Tag: Referendum

  • خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی تیاری : سکھوں کا واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز قائم

    خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی تیاری : سکھوں کا واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز قائم

    واشنگٹن : سکھوں نے خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی تیاری شروع کردی ہے، دنیا بھر کے سکھ نومبر دوہزار بیس میں اپنی الگ ریاست کا فیصلہ کریں گے، سکھ فار جسٹس نے واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب سمیت سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے دنیا بھر کےسکھ قائدین بھارتی قبضے سے خو د کو آزاد کرانے اور خالصتان سکھ سٹیٹ قائم کرنے کے لیے کافی عرصے سے کوشاں ہیں اسی سلسلے میں پنجاب کو آزاد کرانے کے حوالے سے مہم زوروشورسے جاری ہے.

    اس سلسلے میں ریفرنڈم کی تیاری کا آغاز کردیا گیا ہے، سکھ فار جسٹس نے اپنا ہیڈکوارٹر قائم کیا ہے، ریفرنڈم کیلئے20 ملکوں میں پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں گے، جس میں بھارتی سکھ آن لائن ووٹنگ کے ذریعےحصہ لیں گے۔

    واشنگٹن کی نیشنل پریس بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سکھ فار جسٹس کے قانونی مشیر گرپتونت سنگھ پنو کا کہنا تھا کہ سکھوں کیخلاف جاری بھارتی پروپیگینڈے کا جواب دینے کیلئے امریکی دارالحکومت میں تنظیم کا ہیڈ کوارٹر قائم کیا جارہا ہے.

    نومبر 2020 میں ہونے والے ریفرنڈم کی تیاری بھی اب واشنگٹن سے کی جائے گی، امریکی محکمہ خارجہ سمیت کانگریس اراکین کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا جائے گا.

    ایک سوال کے جواب میں بھارت میں شہریت کے حوالے سے نئے متنازعہ قانون پر بات کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کے اس اقدام سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، کشمیریوں سمیت سکھوں اور دیگر اقلیتوں کے حقوق خطرے میں ہیں.

    انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنڈم کیلئے بیس ممالک میں پولنگ بوتھ قائم کئے جائیں گے جبکہ بھارت میں رہنے والی سکھ آن لائن ووٹنگ کے ذریعے ریفرنڈم میں حصہ لیں گے،،دنیا بھر کے سکھ ریفرنڈم میں اپنی الگ ریاست کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔

  • مصری ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان، السیسی کو 2030 تک اقتدار مل گیا

    مصری ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان، السیسی کو 2030 تک اقتدار مل گیا

    قاہرہ: مصر میں الیکشن کمیشن نے ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان کردیا جس کے تحت فوجی صدر السیسی کی سنہ دو ہزار تیس تک اقتدار میں رہنے کی راہ ہموار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے ریفرنڈم میں رجسٹرڈ ووٹرز میں سے چوالیس اعشاریہ تین تین فیصد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم میں ڈالے گئے ووٹوں کے اٹھاسی اعشاریہ تین فیصد رائے دہندگان نے آئینی ترامیم کی منظوری دی۔

    مصری پارلیمنٹ نےآئین میں ترامیم گزشتہ ہفتے منظور کی تھیں۔ جن کی منظوری کے بعد السیسی کے دوہزارتیس تک اقتدار میں رہنے کی راہ ہموار ہوگئی۔

    مصری الیکشن کمیشن نے منگل کے روز سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر کی گئی نیوز کانفرنس میں ریفرینڈم کے نتائج کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ ریفرینڈم میں ووٹ ڈالنے کی شرح 44.33 فی صد رہی ہے اور 88.83 فی صد ووٹروں نے آئینی ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔

    خیال رہے کہ 2011 میں حسنی مبارک کی تیس سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد سے ہی ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا رہا، ماہرین نے مارچ 2018 میں مصر میں صدارتی انتخابات خطے کے مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل قرار دیا تھا۔

