Tag: rehabilitation center

  • ری ہیب سینٹر پر مشتعل افراد کا بڑا حملہ، نشے کی لت میں مبتلا 127 افراد فرار

    ری ہیب سینٹر پر مشتعل افراد کا بڑا حملہ، نشے کی لت میں مبتلا 127 افراد فرار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں واقع ری ہیب سینٹر پر مبینہ منشیات فروشوں نے بڑا حملہ کیا ہے، جس میں وہاں سے نشے کی لت میں مبتلا 127 افراد فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مبینہ منشیات فروشوں نے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مرکز پر حملہ کر کے نشہ کی لت میں مبتلا ایک سوستائیس زیر علاج افراد کو فرار کروا دیا۔

    حملہ آوروں نے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے قائم ادارے میں توڑ پھوڑ کی، اور ری ہیب سینٹر کے عملے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، حملے کے دوران پولیس موبائل کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا۔ واضح رہے کہ سن شائن ری ہیب سینٹر کو سندھ پولیس کے افسر عبدالخالق انصاری چلاتے ہیں۔ مرکز میں 10 سے 12 افراد پر مشتمل عملہ تعینات تھا، جو مریضوں کی دیکھ بھال کر رہا تھا۔


    کراچی میں منشیات فروشی کے خلاف گرینڈ آپریشن کی تیاریاں مکمل ، لسٹیں تیار


    مومن آباد پولیس تھانے کے ایس ایچ او کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ یہ کارروائی منشیات فروشوں کی جانب سے نہیں بلکہ علاقہ مکینوں کی طرف سے کی گئی تھی، علاقہ مکین نشے کے عادی افراد کی وجہ سے شدید پریشانی میں مبتلا تھے، جو چوری چکاری کرتے رہتے تھے۔

    مومن آباد تھانے نے سرکاری مدعیت میں منشیات بحالی مرکز پر دھاوا بولنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، ایف آئی آر میں اقدام قتل، بلوا، ہنگامہ آرائی اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر میں محمد شکیل اور اسلم باکسر سمیت کم از کم 150 نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسپتال میں گھس کر فائرنگ کی گئی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ملزمان نے اسپتال میں موجود افراد پر بھی حملہ کیا، ملزمان نے تالا توڑ کر اسپتال میں موجود افراد کو فرار کروایا، اسپتال پر حملہ آور ملزمان 85 ہزار کی رقم بھی لے گئے۔

  • بن مانس کے 3 بچوں کا اغوا برائے تاوان، ملزمان نے ویڈیو بھیج دی

    بن مانس کے 3 بچوں کا اغوا برائے تاوان، ملزمان نے ویڈیو بھیج دی

    کانگو : افریقہ میں سفاک اغوا کاروں نے تاوان کی لالچ میں انسانوں کے ساتھ ساتھ بے زبان بندروں کو بھی اغوا کرنا شروع کردیا، بن مانس کے 3 مغوی بچوں کی ویڈیو بھیج دی۔

    افریقہ میں جرم کی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جس میں نامعلوم اغوا کاروں نے بڑی رقم کے حصول کیلئے بن مانس کے تین بچے اغوا کرلیے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افریقی ملک جمہوریہ کانگو میں اغوا کاروں نے بن مانس کے 3 بچوں کو اغوا کرکے بھاری تاوان مانگ لیا اور ان چمپینزیزکی ہاتھ پاؤں بندھی ویڈیو بھی بھیجی۔

    خبر کے مطابق ایک مقامی بحالی سینٹر سے بن مانس کے 3 بچے غائب ہوگئے، پہلے تو عملے کا خیال تھا کہ شاید شرارتی بن مانس پنجرے سے نکل کر بھاگنے میں کامیاب ہوگئے تاہم حیران کن طور انہیں اغوا کاروں کی فون کال آئی۔

    اغوا کاروں نے بتایا کہ تینوں بن مانس ان کی قید میں ہیں اور بحالی مرکز ان کی رہائی کے لیے بھاری تاوان ادا کرے، عملے نے اسے مذاق سمجھتے ہوئے بن مانسوں کے ان کی قید میں ہونے کا ثبوت مانگا۔

