Tag: Recover

  • ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت بازیاب

    ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت بازیاب

    پشاور :ڈی آئی خان سے گزشتہ روز اغواء ہونے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت کو بازیاب کروالیا گیا انہیں گزشتہ روز اغواء کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان سے اغواء کیے جانے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت کو سی ٹی ڈی نے بازیاب کرالیا۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ جج شاکر اللہ مروت بخیریت اپنے گھر پہنچ گئے ہیں، ان کو غیرمشروط طور پربازیاب کرایا گیا۔

    اس حوالے سے مشیراطلاعات بیرسٹرسیف کا کہنا ہے کہ جج شاکر اللہ کو بازیابی پر مبارکباد دیتا ہوں صوبائی حکومت سیکیورٹی فورسز سے مل کر دہشت گردی سے نمٹ رہی ہے اور امن وامان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    اس سے قبل مغوی سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کا نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا تھا جو سوشل میڈیا پر زیرِگردش ہے۔

    ویڈیو پیغام میں جج شاکر اللہ مروت کہہ رہے ہیں کہ کالعدم طالبان انہیں اغوا کر کے ایک جنگل میں لے گئے ہیں اور ان کے مطالبات پورے ہونے تک رہائی ممکن نہیں۔

    دوسری جانب ڈی آئی خان ٹانک روڈ سے سیشن جج کے اغوا کا مقدمہ پشاور کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیشن جج شاکر اللہ مروت کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم پر واقع گرہ محبت اڈہ کے مقام سے اغوا کیا گیا تھا۔

    نامعلوم مسلح افراد نے جج شاکر اللہ مروت کو اغوا کرنے کے بعد ان کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی اور ان کے گن مین اور ڈرائیور کو چھوڑ دیا تھا۔

  • کراچی: قرض دیے جانے والے 85 کروڑ روپے کی ریکوری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قرض کی مد میں دیے جانے والے نجی بینک کے 85 کروڑ روپے کی کامیاب ریکوری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے کمرشل بینکنگ سرکل کراچی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے نجی بینک کے 85 کروڑ روپے کی کامیاب ریکوری کرلی۔

    ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مبینہ قرض دہندگان نے ستمبر میں رقم کی واپسی کے لیے معاہدہ کیا تھا۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ نجی بینک کی جانب سے رقم قرض کی مد میں دی گئی تھی۔

  • کووڈ 19 سے صحت یاب افراد کے لیے ایک اور خطرہ

    کووڈ 19 سے صحت یاب افراد کے لیے ایک اور خطرہ

    کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے والے افراد کو یوں تو کئی ماہ تک مختلف طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، تاہم ایسے افراد میں ذہنی امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کرونا وائرس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے ہر 3 میں سے ایک مریض کو بیماری کو شکست دینے کے 6 ماہ بعد مختلف دماغی امراض کا سامنا ہوتا ہے۔

    اس تحقیق میں 2 لاکھ 36 ہزار سے زائد کووڈ 19 کے مریضوں کے الیکٹرونک ہیلتھ ریکارڈز کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 34 فیصد افراد کو بیماری کو شکست دینے کے بعد ذہنی اور نیورولوجیکل امراض کا تجربہ ہوا جن میں سب سے عام ذہنی بے چینی یا اینگزائٹی ہے۔

    نیورولوجیکل امراض جیسے فالج اور ڈیمینشیا کی شرح کرونا وائرس کے صحت یاب مریضوں میں بہت کم ہے، مگر کووڈ سے سنگین حد تک بیمار ہونے والوں میں یہ غیرمعمولی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق کووڈ کے جو مریض آئی سی یو میں زیرعلاج رہے، ان میں سے 7 فیصد میں فالج اور لگ بھگ 2 فیصد میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی۔

    طبی جریدے دی لانسیٹ سائیکٹری میں شائع تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ یہ ذہنی و دماغی امراض کووڈ 19 کے ایسے مریضوں میں زیادہ عام نظر آتے ہیں جو فلو یا سانس کی نالی کی دیگر بیماریوں کا سامنا کووڈ کے ساتھ کرتے رہے۔

