Tag: RECTOR SCALE

  • کیا زلزلے گناہوں کے سبب آتے ہیں؟

    کیا زلزلے گناہوں کے سبب آتے ہیں؟

     قدرتی آفات میں زلزلے کا شمارانسان کے سب سے ہولناک اورتباہ کن دشمنوں میں ہوتا ہے انسانی تاریخ میں جتنا نقصان زلزلے نے کیا آج تک کسی قدرتی آفت نے نہیں کیا ۔ سنہ 2005 میں پاکستان میں آنے والا زلزلے کا شمار انسانی تاریخ کے ہولناک ترین حادثوں میں ہوتا ہے جس میں لگ بھگ 85 ہزار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔

    ماضی میں زلزلے کے بارے میں نظریات


    گزرے وقتوں میں جب سائنس اورٹیکنالوجی کا وجود نہیں تھااور تحقیق کے باب نہیں کھلے تھے تو مختلف ادوار میں مختلف اقوام زلزلوں سے متعلق عجیب و غریب نظریات رکھتی تھی۔

    ایک قوم کا یہ نظریہ تھا کہ ایک طویل وعریض چھپکلی زمین کواپنی پشت پر اٹھائے ہوئے ہے اور اس کی حرکت کرنے کی وجہ سے زمین ہلتی ہے۔

    مذہبی عقیدے کی حامل اقوام کا یہ خیال تھا کہ خدا اپنے نافرمان بندوں کوزمین ہلا کر ڈراتا ہے۔

    اسی طرح ہندودیو مالائی تصوریہ تھا کہ زمین کو ایک گائے نے اپنے سینگوں پر اٹھا رکھا ہے اور جب وہ تھک کر سینگ بدلتی ہے تو اس کے نتیجے میں زمین ہلتی ہے۔

    ارسطو اور افلاطون کے نظریات اس معاملے میں ملتے جلتے اور کچھ حد تک سائنسی بھی تھے ، ان کے مطابق زمین کی تہوں میں موجو د ہوا جب گرم ہوکر زمین کے پرتوں کو توڑ کر باہر آنے کی کوشش کرتی ہے توزلزلے آتے ہیں۔

    سابقہ وجوہات کی نفی


    سائنس کی ترقی کے ساتھ ساتھ علمی تحقیق کے دروازے کھلتے چلے گئے اوراس طرح ہرنئے سا نحے کے بعد اس کے اسباب کے بارے میں جاننے کی جستجونے پرانے نظریات کی نفی کردی ہے۔

    یوں تو بہت سی قدرتی آفات کے ظہور پذیرہونے سے پہلے پیشگی اطلاع فراہم ہوجاتی ہواوراحتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باعث کافی بڑے جانی و مالی نقصانات سے بچا جاسکتا ہے،مثلاً سمندر میں بننے والے خطرناک طوفانوں، انکی شدت اوران کے زمین سے ٹکرانے کی مدت کا تعین سیٹلا ئیٹ کے ذریعے کیا جاسکتا ہے اوراس سے بچاؤ کی تدابیر بروقت اختیار کی جاسکتی ہیں مگر زلزلے کی آمد نہایت خاموشی سے ہوتی ہے اور پتہ اس وقت چلتا ہے جب وہ اپنے پیچھے تباہی اور بربادی کی داستان رقم کرکے جاچکا ہوتا ہے۔

    زلزلہ کیسے آتا ہے؟


    بیشک ایسے آلات ایجاد ہوچکے ہیں جو زلزلے گزرنے کے بعد ان کی شدت، ان کے مرکزاورآفٹر شاکس کے بارے میں معلومات فراہم کردیتے ہیں؛ ماہرین ارضیات نے زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات بیان کی ہیں ؛ایک وجہ زیر زمیں پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہے اوردوسری آتش فشاں کا پھٹنا بتایا گیا ہے۔زمین کی بیرونی سطح کے اندر مختلف گہرائیوں میں زمینی پلیٹیں ہوتی ہیں جنہیں ٹیکٹونک پلیٹس کہتے ہیں۔ ان پلیٹوں کے نیچے ایک پگھلا ہوامادہ جسے میگما کہتے ہیں موجود ہوتا ہے۔

    میگما کی حرارت کی زیادتی کے باعث زمین کی اندرونی سطح میں کرنٹ پیدا ہوتا ہے جس سے ان پلیٹوں میں حرکت پیداہوتی ہے اور وہ شدید ٹوٹ پھوت کا شکار ہوجاتی ہیں۔ٹوٹنے کے بعد پلیٹوں کا کچھ حصہ میگما میں دھنس جاتا ہے اورکچھ اوپرکو ابھر جاتا ہے جس سے زمیں پر بسنے والی مخلوق سطح پر ارتعاش محسوس کرتی ہے۔

    شدت کس طرح نوٹ کی جاتی ہے؟


    زلزلے کی شدت اور دورانیہ کا انحصار میگما کی حرارت اور اس کے نتیجے میں پلیٹوں میں ٹوٹ پھوٹ کے عمل پرمنحصر ہے اسی طرح جب آتش فشاں پھٹتے ہیں تو لاوا پوری شدت سے زمین کی گہرائیوں سے سطح زمیں کی بیرونی تہوں کو پھاڑتا ہوخارج ہوتا ہے جس سے زمیں کی اندرونی پلیٹوں میں شدید قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ یہ لہریں زیر زمین تین سے پندرہ کلومیٹر فی سیکنڈ کے حساب سے سفرکرتی ہیں اورماہیت کے حساب سے چار اقسام میں ان کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

    دو لہریں زمیں کی سطح کے ساتھ ساتھ سفر کرتی ہیں جبکہ دیگر دو لہریں جن میں سے ایک پرائمری ویو اور دوسری سیکنڈری ویو ہے زیر زمین سفر کرتی ہیں۔پرائمری لہریں آواز کی لہروں کی مانند سفرکرتی ہوئی زیر زمین چٹانوں اور مائعات سے گزر جاتی ہیں جبکہ سیکنڈری ویوز کی رفتار پرائمری ویوز کے مقابلے میں کم ہوتی ہے اور وہ صرف زیر زمین چٹانوں سے گزر سکتی ہے۔سیکنڈری ویوز زمینی مائعات میں بے اثر ہوتی ہیں مگر وہ جب چٹانوں سے گزرتی ہے توایل ویوز بنکر ایپی سینٹر یعنی مرکز کو متحرک کردیتی ہیں اور زلزلے کا سبب بنتی ہیں۔ ایل ویوز جتنی شدید ہونگی اتنی ہی شدت کا زلزلہ زمین پر محسوس ہوگا۔

    سونامی کیسے آتا ہے؟


    زلزلے اگر زیر سمندر آتے ہیں تو ان کی قوت سے پانی میں شدید طلاطم اور لہروں میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے اور کافی طاقتوراوراونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو سطح سمندر پر پانچ سو سے ایک ہزار کلومیٹر کی رفتار سے بغیر اپنی قوت اور رفتار توڑے ہزاروں میل دور خشکی تک پہنچ کرناقابل یقین تباہی پھیلاتی ہے جس کی مثال 2004 ء کے انڈونیشیا کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سونامی ہے جس کی لہروں نے ہندوستان اور سری لنکا جیسے دور دراز ملکوں کے ساحلی علاقوں میں شدید تباہی پھیلائی تھی، اس تباہی کی گونج آج بھی متاثرہ علاقوں میں سنائی دیتی ہے۔

  • خیبر پختونخواہ میں 5.2 شدت کا زلزلہ

    خیبر پختونخواہ میں 5.2 شدت کا زلزلہ

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں ایک بار پھرزلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں جن کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور، بنوں، سوات، جنوبی وزیرستان اورپنجاب کے علاقے چنیوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق حالیہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی ہے اوراس کا مرکز کوہِ سلیمان میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔

    زلزلے کےجھٹکوں کے بعد مقامی آبادیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اورلوگ اپنے گھروں کو چھوڑکرمحفوظ مقامات کی تلاش میں نکل گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کےمطابق آج آنے والے جھٹکے گزشتہ ہفتے آنےوالے زلزلےکےآفٹرشاکس نہیں ہیں بلکہ علیحدہ سے ایک زلزلہ ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان اور افغانستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں محض پاکستان میں 300 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ سینکڑوں مکان منہدم ہوگئے تھے۔

