Tag: Regulations

  • سعودی عرب کے بینکوں میں رقم جمع کروانے والے ہوشیار!

    سعودی عرب کے بینکوں میں رقم جمع کروانے والے ہوشیار!

    ریاض: سعودی عرب میں بینک میں رقم جمع کرواتے ہوئے اکاؤنٹ ہولڈر کو بتانا ہوگا کہ رقم کہاں سے حاصل ہوئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بینک قوانین و ضوابط کے مطابق کھاتے داروں کے لیے یہ بتانا لازمی ہے کہ اکاؤنٹ میں جمع کروائی جانے والی رقم کہاں سے اور کیسے حاصل ہوئی ہے؟

    پراسیکیوشن نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کھاتے دار نے آمدنی کے ذرائع کی نشاندہی میں غلط بیانی سے کام لیا یا غلط معلومات فراہم کیں تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    پبلک پراسیکیوشن کے مطابق منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہوجانے پر 70 لاکھ ریال تک جرمانہ یا 15 برس تک قید یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے والی رقم بھی ضبط کرلی جائے گی۔

  • برآمدات بڑھانے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی

    برآمدات بڑھانے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ برآمدات بڑھانے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے قواعد میں تبدیلی کی۔ تبدیلی برآمدات بڑھانے کے لیے کی گئی ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے، چیئرمین ایف بی آر کی زیر قیادت برآمدات اسکیم میں آسانی کی گئی۔ آسانی سے بزنس کمیونٹی کو فائدہ ہوگا۔ پورٹ پر کلیئرنس کے سسٹم کو بھی خود کارکر دیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ اقدام سے ہیومن انٹر ایکشن میں کمی اور کاروباری ماحول بہتر ہوگا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ہدایت کر چکے ہیں کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ کنٹریکٹ انفورسمٹ پر عمل اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کو مزید منظم کیا جائے۔ نظام جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں، ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا جائے۔

  • زراعت کے فروغ کے لیے ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط جاری

    زراعت کے فروغ کے لیے ایس ای سی پی کے قواعد و ضوابط جاری

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے زراعت کے فروغ کے لیے قواعد و ضوابط جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی جانب سے ویئر ہاؤس کے رسیدی نظام اور زرعی اجناس کی الیکٹرانک تجارت کے فروغ کے لئے کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی (سی ایم سی) ضوابط 2019 نوٹی فائی کر دیے گئے ہیں۔

    ایس ای سی پی کے ضوابط کے تحت کوئی بھی پبلک لمیٹڈ کمپنی جس کا کم از کم ادا شدہ سرمایہ 200 ملین روپے ہو، بطور کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی رجسٹریشن (سی ایم سی) کے لیے ایس ای سی پی کو درخواست دینے کی اہل ہوگی۔

    سی ایم سی اپنے منظور شدہ گوداموں میں زرعی اجناس کو جدید طریقے سے ذخیرہ کرنے کی خدمات فراہم کرے گی، ایک سی ایم سی اپنے الیکٹرانک ویئر ہاؤس کے رسیدی نظام کے ذریعے ویئر ہاؤس میں محفوظ اجناس کی الیکٹرانک رسید جاری کرے گا۔

    رسید کو کسان یا قرض دہندگان، اس جنس کے بدلے مالیاتی اداروں سے فنانسنگ اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس کی ٹریڈنگ کے لیے استعمال کر سکیں گے۔ سی ایم سی اپنے تصدیق شدہ ویئر ہاوس میں ذخیرہ کردہ جنس کی حفاظت کو یقینی بنا کر زرعی شعبے کی ویلیو چین کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی۔

  • ایس ای سی پی کو چھاپے کے دوران کھڑکی دروازہ توڑنے کا اختیار حاصل

    ایس ای سی پی کو چھاپے کے دوران کھڑکی دروازہ توڑنے کا اختیار حاصل

    اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے دفاتر اور عمارتوں پر چھاپے کے قوانین جاری کردیے، ایس ای سی پی کسی عمارت میں داخل ہونے کے لیے کھڑکی اور دروازہ توڑ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے دفاتر اور عمارتوں پر چھاپے کے قوانین جاری کردیے، ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی چھاپہ مارتے وقت مقامی پولیس کو ساتھ رکھے گا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چھاپے سے پہلے مقامی مجسٹریٹ سے اجازت لینا لازمی ہوگا، چھاپے میں تحویل میں لی گئی اشیا اور کاغذات کی فہرست تیار کی جائے گی اور فہرست ایس ای سی پی کے علاقائی دفاتر اور ملزم کو دی جائے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی الیکٹرونکس اشیا کو قبضے میں لینے کا اختیار رکھتا ہے، انکوائری افسر کے ساتھ ایس ای سی پی کے 2 افراد گواہی کے لیے موجود ہوں گے۔ ایس ای سی پی کسی عمارت میں داخل ہونے کے لیے کھڑکی اور دروازہ توڑ سکتا ہے۔

    ایس ای سی پی ضبط اشیا غیر ضروری ہونے کی صورت میں مالکان کو واپس کرنے کا پابند ہوگا، مختلف قوانین کی خلاف ورزی پر 1 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ قوانین کی خلاف وزری جاری رہنے پر 1 لاکھ روپے روزانہ جرمانہ ہوگا۔