    پہلے سے امراض، عمر، جنس اور نسل سمیت دیگر عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے تخمینہ لگایا گیا کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں بیماری سے صحت یابی کے بعد ذہنی و دماغی امراض کا خطرہ فلو کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں شامل پروفیسر پال ہیریسن کا کہنا تھا کہ یہ مریضوں کی بہت بڑی تعداد کا ڈیٹا ہے اور اس سے کووڈ 19 کے بعد ذہنی امراض کی بڑھتی شرح کی تصدیق ہونے کے ساتھ یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ سنگین امراض (جیسے فالج اور ڈیمینشیا) اعصابی نظام کو متاثر کرسکتے ہیں۔

    اگرچہ یہ بہت زیادہ عام نہیں مگر پھر بھی کووڈ کی سنگین شدت کا سامنا کرنے والوں میں ان بیماریوں کا خطرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیشتر امراض کا خطرہ مریضوں میں زیادہ نہیں، مگر ہر عمر کی آبادی پر اس کے اثرات ضرور نمایاں ہیں۔

    تحقیق کے مطابق کووڈ کو شکست دینے کے بعد جن ذہنی و دماغی امراض کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے ان میں اینگزائٹی ڈس آرڈرز (17 فیصد مریضوں کو)، مزاج پر منفی اثرات (14 فیصد)، سکون کے لیے ادویات یا دیگر کا زیادہ یا غلط استعمال (7 فیصد) اور بے خوابی (5 فیصد) نمایاں ہیں۔

    اعصابی امراض کی شرح بہت کم ہے جیسے برین ہیمرج کا خطرہ 0.6 فیصد اور ڈیمینشیا کی شرح 0.7 فیصد ہوسکتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ اب ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ 6 ماہ کے بعد مریضوں کی حالت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

  • حکومت بیرون ملک سے 530ملین روپے کی غیر قانونی دولت ریکور کرنے میں کامیاب

    حکومت بیرون ملک سے 530ملین روپے کی غیر قانونی دولت ریکور کرنے میں کامیاب

    اسلام آباد : حکومت کا ریکوری یونٹ بیرون ملک سے پانچ سو تیس ملین روپے کی رقم ریکور کرنے میں کامیاب ہوگیا، ریکور کی جانے والی تمام رقم قومی خزانے میں جمع کرادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بیرون ملک سے غیرقانونی دولت واپس لانےمیں بڑی پیش رفت سامنے آئی ، وفاقی حکومت کا ریکوری یونٹ پانچ سو تیس ملین روپے کی بڑی رقم ریکور کرنے میں کامیاب ہوگیا جبکہ مزید ریکوریاں جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے یہ رقم غیر ملکی جائیداد اور غیر ملکی اکاونٹس کی مد میں ریکور کی گئی، اور ریکور کی جانے والی تمام رقم قومی خزانے میں جمع کرادی گئی ہے۔

    سب سے بڑی ریکوری سنگا پور میں آف شور اکاونٹ کی مد میں کی گئی

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے سب سے بڑی ریکوری سنگا پور میں آف شور اکاونٹ کی مد میں کی گئی ، بعض وجوہات کی بنا پرسنگاپور اف شوراکاونٹ کی تفصیلات کوخفیہ رکھاجارہاہے یہ رقم اکاونٹ میں خفیہ طورپر رکھی گئی تھی۔

    ذرائع نے مزید بتایا ریکوری ایف آئی آے، ایف بی آراوردوسرے اداروں کی مدد سے کی گئی ،چند ماہ میں سات ارب روپے سے زائد کی مزید ریکوری کاامکان ہے۔

    بتایاجا رہا ہے کہ چھوٹے پیمانے سے شروع ریکوری میں تیزی لانے کے مزیداقدامات جاری ہے، بیوروکریسی کے تاخیر ی حربوں کے باوجود ریکوری میں تیزی کے لئے قانونی رکاوٹیں دور کرنے پر کام جاری ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے ریکوریوں کے آغاز کو اہم پیشرفت قرار دے دیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نےاسمبلی سے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ لوٹی گئی دولت بیرون ملک سےواپس لائیں گے، 6 ہزار سے 28 ہزار قرضہ چڑھانے والوں کا احتساب کریں گے، جو پیسہ قوم پر خرچ ہونا تھا وہ لوگوں کی جیبوں میں گیا، قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کا کڑا احتساب کریں گے، اپنی قوم سے پیسہ اکٹھا کریں گے تاکہ ہمیں کسی کے آگے جھکنا نہ پڑے۔

