Tag: regent plaza

  • کراچی ہوٹل آتش زدگی: گرفتاری کے حکم کے بعد ملزمان عدالت سے فرار

    کراچی ہوٹل آتش زدگی: گرفتاری کے حکم کے بعد ملزمان عدالت سے فرار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل میں آتش زدگی کے واقعہ میں نامزد ملزمان عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر سٹی کورٹ سے فرار ہوگئے۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں نجی ہوٹل میں آتش زدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمے میں نامزد ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دیا لیکن گرفتاری کے احکامات جاری ہوتے ہی ملزمان عدالت سے با آسانی فرار ہوگئے۔

    ملزمان میں ہوٹل کے سی ای او زبیر الدین، ایم ڈی مظفر بویجہ، چیف سیکیورٹی آفیسر سعد، چیف انجینئر ارشد جاوید اور شفٹ انچارج پرویز سلیم شامل ہیں۔

    ںجی ہوٹل میں آتشزدگی

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 5 دسمبر کی شب ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد لوگوں نے کھڑکیوں سے کود کر اپنی جانیں بچائیں۔ واقعے میں 13 افراد جاں بحق اور 79 زخمی ہوگئے تھے۔

    تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ ہوٹل کے تمام حفاظتی سسٹم و آلات ناکارہ تھے جس کے بعد ہوٹل انتظامیہ کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے کر سی ای او، ایم ڈی، چیف سیکیورٹی آفیسر، چیف انجینئر اور شفٹ انچارج کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

  • نجی ہوٹل آتشزدگی کیس میں ہوٹل انتظامیہ حادثےکی ذمہ دار قرار

    نجی ہوٹل آتشزدگی کیس میں ہوٹل انتظامیہ حادثےکی ذمہ دار قرار

    کراچی: پولیس نے نجی ہوٹل آتشزدگی کیس کےچالان میں ہوٹل انتظامیہ اورناکارہ فائر سیفٹی سسٹم کو ہوٹل میں لگنے والی آگ کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق کراچی کےمقامی ہوٹل میں لگنے والی آگ سے متعلق کیس میں پولیس نے چالان عدالت میں جمع کردایا ہےجس میں انکشاف ہوا ہےکہ ہوٹل میں 1994 میں فائرسیفٹی سسٹم لگایاگیاتھاجوناکارہ چکاتھا۔

    پولیس کی جانب سے چالان میں ہوٹل کےسی ای اوزبیر الدین،ایم ڈی مظفر،چیف انجینئر ارشد،شفٹ انچارج پرویز،اور سیکورٹی انچارج سعد کوشامل کیا گیا ہے۔

    عدالت میں جمع کیے گئے چالان میں بتایا گیاہےکہ آتشزدگی کے وقت ہوٹل کےکنٹرول روم میں صرف سی سی ٹی وی آپریٹر بیٹھاتجا،جوفائر سیفٹی سے لاعلم تھا۔

    چا لان میں بتایاگیا ہےکہ ہوٹل میں اسموک سسٹم پہلی منزل پر نصب تھا۔اس کےعلاقہ ہوٹل انتظامیہ کی فراہم کی گئی سول ڈیفنس کےدستاویزات کی بھی تصدیق نہ ہوسکی۔

    پولیس کےمطابق ہوٹل ملازمین نے آگ پرخودقابو پانے کی کوشش کی،لیکن ایئرکنڈیشننگ سسٹم بند نہیں کیا گیا جس کی وجہ سےدھواں عمارت میں پھیل گیا۔آتشزدگی کی اطلاع سوا تین بجےفائراسٹیشن کودی گئی۔

    مزید پڑھیں:ہوٹل آتشزدگی: جاں بحق افراد کی تعداد 13ہوگئی

    واضح رہے5دسمبر2016 کی شب کراچی کے مقامی ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد لوگوں نے کھڑکیوں سے کود کر اپنی جانیں بچائیں،واقعے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ہوٹلوں کی جانچ کا حکم دے دیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ہوٹلوں کی جانچ کا حکم دے دیا

    کراچی : وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مقامی ہوٹل میں آگ لگنے کے بعد حکومت سندھ نے تمام ہوٹلوں کی جانچ کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نےصوبے بھر کےتمام ہوٹلوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئےمحکمہ سول ڈیفنس سےرپورٹ طلب کر لی۔

    مرادعلی شاہ نےمعاملےکی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینےکی ہدایت کردی‘کمیٹی میں محکمہ ہوم‘ لیبر اورکےایم سی افسران شامل ہوں گے۔

    regent-1

    وزیراعلی سندھ نےکمشنرکراچی سے بھی فون کے ذریعے رابطہ کرکے معاملے چھان بین کرنے کی ہدایت کی کہ آیا ہوٹلوں میں ایمرجنسی آلات اور یمرجنسی گیٹ موجودہیں یانہیں ؟۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے آتشزدگی کے واقعےپرافسوس کا اظہار کرتےہوئےجاں بحق افرادکےورثاسےتعزیت کی۔

    regent-3

    یادرہے کہ شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل کےگراؤنڈ فلور پر رات گئے آتشزدگی کا حادثہ پیش آیا‘ جس میں خواتین وبچوں سمیت 11افراد ہلاک اور 65سے زائد زخمی ہوگئے۔


    نجی ہوٹل میں آتشزدگی،11افراد ہلاک


    regent-2

    ہوٹل کی عمارت میں دھواں بھرجانے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا تاہم فائر برگیڈ حکام نے آگ پر تقریباً 3 گھنٹے بعد قابو پالیا۔

    ذرائع کا کہناہے ہلاک ہونے والے والوں میں 4خواتین اور 3ڈاکٹرزجبکہ زخمیوں میں غیر ملکی افراد سمیت رینجرز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