Tag: REFUGEE

  • پناہ گزینوں کا عالمی دن

    پناہ گزینوں کا عالمی دن

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں جنگ، نقص امن یا کسی اور سبب سے اپنا وطن ترک کرنے والے پناہ گزینوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران 40 لاکھ مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کے تحت فیصلہ کیا تھا کہ سنہ 2001 سے ہر سال 20 جون کو پناہ گزینوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے گا، جس کا مقصد عوام کی توجہ ان لاکھوں پناہ گزینوں کی طرف دلوانا ہے کہ جو اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    عالمی سطح پر جنگوں، بدامنی، نسلی تعصب، مذہبی کشیدگی، سیاسی تناؤ اور امتیازی سلوک کے باعث آج بھی کروڑوں افراد پناہ گزینوں کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ایسے افراد انتہائی غربت کے ساتھ زندگی گزارنے کے ساتھ بنیادی حقوق سے بھی محروم رہتے ہیں۔

    افغانستان میں امن و امان کی مخدوش حالت کے پیش نظر پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان بطور مہاجرین گزشتہ 36 سال سے پناہ گزین ہیں۔

    دوسری جانب شام میں مسلمانوں پر جاری بد ترین مظالم، بیرونی مداخلت اور اندرونی انتشار کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو دوسرے ممالک میں ہجرت کرنا پڑی اور ایسے افراد اردن، لبنان، ترکی اور عراق میں پناہ گزینوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطینی مسلمان بھی اپنا وطن چھوڑ کر دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    فلسطین کے بعد مہاجرین کے حوالے سے بڑا ملک افغانستان ہے جس کے 26 لاکھ 64 ہزار افراد مہاجرین کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں موجود ہیں، عراق کے 14 لاکھ 26 ہزار افراد، صومالیہ کے 10 لاکھ 7 ہزار افراد اور سوڈان کے 5 لاکھ سے زائد افراد دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

  • خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    برلن: جرمنی میں ایک خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی ہونے سے بچانے والا شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا، حملہ آور بھی پناہ گزین تھا اور اس کا تعلق افغانستان سے تھا۔

    جرمن میڈیا کے مطابق ہیرو قرار دیا جانے والا 30 سالہ فنر شمالی شام کے شہر القامشلی سے تعلق رکھتا ہے اور وہ 5 برس قبل اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہجرت کر کے جرمنی آیا تھا۔

    فنر گاڑیوں کا مکینک ہے اور مغربی جرمنی میں رہائش پذیر ہے۔

    فنز نے پولیس کو بتایا کہ واقعے والے روز وہ صبح ساڑھے 3 بجے اپنے ایک دوست کو اس کے گھر چھوڑ کر واپس اپنے گھر لوٹ رہا تھا جب اس نے سنسان سڑک پر خاتون کے پیچھے ایک شخص کو چلتے دیکھا۔

    فنز کے مطابق کچھ دور آگے جا کر اس نے پلٹ کر دیکھا تو دونوں غائب تھے جس سے اس کا ماتھا ٹھنکا، وہ واپس اس جگہ پہنچا جہاں تھوڑی ہی دور دونوں جھاڑیوں میں موجود تھے، حملہ آور نے خاتون کو دبوچ رکھا تھا جبکہ خاتون مزاحمت کر رہی تھیں تاہم وہ بے بس دکھائی دیتی تھیں۔

    فنز کے مطابق یہ منظر دیکھتے ہی وہ حملہ آور کی طرف لپکا جو اسے دیکھ کر بھاگ کھڑا ہوا، فنز نے اس کا پیچھا کیا، راستے میں ایک ترک نژاد جرمن شہری بھی آواز سن کر مدد کو آن پہنچا اور جلد ہی دونوں نے ملزم کو پکڑ لیا۔

    جلد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور حملہ آور کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق حملہ آور بھی پناہ گزین ہے اور اس کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    حملے کا شکار خاتون پولیس اہلکار تھیں اور ان کی عمر 28 سال ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل مقامی عدالت نے ایک جرمن لڑکی کا گینگ ریپ کرنے والے عرب پناہ گزینوں کو سزا سنائی تھی جس کے بعد جرمنی میں سوشل میڈیا پر عرب پناہ گزینوں کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جارہا تھا تاہم اب حالیہ واقعے کے بعد شامی پناہ گزین ہیرو کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔

  • پناہ گزینوں کا عالمی دن: کروڑوں افراد دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور

    پناہ گزینوں کا عالمی دن: کروڑوں افراد دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں جنگ، نقص امن یا کسی اور سبب سے اپنا وطن ترکے کرنے والے پناہ گزینوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران 40 لاکھ مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کے تحت فیصلہ کیا تھا کہ سنہ 2001 سے ہر سال 20 جون کو پناہ گزینوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے گا، جس کا مقصد عوام کی توجہ ان لاکھوں پناہ گزینوں کی طرف دلوانا ہے کہ جو اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    عالمی سطح پر جنگوں، بدامنی، نسلی تعصب، مذہبی کشیدگی، سیاسی تناؤ اور امتیازی سلوک کے باعث آج بھی کروڑوں افراد پناہ گزینوں کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ایسے افراد انتہائی غربت کے ساتھ زندگی گزارنے کے ساتھ بنیادی حقوق سے بھی محروم رہتے ہیں۔

    افغانستان میں امن و امان کی مخدوش حالت کے پیش نظر پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان بطور مہاجرین گزشتہ 36 سال سے پناہ گزین ہیں۔ پاکستان اس وقت جہاں خود امن و امان، معاشی و توانائی بحران سمیت مختلف بحرانوں کا شکار ہے ، ایسے حالات میں پناہ گزینوں کی یہ بڑی تعداد پاکستان کے لیے معاشی طور پر مزید مسائل پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہے۔

    دوسری جانب شام میں مسلمانوں پر جاری بد ترین مظالم، بیرونی مداخلت اور اندرونی انتشار کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو دوسرے ممالک میں ہجرت کرنا پڑی اور ایسے افراد اردن، لبنان، ترکی اور عراق میں پناہ گزینوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطینی مسلمان بھی اپنا وطن چھوڑ کر دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    فلسطین کے بعد مہاجرین کے حوالے سے بڑا ملک افغانستان ہے جس کے 26 لاکھ 64 ہزار افراد مہاجرین کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں موجود ہیں، عراق کے 14 لاکھ 26 ہزار افراد، صومالیہ کے 10 لاکھ 7 ہزار افراد اور سوڈان کے 5 لاکھ سے زائد افراد دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جنگ اور دہشت گردی کے باعث اندرون ملک اور دیگر ممالک میں ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 3 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جو کہ اب تک کے ریکارڈ کے مطابق سب سے زیادہ ہے۔

  • افغان مہاجرین کے لیے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار نہیں اپنایا جارہا: وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کے لیے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار نہیں اپنایا جارہا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین سے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار روا نہیں رکھا گیا، کانفرنس میں اتفاق ہوا ہے کہ مہاجرین کی واپسی ڈیل کا حصہ ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مہاجرین کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جغرافیائی لحاظ سے جڑے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے مشترکہ طور پر خطے کو خوشحالی کی طرف لے کر جانا ہے، مہاجرین کی میزبانی میں بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کا کردار اہم ہے۔ مستقبل کے لیے پارٹنر شپ بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے 40 سال افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، مہاجرین سے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار روا نہیں رکھا جارہا۔ مہاجرین کو پورے ملک میں آنے جانے کی آزادی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں اتفاق ہوا کہ مہاجرین کی واپسی ڈیل کا حصہ ہونی چاہیئے، مہاجرین کے لیے غیر روایتی ڈونرز کے طریقہ کار کو اختیار کرنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ افغان مہاجرین کی میزبانی کے 40 سال مکمل ہونے پر منعقدہ اس خصوصی کانفرنس میں گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور وزیر اعظم عمران خان نے شرکت کی تھی۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امیر ممالک مہاجرین کے مسئلے کو تقسیم کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد ہمیں اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑا، اسلام اور دہشت گردی کو ایک نظر سے دیکھا گیا اور مسلمان مہاجرین کو دیگر کی نسبت زیادہ تکالیف کا سامنا رہا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یقین ہے افغان مہاجرین نے دنیا میں سب سے زیادہ تکالیف اٹھائیں، ہماری حکومت نے شروع سے ہی افغان امن کی کامیابی کے لیے بھرپور کوشش کی، پاکستان میں 14 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں اور یہ دنیا میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے والا دوسرا بڑا میزبان ہے۔

  • ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    انقرہ :ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو دوبارہ ان شامی علاقوں میں بھیجیں گے جنہیں آزاد کرا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ترک شہری نے وزیر داخلہ سے پوچھا کہ شام میں ہمارے فوجی مر رہے ہیں، آپ نے کیا حکمت عملی بنائی ہے؟ انہوں نے کہاکہ آپ کو معلوم ہے کہ شام میں ایک ملین لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے ترک شہری سے کہا کہ جناق قلعہ کی طرف جاؤ اور دیکھو شامیوں کے آباؤ اجداد کی کتنی قبریں موجود ہیں۔

