Tag: REFUGEE

  • امریکا: سالگرہ کی تقریب میں‌ چاقو بردار شخص کا حملہ، 9 افراد زخمی

    امریکا: سالگرہ کی تقریب میں‌ چاقو بردار شخص کا حملہ، 9 افراد زخمی

    واشنگٹن : امریکا کے پناہ گزین کیمپ میں سالگرہ کی تقریب کے دوران چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے 9 افراد کو زخمی کردیا، زخمیوں میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ایڈاہو میں قائم پناہ گزین کیمپ میں جاری 3 سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب میں ایک شخص نے تقریب میں شریک مہمانوں پر بے دریغ چاقو کے حملے کردیئے۔ جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاقو بردار شخص کو اپارٹمنٹ سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا تھا، جہاں ملزم کی شناخت ٹمی ارل کنر سے ہوئی ہے۔

    پولیس چیف ولیم بونس کا کہنا تھا کہ پولیس متاثرین کی اطلاع پر جائے وقوعہ پر پہنچی تو وہاں افراتفری کا عالم اور افسوس ناک منظر تھا، کیوں کہ 9 افراد زخمی حالت میں ٹرپ رہے تھے، جن میں سے 6 کم سن بچے بھی شمال تھے۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے اہلکاروں نے زخمی کو فوری طبی امداد دینے بعد اسپتال منقتل کردیا تھا، جہاں 4 زخمیوں کی حالت انتہائی نازک ہے۔

    ولیم بونس نے حادثے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں 3 سال سے 12 برس تک کے چھ بچہ چاقو زنی کے واقعے میں زخمی ہوئے ہیں، جن کا تعلق الگ الگ ممالک سے بتایا جارہا ہے۔ متاثرین اپارٹمنٹ میں سالگرہ منانے جمع ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کا تعلق شام، ایتھوپیا اور عراق سے ہے اور کچھ کمیونٹی میں شامل ہونے والے نئے ممبران ہیں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ چاقو بردار شخص کی جانب سے نسل پرستی کی بنیاد پر حملہ نہیں کیا گیا، تاحال حادثے میں ملوث ملزم سے تفتیش جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انجلینا جولی کاعراق میں شامی پناہ گزیروں کے کیمپ کا دورہ

    انجلینا جولی کاعراق میں شامی پناہ گزیروں کے کیمپ کا دورہ

    بغداد: معروف اداکارہ اور اقوامِ متحدہ کے کمیشن برائے مہاجرین کی خصوصی سفیر انجلینا جولی شامی پناہ گزینوں کے لیے عراق میں واقع دومیز کیمپ پہنچ گئیں، ان کا کہنا ہے صورتحال محض خراب نہیں بلکہ بدترین ہے۔

    تفصیلات کےمطابق انجلینا جولی نے گزشتہ روز دومیز کیمپ کا دورہ کیا اور شامی پناہ گزینوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا شام کے مہاجرین کے مسئلے کے حل میں ناکام ثابت ہورہی ہے جس کا خمیازہ متاثرہ خاندانوں بالخصوص عورتوں اور بچوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    دومیز نامی یہ کیمپ عراق کے نیم خود مختار کرد علاقے میں واقعہ ہے اور یہاں گزشتہ سات سال میں بے گھر ہونے والے 33 ہزار شامی مہاجرین پناہ گزین ہیں ۔ انجیلینا جولی نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین کو ملنے والی فنڈنگ نصف رہ گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بد ترین انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ، جب ہم امداد کے حصول کے کم از کم ٹارگٹ کو بھی حاصل نہیں کرپائیں گے تو مہاجرین کے خاندانوں کو مناسب میڈیکل ٹریٹمنٹ نہیں مل سکے گا۔ خواتین بالخصوص نوجوان لڑکیوں کو جنسی ایذا رسانی کا سامنا کرنا پڑے گا اور کئی بچے اسکول جانے سے محروم رہ جائیں گے اور ہم مہاجرین پر سرمایہ کاری کا ایک نادر موقع ضائع کردیں گے۔

    اقوام متحدہ کا کمیشن برائے انسانی حقوق آئندہ روز اعداد و شمار جاری کرے گا جس میں دنیا بھر میں بے گھر لوگوں کی تعداد اور وہ کتنے عرصے سے بے گھر ہیں ظاہر کی جائے گی۔ جولی کا کہنا تھا کہ یہ شرح اب تک کی سب سے بلند شرح ثابت ہوگی ۔

    اداکارہ نے مزید کہا کہ اس موقع پر ہم مسئلے کے حل کے لیے کسی بھی قسم کی سیاسی خواہش کا مکمل فقدان دیکھ رہے ہیں اور اس فقدان کو محض امداد سے پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر متوازن لفظ صورتِ حال کی مکمل منظر کشی نہیں کرتا کہ درحقیقت یہاں صورتحال کس قدر اندوہناک ہے۔

    یاد رہے کہ شام سنہ 2011 سے خانہ جنگی اور غیر ملکی مداخلت کا شکا ر ہے جس کے سبب انسانی تاریخ کے سب سے بڑے المیے نے جنم لیا ہے، لاکھوں کی تعداد میں مہاجرین نے دنیا کے مختلف ممالک کا رخ کیا ہے، بدقسمتی سے بہت کم ممالک نے شامی مہاجرین کو پناہ دینے پررضا مندی ظاہر کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پناہ گزینوں کی جان بچانے والی یسریٰ اقوام متحدہ کی سفیر مقرر

    پناہ گزینوں کی جان بچانے والی یسریٰ اقوام متحدہ کی سفیر مقرر

    جنیوا: شام سے ہجرت کے دوران اپنی جان جوکھم میں ڈال کر دیگر افراد کی جان بچانے والی 19 سالہ یسریٰ ماردینی کو اقوام متحدہ کا خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔

    یسریٰ اقوام متحدہ کی کم عمر ترین سفیر ہیں اور انہیں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین یو این ایچ سی آر کی خیر سگالی سفیر مقرر کیا گیا ہے۔

    سنہ 2015 میں جب یسریٰ شام کے جنگ زدہ علاقے سے جان بچا کر اپنے خاندان اور دیگر افراد کے ساتھ یورپ کی طرف نکلیں تو سمندر میں ان کی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔

    ان کی کشتی ٹوٹ گئی تھی اور قریب تھا کہ کشتی میں سوار تمام افراد ڈوب جاتے لیکن یسریٰ اور ان کی بہن سارہ سمندر میں کود گئیں اور اس کے بعد کئی گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد کشتی کو کھینچ کر ترکی کے ساحل تک لے آئیں۔

    بعد ازاں یسریٰ نے مہاجرین کی ٹیم میں شامل ہو کر ریو اولمپکس میں تیراکی کے مقابلوں میں بھی حصہ لیا۔

    یسریٰ کے تقرر کے بعد یو این ایچ سی آر کی ڈپٹی ہائی کمشنر کیلی ٹی کلمنٹس کا کہنا تھا، ’آج کا دن اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے پناہ گزینوں کے لیے شاندار دن ہے‘۔

    انہوں نے کم عمری میں بہادری کا مظاہرہ کرنے والی یسریٰ کی ہمت اور جرات کو سلام پیش کیا۔

    دوسری جانب یسریٰ بھی اقوام متحدہ کا باقاعدہ حصہ بننے پر بہت خوش ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’میں جہاں سے تعلق رکھتی ہوں وہ ایک زرخیز علاقہ تھا۔ لیکن جنگ نے اس علاقے کو فاقہ زدہ بنا دیا۔ پناہ گزین ہونے کے ناطے میں بھوک اور پیاس سے واقف ہوں، اور چھت، خوراک، پانی اور تحفظ کی قدر و قیمت جانتی ہوں‘۔

    وہ کہتی ہے، ’جسم کو غذا پہنچانے سے زیادہ ضروری ہے، خوابوں کو غذا پہنچائی جائے اور انہیں اتنا طاقت ور بنایا جائے کہ وہ حقیقت کا روپ دھار لیں‘۔

    سفیر مقرر کیے جانے کے بعد یسریٰ نے کہا، ’میں دنیا کی توجہ اس طرف دلانا چاہتی ہوں کہ پناہ گزین بھی انسان اور عام افراد ہیں‘۔

    یسریٰ کو ان کی حوصلہ مندی اور بہادری کے مظاہرے پر گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جانب سےدا گرل ایوارڈسے بھی نوازا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جرمنی میں مہاجرین داخل ہونا شروع

    جرمنی میں مہاجرین داخل ہونا شروع

    برلن: شام اورعراق سے ترکِ وطن کرنے والے ہزاروں مہاجرین جرمنی میں داخل ہوگئے جہاں پہلے سے موجود پناہ گزینوں نے استقبالیہ نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا دوسری جانب آسٹریا نے دوسری جنگِ عظیم کے یورپین یونین میں پیدا ہونے والے مہاجرین کے سب سے بڑے بحران پرایمرجنسی اجلاس بلالیا۔

    آسٹرین چانسلر ورنر فیمین نے ہنگری سے آنے والے ہزاروں تارکین وطن کی آمد کو عارضی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپین یونین کے تمام 28 ممبر ممالک کو مشترکہ طور پر اس مسئلے سے نبرد آزما ہونا ہوگا۔

    شام اور عراق سےہنگری کے راستے آسٹریا اور جرمنی میں داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے اورایک محتاط اندازے کے مطابق 80 ہزار مہاجرین یورپ میں پناہ لے چکے ہیں جن کی کفالت کا اوسط تخمینہ 11 ملین امریکی ڈالرلگایاگیا ہے۔

    جہاں یورپ مہاجرین کی آبادکاری کے طریقہ کار پر تقسیم ہے وہیں عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس مے ہدایت کی ہے کہ تمام کیتھولک پادری ایک خاندان کی کفالت کا ذمہ لیں۔

    واضح رہے کہ جرمن پولیس کے مطابق گزشتہ روز سرحد عبور کرکے 8 ہزار مہاجرین جرمنی میں داخل ہوئے ہیں۔

    اے ایف پی

  • ہنگری میں پولیس سے بچنے کی کوشش میں پاکستانی جاں بحق

    ہنگری میں پولیس سے بچنے کی کوشش میں پاکستانی جاں بحق

    ہنگری میں ایک پاکستانی پناہ گزین پولیس سے فرار ہونے کی کوشش میں جاں بحق ہوگیا۔

    ہنگری میں پناہ گزینوں کا معاملہ روز بروزسنگین ہوتا جارہا ہے ، شامی سرحد کے نزدیک واقع ’روسزکے کیمپ‘ میں ہنگری کی پولیس اور 300 پناہ گزینوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔

    صورتحال اس وقت گھمبیر ہوگئی جب پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کئے اور پناہ گزینوں میں بھگڈرمچ گئی اور اسی دوران ایک پاکستانی شخص نے بھاگنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں وہ ریلوے ٹریک پر جاگرا اور جاں بحق ہوگیا۔

    اس افسوسناک سانحے کی تصدیق اسکائی نیوز نے اپنے ٹویٹ میں بھی کردی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد کی کفالت کرنے والا ملک ہے جہاں 1 کروڑ 60 لاکھ مہاجرین موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق افغانستان سے ہے۔