکار رہے گی۔

    یہ بات آئی ایم ایف سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹی وی ’سی بی ایس‘کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا متوقع پھیلاؤ چین کی معیشت کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ سال2023گزشتہ سال کے مقابلے میں سے زیادہ مشکل ہونے والا ہے کیونکہ امریکا، یورپ اور چین کو بیک وقت اقتصادی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ 40 برس میں ایسا پہلی بار ہونے کا امکان ہے کہ سن 2022 میں چین کی ترقی عالمی نمو کے برابر یا اس سے کم ہوگی، چین میں آنے والے مہینوں میں کرونا وائرس کا متوقع پھیلاؤ بھی اس کی معیشت کو متاثر کرسکتا ہے جس کے علاقائی اور عالمی ترقی دونوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی معیشت کے بارے میں جارجیوا نے کہا کہ یہ دوسری معیشتوں کے مقابلے میں مختلف ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ معاشی دباؤ سے بچ جائے جس سے دنیا کی ایک تہائی معیشتوں کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

    کرسٹالینا جارجیوا نے مزید کہا اگر امریکہ میں مارکیٹ کی یہ لچک برقرار رہتی ہے تو امریکہ دنیا کو ایک انتہائی مشکل سال سے گزرنے میں بھر پور مدد کرے گا۔

  • آج خام تیل کی قیمتوں میں کتنا اتار چڑھاؤ ہوا؟

    آج خام تیل کی قیمتوں میں کتنا اتار چڑھاؤ ہوا؟

    عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران خام تیل کی قیمت میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برینٹ خام تیل دو ڈالر5 سینٹ کمی کےساتھ 109.22 ڈالرفی بیرل پر آگیا جبکہ برینٹ نارتھ خام تیل تقریباً دو ڈالر کمی سے 103ڈالر فی بیرل کا ہوگیا۔

    گذشتہ ایک ہفتے کے دوران عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں 10 ڈالر فی بیرل کے قریب کمی واقع ہوئی ہے، جس کی بڑی وجہ دنیا بھر میں شرح سود بڑھنے سے معاشی سرگرمیوں کا محدود بتایا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پیٹرول درآمد کرنے والے امپورٹرز پر ڈیوٹی عائد

    اس سے قبل اٹھارہ جون کو بھی امریکی خام تیل کی قیمت 9ڈالر سے زائد کمی سے 108ڈالر 5سینٹ فی بیرل ہوئی تھی جبکہ برطانیہ میں برینٹ نارتھ خام تیل تقریباً 8ڈالر کمی سے 112ڈالر فی بیرل کا ہوا تھا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت میں کساد بازاری کے خطرات منڈلا رہے ہیں جس کے باعث تیل کی قیمتیں گر رہی ہیں۔

    ادھر پاکستان میں وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پیٹرول درآمد کرنے والے امپورٹرز پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے۔

  • امریکا میں بڑا معاشی بحران جلد آنے والا ہے، ایلون مسک کا اہم انکشاف

    امریکا میں بڑا معاشی بحران جلد آنے والا ہے، ایلون مسک کا اہم انکشاف

    امریکہ میں ان دنوں ملکی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے، کورونا وائرس کی وبا کے بعد یوکرین جنگ نے سپرپاور کو معاشی طور پر مزید پریشان کر رکھا ہے۔

    ایک ایسے وقت میں جب خاص طور پر پیٹرول کے داموں کے سبب یہاں مہنگائی بڑھتی چلی جا رہی ہے اور ساتھ ہی عوام کی بے چینی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

    اس حوالے سے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے خبردار کیا ہے کہ امریکی معیشت کے لیے شدید معاشی بحران کا امکان بڑھتا جارہا ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں کساد بازاری کے خدشات اس وقت بڑھ گئے تھے جب امریکا میں مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا۔

    دنیا کے امیر ترین شخص نے اس حوالے سے کہا کہ امریکا میں مستقبل قریب میں شدید معاشی بحران کا امکان نظر آتا ہے۔

    قطر اکنامک فورم کے موقع پر ایک انٹرویو میں ایلون مسک نے کہا کہ آنے والے وقت میں کساد بازاری ناگزیر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ ایسا ہو مگر موجودہ حالات میں اس کا امکان زیادہ ہے۔

    کچھ عرصے قبل ایلون مسک نے ٹیسلا عہدیداران کو ایک ای میل میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال کے بارے میں انہیں کچھ زیادہ اچھا نہیں لگ رہا۔

    بعد ازاں ٹوئٹر میں اپنے پیغامات میں انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر معاشی بحران 12 سے 18 ماہ تک برقرار رہ سکتا ہے۔

    انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ درحقیقت کساد بازاری اچھی چیز ہے، کچھ بیوقوف افراد پر عرصے سے دولت کی بارش ہورہی تھی تو اب کچھ کو دیوالیہ ہونا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ کے باعث گھروں میں رہ کر کام کرنے والے افراد لوگوں میں یہ احساس پیدا کررہے ہیں کہ انہیں محنت کرنے کی ضرورت نہیں، تو ان کو جگانے کے لیے سخت حالات ضروری ہیں۔

  • کرونا وائرس برطانوی معیشت کو لے بیٹھا، ملک کساد بازاری کا شکار

    کرونا وائرس برطانوی معیشت کو لے بیٹھا، ملک کساد بازاری کا شکار

    لندن: کرونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے اور برطانیہ کساد بازاری کا شکار ہوگیا ہے، ایک سروے کے مطابق رواں برس ستمبر کے آخر تک ہر 3 میں سے ایک برطانوی کمپنی تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سال رواں کے پہلے 3 ماہ کے مقابلے میں برطانوی معیشت 20.4 فیصد سکڑ گئی ہے، سنہ 2009 کے بعد سے اب تک 11 سال کے دوران ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ برطانیہ کساد بازاری کا شکار ہوا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ملک میں بیروزگاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، صرف جون کے مہینے میں 1 لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں فرمز بند ہونے کے باعث بیروزگاری کا طوفان برپا ہوا جسے حکومتی کوششوں کے باوجود سنبھالا نہیں جا سکا، بیروزگاری کی شرح میں ابھی بھی مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    برطانوی معاشی ماہرین کے مطابق گھروں میں کام کرنے والے اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

    برطانیہ کے چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف پرسونل اینڈ ڈویلپمنٹ (سی آئی پی ڈی) کے مطابق حکومت اب اپنی ملازمتوں کی افلاس اسکیم کو ختم کرنے کے بعد کاروباروں کو بڑھتے ہوئے اخراجات کے امکان کا سامنا کر رہی ہے۔

    سی آئی پی ڈی کے ہی ایک سروے کے مطابق رواں برس ستمبر کے آخر تک ہر 3 میں سے ایک کمپنی تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