    مسٹر صویلو نے کہا کہ ہم غیر ملکیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے قوانین کا احترام کریں۔ ہماری روایات اور عدالت کی پیروی کریں۔

    انہوں نے ترک شہریوں سے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دیں۔ حکومت جلد ہی ان کے تمام مسائل حل کردے گی۔

    سلیمان صویلو نے کہا کہ شامی شہری ٹولیوں کی شکل میں شہروں میں گھومتے ہیں،یہ حالت بدستور جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم شام میں صرف شامیوں کے لیے داخل نہیں ہوئے، ہمیں دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے سلامتی کے خطرات لاحق ہیں جو شام اور ترکی کی سرحد پر اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    تہران :ایرانی شہر میں افغانی پناہ گزین بچے پر بلدیہ اہلکار کے تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، وڈیو میں بچے مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں بوشہر صوبے کی ایک وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں آبدان شہر کی بلدیہ کا ایک ملازم ایک افغان پناہ گزین بچے کو وحشیانہ طریقے سے مار لگاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    ایرانی ویب سائٹ پر جاری وڈیو میں مذکورہ اہل کار نے افغانی بچے پر اس لیے حملہ کیا کیوں کہ وہ خوانچہ فروشوں میں سے تھا، شہر کی بلدیہ دکان داروں کی جانب سے شکایات کے سبب سڑکوں پر خوانچہ فروشوں کے پھیلاؤ کو روک رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں افغانی بچہ کئی منٹ تک شدید مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عموما بلدیہ خوانچہ فروشوں کو پیشگی طور پر متنبہ کرتی ہے یا ان کا سامان ضبط کر لیتی ہے جب کہ اس بچے کے معاملے میں ایسا نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران میں تقریبا بیس لاکھ افغان پناہ گزین رہتے ہیں، عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پناہ گزینوں کو کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں اور وہ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ان افغانیوں میں سے ہزاروں کو بھرتی کر کے شام اور دیگر علاقوں میں جاری جنگوں میں بھیجتا ہے اور اس کے مقابل انہیں مالی رقوم اور مستقل قیام کی پیش کش کی جاتی ہے، بصورت دیگر انہیں جیل یا بے دخلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم خبر رساں ادارے نے اپنے دعوے سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پناہ گزینوں کی اکثریت کا تعلق شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے ہے جن کے بارے میں ایرانی حکومت دعوی کرتی ہے کہ وہ ان کا دفاع کر رہی ہے،یہ لوگ افغانستان میں جنگ کے سبب فرار ہو کر امن اور سکون کی تلاش میں ایران پہنچے تھے۔

    ایران یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک نے امریکی پابندیوں کو پامال کرتے ہوئے تہران کے ساتھ اقتصادی اور مالی معاملات نہ کیے تو وہ ان افغان پناہ گزینوں کو بے دخل کر دے گا۔ یہ اقدام پناہ گزینوں کی ایک نئی لہر کا موجب بن سکتا ہے۔

  • ہنگری مسترد شدہ مہاجرین کو بھوکا رکھتا ہے، اقوام متحدہ

    ہنگری مسترد شدہ مہاجرین کو بھوکا رکھتا ہے، اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ نے پناہ کی درخواست مسترد ہونے والے مہاجرین نے متعلق انکشاف کیا ہے کہ ہنگری درخواست مسترد ہونے والے مہاجرین کو کئی کئی روز بھوکا رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بہتر زندگی کے حصول کی خاطر یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے یورپی ممالک جانے کےلیے غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہیں جو جان و مال دونوں کےلیے خطرناک ہے اور اگر پناہ کی درخواست مسترد ہوجائے تو دیار غیر میں کس قدر مشکلات و مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یورپی ملک ہنگری میں ان مہاجرین کو پانچ دن تک بھوکا رکھا جاتا ہے، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔ یہ بین الاقوامی قانون کی صریحا خلاف ورزی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں ادارہ برائے انسانی حقوق کی ایک ترجمان راوینا شمداسنی نے کہا کہ ہنگری کی حکومت دانستہ طور پر ان پناہ گزینوں کو خوراک فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