    بعد ازاں بیرون ممالک سے پیسے واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی، وزیر اعظم ہاؤس میں یونٹ قائم کیا گیا، یونٹ میں ایف آئی اے اور نیب کے نمائندے بھی شامل تھے۔

  • کراچی: خالی پلاٹ سے دس سالہ بچے کی لاش برآمد

    کراچی: خالی پلاٹ سے دس سالہ بچے کی لاش برآمد

    کراچی: شہرقائد میں دس سالہ بچہ حسن بے دردی سے قتل کردیا گیا، لاش خالی پلاٹ سے برآمد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سفاک قاتل نے دس سالہ بچے کی جان لے لی، لاش خالی پلاٹ سے برآمد کرلی گئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچے کو تشدد کرکے قتل کیا گیا، معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق شبہ ہے بچے کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، بچے کو دو دن پہلے اغوا کیا گیا تھا۔

    لاہور : کمسن بچے کی لاش برآمد، دوماہ کے دوران 9 بچے لاپتا

    حسن کے والدین نے منگھو پیر تھانے میں بچے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

    خیال رہے کہ دو سال قبل کراچی کے علاقے لی مارکیٹ سے اغوا ہونے والے اکلوتے بیٹے حنیف کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

    بعد ازاں ورثا نے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی تھی۔

    واضح رہے کہ دو سال قبل جولائی میں لاہور کے علاقے بادامی باغ سے نو سالہ بچے کی بوری بند لاش ملی تھی۔

  • امریکا: وسط مدتی انتخابات، ٹرمپ مخالفین کو دھماکا خیز مواد سے بھرے پیکٹ موصول

    امریکا: وسط مدتی انتخابات، ٹرمپ مخالفین کو دھماکا خیز مواد سے بھرے پیکٹ موصول

    واشنگٹن: امریکا میں مڈ ٹرم الیکشن سے قبل سابق امریکی صدر بل کلنٹن، اوبامہ سمیت کئی ڈیموکریٹس کو پائپ بم کا مشتبہ پیکٹ بھیجا گیا، ایف بی آئی نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیویارک سٹی میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے گھر کے بم برآمد ہوا ہے، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سابق صدر بل کلنٹن کے گھر میں کسی نے مشتبہ پیکٹ بھیجا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا پیکٹ کی تلاشی پر اس میں سے دھماکا خیز ڈیوائس برآمد ہوئی ہے، بل کلنٹن کے گھر دھماکا خیز ڈیوائس کوریئر کے ذریعے بھیجی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا میں مڈٹرم الیکشن سے قبل صدر ٹرمپ کے مخالفین کے گھروں اور دفاتر میں پائپ بم کے تحفے بھیجے جارہے ہیں، سابق صدر باراک اوبامہ کے گھر بھی پائپ بم کا پارسل بھیجا گیا تھا جسے خفیہ ایجنسی نے پیکٹ پہلے ہی روک لیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیویارک سٹی میں واقع معروف نشریاتی ادارے سی این این کے دفتر میں بھی پائپ بم کا مشتبہ تحفہ بھیجا گیا تھا جس کے بعد عمارت کو فوری طور پر خالی کروا کر سیکیورٹی اداروں نے گھیرے میں لے لیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ کے مختلف رہنماؤں کو بھی مشتبہ پارسل بھیج رہی ہے جسے حکام نے پائپ بم قرار دیا ہے جس میں گن پاؤڈر موجود ہے۔

    نیویارک سٹی کے میئر نے پائپ بم کے واقعات کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی این این کے دفتر اور سیاستدانوں کے گھروں اور دفاتر میں بھیجے جانے والے بم آزادی صحافت کو پامال کرنے اور سیاست دانوں کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سابق صدور اور میڈیا دفتر سے بم بھیجنے جانے کی سخت تحقیقات کی جائیں گی۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہناہے ان واقعات کی سخت تحقیقات کی جائیں گی، ایف بی آئی اور دیگر فیڈرل ادارے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    امریکی صدر کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ بم بھیجنا جمہوریت پر حملہ ہے، امریکی شہریوں کی حفاظت میری پہلی ترجیح ہے، ہم سب کو متحد ہو کر یہ پیغام دینا ہوگا کہ امریکا میں پرتشدد واقعات کی کوئی جگہ نہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان شخصیات کے علاوہ ڈیموکریٹ کے اہم ڈونر اور ارب پتی جارج سورس، امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر بیرنن، سابق اٹارنی جنرل ایریک ہولڈی اور ڈیموکریٹک کیلی فورنیا کانگریس کی خاتون میکسین واٹر ، ڈیموکریٹ خاتون ڈیبی واسرمین کو بھی پائپ بم بھیجے گئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیاست دانوں کے گھروں و دفاتر اور صحافتی اداروں کے دفاتر میں بم بھیجنے کے واقعات سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔

  • امریکیوں کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکیوں کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر بل کلنٹن کے گھر سے بم برآمد ہونے کے معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکیوں کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک سٹی میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے گھر سے بم برآمد ہوا ہے، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سابق صدر بل کلنٹن کے گھر میں کسی نے مشتبہ پیکٹ بھیجا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعے سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مشتبہ پیکٹ میں بھیجے گئے بارودی مواد کی اعلیٰ اداروں سے جانچ پڑتال ہورہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی اور دیگر فیڈرل ادارے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    خیال رہے کہ پیکٹ کی تلاشی پر اس میں سے دھماکا خیز ڈیوائس برآمد ہوئی ہے، بل کلنٹن کے گھر دھماکا خیز ڈیوائس کوریئر کے ذریعے بھیجی گئی تھی۔

    امریکی صدر اور عسکری حکام کو مشکوک خطوط بھیجے جانے کا انکشاف

    واضح رہے کہ سابق صدر باراک اوباما کے دفتر میں بھی مشتبہ پیکٹ بھیجے جانے کی اطلاع ملی ہے تاہم امریکی سیکرٹ سروس کے مطابق اوباما کے دفتر میں بھیجا جانے والا مشتبہ پیکٹ روک لیا گیا ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عسکری حکام کو مشکوک خطوط بھیجے جانے کا انکشاف ہوا تھا، خطوط کے لفافے زہریلے مواد سے بھرے تھے۔

    یاد رہے کہ مئی 2013 میں امریکی وائٹ ہاؤس میں ڈاک کی چھان بین کرنے والوں کو ایک ایسا مشکوک خط ملا جس میں ممکنہ طور پر اسی طرح کا زہر آلود مواد تھا۔

  • سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    ریاض: سعودی عرب کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 35 سال سے رسیوں اور زنجیروں میں جکڑے ذہنی مریض کو بازیاب کرواتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی پولیس نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جنوب مغربی علاقے جازان کے ایک گھر میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں 35 برس سے زنجیروں میں جکڑے شخص کو بازیات کروایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مذکورہ شہری ذہنی مریض ہے، اہل خانہ نے اُسے پڑوسیوں کی مسلسل شکایات کے بعد زنجیروں اور رسیوں سے باندھ کر گھر کے ایک کمرے میں قید کردیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اہل خانہ نے یہ اقدام دوسروں کو تکلیف سے بچانے کے لیے ضرور کیا مگر قانون کے مطابق یہ انسانیت کی تذلیل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    سعودی وزیر برائے سماجی بہبود کے نمائندے احمد القنفذی مذکورہ شہری کو خفیہ اطلاع ملنے کے بعد بازیاب کروایا، 35 برس سے رنجیروں میں جکڑے شہری کی حالت تشویشناک ہے جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    حکومتی وزیر کا کہنا تھا کہ کارروائی کے نتیجے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں، اگر متاثرہ شخص پر تشدد ثابت ہوا تو گھر کے سربراہ کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

  • سکیورٹی فورسز کی کوہاٹ ٹنل کے قریب کارروائی، بھاری مقدار میں گولہ بارود اور اسلحہ برآمد

    سکیورٹی فورسز کی کوہاٹ ٹنل کے قریب کارروائی، بھاری مقدار میں گولہ بارود اور اسلحہ برآمد

    راولپنڈی : آپریشن رد الفساد ملک بھر میں کامیابی سے جاری ہے، سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرکے بھاری مقدار میں گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشتگردوں اور شرپسندوں سرکوبی کیلئے پاک فوج، ایف سی ، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کیجانب سے آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کوہاٹ ٹنل کے قریب کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کر لیا، اسلحہ وگولہ بارود درہ آدم خیل سے وانا منتقل کیا جارہا تھا، اسلحہ وگولہ بارود ٹرک کے مختلف حصوں میں چھپایا گیا تھا۔ اسلحے میں ایل ایم جی،کلاشنکوف، پستول اور دیگر ہتھیارشامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق برآمد اسلحے میں ایک سو چھ ایس ایم جی، چھ ایل ایم جی، چھ سو چودہ پستول، دو کلاکوف اور پانچ سو اناسی میگزین، رائفل سمیت ایک سو پندرہ خود کار ہتھیار شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پکڑے جانیوالے اسلحے میں سات ہزار سے زائد مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کے راؤنڈز شامل ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • یونیورسٹی ٹاؤن سے لاپتہ بچے کا سراغ نہ مل سکا، سی پی او کی اہل خانہ سے ملاقات

    یونیورسٹی ٹاؤن سے لاپتہ بچے کا سراغ نہ مل سکا، سی پی او کی اہل خانہ سے ملاقات

    فیصل آباد : یونیورسٹی ٹاؤن سے گزشتہ روز مبینہ طور پر اغواء ہونے والے بچے ابراہیم کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق  ملت روڈ پر واقع یونیورسٹی ٹاؤن کے رہائشی سافٹ وئیر انجینئر محمد مشتاق کا 13 سالہ صاحبزادہ ابرہیم عبدالعزیز پیر کی صبح گھر سے نکلا اور تاحال واپس نہ آیا، تھانہ ملت ٹاؤن نے متوفی کے اغواء کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کر کے ساتویں جماعت کے طالب علم کی تلاش شروع کردی ہے۔

    خبر پڑھیں : بچوں کا اغوا جاری، لاہور میں ماں سمیت دو بچیاں‌ لاپتا

    دو روز گزرنے کے باوجود ابرہیم کا سراغ نہیں مل سکا جس کے بعد تھانہ ملت ٹاؤن کے سی پی او افضال احمد آج مغوی کی رہائش گاہ گئے اور اُن کے والد سے ملاقات کر کے بچے کی باحفاظت بازیابی کی یقین دہانی کروائی۔

    یہ بھی پڑھیں :  اغوا کی وارداتوں میں اضافہ، اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں

    اہل خانہ سے ملاقات کے بعد سی پی او افضال احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ابرہیم کی بازیابی کے لیے 5 پولیس افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی مدینہ ٹاؤن کے ایس پی کررہے ہیں، سی پی او افضال احمد نے ایس پی مدینہ ٹاؤن کو بچے کی جلد بازیابی کے لیے ہر سطح پر اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی۔

    پڑھیں :   پنجاب کے مختلف علاقوں سے چھ ماہ میں 652 بچے اغواء سرکاری رپورٹ جاری

    یاد رہے پنجاب پولیس کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں رواں سال اغواء یا لاپتہ ہونے والے بچوں کی گمشدگی کی تعداد کے حوالے سے حیران کُن انکشاف کیا گیا تھا کہ رواں سال کے 6 ماہ میں پنجاب کے مختلف علاقوں سے 652 بچے اغواء کیے گئے ہیں جن میں سب سے زیادہ 352 بچوں کو لاہور سے اغواء کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :    لاہور: بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے،جسٹس ثاقب نثار

    رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ رجسٹری میں بچوں کے اغواء کے متعلق خصوصی بینچ تشکیل دی تھی، خصوصی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے بچوں کی جلد بازیابی کے لیے اقدامات کی ہدایت کی تھی۔