    عبدالفتح السیسی نےدوسری بارصدر کےعہدے کا حلف اٹھا لیا

    یاد رہے 2013 نے صدرمحمد مرسی کے خلاف عرصے سے جاری احتجاج کے بعد آرمی چیف جنرل عبدالفتح السیسی نے جولائی میں ان کی حکومت کو ہٹا دیا تھا۔

    27 مارچ 2014 کو مصر کے آرمی جنرل عبدالفتح السیسی نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے فوج سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

  • بریگزٹ پر تھریسامے کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کاربن سے مذاکرات ناکام

    بریگزٹ پر تھریسامے کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کاربن سے مذاکرات ناکام

    لندن : اپوزیشن لیڈر نے وزیراعظم پر سمجھوتہ نہ کرنے کا الزام عائد کردیا، جس کے باعث بریگزٹ کی تاریخ میں توسیع کے امکانات بڑھ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی یورپی یونین سے برطانوی انخلاء سے متعلق معاملات حل کرنے کےلیے اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن سے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی قائد حزب اختلاف جریمی کاربن نے وزیر اعظم تھریسامے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا الزام عائد کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے بریگزٹ کےلیے ایک سال کا وقت دینے کا امکان ہے، اس سے قبل تھریسامے نے بریگزٹ میں توسیع کے لیے یورپین یونین کو خط لکھ دیا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر جیریمی کاربن نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم تھریسامے کے ان کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا ہے،

    برطانوی میڈیا کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے کہا ہے کہ تھریسامے توسیع کی درخواست کے بجائے متبادل منصوبہ پیش کرے۔

    یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ یورپی ممالک کے سربراہان بریگزٹ کی تاریخ میں ایک برس کی لچکدار توسیع کردیں لیکن یورپی ممالک برطانیہ کو مزید وقت دینے کےلیے تیار نہیں۔

    یورپی یونین کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کی گئی تو برطانیہ یورپی یونین کے الیکشن میں اپنا حق رائے دہی بحیثیت رکن ملک استعمال کرسکتا ہے۔

    یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا ہے کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔

  • صبر آزما دن کے اختتام پر خوش ہوں کہ ساتھیوں نے حق میں ووٹ دیا: برطانوی وزیر اعظم

    صبر آزما دن کے اختتام پر خوش ہوں کہ ساتھیوں نے حق میں ووٹ دیا: برطانوی وزیر اعظم

    لندن: برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ طویل اور صبر آزما دن کے اختتام پر خوش ہوں کہ ساتھیوں نے تحریک عدم اعتماد کی رائے شماری میں میرے حق میں ووٹ دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےلندن میں اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، تھریسا مے کا کہنا تھا کہ بریگزیٹ ڈیل برطانوی عوام کے خوش حال مستقبل کی ضامن اور ملک کے وسیع ترمفاد میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بریگزیٹ ڈیل ملک کے وسیع ترمفاد اوربرطانوی عوام کے حق میں ہے، ڈیل سے برطانیہ معاشی طور پر مستحکم ہوگا۔

    برطانیہ: تحریک عدم اعتماد ناکام، تھریسامے کو ایک سال کی سیاسی لائف لائن مل گئی

    برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس ڈیل سے برطانوی عوام کو روزگار کے لاتعداد مواقعے ملیں گے، آئندہ انتخابات میں پارٹی کی قیادت نہیں کرنا چاہتی۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی، جس کے بعد انہیں ایک سال کی سیاسی لائف لائن مل گئی۔

    تحریک عدم اعتماد کے حق میں ایک 117 اور مخالفت میں 200 ووٹ ڈالے گیے، بریگزٹ پر روکی گئی رائے شماری میں حکومت کو لاحق خطرات بظاہر ٹل گئے۔

    واضح رہے کہ تھریسامے کے حق میں فیصلہ آنے کی صورت میں پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں شامل سابق میئر لندن بورس جانسن، وزیرداخلہ ساجد جاوید، مائیکل گوو، ڈومینک گریو، جیریمی ہنٹ کی امیدوں پر بھی اوس پڑگئی۔