    ہنگری حکام کی جانب سے اگست 2018 کے بعد سے ایسے اکیس مہاجرین کو خوراک فراہم کرنے سے انکار کیا گیا، جو ملک سے بے دخلی کا انتظار کر رہے تھے۔

    اقوام کے انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے ایک عارضی فیصلے کے بعد ہنگری حکام نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس پریکٹس کو ختم کر دیں گے۔

    راوینا شمداسنی کا کہنا تھا کہ ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ لیگل فریم فرک میں کوئی واضح تبدیلی نہیں لائی گئی۔رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ یہ مشق ابھی تک جاری ہے۔

  • جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    برلن : عدالت نے چاقو کے وار سے جرمن دوشیزہ کو قتل کرنے والے افغان تارک وطن کو ساڑھے 8 سال قید کی سزا سنا دی، جرمن لڑکی کے قتل نے تارکین وطن کے خلاف مظاہروں کو مزید ہوا دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت نے افغانستان سے تعلق رکھنے والے تارک وطن کو قتل کرنے کے جرم میں آٹھ برس 6 ماہ قید کی سزا سنا دی، جس کے بعد چانسلر کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر تنقید شروع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغان مہاجر ’عبدل ڈی‘ نے گذشتہ برس دسمبر میں اپنی سابق گرل فرینڈ میا وی کو تیز دھار چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ پندرہ میا وی کو اس کے سابق دوست عبدل ڈی ایک دکان پر 20 میٹر لمبے چاقو سے 7 مرتبہ حملہ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان تارک وطن کی جانب سے جرمن شہری کو قتل کرنے کے بعد سے انجیلا مرکل کی مہاجرین سے متعلق پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مقتولہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 15 سالہ میا وی کا کافی عرصے تک افغان مہاجر سے تعلق رہا اور گذشتہ برس دوشیزہ نے اچانک تعلق ختم کردیا جس کے بعد دوشیزہ اور اس کے والدین کی جانب سے پولیس کو افغان تارک وطن کی جانب سے دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ افغان مہاجر عبدل ڈی سنہ 2016 میں جرمنی میں خود کو نابالغ تارک وطن کی حیثیت سے رجسٹرڈ کروایا تھا۔

  • امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    غزہ/واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت پر مامور اقوام متحدہ کے ادارے ’اونروا‘ کی 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ پالیسیوں کے تحت ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لیے قائم کی جانے والی اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی سالانہ امداد مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کو امریکی امداد کی منسوخی کے بعد کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ مذکورہ ایجنسی غزہ سمیت اردن، لبنان، شام اور غرب اردن میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں کی کفالت پر مامور ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سنہ 2018 کے آغاز میں امریکی انتظامیہ نے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم فلسطینیوں کو دی جانے والی سالانہ امدادی رقم میں 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کم کرکے 6 کروڑ ڈالر کردی تھی۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ پہلے امریکی حکومت نے غزہ اور غرب اردن کی فلاح و بہود کے لیے فلسطین کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم بھی دینا بند کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ماضی میں ’اونروا‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، ’اونروا‘ پر تنقید کرنے والوں میں امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا نام سرفہرست ہے۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کرنے والے ادارے کی امداد روکے جانے پر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ’امریکی حکومت امداد روک کر انتقامی کارروائی کررہی ہے‘ کیوں کہ فلسطینیوں نے امریکی اعلان کے باوجود یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

  • ہیمبرگ : جرمن شہری کی فائرنگ سے افغان مہاجر قتل

    ہیمبرگ : جرمن شہری کی فائرنگ سے افغان مہاجر قتل

    برلن : جرمنی میں افغان نژاد جرمن شہری نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر فائرنگ کرکے افغان تارک وطن کو قتل کردیا، پولیس نے قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ایک روز قبل مشتبہ شخص نے فائرنگ تارکین وطن پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ایک افغان مہاجر موقع پر ہلاک ہوگیا تھا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ شخص کو فوری گرفتار کرلیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن شہری کی فائرنگ سے قتل ہونے والے افغان شہری کی عمر 26 برس بتائی جارہی ہے، تاہم افغانی نوجوان کے قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ البتہ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ افغان مہاجر کو قتل کرنے والا حملہ آور افغان نژاد جرمن شہری ہے۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول ہیمبرگ کے فٹنس کلب سے باہر آیا تو پارکنگ ایریا میں پہلے موجود حملہ آور پر نے فائرنگ کرکے افغان مہاجر کو ہلاک کردیا، جس کے گاڑی میں فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا مگر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ منظم مجرمانہ کارروائی ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں