Tag: region

  • ایران کے دشمنوں کو خطے سے فورأ نکل جانا چاہیے، ایرانی نیول چیف

    ایران کے دشمنوں کو خطے سے فورأ نکل جانا چاہیے، ایرانی نیول چیف

    تہران : ایرانی بحری افواج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ خطے میں عالمی جہاز رانی کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کےلیے ایرانی پالیسی کو نظر انداز کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے نیول چیف حسین خانزادی نے خبردار کیا ہے کہ خلیجی پانیوں میں عالمی فورسز کی موجودگی کے خطے کی سلامتی پر سنگین مضمرات مرتب ہوسکتے ہیں،ایرانی نیول چیف نے کہا کہ اعصابی جنگ اور خطے میں منافقت کا دور گذر چکا۔ ایران کے دشمنوں کو خطے سے فورا نکل جانا چاہیے۔

    ایرانی نیول چیف نے ان خیالات کا اظہار جزیرہ کیش میں غوطہ خوری کے عالمی مقابلے کی اختتام تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی آزاد اقوام آج اپنے مفادات کے لیے زیادہ بیدار ہیں۔

    ایرانی نیول چیف ایڈمرل حسین خانزادی نے خطے میں دیر پا امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تاہم انہوں نے خطے میں عالمی جہاز رانی کو عدم استحکام سےدوچار کرنے کی ایرانی پالیسی کو نظرانداز کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ علاقائی پانیوں میں اجتماعی امن دوستی، تعاون، سمندر کے کنارے آباد ممالک کے مشترکہ فہم سے ممکن ہے۔ دنیا کی متکبر ریاستی اپنے مفادات کے حصول کے لیے خطے کے ممالک کو استعمال کرتی ہیں۔

  • پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    برسلز : اراکین یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم مودی کو خط ارسال کیا ہے۔

    پاک بھارت کے وزراء اعظم کو بھیجا گیا خط یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد کریم کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 40 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یورپی پارلیمنٹ”][/bs-quote]

    خط میں دونوں ملکوں کی قیادت پر کشیدگی کے خاتمے کےلیے مذاکرات کا آغاز کرنے پر زور دیا گیا ہے، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کا اقدام مذاکرات اور امن کا راستہ کھولنے کا باعث بنے گا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا، یورپی پارلیمنٹ اس ضمن اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔

    دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

  • مودی اپنےعزائم کےلیےخطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

    مودی اپنےعزائم کےلیےخطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا پاک بھارت کشیدگی سے متعلق کہنا ہے کہ جنگ کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اُٹھ رہی ہیں، بھارت میں چھوٹا طبقہ سیاسی عزائم کی خاطر خطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن کا راستہ چاہتا ہے، بھارت سے بھی امن کی حمایت میں آوازیں اُٹھ رہی ہیں، کشیدگی کم کرنے کی جانب بڑھنا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اب پوری دنیا میں اجاگر ہوگیا ہے، خطے میں امن کےلیے مسئلہ کشمیر کا حل لازم ہے، تمام ممالک مذاکرات سے معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، عادل الجبیر معاملات سلجھانے میں مدد دینا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : او آئی سی قرارداد نے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی توثیق کی ہے‘ شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر پرپاکستان کے موقف کی توثیق کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر کو خطے کے امن کے لیے کلیدی قرار دیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت اور پاکستان کے حق دفاع کو تسلیم کیا، پاکستانی قوم کو اس کامیابی پرمبارکباد دیتا ہوں۔

  • سعودیہ میں خطے کو متحد رکھنے کی صلاحیت موجود ہے، حاکم دبئی

    سعودیہ میں خطے کو متحد رکھنے کی صلاحیت موجود ہے، حاکم دبئی

    ریاض/ابوظہبی : شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی ترقی کے سفر میں محمد بن سلمان کے دست و بازو ہیں اور ہر موقع پر معاونت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سعودی عرب میں منعقدہ عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے میں جاری ترقی کی لڑائی میں محمد بن سلمان کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دوران خطاب محمد بن راشد المکتوم نے سعودی عرب کی ترقی کے لیے ہر موقع پر ساتھ دینے اور معاونت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

    حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے حکمران اور عوام ارادوں اور عزم و حوصلے میں چٹانوں سے زیادہ مضبوط بلند ہیں۔

    شیخ محمد بن راشد المکتوم کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ خطے کو متحد رکھنے رکھ سکے۔

    خیال رہے کہ امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کے ترک دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل کے معاملے پر امریکا سمیت کئی اتحادیوں نے ریاض میں منعقد سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے وزیر خزانہ اسٹفین میوچن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا تھا کہ امریکا سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کانفرنس میں نہ جانے کا فیصلہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد کیا تھا۔

  • ایرانی پالیسیاں خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑ رہی ہیں، امریکی جنرل

    ایرانی پالیسیاں خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑ رہی ہیں، امریکی جنرل

    واشنگٹن : امریکی سینٹر کمانڈ کے جنرل جوزف نے کہا ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور قدس فورس نے  توسیع پسندانہ پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی سینٹر کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف نے ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی توسیع پسندانہ سرگرامیاں اور دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت خطے کے امن کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جنرل جوزف ووٹیل کے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ بات بالکل واضح ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور انقلابی قدس فورس خطے ایک انتہائی مہنگی اور توسیع پسند حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جس سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ رہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل جوزف ووٹیل کا جاری بیان میں کہنا تھا کہ شام، یمن، بحرین اور لبنان سمیت دیگر ممالک میں القدس بریگیڈ کی سرگرمیاں ایران کی گھناؤنی پالیسیوں کو واضح کرتی ہیں۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تہران نے اپنی ضرر رساں پالیسیوں کے باعث مملکت سمیت پورے مشرق وسطیٰ کے امن و استحکام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، جو ایرانی عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سینیٹر لینڈی گراہم کا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کی موجودہ حکومت کا مؤقف دوسری عالمی جنگ اور جرمن آمر ہٹلر کی پالیسیوں اور رویوں سے شباہت پیش کرتا ہے‘۔

    یاد رہے کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا کہا تھا اور 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے میں اسی روز رات 12 بجے سے پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا تاہم یورپی ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے فیصلے کو سرے مسترد کردیا گیا تھا۔