Tag: red zone

  • پی ٹی آئی احتجاج: اسلام آباد اور پنجاب کے داخلی وخارجی راستے مکمل طور پر سیل

    پی ٹی آئی احتجاج: اسلام آباد اور پنجاب کے داخلی وخارجی راستے مکمل طور پر سیل

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کا اعلان کردہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا جبکہ لاہور اور فیصل آباد سے وفاقی دارالحکومت کو آنے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج اسلام آباد میں احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں کے داخلی خارجی راستے مکمل طور پر سیل کردیا گیا، فیض آباد فلائی اوور پر کنٹینر کی دیواریں لگا دیں گئی جبکہ جگہ جگہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

    مری روڈ مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا، موٹروے، روات، ٹی چوک ٹیکسلا، مارگلہ مندرہ، مری گلیات روڈ، مری ایکسپریس وے، ہزارہ ایکسپریس وے پنجاب سے ملنے والی شاہراہ کو بھی بند کردیا گیا۔

    اسلام آباد اور راولپنڈی کی تمام رابطہ سڑکوں کو مکمل سیل کیا جائے گا، جڑواں شہروں کو 33 مقامات سے بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    راولپنڈی میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں قیدی بسیں پہنچادی گئی۔

    ایم ون پشاور موٹروے بند

    ایم ون پشاور موٹروے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، موٹر وے بند ہونے سے ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    موٹروے حکام کا کہنا ہے کہ پشاور موٹروےکو دھند کے باعث بند کیا گیا ہے، موٹر وے پشاور ایم ون سے رشکئی تک دھند کے باعث بند ہے۔

    شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

    شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ ریسکیو ادارےکو بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے،

    میٹرو بس سروس بند، پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ

    لاہور اور اسلام آباد میٹرو کو بھی  بند کر دیا گیا ہے، میٹرو بس ٹریک پر بیرئیر لگا دیے گئے ہیں، میٹرو سروس تاحکم ثانی مکمل بند رہے گی۔

    پنجاب بھر میں آج سے 25 نومبر تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جس کے تحت ہر قسم کے احتجاج، جلسے جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد رہے گی۔

    شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند

    ذرائع وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث پنجاب کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاں سیکیورٹی خدشات ہیں وہاں صورت حال کے مطابق انٹرنیٹ سروس بند ہوگی، تاہم ملک کے دیگر حصوں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔

    دوسری جانب ملک کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ میں خلل سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے، کراچی، راولپنڈی، ڈی آئی خان اور دیگر کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروسز شدید متاثر ہیں، بعض علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہونے کے سبب سوشل میڈیا ایپس کام نہیں کر رہی ہیں۔

  • ریڈزون کہیں تک بھی بڑھالو کوئی فائدہ نہیں، شیخ رشید

    ریڈزون کہیں تک بھی بڑھالو کوئی فائدہ نہیں، شیخ رشید

    پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ زمینی حقائق بہت خراب ہیں، لوگ آنکھیں اور کان کھلے رکھیں، ریڈزون کہیں تک بھی بڑھالو کوئی فائدہ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آج ہر آدمی کا اپنا ایجنڈا ہے، لندن میں بیٹھے شخص کا اپنا ایجنڈا ہے، لندن میں بیٹھا مفرور کہتا ہے عمران خان کو سائیڈ لائن کرو اور مجھے لاؤ اور میرے مقدمات بند کرو۔

    شیخ رشید نے کہا کہ لیاقت علی خان، بےنظیر بھٹو کے قاتل آج تک نہیں پکڑے گئے، پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا عالمی اسٹیبلشمنٹ کی کوشش ہے، پاکستان میں استحکام رکھنا اداروں سمیت ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے۔

