Tag: reinstated

  • مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کی بحالی کیلئے اہم فیصلہ

    مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کی بحالی کیلئے اہم فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کی بحالی کے معاملے پر4رکنی خصوصی کمیٹی کی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے، سی اے اے سمیت دیگر محکموں کے ملازمین بحالی سے متعلق حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا جس کے تحت وزیراعظم نے 4رکنی خصوصی کمیٹی کی تشکیل دے دی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر اقتصادی امور، سیاسی امور اور وزیرقانون و انصاف، وزیرتجارت، وزیرمواصلات بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق اداروں کے سربراہان کو ملازمین بحالی کمیٹی میں زیرغور مسائل کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    مذکورہ کمیٹی کو معاملے کے مالی اور قانونی مضمرات پر بریفنگ دی جائے گی، کمیٹی 10روزمیں وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے لیےسفارشات مرتب کرکے پیش کرے گی۔

    اس کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کمیٹی اور سیکریٹریٹ گروپ کو معاونت فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیرشاہ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

  • سانحہ ساہیوال ،عہدے سے ہٹائےگئے ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر دوبارہ سی ٹی ڈی چیف تعینات

    سانحہ ساہیوال ،عہدے سے ہٹائےگئے ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر دوبارہ سی ٹی ڈی چیف تعینات

    ساہیوال :  سانحہ ساہیوال میں عہدے سے ہٹائےگئے ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر کو دوبارہ سی ٹی ڈی چیف لگادیا گیا، جے آئی ٹی اور دیگر اداروں نےساہیوال واقعہ میں رائے طاہر کو بے گناہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے بعدعہدے سے ہٹانے جانے والے سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر خان کو جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد دوبارہ سی ٹی ڈی چیف کے عہدے پر بحلا کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا، جے آئی ٹی اور دیگر اداروں نے ساہیوال واقعہ میں رائے طاہر کو بے گناہ قرار دیا ہے۔

    خیال رہے رائے طاہرکوسانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے عہدے سے ہٹاکر راؤ سرور کو سی ٹی ڈی کا اضافی چارج دیا گیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر نے وقوعہ تبدیل کرنے کی کوشش کی دیگر پولیس افسران بھی واقعے کو توڑ مروڑ کرپیش کررہے تھے۔

    یاد رہے سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ میں خلیل اور اس کی اہلخانہ کو بے گناہ جبکہ ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے فون پرمشکوک افرادسےرابطوں کےدرجنوں پیغامات ملے ہیں اور اس کے بھائی احتشام نےمشکوک افرادکےگھرآنےکی تصدیق کی ہے ۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: جے آئی ٹی رپورٹ میں خلیل اور اہل خانہ بے گناہ قرار

    رپورٹ کے مطابق ذیشان اکثر دہشت گردوں کو اپنے گھر میں پناہ بھی دیتا تھا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کارروائی میں خلیل اور اس کے اہل خانہ کو بچایا جاسکتا تھا لیکن سی ٹی ڈی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، مقدمے میں زیرِ حراست چھ اہلکار ہی فائرنگ میں ملوث تھے ، گاڑی کے اندر سے فائرنگ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایک بچہ اور دو بچیاں بچ گئی تھیں، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بیانات میں واضح تضاد تھا۔

    واقعے پر ملک بھر سے شدید ردعمل آیا، جس پر وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔ جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا۔

  • بینظیر قتل کیس میں سزایافتہ خرم شہزاد دوبارہ ایس ایس پی اسپیشل برانچ راولپنڈی تعینات

    بینظیر قتل کیس میں سزایافتہ خرم شہزاد دوبارہ ایس ایس پی اسپیشل برانچ راولپنڈی تعینات

    لاہور: آئی جی پنجاب کا انوکھا کارنامہ سزا یافتہ اہلکار کو ضمانت ہوتے ہی پرانے عہدے پر بحال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں سزایافتہ خرم شہزاد کو دوبارہ ایس ایس پی اسپیشل برانچ راولپنڈی تعینات کردیا۔

    خرم شہزاد لاہورہائیکورٹ سے ضمانت پررہا ہوئے تھے۔

    خرم شہزاد سزا سے قبل بھی ایس ایس پی اسپیشل برانچ راولپنڈی تعینات تھے، ایس پی منتظر مہدی کو ایس ایس پی آپریشنزلاہور تعینات کردیا گیا، آئی جی پنجاب نے دونوں افسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینظیربھٹو قتل کیس میں سابق پولیس افسران سعودعزیزاورخرم شہزادکی ضمانتیں منظورکرلی گئیں تھیں اور دونوں کودو،دولاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا تھا۔

    جس کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بینظیر بھٹو قتل کیس میں سابق پولیس افسران سعودعزیزاورخرم شہزادکی ضمانتیں منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ بھٹو خاندان کیلئے کوئی انصاف نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں: بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف اشتہاری قرار


    خیال رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 برس بعد بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق پولیس افسران سعودعزیزاورخرم شہزاد کو سترہ،سترہ سال قید اوردس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کو مفرور قرار دیتے ہوئے اُن کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    یصلے کو پاکستان پیپلز پارٹی نے مسترد کردیا تھا۔ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیوں آصفہ اور بختاور نے اپنے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قتل کیس میں صرف سہولت کاروں کو سزا ہوئی، حقیقی قاتل آج بھی آزاد ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