  • سویٹزر لینڈ کے شہریوں کی بڑی تعداد گائے کی سینگ کاٹنے کے حق میں بول پڑی

    سویٹزر لینڈ کے شہریوں کی بڑی تعداد گائے کی سینگ کاٹنے کے حق میں بول پڑی

    سویٹزر لینڈ : شہریوں نے ایک ریفرنڈم کے ذریعے گائے کے سینگ کاٹنے کے عمل کو  درست قرار دیتے ہوئے گائے کے سینگ نہ کاٹنے کی مہم کو رد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گائے کے سینگ ہونے چاہییں یا نہیں؟ یہ موضوع آج کل سویٹزر لینڈ کے شہریوں میں وجہ گفتگو بنا ہوا ہے، اب یہ عام بحث مباحثے کا ہی موضوع نہیں رہا بلکہ سیاست اور حکومت بھی اس کی لپیٹ میں آچکی ہے۔

    اس سلسلے میں اتوار کے روز ایک ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ملک بھر کے عوام اپنے ووٹ سے یہ فیصلہ کریں گے کہ گائے کو سینگ رکھنے کی اجازت دی جانی چاہیے یا نہیں؟

    اس ریفرنڈم میں سوئس شہریوں نے گائے کے سینگ کاٹنے کے حق میں فیصلہ سنا دیا، ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے مطابق 53 فیصد شہری چاہتے ہیں کہ گائے کے سینگ کاٹے جانے چاہییں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریفرنڈم میں سوئس شہریوں نے گائے کے سینگ نہ کاٹنے کی مہم کو رد کردیا ہے، اس رائے عامہ میں 47فیصد شہریوں نے سینگ نہ کاٹنے کے حق میں جبکہ 53 فیصد نے اس کے خلاف ووٹ دیا، خیال رہے کہ سوئٹزرلینڈ میں تین چوتھائی گائیوں کے سینگ نہیں ہوتے یا پھر ان کے سینگ کو جلا دیا جاتا ہے۔

    سوئٹزرلینڈ کے شہر بیرن میں ایک ڈیری فارم کے مالک کا خیال تھا کہ گائے کے سینگ کاٹنے کا عمل انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے انہوں نے نو برس قبل گائے اور بکریوں کے سینگ کاٹے جانے کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیا تھا، مالک ارمین کیپال کا کہنا تھا کہ سینگ کے ساتھ مویشی فخر سے اپنا سر بلند رکھتے ہیں جبکہ سینگ کاٹے جانے کے بعد وہ افسردہ ہوجاتے ہیں۔

    قدرتی حسن کے نظاروں کے علاوہ سوئٹزرلینڈ کی ایک اور شناخت وہاں کی گائیں ہیں جو اپنے دودھ کی بنا پر یورپ بھر میں مشہور ہیں۔ سوئٹزرلینڈ میں بڑی تعداد میں ڈیری فارم موجود ہیں جہاں سے پورے یورپ کو دودھ فراہم کیا جاتا ہے۔

  • سوئٹزر لینڈ میں خواتین کے برقع پہننے پر پابندی، فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے ہوا

    سوئٹزر لینڈ میں خواتین کے برقع پہننے پر پابندی، فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے ہوا

    سینٹ گالن : سوئٹزرلینڈ میں عوام کی بڑی تعداد نے خواتین کے برقع پہننے پر پابندی کے حق میں رائے دی،  جس کے بعد برقع پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئٹزر لینڈ کی وفاقی ریاست سینٹ گالن میں حکومت نے سیکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ ایک عوامی ریفرنڈم میں رائے دہندگان کی بہت بڑی اکثریت کی رائے کے بعد کیا گیا، خبررساں ایجنسی کے مطابق ریفرنڈم میں رائے دہندگان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ تمام عوامی مقامات پر چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ دینے والے برقعے یا نقاب کے استعمال پر پابندی لگا دی جائے؟

    سرکاری نتائج کے مطابق دو تہائی سے زائد رائے دہندگان67فیصد کی سوچ یہ تھی کہ سینٹ گالن میں تمام پبلک مقامات پر مکمل برقعے یا پورے چہرے کے نقاب پر قطعی پابندی لگا دی جائے، اس ریفرنڈم میں ووٹ دینے کے اہل شہریوں کی شرکت کا تناسب صرف 36 فیصد رہا۔

