Tag: recognize

  • القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے والے ممالک فیصلہ واپس لیں، عرب پارلیمنٹ

    القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے والے ممالک فیصلہ واپس لیں، عرب پارلیمنٹ

    قاہرہ:عرب پارلیمان نے جمہوریہ ہنڈوراس اور ناورو سمیت دوسرے ممالک کی طرف سے القدس کوتسلیم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان ممالک پر اپنے فیصلے تبدیل کرنے پرزور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قاہرہ میں قائم عرب پارلیمان کے صدر دفتر سے جمہوریہ ہنڈوراس اور ناورو کو مکتوبات ارسال کیے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لیں۔

    مکتوبات میں کہا گیا ہے کہ عرب پارلیمنٹ کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اور اس سے القدس میں صہیونی ریاست کے غیرقانونی غلبے کو وسعت دینے میں مدد ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا غیرذمہ دارانہ، عالمی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اورعرب اقوام اور فلسطینیوں کی دیرینہ خواہشات کی توہین ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ امریکا پہلے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرچکا ہے جس کے خلاف فلسطین، عرب ممالک، عالم اسلام اور امریکا کے اتحادیوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی جانب سے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے بعد متعدد امریکی اتحادیوں نے بھی اپنے سفارت خارنے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیے تھے۔

  • ترکی ایران مخالف ظالمانہ امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، طیب اردوآن

    ترکی ایران مخالف ظالمانہ امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، طیب اردوآن

    انقرہ : طیب اردوآن نے ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارتی لین دین کیلئے مقامی کرنسی کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب ایردوآن نے ایرنی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا ہے ،اس ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے صدور نے مختلف شعبوں میں ایران اور ترکی کے درمیان تعلقات کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے دونوں ملکوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان کیساتھ ٹیلی فونک رابطے میں عالم اسلام میں بحثیت دو طاقتور اور موثر ملک کے ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کی توسیع کو علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں اہم اور ضروری قراردیا۔

    اس موقع پر صدر روحانی نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ سمیت باہمی تجارتی لین دین کیلئے مقامی کرنسی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے سوڈان، لیبیا، یمن اور افغانستان میں نہتے لوگوں کے قتل پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی، خطے کے دیگر دوست اور اسلامی ممالک سے مل کر اس خطرناک روئیے کو ختم کرنے اورعالم اسلام کے مسائل کو حل کرنے میں تعاون کر سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدرمملکت نے خطے میں انسداد دہشتگردی اور مشترکہ سرحدوں میں سلامتی کے فروغ کے حوالے سے ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

    اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ ایران اور ترکی دو دوست اور بردار ممالک ہیں اور باہمی تعاون کا فروغ، دونوں ممالک سمیت خطے کے مفاد میں ہے۔

    انہوں نے مختلف شعبوں بالخصوص معاشی شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون سمیت تجارتی لین دین کے حوالے سے مقامی کرنسی کے استعمال پر بھی زور دیا۔

    ترک صدر نے ایران مخالف امریکی پابندیوں کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کبھی بھی ان پابندیوں کو تسلیم نہیں کرے گا۔رجب طیب اردوغان نے خطے اور عالم اسلام کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی ایک دوسرے کیساتھ تعاون کے فروغ سے انسداد دہشتگردی اور خطے مین قیام امن و استحکام کے حوالے سے موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

  • گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنا افسوس ناک ہے، جی سی سی

    گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنا افسوس ناک ہے، جی سی سی

    دبئی : خلیج تعاون کونسل کا امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ’گولان ہائیٹس شام کا متنازع حصّہ ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ میں موجود ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل سے اپنی دوستی ثابت کرتے ہوئے شام کی گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو مکمل طور پر تسلیم کیا تھا۔

    خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل عبداللطیف بن راشد الزیانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کو حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ کے ان مؤقف سے حقیقت تبدیل نہیں ہوگی، جی سی سی گولان ہائیٹس کو بلا شبہ شام کا حصّہ سمھجتی ہے۔

    خلیج تعاون کونسل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے گولان کی پہاڑیوں کو متنازعہ علاقہ قرار دیا تھا اور جی سی سی یو این کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے کہ اور اسے شام کا مقبوضہ علاقہ سمھجتا ہے جس پر ناجائز ریاست اسرائیل نے جون 1967 میں قبضہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