Tag: Reindeer

  • بارہ سنگھے کی آنکھ وہ دیکھ سکتی ہے جو انسانی آنکھ بھی نہیں دیکھ سکتی

    بارہ سنگھے کی آنکھ وہ دیکھ سکتی ہے جو انسانی آنکھ بھی نہیں دیکھ سکتی

    بارہ سنگھا یورپ و امریکا کے میدانی و برفانی علاقوں میں رہنے والا ایسا جانور ہے جس میں چند ایسی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو کسی اور ممالیہ جاندار میں موجود نہیں ہوتیں۔

    اپنی ان خصوصیات کی وجہ سے بارہ سنگھا تمام ممالیہ جانوروں میں منفرد حیثیت رکھتا ہے، آئیں دیکھتے ہیں وہ کیا خصوصیات ہیں۔

    برطانیہ کی بائیو ٹیکنالوجی اینڈ بائیولوجیکل سائنس ریسرچ کونسل (بی بی ایس آر سی) کی ایک تحقیق کے مطابق برفانی بارہ سنگھے تابکار شعاعیں دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بارہ سنگھے کے علاوہ کسی اور ممالیہ جانور حتیٰ کہ انسانی آنکھ بھی اس نوع کی نہیں ہوتی جن سے تابکار شعاعیں گزر سکیں۔

    ان شعاعوں کو دیکھنے کی وجہ سے بارہ سنگھے برف میں ان چیزوں کو دیکھ لیتے ہیں جو برف میں کیمو فلاج ہوجاتی ہیں، اس طرح سے انہیں اپنے شکاریوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

    اسی خصوصیت کی وجہ سے بارہ سنگھے بجلی کے پولز اور پاور لائنز سے بھی دور رہتے ہیں جن سے نکلتی شعاعیں وہ دیکھ لیتے ہیں۔

    تابکار شعاعیں دیکھ لینے کے باعث بارہ سنگھوں کی آنکھوں کا رنگ بھی ہر موسم میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

    برفانی علاقوں کی تاریک راتوں اور سرمئی دنوں میں، بارہ سنگھوں کی آنکھیں قدرتی طور پر نیلے رنگ کی ہوجاتی ہیں جس سے انہیں زیادہ اندھیرے میں دیکھنے میں مدد مل سکے۔

    اسی طرح موسم گرما کی چمکیلی دوپہروں میں چیزوں کو بہتر طور پر دیکھنے کے لیے علیحدہ قسم کی بینائی کی ضرورت ہے جس کے لیے بارہ سنگھوں کی آنکھیں ایک بار پھر اپنا رنگ تبدیل کر کے سنہری رنگ کی ہوجاتی ہیں۔

    دراصل ہر طرح کی روشنی کے لیے آنکھوں کی حساسیت کی سطح مختلف ہوتی ہے اور بارہ سنگھے کی آنکھیں اس سطح کے لیے قدرتی طور پر ایڈجسٹ ہوتی رہتی ہیں۔

    بارہ سنگھے کی آنکھوں کی یہ خصوصیات کسی اور ممالیہ جاندار میں نہیں پائی جاتی۔

  • انسانوں کے پیچھے دوڑتا قطبی ہرنوں کا غول

    انسانوں کے پیچھے دوڑتا قطبی ہرنوں کا غول

    سرد برفیلے موسم میں آپ کے پیچھے جانوروں کا ایک غول دوڑا چلا آرہا ہو تو آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟

    ہمارے لیے شاید یہ ایک غیر معمولی اور کسی حد تک خوفزدہ کردینے والی بات ہو تاہم یورپی ممالک میں ایسا عام ہے جہاں برفانی موسم میں اکثر جانور انسانوں کے ساتھ موجود نظر آتے ہیں۔

    یورپ اور شمالی امریکا کے سرد ترین علاقوں میں پایا جانے والا قطبی ہرن بھی ایسا ہی ایک جانور ہے جو نہایت انسان دوست ہے۔ یہ جانور سرد خطوں میں زندگی کا حصہ ہے۔

    یورپ میں جب میدان برف سے ڈھک جاتے ہیں ایسے میں ان قطبی ہرنوں کی گاڑی جسے رین ڈیئر کارٹ کہا جاتا ہے تفریح کا بہترین ذریعہ ہوتی ہے۔

    مشرقی ایشیائی ملک منگولیا میں نواحی علاقوں میں رہنے والے افراد قطبی ہرنوں کو آمد و رفت کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں جہاں اکثر ننھے بچے قطبی ہرن پر بیٹھ کر اسکول جاتے دکھائی دیتے ہیں۔

  • نایاب سفید بارہ سنگھے نے لوگوں کو حیران کردیا

    نایاب سفید بارہ سنگھے نے لوگوں کو حیران کردیا

    یورپی ملک ناروے میں ایک نہایت نایاب سفید بارہ سنگھے کا بچہ دیکھا گیا جس نے لوگوں کو حیران کردیا۔

    مذکورہ بارہ سنگھا ایک فوٹو گرافر نے دیکھا جو ہائیکنگ کے لیے پہاڑوں پر موجود تھا۔ 24 سالہ فوٹو گرافر کا کہنا تھا کہ برف جیسا سفید ننھا بارہ سنگھا برف میں چھپ گیا تھا اور دکھائی ہی نہیں دیتا تھا۔

    عام بارہ سنگھے کی نسل سے ہی تعلق رکھنے والا یہ انوکھا بارہ سنگھا دراصل جینیاتی بیماری کا شکار تھا جس میں جسم کے رنگ پھیکے پڑجاتے ہیں۔

    اس بیماری میں جسم کو رنگ دینے والے عناصر جنہیں پگمنٹس کہا جاتا ہے کم ہوجاتے ہیں، جس کے بعد جسم کا قدرتی رنگ بہت ہلکا ہوجاتا ہے۔

    مذکورہ بارہ سنگھے کے جسم کے بال سفید جبکہ آنکھوں اور سینگوں کا رنگ قدرتی بھورا ہی تھا۔

    سفید بارہ سنگھے کا ذکر اسکینڈے نیوین ممالک کی لوک کہانیوں میں ملتا ہے۔ اس بارہ سنگھے کو دیکھنا خوش قسمتی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