    جوحالات جنم لے رہے ہیں اس سے خوف آتا ہے

    انہوں نے کہا کہ عمران خان واحد ایسے لیڈر ہیں جو ملک میں استحکام کی کوشش کررہے ہیں، عمران خان پر قوم کا اعتماد ضمنی انتخابات کے نتائج دیکھ کر کیا جاسکتا ہے۔ ملک میں جوحالات جنم لے رہے ہیں اس سے خوف آتا ہے، لوگوں نے فیصلےکا اختیار اپنے ہاتھ میں لےلیا تو پھرعوام فیصلہ کرینگے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی جانب سے دہشت پھیلانے کے باوجود لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور اپنا فیصلہ سنا رہے ہیں، موجودہ حکومت نے پاکستان کو انتہائی سنگین معاشی بحران پر پہنچادیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے کہا کہ ہم نے ریڈ زون میں آنا ہی نہیں ہے تو انہوں نے ریڈ زون کا دائرہ مزید وسیع کردیا، اسلام آباد سے بھی اتنے لوگ نکلیں گے جو پی ڈی ایم سے کنٹرول نہیں ہوسکیں گے، عالمی صحافی بھی حقیقی آزادی مارچ کو کور کرنےاسلام آباد آرہے ہیں۔

    ایک لاش بھی گری تو بہت نقصان ہوگا،

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس سمیت تمام ادارے ہمارے ہیں، امن کیلئے جان بھی دیں گے، حقیقی آزادی مارچ میں ایک لاش بھی گری تو بہت نقصان ہوگا، عوام کو نہ اکسایا جائے ورنہ ریڈزون کہیں تک بھی بڑھالو کوئی فائدہ نہیں۔

    سپریم کورٹ سب کو ساتھ بٹھاکر مسئلہ کا حل نکالے

    شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ عمران خان سمیت سب کو ساتھ بٹھائیں اور مسئلہ کا حل نکالیں، مولانا فضل الرحمان جو زبان استعمال کررہے ہیں ایسی مفتی محمود کی نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مارشل لاء سے متعلق عمران کے جواب کو غلط انداز میں بیان کیا جارہا ہے،عمران خان نے کہا تھا کہ مارشل لا لگنا ہے تو ہم کیا کرسکتے ہیں، جو حالات اب بن چکے ہیں ایسا میں نے کبھی زندگی میں نہیں دیکھا تھا۔

    پندرہ سے 30نومبر تک آرپار ہوجائے گا

    شیخ رشید نے قوم کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ زمینی حقائق بڑے ہی خراب ہیں، سب کو کہتا ہوں آنکھیں اور کان کھلے رکھیں،حقیقی آزادی مارچ دیکھنے کےبعد15یا30نومبر تک آرپار ہوجائے گا، عمران خان مارچ کے بعد واپس چلے جاتے ہیں تو ان کی سیاست بھی ختم ہوجائے گی۔

    رات کو دوبارہ عدالت بھی لگ سکتی ہے

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جو بھی کرلیں مسئلہ عمران خان کے بغیر حل نہیں ہوگا، عمران خان اس جگہ پر آگئے ہیں کہ ان کی اپنی سیاست بھی رسک پر چلی گئی ہے، جب پاکستان کی بات آئے گی تو یقین ہے کہ ادارےبھی پاکستان کیساتھ کھڑے ہوں گے،2ووٹوں سے گیم چینجر بھی ہوسکتی ہے اور رات کو دوبارہ عدالت بھی لگ سکتی ہے۔

  • ریڈ زون سے باہر نکلنے کے راستے بھی بند، اراکین اسمبلی محصور

    ریڈ زون سے باہر نکلنے کے راستے بھی بند، اراکین اسمبلی محصور

    اسلام آباد انتظامیہ نے ریڈ زون سے باہر نکلنے کے بھی سارے راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث اراکین قومی اسمبلی اور میڈیا بھی ریڈ زون میں محصور ہوگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے ریڈ زون سے باہر نکلنے کے بھی سارے راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث اراکین قومی اسمبلی اور میڈیا بھی ریڈ زون میں محصور ہوگیا ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون میں داخلے اور نکلنے کے واحد راستے مارگلہ روڈ کو بھی کنٹینرز لگا کر سیل کیا گیا ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے انوکھا جواب دیا ہے کہ مہمان آتا اپنی مرضی سے اور جاتا میزبان کی مرضی سے ہے۔

