Tag: Red Line

  • مصر نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    مصر نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے مصری وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ سے آبادی کا انخلا ہماری ریڈ لائن ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصری وزیرِخارجہ بدر عبدالعاطی کا کہنا تھا کہ مصر کسی کو اپنی قومی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ مصر غزہ میں فلسطینیوں کے مسائل کم کرنے کے لیے مختلف چینلز سے کوششوں میں مصروف ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مصری وزیرِخارجہ نے غزہ سے آبادی کے انخلاء کے حوالے سے بات کرت ہوئے بتایا کہ ’ہم نہ اس کو قبول کریں گے، نا ہی اس میں حصہ لینا چاہیں گے، بلکہ ہم یہ کہیں گے کہ آبادی کو نکالا جانا فلسطینیوں کے لیے یکطرفہ ٹکٹ ہوگا جس کے بعد ان کا مقصد مکمل طور پر ختم ہوجائے گا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اس جنگ کے بعد کے بنے والے منظر کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے، مگر اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو غزہ سے لوگوں کو فلسطین سے دوسرے ممالک منتقل کرنے کے حوالے سے دلائل دیتے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جن علاقوں کے رہائشیوں کو جبری انخلا کے نئے احکامات جاری کئے ہیں ان میں نصیرات، زہراء، مغرقہ کی میونسپلٹیز اور شمالی ساحلی پٹی سمیت النزعہ، البوادی، البسمہ، الزہراء، البساتین، بدر، ابو حریرہ، الروضہ اور الصفاء جیسے محلے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویچائے ادرعی نے ایک پیغام میں کہا کہ آپ کی حفاظت کی خاطر، فوراً جنوب میں واقع علاقے‘المواسی’کی طرف نقل مکانی کریں اور ان علاقوں کی طرف واپس نہ آئیں جو لڑائی سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج ان علاقوں میں شدید طاقت کے ساتھ کارروائیوں میں مصروف ہے تاکہ حماس کی تنظیمی صلاحیتوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے کیونکہ یہ تمام علاقے راکٹ فائرنگ کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

    غزہ جنگ بندی کیلیے ثالثی کی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل

    واضح رہے کہ غزہ میں لاکھوں فلسطینی شہری پہلے ہی جبری بے دخلی، شدید بمباری اور انسانی بحران کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • آرمی چیف پاکستانی عوام کی ریڈلائن ہے، گورنرسندھ

    آرمی چیف پاکستانی عوام کی ریڈلائن ہے، گورنرسندھ

    گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ آرمی چیف پاکستانی عوام کی ریڈلائن ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس ملٹری کورٹ میں چلنا چاہئے۔

    یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس کراچی میں آئی ٹی گیٹ کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی ذات کیلئےنہیں کھڑے،آرمی چیف کوئی بھی ہوسکتا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ ہر تھوڑے دن بعد پاک فوج کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتا ہے، میں اس بات کی سختی سے مذمت اور احتجاج کروں گا کہ اب تک چیئرمین پی ٹی آئی کو کیوں سزا نہیں ملی؟ سب کو معاف کرکے صرف چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس ملٹری کورٹ میں چلنا چاہئے۔

    سندھ کے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ ایک لاکھ لوگوں کیلئے5لاکھ روپے تک مفت علاج کے ہیلتھ کارڈ کا اجراء ہونے والا ہے، میں نے آپ کو یہاں بلاکر نعرے، کرسیاں یا جھنڈے نہیں لگوائے، جو فلاحی کام میں کررہا ہوں اس پر بھی تنقید ہورہی ہے۔

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مجھے کہا جاتا پورے سندھ تو کیا پاکستان میں بینر لگالو، جو بینرز پھاڑ رہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ آپ پڑھ لکھ جائیں ماہانہ15سے20لاکھ روپے کمائیں،

    گورنرسندھ نے کہا کہ روٹی کپڑا مکان تو کبھی 1کروڑ نوکریاں،50لاکھ گھروں کے نام پر بیوقوف بنایا گیا،اب اس صوبے کے نوجوان، بچوں، بچیوں کو بیوقوف نہیں بنانا، بانی ایم کیوایم کا معاملہ سیاست سے نہیں ریاست سے ہے، میں ریاست کا نمائندہ ہوں اور ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج تنقید کی جارہی ہے کہ گورنرصاحب راشن بانٹ رہے ہیں، مفت راشن تقسیم کیا جارہا ہے اس میں کوئی کھانچہ نہیں ہے، عید والےدن20ہزار لوگوں نے راشن لیا ہے،100اونٹوں کی قربانی کا گوشت عوام کو دیا گیا۔

  • 30 ہزار درختوں کی کٹائی، عدالت کا ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

    30 ہزار درختوں کی کٹائی، عدالت کا ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 30 ہزار درختوں کی کٹائی کے تناظر میں ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ لائن کی تعمیر کے لیے تیس ہزار درخت کاٹے جائیں گے، جس پر دو وکلا کیس کو سندھ ہائی کورٹ لے گئے ہیں۔

    عدالت نے بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس منصوبے کو روکنے کے لیے کوئی حکم جاری نہیں کیا جائے گا۔

    درخواست شاہ نواز اور محسن عباسی ایڈووکیٹ نے عدالت کو دی، جس میں انھوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درختوں کی کٹائی فوری روکی جائے۔

    درخواست گزاروں نے کہا کہ ریڈ لائن کی تعمیرات کے دوران 30 ہزار سے زائد درخت کاٹے جا رہے ہیں، اور اب تک 2 ہزار درخت کاٹ دیے گئے ہیں، اس لیے حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اگر مزید درخت کاٹے گئے تو یہ ماحول کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

    تاہم جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے کہا ہم فی الحال حکم امتناعی جاری نہیں کریں گے، ریڈ لائن بھی تو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بن رہی ہے۔

    عدالت نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری، سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی، ڈائریکٹر جنگلات، وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ، ڈی سی ملیر اور کورنگی، ایڈمنسٹریٹر کراچی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سی ای او ملیر کنٹونمنٹ بورڈ، سی ای او کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) پراجیکٹ کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے تاکہ اس کی راہداری پر کام بر وقت مکمل کیا جا سکے۔