    جس پر اغوا کاروں نے بحالی مرکز کے عملے کو ایک ویڈیو بھیجی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بن مانسوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں۔ تاوان کے لیے بن مانسوں کے اغوا کی یہ اپنی نوعیت کی پہلی واردات ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جس بحالی سینٹر سے یہ بن مانس اغوا ہوئے وہاں اس نسل کے مزید 40 جانور موجود ہیں جب کہ معدومی کے شکار بندر کی نسل بھی ہے۔ اغوا ہونے والے بن مانسوں کی عمریں 2 سے 5 سال کے درمیان ہیں۔

  • اسلام آباد: نفسیاتی بحالی کے 12 مراکز کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: نفسیاتی بحالی کے 12 مراکز کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ناقص سہولیات پر نفسیاتی بحالی کے 12 مراکز کو نوٹس جاری کردیے گئے جبکہ ایک سینٹر کو تا حکم ثانی بند کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ہیلتھ کیئر اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کی ٹیم نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 نفسیاتی بحالی کے مراکز کی انسپکشن کی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر اتھارٹی نے 12 نفسیاتی بحالی کے مراکز کو نوٹس جاری کردیے، مذکورہ نفسیاتی بحالی کے مراکز کا عملہ غیر تربیت یافتہ تھا جہاں وہاں گندگی کے ڈھیر تھے۔

    اتھارٹی نے غیر اخلاقی میڈیکل پریکٹس پر ایک نفسیاتی بحالی سینٹر کو تا حکم ثانی بند کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    ہیلتھ اتھارٹی نے نفسیاتی و بحالی سینٹرز کو رجسٹریشن کی ہدایت کی ہے۔

  • قصور میں جنسی زیادتی کی روک تھام اور علاج کے لئے ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام

    قصور میں جنسی زیادتی کی روک تھام اور علاج کے لئے ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام

    لاہور : جنسی زیادتی کے کیسز کی روک تھام اور علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر قائم کیا جارہا ہے، سرکاری سطح پر قائم کیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر ہوگا۔

    لاہور سے اے آر وائی نیوز کی نمائندہ ثانیہ چودھری کی رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی یا ہراسگی معاشرے ایک اہم مسئلہ ہے، حالیہ سالوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ان جرائم کی روک تھام کے لئے نئے اقدامات اٹھانے کے لئے متعلقہ حکام دباؤ ڈالا ہے۔

    https://www.facebook.com/arystories/videos/290646391528210/

    اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں زیادتی سے متاثرہ بچوں کے علاج اور بحالی کے لئے بنایا جانے والا سینٹر انہیں اقدامات کی ایک کڑی ہے۔

    ری ہیبلیٹیشن سینٹر میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، ماہر نفسیات اور دیگر عملے کو باقاعدہ تربیت فراہم کی جارہی ہے، ڈاکٹر حنا جسٹن بھی ان میں سے ایک ہیں۔

    زینب قتل کیس کے بعد کی جانے والی ریسرچ کے مطابق زیادتی کا شکار ہونے والے دس سال سے کم عمر بچوں میں69فیصد تعداد لڑکوں کی تھی جبکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور کے مطابق اب بھی ہر مہینے جنسی تشدد کے چار سے پانچ واقعات رپورٹ ہوتے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    ثانیہ چودھری کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر کے قیام کے بعد حکومت صوبے کی سطح پر ایسے ہی دیگر شعبے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • یمنی بچوں کے لیے بنائے سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر کے پانچویں مرحلے کا آغاز

    یمنی بچوں کے لیے بنائے سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر کے پانچویں مرحلے کا آغاز

    ریاض : سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام سے منسوب بحالی مرکز میں بحالی پروگرام کے پانچویں اور چھٹے دور کا آغاز ہوگیا ہے جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے۔