    دریں اثنا آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں کسی کو آنے کی ہرگز اجازت نہیں اگر کسی نے ریڈ زون کے قریب آنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ افسران کوہدایات کی گئی ہے کہ قوت کا استعمال نہ کریں، ساتھ ہی مظاہرین سے بھی اپیل ہے کہ وہ پرامن رہیں۔

    واضح رہے کہ حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اعلان کردہ منزل ڈی چوک پر پی ٹی آئی کا پہلا قافلہ پہنچ گیا ہے۔

     یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پہلا قافلہ ڈی چوک پہنچ گیا

    پولیس سے جھڑپوں، آنسوگیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور تمام رکاوٹیں عبور کر کے پی ٹی آئی کے کارکنان ڈی چوک پہنچے ہیں۔ تحریک انصاف کی خواتین کارکنان کی بڑی تعداد بھی ڈی چوک پر عمران خان کے استقبال کے لیے موجود ہیں۔

  • ڈی چوک اور ریڈ زون میں سیاسی جماعتوں کے جلسے روکنے کے لیے درخواست دائر

    ڈی چوک اور ریڈ زون میں سیاسی جماعتوں کے جلسے روکنے کے لیے درخواست دائر

    اسلام آباد : ریڈزون میں سیاسی جماعتوں کو جلسے سے روکنے کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت ریڈ زون میں احتجاج پر پابندی عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈی چوک اور ریڈ زون میں سیاسی جماعتوں کے جلسے روکنے کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست ایڈووکیٹ محمد آصف گجر کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن،سیکرٹری وزارت داخلہ،چیف کمشنر،ڈی سی اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ فریقین کو ریڈزون اور ڈی چوک کی سڑکیں بلاک کرنے سے روکا جائے، اسی عدالت نے سیاسی جماعتوں کو پریڈ گراونڈ میں احتجاج اور جلسوں کی اجازت دے رکھی ہے۔

    دائر درخواست میں کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاج سے منع کیا ہے ۔ ریڈ زون میں کسی قسم کا احتجاج نہیں کیا جاسکتا، ڈی چوک پر احتجاج سے وکلا سپریم کورٹ نہیں جاسکتے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈی چوک بھی ریڈ زون میں واقع ہے۔ ڈی چوک بند ہونے سے ایکسیس ٹو جسٹس سسٹم میں مسئلہ ہوتا ہے، عدالت ریڈ زون میں احتجاج پر پابندی عائد کرے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی فریقین عدالت عالیہ کے حکم پر عملدرآمد کروائیں۔

  • جے یو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار

    جے یو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار ہوگئی اور احتجاج کےلئے نئے مقام کا تعین مشاورت سے کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رہبرکمیٹی اور حکومتی مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، جےیو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے، احتجاج کےلئے نئے مقام کا تعین مشاورت سے کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی اوراپوزیشن کی رہبرکمیٹی میں ڈیڈلاک برقرار تھے ، اپوزیشن ڈی چوک پرجلسے کے لئے ڈٹ گئی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کوشش کے باوجود اپوزیشن کو قائل نہ کرسکی تھی۔

    پیش رفت نہ ہونے پر مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعظم سے ملاقات بھی موخر کردی تھی۔

    اس سے قبل حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا اسپیکر ہاؤس میں اجلاس ہوا تھا ، جس میں رہبرکمیٹی کےساتھ ہونے والی بات چیت پر مشاورت ہوئی اور اپوزیشن سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔.

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ کو ڈی چوک آنے کی اجازت نہیں دے سکتے، وزیراعظم کا دوٹوک اعلان

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سےملاقات سےقبل سفارشات مرتب کی جارہی ہیں ، مذاکراتی کمیٹی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کرےگی اور اپوزیشن کے جلسے کے مقام کے تعین پروزیراعظم سےمشاورت ہو گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومتی کمیٹی اوررہبرکمیٹی کے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے ، اپوزیشن کی جانب سے چار نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا, جس میں وزیر اعظم کے مستعفیٰ ہونے، نئے انتخابات کرانے، عوامی حقوق کی بالادستی اور آزادی مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنا شامل تھا۔

