Tag: regional

  • ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    قاہرہ : مصر میں تعینات سعودی سفیر اسامہ نقلی کا کہنا ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں بحرانوں اور شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ میں واقع سعودی قونصلیٹ میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سفیر اسامہ نقلی نے تیونس میں عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے میں منافرت پیدا کررہا ہے۔

    اسامہ نقلی کا کہنا تھا کہ ایران عرب ممالک کے آُپس میں تعلقات خراب کرنے کے لیے انہیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے تاکہ عرب ممالک کم زور ہو جائیں۔

    سعودی سفیر نے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایرانی رجیم نے عرب دنیا میں مسلح سرگرمیاں انجام دینے والی تنظیموں کی پشت پناہی کرکے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مابق سفیر اسامہ کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک میں مداخلت کررہا ہے کہ بلکہ دنیا بھر میں ایرانی مداخلت کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کا انخلاء ایرانی فوجیں پورا کریں گی، ترکی الفیصل

    دوسری جانب اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ ڈپٹی سیکریٹری جنرل حسام زکی کا کہنا تھا کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی بشار الااسد کے رویوں اور طرز عمل پر منحصر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شام عرب لیگ میں واپسی چاہتا ہے تو اسے ایرانی حکومت سے تعلقات ختم کرنے اور ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔

  • ایران نے معاہدے کے بعد خطے میں دہشت گردی کو مزید فروغ دیا، خالد بن سلمان

    ایران نے معاہدے کے بعد خطے میں دہشت گردی کو مزید فروغ دیا، خالد بن سلمان

    ریاض\واشنگٹن : امریکا میں تعینات سعودی سفیر خالد بن سلمان نے امریکی فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کے بعد حاصل ہونے منافعے کوخطے میں افراتفری اور انتشار پھیلانے کےلیے استعمال کیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام پر امریکا کی حمایت کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا ہے’جوہری معاہدہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے نظریات کو توسیع دے رہا تھا‘۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ امریکا نے سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایران پر دوبارہ پہلے کی طرح اقتصادی پابندیاں عائد کرے گا۔

    امریکا میں تعینات سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے ہونے والے معاہدے نے ایران کو مشرق وسطیٰ میں اپنی غلط سوچ اور نظریات پھیلانے میں تعاون فراہم کیا اور ایٹمی معاہدے کی وساطت سے جو مالی منافع ایران کو ہوا وہ اس نے خطے میں دہشت گردی اور انتشار پھیلانے میں استعمال کیا۔

    شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں گذشتہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہماری صورتحال اس جہاز جیسی ہے جو آٹو پائلٹ پر ہے اور پہاڑ کی جانب بڑھ رہا ہے‘۔

    سعودی سفیر خالد بن سلمان کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدہ طے ہونے کے بعد ایران کو عالمی سطح پر ایک ذمہ دار مملکت کی حیثیثت سے اقدامات کرنے چاہیے تھے جو اس نے نہیں کیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکومت نے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد پوری دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ میں سرگرم دہشت گردوں کی مزید حمایت کرنے لگا اور بیلسٹک میزائل جسیے خطرناک میزائل حوثی جنگوؤں فراہم کیے تاکہ وہ نہتے سعودی شہریوں پر میزائل داغ سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