Tag: rehbar-committee

  • اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی نہیں ڈکیت کمیٹی لگتی ہے، عثمان ڈار

    اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی نہیں ڈکیت کمیٹی لگتی ہے، عثمان ڈار

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نہیں (ڈکیت) رابر کمیٹی لگتی ہے، پلان اے، بی اور پھر سی کی طرف جاتے ہوئے انہیں یاد آیا کہ اکبرایس بابر نے فارن فنڈنگ کی دیگ لگائی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے ار وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ عثمان ڈار نے اپنی گفتگو میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو ڈکیت کمیٹی سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رہبر کمیٹی نہیں بلکہ رابر کمیٹی لگتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پلان اے بی اور سی کی طرف جاتے اپوزیشن کو اچانک خیال آیا کہ اکبرایس بابر نے بھی فارن فنڈنگ کی دیگ لگائی ہوئی ہے تو سوچا کہ فارن فنڈنگ کی دیگ مل کر کھائیں گے۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ حکومت نے ن لیگ کے ساتھ کوئی دس سال کا معاہدہ نہیں کیا ہے بلکہ وزیر اعظم عمران خان نے رحم دلی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان سے پہلے یہ ہی فارن فنڈنگ کیس حنیف عباسی بھی سپریم کورٹ لے جاچکے ہیں، جہاں انہیں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا،23اکاؤنٹس میں سے دو اکاؤنٹ خود اکبرایس بابر کے بھی ہیں، اکبرایس بابر اس وقت اپوزیشن جماعتوں کے فرنٹ مین بنے ہوئے ہیں۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اکبر ایس بابر کی دی گئی فوٹوکاپیوں کی اسکروٹنی کیوں نہیں کرتا؟ کھودا پہاڑ نکلاچوہا تو کیا شاہنواز رانجھا استعفیٰ دیں گے؟ اس بات کا اعلان کریں۔

    پروگرام پلے پاور میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک سے رجسٹرڈ کارکنوں کی فیس آتی رہی ہے، ہم نے الیکشن کمیشن میں چالیس ہزار رجسٹر ڈ کارکنوں کی فہرست دی تھی۔

  • رہبر کمیٹی سے مذاکرات کی حتمی رپورٹ پرویز خٹک کل کابینہ میں پیش کریں گے

    رہبر کمیٹی سے مذاکرات کی حتمی رپورٹ پرویز خٹک کل کابینہ میں پیش کریں گے

    اسلام آباد : رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک مذاکرات کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ کل کابینہ میں پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رہبرکمیٹی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے متعلق رپورٹ کل کابینہ میں پیش کی جائے گی۔

    مذکورہ رپورٹ کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے آزادی مارچ پر آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق مشاورت مکمل کرلی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزخٹک نے رہبر کمیٹی سے مذاکرات کی رپورٹ بھی تیار کرلی ہے اور وہ اپنی حتمی رپورٹ کل کابینہ اراکین کے سامنے پیش کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے نکات میں کہا گیا ہے کہ آزادی مارچ ایک معاہدے کے تحت ہورہا ہے، رہبرکمیٹی میں تمام جماعتوں سے رابطے ہوئے، آزادی مارچ والوں کو معاہدے کے نکات کی پابندی کرنا ہوگی۔

    پرویز خٹک کی رپورٹ کے نکات میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے آزادی مارچ میں اب تک کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، معاہدے کے تحت آزادی مارچ جلسہ گاہ تک محدود رہے گا۔

    حکومتی کمیٹی کی جانب سے مذاکرات کا دروازہ کسی بھی وقت بند نہیں ہوگا، کابینہ کیلئے بریفنگ تیار کرلی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک

    واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت کے اپنے اپنے اتحادیوں سے مسلسل رابطے ہیں اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج طلب

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا، اجلاس میں 25 جولائی کے اپوزیشن کے احتجاج کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں اکرم درانی کی زیرصدارت اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں 25 جولائی کے احتجاج کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اس سے قبل 11 جولائی کو اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اکرم درانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رہبرکمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کے لیے میر حاصل بزنجو کے نام پراتفاق کیا ہے۔

    اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے میرحاصل بزنجو امیدوار ہوں گے، تمام ممبران نے میرحاصل بزنجو پر اتفاق کیا، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل کریں۔

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو 36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

  • اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا اور کہا  ہے کہ سب جماعتیں میرحاصل بزنجوکوووٹ دیں گی، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی  رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اکرم درانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رہبرکمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کیلئے میر حاصل بزنجو کے نام پراتفاق کرلیا ہے، اپوزیشن کی سب جماعتیں میرحاصل بزنجو کو ووٹ دیں گی۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے میرحاصل بزنجو امیدوار ہوں گے، تمام ممبران نے میرحاصل بزنجو پر اتفاق کیا، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل کریں۔

    چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو اور میرکبیر شاہی کےنام پیش کیےگئےتھے ، جس پراپوزیشن نے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا تھا اور چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں :  اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی ۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    خیال رہے اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67  سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    واضح رہے اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے 25جولائی کو یوم سیاہ منائے جانے اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔

    بعد ازاں 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: اپوزیشن کی حکومت مخالف رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں کے 11 اراکین پر مشتمل رہبرکمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس میں کمیٹی کی صدارت، حکومت کے خلاف تحریک چلانے سمیت دیگر اہم معاملات پر فیصلے ہوں گے۔

    رہبر کمیٹی میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے 2،2 جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔ کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور پیپلزپارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری شامل ہیں۔

    جے یو آئی ف سے اکرم خان درانی، نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو، پشتونخواہ ملی پارٹی سے عثمان کاکڑ، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر، اے این پی سے میاں افتخار، مرکزی جمعیت اہلحدیث سے شفیق پسروری اور جمیعت علمائے پاکستان سے اویس نورانی رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں۔

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    دوسری جانب اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

  • مسلم لیگ ن کا رہبر کمیٹی کیلئے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام تجویز

    مسلم لیگ ن کا رہبر کمیٹی کیلئے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام تجویز

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سےمتعلق رہبرکمیٹی کی تشکیل دے دی گئی اور مسلم لیگ (ن)نے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام رہبر کمیٹی کےلئے تجویر کئے ہیں، رہبرکمیٹی چیئرمین سینیٹ سے متعلق ناموں کوحتمی شکل دے گی۔

    تفیصلات کے مطابق اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا شہباز شریف کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کا کوئی رکن شریک نہیں ہوا، ،اجلاس میں مولانا اسعد محمود، شاہدہ اختر ، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب ،مرتضی ٰجاوید عباسی، روحیل اصغر، کھیئل داس کوہستانی و دیگر شریک ہوئے ۔

    اجلاس میں رہبر کمیٹی کے لئے نامزدگی سے متعلق مشاورت کی گئی ، قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری اور سپلمنٹری گرانٹس کے منظوری پر بات چیت کی گئی ۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے رہبر کمیٹی کے لئے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام تجویز کئے اور نام مولانا فضل الرحمن کو بھجوا دیئے، رہبرکمیٹی چیئرمین سینیٹ سےمتعلق ناموں کوحتمی شکل دے گی۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے چیئرمین سینیٹ کا نام تاحال فائنل نہیں کیا، مسلم لیگ ن کی جانب سے میر حاصل بزنجو کے نام پر غور کیا گیا.

    واضح رہے کہ اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائے گا، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