    حکومت نے پریڈ گراؤنڈ کیلئے احتجاج کی پیشکش کی تھی ، جو رہبرکمیٹی نےنہ مانی رہبرکمیٹی نے پریڈگراؤنڈ تک احتجاج محدود رکھنے کی یقین دہانی سے بھی انکار کردیا تھا، حکومتی کمیٹی نے رہبرکمیٹی سے کہا تھا کہ ڈنڈا بردار فورس نہ لے کر آئیں لیکن رہبر کمیٹی نے ڈنڈا بردار فورس نہ لے کر آنے اور عدالت کے متعین جگہوں تک احتجاج محدود رکھنے کی یقین دہانی سے بھی انکار کیا۔

    بعد ازاں مذکرات کی ناکامی کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی سربراہ نے ڈیڈلاک سے وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا ، جس پر عمران خان نے پرویزخٹک کو صاف صاف کہا کہ مارچ کوڈی چوک آنے کی اجازت نہیں دے سکتے، عدالتی فیصلوں سے انحراف نہیں کریں گے۔

  • سانحۂ ماڈل ٹاؤن پرایف آئی آرغلط تھی، سعدرفیق کااعتراف

    سانحۂ ماڈل ٹاؤن پرایف آئی آرغلط تھی، سعدرفیق کااعتراف

    لاہور: وزیرِریلوے خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے خلاف لاہور پولیس کی ایف آئی آر غلط تھی۔

    پنجاب کےصوبائی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انھوں نے کہا کہ وزیرِاعظم نوازشریف اوروفاقی کابینہ کے خلاف سانحۂ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آردرج کرنے کے حکم پر شدید تحفظات ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحفظات کے باوجود اپنے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا، اُن کا کہنا تھا کہ مصنوعی احتجاج برپا کروا کے پاکستان کو آگے بڑھنے سے روکا جارہا ہے۔

  • پاکستان عوامی تحریک کا دھرناچوبیسویں روزبھی جاری

    پاکستان عوامی تحریک کا دھرناچوبیسویں روزبھی جاری

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کا دھرناچوبیسویں روزبھی بھرپورعزم کےساتھ جاری ہے۔ حکومت نےاپوزیشن جرگےکےذریعے پی اےٹی کے مطالبات کاجواب دیدیا،جس میں استعفے سے متعلق کوئی ذکر نہیں کیاگیا۔

    اسلام آبادکےریڈزون میں دھرنابدستورجاری ہے۔ نامساعدحالات، موسم کی سختیاں یہاں تک کہ پولیس کالاٹھی چارج اورشیلنگ بھی مظاہرین کاحوصلہ پست نہ کرسکی۔ انقلابی منزل تک پہنچنے کیلئے پرعزم ہیں۔

    سہولتوں کےفقدان کےباوجودپاکستان عوامی تحریک کےکارکنوں کاجنون ہےکہ بڑھتاہی جارہاہے۔ پرعزم کارکنوں کی ایک اور رات کھلےآسمان تلےگزری اورجب صبح ہوئی تورونقیں پھرلوٹ آئیں۔

    دھرنے میں شرکاءچائےکی چسکیاں، حلوہ پوری سےناشتہ کرتےنظرآئے توکہیں حالات حاضرہ سےباخبررہنےکیلئےاخبارات بھی پڑھتے رہے۔ شاہراہ دستور پرزندگی کی رونقیں اور کارگزاریاں بھی جاری ہیں۔

    یہاں اسمارٹ فون کی طرح ایمبولینس بھی اسمارٹ ہیں، ایمبولینس میں ڈاکٹرمریضوں کاعلاج کرتےہیں اوردوا بھی دیتےہیں۔مخیرحضرات کی جانب سےدھرنےکےشرکاکیلئےگرم کپڑے، بچوں کیلئےکھلونےاوربارش سےبچاؤکیلئےرین کوٹ اور چھتریاں بھی تقسیم کی گئیں ہیں۔

    حالات کی سختی کے باوجود انقلابی کارکنان کا کہنا ہے کہ وہ انقلاب لائے بغیر نہیں جائیں گے۔