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینٹر میں جاری بچوں کے بحالی پروگرام کے پانچویں مرحلے میں جنگ کی آگ سے متاثرہ 80 بچوں کو شامل کیا گیا ہے، بحالی پروگرام مکمل ہونے کے بعد مذکورہ بچوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بحالی مرکز میں لائے گئے تمام بچوں کا تعلق یمن کے مختلف شہروں سے ہے۔ جنہیں جنگ کے دوران سعودی عرب کی اتحادی افواج بحالی مرکز میں لائی تھی۔

    خیال رہے کہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینیٹر میں جاری بحالی پروگرام کے چوتھے مرحلے میں 161 بچوں کو بحالی کے مختلف مراحل سے گزارا گیا تھا۔

    واضع رہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز بحالی مرکز یمن حوثیوں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے گئے 2ہزار بچوں کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں متاثر ہونے والے بچے کو بحالی مرکز میں ایک ماہ کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کی تفسیات اور تعلیم سمیت دیگر امور پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ یمن میں گذشتہ 4 برس جاری جنگ کے دوران حوثیوں کو یمنی فوج اور سعودی اتحادی افواج کے خلاف مزاحمت کرنے کےلیے شدید افرادی قوت کا ضرورت ہے، جس کے لیے وہ لوگ جبراً یمنی بچوں کو جنگ کی آگ میں جھونک رہے ہیں۔

    سعودی اتحادی اور یمنی فوج کی جانب سے حوثیوں کے خلاف الحدیدہ کے علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے، مصدقہ اطلاعات کے مطابق حوثی جنگوؤں کو شدہد افراد قلت کا سامنا ہے جس کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء کے بچوں کو اگلے محازوں پر بھیجنا شروع کردیا ہے۔

    غیر ملکی انسانی حقوق کی تنظیم ’آبزرویٹری الائنس‘ حالیہ رپورٹ کے مطابق یمن میں جنوری سے جون کی 15 تاریخ تک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حوثی ملیشیاء نے 305 بچوں کو جنگ کے ایندھن میں جھونک چکے ہیں۔

    دوسری جانب جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حوثی ملیشیاء کے افراد یمن کے شہر ذمار، صنعاء، اور عمران سمیت کئی شہروں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو جنگ میں استعمال کرچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • رینجرزنے بیس نوجوانوں کو دہشت گرد بننے سے بچالیا

    رینجرزنے بیس نوجوانوں کو دہشت گرد بننے سے بچالیا

    کراچی : دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سےپہلے ہی رینجرز20 نوجوانوں کو راہ راست پر لے آئی، رینجرز اصلاحی مرکز کا قیام بھٹکے ہوئے مستقبل کو ان کی صحیح منزل دکھانے میں مرکزی کردارادا کرنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں قائم رینجرز کے 82 ونگ میں اصلاحی مرکز میں بیس نوجوانوں کو دہشت گرد بننے سے بچا لیا گیا۔

    اصلاحی مرکز میں مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئی مرکز میں مختلف آپریشنز کے دوران حراست میں لئے گئے چالیس نوجوان موجود تھے جن کی ذہن سازی کی گئی۔

    ان کی عمریں اٹھارہ سے چوبیس سال کے درمیان ہیں، ان نوجوانوں کو یہاں پر صحت مندانہ ماحول فراہم کیا گیا،اس کے بعد جب ان نوجوانوں کی مکمل اسکریننگ کی گئی توان میں سے بیس نوجوان ایسے تھے جو اپنی پرانی زندگی بھول چکے تھے۔

    ان میں سے آٹھ طلبہ ایسے بھی تھے جنہوں نے افغانستان میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کی تھی۔ جو مستقبل میں دہشت گردی کی کسی بڑی کارروائی کا حصہ بن سکتے تھے۔

    اب ان نوجوانوں کو مختلف پرائیویٹ کپمنیوں میں ملازمت بھی مل چکی ہے، فلاحی مرکز کے انچارج میجر احمد نے اے آر وائی کو بتایا کہ اصلاحی مرکز کا افتتاح کور کمانڈر کراچی نے کیا تھا۔