  • ملائیشیا کے جزیرے میں زلزلہ،11 افراد جاں بحق، 20زخمی

    ملائیشیا کے جزیرے میں زلزلہ،11 افراد جاں بحق، 20زخمی

    کوالالمپور: ملائیشیا کےجزیرے بورنیو میں زلزلےنےمائونٹ کینا بالو کوہلاکررکھ دیا،زلزلےسےمرنےوالوں کی تعداد گیارہ ہوگئی، امدادی کارکن لاپتا ہونے والےآٹھ سیاحوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔

    ملائیشیا کے جزیرے بورنیو میں زلزلے نے مائونٹ کینابالوکو ہلا کر رکھ دیا، پانچ اعشاریہ نوشدت کے زلزلے سے مٹی کےتودےکےعلاوہ پتھر اورچٹانوں کے ٹکڑے بھی گرے جس کی وجہ سے یہاں کوہ پیمائی کی سرگرمیاں بند کردی گئی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہےکہ زلزلے سے کم ازکم بیس افراد زخمی بھی ہوئےجواسپتال میں زیرعلاج ہیں، جس وقت یہ زلزلہ آیا اس وقت ماؤنٹ کینابالو پرتقریباًدوسوکوہ پیما موجود تھے۔

    سیاح مٹی کے تودے گرنے سے علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں، زلزلےسےریاست صباح میں متعدد عمارتوں کوبھی نقصان پہنچا ہے،جبکہ زلزلے کےباعث جزیرےکےاسکول، اسپتال اورسڑکیں شدید متاثرہوئی ہیں، صوبہ کے وزیراعلی نے زلزلے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر آٹھ جون یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

  • ملائیشیا میں 6 ریکٹر اسکیل شدت کا زلزلہ

    ملائیشیا میں 6 ریکٹر اسکیل شدت کا زلزلہ

    کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں واقع کوہِ کنابلو میں 6 ریکٹر اسکیل شدت کا زلزلہ آیا ہے جس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

    ملائیشیا کے سرکاری خبررساں ذرائع کے مطابق زلزلے میں کئی کوہ پیما اور مقامی افراد زخمی ہوئے ہیں جو کہ لگ بھگ ساڑھے تیرہ ہزار بلند چوٹی کو سر کررہے تھے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پتھروں کے اپنی جگہ چھوڑنے کے سبب زخمیوں کو سنگین نوعیت کے فریکچراورسرمیں چوٹیں پیش آئیں ہیں۔

    ملائشیان کے وزیرِ سیاحت مسیدی منجون نے اپنے ٹویٹڑ پیغام میں کہا ہے کہ’’ زلزلے کی شدت سے ڈنکی ائیرنامی مشہور چوٹی بھی اپنی جگہ سلامت نہ رہ سکی‘‘۔      

    کوہ پیمائی کے حوالے سے ہونے والی تمام ترسرگرمیوں کوتا حکمِ ثانی روک دیا گیا ہے۔

    امریکی محمکہ ارضیات کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 7:15 منٹ پر 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا اور اس کا مرکز کوہِ کنابلو کے مشرق میں 54 کلومیٹر کے فاصلے پرواقعہ تھا۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے کسی قسم کی سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہیں اور کسی بھی بڑے جانی نقصان کی اطلاع تا حال موصول نہیں ہوئی۔

    زلزلے کے سبب کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑگئیں اور سڑکوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    ایک مقامی شخص کے مطابق زلزلے کے جھٹکے 15 سیکنڈ تک محسوس کئے گئے ہیں۔

    مقامی میڈیا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے سبب متاثرہ علاقے میں خوفِ ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ سراسیمگی کے اثرات ایئرپورٹ پر بھی محسوس کئے گئے۔

    سوشل میڈیا کے صارفین نے زلزلے کے بعد کی تصاویر اپ لوڈ کی ہیں جن میں سڑکوں کو نقصان، ٹوٹی ہوئی کھڑکیاں، چٹخی ہوئی دیواریں اور گھروں کے اندربکھرا ہوا سامان باآسانی دیکھا جاسکتا ہے۔