  • فیصلہ کن گھڑی آگئی، حکومت اور مظاہرین دونوں نے تیاری کرلی

    فیصلہ کن گھڑی آگئی، حکومت اور مظاہرین دونوں نے تیاری کرلی

    اسلام آباد : ہاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کارکنان کو شامیانے اتارنے کی ہدایت کردی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کن منزل آگئی ہے ۔ دوسری جانب پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی اہنے کارکنان کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

    ہفتے کی شام ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان نے اپنے اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن تیار رہیں فیصلہ کن مرحلہ آچکا ہے ، عمران خان کا کہنا تھا کہ آگے پی ٹی آئی کے ٹئیگرز ہوں گے پیچھے خواتین ہوں گی۔

    اسلام آباد: قومی اسلمبلی کے قائد ِ حزب ِ اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔

    دونوں رہنماؤں کےان بیانات نے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچادی ہے اور مظاہرین کی جانب سے متوقع پیش قدمی کو روکنے کے لئے اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد کے مقام سے اسلام آباد میں داخل ہونے کا راستہ رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا ہےجب کہ پارلیمنٹ کی جانب جانے والا واحد راستہ مرگلہ روڈ بھی بند کردیا گیا ہے جس سے شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری ریڈ زون میں تعینات کردی گئی ہے جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لئے مزید کنٹینر بھی منگا لئے گئے ہیں۔

    ایک جانب تو حکومتی تیاریاں جاری ہیں دوسری جانب دونوں دھرنوں کے شرکاء نے بھی تیاری شروع کردی ہے اور عوامی تحریک کے کارکنان نے اپنے قائد کی ہدایت کے مطابق شامیانے اتار لئے ہیں اور بہت سے جوان کفن اور ہیلمٹ میں ملبوس ہوگئے ہیں اور تحریک انصاف کے کیمپ میں بھی نوجوان کارکنوں میں انتہائی جوش وخروش دیکھا جارہا ہے۔

  • ریڈزون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، اسپتالوں میں ایمرجنسی

    ریڈزون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، اسپتالوں میں ایمرجنسی

    اسلام آباد میں دھرنوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر شاہراہ دستور پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی تمام دستوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔

    انقلاب اور آزادی مارچ کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے بھی شہر کی سیکیورٹی سخت کردی، شاہراہ دستور پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی تمام دستوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا، شاہراہ دستور پر پولیس کی جانب سے گاڑیوں کے انخلا کا کام شروع کردیا گیا، سیکریریٹ چوک سے دھرنے جانے والی راستے بند کردیئے گئے۔

    اسلام آباد میڈیا کو پیدل اندر جانے کی اجازت ہے، جبکہ کیبنٹ ڈیویژن کے سامنے لگائی جانے والی پولیس فورس پیچھے ہٹالی گئی، کیبنٹ ڈیویژن گیٹ کے سامنے خار دار تاریں لگانا شروع کردی گئی، ریڈیو پاکستان اسلام آباد کی عمارت بھی خالی کرالی گئی ہے اورعملہ راولپنڈی منتقل ہوگیا ہے، نشریات اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی سے ہورہی ہے۔

  • ریڈزون میں عمارتیں ریاست کی علامت ہیں،آئی ایس پی آر

    ریڈزون میں عمارتیں ریاست کی علامت ہیں،آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ریڈزون میں عمارتیں ریاست کی علامت ہیں۔ تقدس کا خیال رکھا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ ریاست کی علامت قومی ورثوں کے تقدس کا خیال رکھا جائے۔ پاک فوج ان عمارات کی حفاظت کررہی ہے ۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے وقت کا تقاضہ ہے کہ فریقین صبر اور دانش مندی کا مظاہریں کریں اور ملک وقوم کے مفاد میں تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے سے حل کیے جائیں۔ دوسری طرف اسلام آباد میں سیکیورٹی کے حوالے سے بنائے گئے وزارت داخلہ کے کنٹرول روم کا چارج بھی پاک فوج نے سنبھال لیا ہے۔