    مزید پڑھیں: ڈنمارک میں نقاب پہننے پر پابندی کے بعد پہلی خاتون کو سزا

    واضح رہے کہ حجاب، نقاب یا برقع جیسی مختلف شکلوں میں ایسا زیادہ تر مذہبی سوچ کی حامل مسلم خواتین کی طرف سے کیا جاتا ہے، عرف عام میں سینٹ گالن میں اس ریفرنڈم کو برقعے پر پابندی یا ’برقعہ بین‘ کا نام دیا جا رہا تھا۔

  • بریگزٹ کی مہم چلانے والے گروپ پر جرمانہ عائد

    بریگزٹ کی مہم چلانے والے گروپ پر جرمانہ عائد

    لندن: بریگزٹ کے لیے ’چھوڑ دو کو ووٹ‘ مہم چلانے والے گروپ پر انتخابی قواعد کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔

    بریگزٹ کے حق میں مہم چلانے والا ’بی لیو‘ نامی یہ گروپ مہم کے لیے حد سے زیادہ اخراجات کرچکا ہے۔

    مہم کے سربراہ ڈیرن گرمز 20 ہزار یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ پولیس میں بھی ان کی شکایت درج کردی گئی ہے۔

    ڈیرن گرمز کا کہنا ہے کہ ان پر سراسر الزام عائد کیا گیا ہے جس کا محرک سیاسی ہے۔

    مذکورہ گروپ کو سنہ 2016 میں ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین چھوڑنے کے حق میں آفیشل مہم چلانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

    لندن کے میئر صادق خان کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے الیکشن کا انعقاد کروائیں یا پھر بریگزٹ سے متعلق اپنی ڈیل کو شہریوں کے سامنے پیش کریں اور اس پر ریفرنڈم کے ذریعے عوام کی رائے لیں۔

    صادق خان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھا، ’میں چاہتا ہوں کہ برطانیہ یورپی یونین کے ساتھ اچھا معاہدہ طے کرے، کیوں کہ میں یورپی شہریوں کے لیے اچھی ضمانت چاہتا ہوں، مگر یورپی یونین میں موجود برطانوی شہریوں کی ضمانت اولین ترجیج ہے‘۔

    سابق برطانوی وزیر جسٹن گرینگ کے مطابق بریگزٹ کے معاملے میں برطانیہ کے پاس 3 راستے ہیں۔ یورپی یونین سے علیحدگی، یورپی یونین میں رکنا یا پھر وزیر اعظم تھریسا مے کی ڈیل جس میں جزوی طور پر یورپی یونین سے علیحدگی شامل ہے تاہم اس ڈیل پر عوام کی رائے لینی ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے ریفرنڈم، اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کامیاب

    پی آئی اے ریفرنڈم، اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کامیاب

    اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن میں ہونے والے ریفرنڈم میں پیپلز یونٹی چار ہزار اٹھائیس ووٹ لے کر کامیاب قرار پائی جبکہ ن لیگ کی حمایت یافتہ سی بی اے یونین ایئر لیگ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے ریفرنڈم میں ن لیگ کی حمایت یافتہ سی بی اے یونین ایئر لیگ کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کام دکھا گیا اور پی آئی اے ریفرنڈم میں میں بھی سینیٹ الیکشن جیسی صورت حال دیکھنے میں آئی۔

    نتائج کے مطابق پیپلز یونٹی چار ہزار اٹھائس ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائی جبکہ سویپ ائر لیگ نے صرف سترہ سو ستناویں ووٹ حاصل کیے جبکہ مجوعی چھ ہزار ووٹ کاسٹ کیے گئے۔

    پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹے پر عمل درآمد کا حکم

    اپوزیشن جماعتوں کی حمایت یافتہ یونین انصاف فرنٹ، پیاسی یونائٹڈ ورکرز فرنٹ اور آسکا ی ویز نے پیپلز یونٹی کا ریفرنڈم میں بھرپور ساتھ دیا علاوہ ازیں پی آئی اے میں منعقد ہونے والے ریفرنڈم میں گرینڈ الائنس نے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔

    صدر پیپلز یونٹی ہدایت اللہ نے ریفرنڈم سے متعلق کامیابی پر یونٹی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز یونٹی نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر قاتل لیگ کا بھرپور مقابلہ کیا اور کامیابی اپنے نام کی۔

    پی آئی اے: ایگزیکٹیو کمیٹی کے دوسالہ انتخابی نتائج کا اعلان، رضوان گوندل صدر منتخب

    دوسری جانب رہنما یونائیٹڈ فرنٹ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی بقاء کے لیے ملازمین نے تاریخی اتحاد کا مظاہرہ کیا اور ایئر لیگ کو شکست فاش کی، آگے بھی اسی طرح کامیابیاں سمیٹیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے ملازمین یونین کیلئے گیارہ روزہ ریفرنڈم کا آغاز

    پی آئی اے ملازمین یونین کیلئے گیارہ روزہ ریفرنڈم کا آغاز

    کراچی: پی آئی اے ملازمین کی نمائندہ یونین کے لئے ریفرنڈم کا آج سے آغاز ہو گیا ہے،  مختلف اعتراضات کے باعث پولنگ کا آغاز ساڑھے تین گھنٹوں کی تاخیر سے ہوا۔

    نو سے انیس اپریل تک جاری رہنے والے ریفرنڈم میں ساڑھے7ہزار سے زائد ملازمین اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، پہلے مرحلے میں آج سے فضائی میزبانوں نے حق رائے دہی کا استعمال شروع کیا ہے۔

    ریفرنڈم میں مجموعی طور پر800جبکہ کراچی میں500سے زائد فضائی میزبان ووٹ کاسٹ کریں گے، پولنگ کے لئے کراچی سمیت تمام بڑےائر پورٹس پر پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا مالی بحران سنگین، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    مجموعی طور پر ساڑھے سات ہزار ووٹرز19اپریل تک مرحلہ وار ووٹ کاسٹ کرینگے، جنرل ووٹنگ19اپریل کو جبکہ حتمی نتائج کا اعلان بھی اسی روز شام میں کیا جائے گا، ریفرنڈم میں ائیرلیگ، انصاف فرنٹ، پیپلزیونٹی، یونائیٹڈ ورکرز یونین اور پیاسی حصہ لے رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے میں ریفرنڈم کا حکم نامہ مسترد، یونین رہنماؤں کی اسلام آباد طلبی

    پی آئی اے میں ریفرنڈم کا حکم نامہ مسترد، یونین رہنماؤں کی اسلام آباد طلبی

    کراچی : پی آئی اے میں نئے ریفرنڈم کے احکامات مسترد کر دیئے گئے، ایئر لیگ کی جانب سے دائر درخواست پر این آئی آر سی نے نیا حکم نامہ جاری کر دیا۔

    این آئی آر سی کی جانب سے پہلے جاری کی گئی ججمنٹ کو دوبارہ غور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایئر لیگ کے کارکنوں کا سی بی اے آفس میں رش لگا ہوا ہے، این آئی آر سی نے 12 فروری کو تمام یونین رہنماؤں کو اسلام آباد طلب کرلیا۔

    این آئی آر سی اسلام آباد بینچ کی جانب سے پی آئی اے میں نئے ریفرنڈم نہیں کرائے جاسکے، گزشتہ پیپلزیونٹی کےعہدیداروں نے جنرل مینجر آئی آر راشد ظفر کے دفتر کا گھیراؤ کرلیا تھا، موجودہ سی بی اے ائیرلیگ اورپیپلزیونٹی کے کارکنوں کے درمیان لڑائی کی نوبت تک آگئی تھی۔

    پی آئی اے ہیڈ آفس میں دونوں گروپ آمنے سامنے آگئے، پی آئی اے سیکیورٹی اور پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔


    مزید پڑھیں: قانون کے تحت ریفرنڈم کا انعقاد چاہتے ہیں، صدرائیرلیگ


    پیپلزیونٹی نے عدالت کے حکم کے مطابق نئے ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا، جبکہ جنرل مینجر آئی آر راشد ظفر نئے ریفرنڈم کے احکامات دینے سے گریزاں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