Tag: reject

  • الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کا پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ مسترد

    الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کا پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ مسترد

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کا پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ مسترد کردیا اور کہا پولنگ کے اوقات صبح 8 تا 5سے زیادہ نہیں بڑھا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کا پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا پولنگ کا وقت قانون کے مطابق 8 گھنٹے مقرر ہے۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ وقت بڑھانے کا اختیار کمیشن کا ہے فی الحال ضرورت نہیں، وقت میں انتہائی مجبوری اورضرورت کےتحت اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

    حکام نے کہا کہ پولنگ کے اوقات صبح 8 تا5 سے زیادہ نہیں بڑھا سکتے، پولنگ اسٹیشن میں موجود لوگ 5بجے کے بعد بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کاالیکشن کمیشن کو خط، پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ


    یاد رہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی نے پولنگ کاوقت 5سےبڑھاکر8بجےتک کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور عمران خان کی خصوصی ہدایت پر پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن کی خط ارسال کیا گیا تھا۔

    خط میں‌ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موسم گرما کی وجہ سے پولنگ کاوقت صبح 7 سے رات 8 بجے تک کیا جائے، گرمی کی وجہ سے پولنگ متاثر ہوگی، دوپہر کے وقت ٹرن آوٹ کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے الیکشن کی سرگرمی اثر انداز ہوگی۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی کا خط موصول ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔.

    اس سے قبل شیخ رشید کی جانب سے بھی پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ سامنے آیا ہے، جب کہ فواد چوہدری نے بھی اپنی گذشتہ پریس کانفرنس میں پولنگ کے دورانیے میں‌ اضافہ کی مطالبہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی، جسٹس میاں گل حسن کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی الزام تراشی کوچھوڑدیں، پاکستانی عوام کوفیصلہ کرنے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ پر مشتمل جسٹس اطہرمن اللہ ،میاں گل حسن نے نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دئے کہ جب کوئی کیس زیرسماعت ہوتوکوئی بات یاتبصرہ نہیں کیاجاسکتا، نوازشریف کی الزام تراشی کوچھوڑدیں، پاکستانی عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

    جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ نوازشریف نے عدالت سے متعلق کیا کہا ہے، جس پر مخدوم نیازانقلابی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نوازشریف نےکہاطاقت اورعدلیہ کا گٹھ جوڑ توڑنا ہوگا، نوازشریف کے جملے میں عدلیہ کالفظ استعمال ہوا ہے، مجھے مکمل طور پر سن کر فیصلہ کیا جائے

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

    خیال رہے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں نواز شریف کے نامزد کردہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست عدالت نے ابتدائی مرحلے پر ہی مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران عدالت میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کے بعد سے نواز شریف کے تمام فیصلے غیر قانونی قرار دیے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ نواز شریف صادق و آمین نہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی نواز شریف نے بطور وزیر اعظم نامزد کیا، نواز شریف کے نامزد کردہ شاہد خاقان عباسی کی بطور وزیر اعظم نامزدگی غیر قانونی قرار دی جائے اور اسیپکر قومی اسمبلی کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت دی جائے۔

    عدالت نے درخواست گزارمولوی اقبال حیدر پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی نے وزیر اعظم کو منتخب کیا، آئندہ اس طرح کے بے بنیاد مقدمات عدالت میں نہ لائے جائیں۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیساتھ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : شاہد خاقان عباسی عبوری اور شہباز شریف مستقل وزیراعظم نامزد


    یاد رہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم جبکہ شہبازشریف کو مستقل وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو 45دنوں کے لیے وزیر اعظم بنایا جائے گا، جس کے بعد مستقل طور پر شہباز شریف کو وزیر اعظم بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    اسلام : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا اور کہا کہ کتنے شرم کا مقام ہے حکومت طاقتور طبقے سے تو ٹیکس لے نہیں رہی، الٹا شریفوں کو منی لانڈرنگ کی کھلی چھوٹ دےرکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے اضافے کی سمری منظور کرنے پر شدید تنقید کی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نےعوام پرٹیکسزکابوجھ بڑھانےکی ایک اور کوشش کی ہے، کتنے شرم کا مقام ہے حکومت طاقتور طبقے سے تو ٹیکس لےنہیں رہی، حکومت نے الٹا شریفوں کو منی لانڈرنگ کی کھلی چھوٹ دےرکھی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شریف اور اس قماش کے لوگوں کو قومی وسائل لوٹنے کی کھلی چھوٹ ہے۔


    مزید پڑھیں : حکومت نے ایک بارپھرعوام پرپیٹرول بم گرا دیا


    یاد رہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کرتے ہوئے پیٹرول 3.56 ، ڈیزل 6.94 پیسے اور مٹی کا تیل 6.28 پیسے مہنگا کردیا تھا، جس کے بعد پیٹرول کی ایک لیٹر قیمت اٹھاسی روپے سے زائد ہوگئی۔

    پیٹرول کی نئی قیمت 88.07 پیسے تک جاپہنچی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے کے اضافے کے ساتھ 65 روپے 30 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب آئندہ ماہ کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے ہوشربا اضافہ کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں پر پڑے گا۔

    دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات کے ڈائریکٹر جنرل پرائسز عتیق الرحمٰن نے افراط زر پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فروری 2018 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.31 فیصد کمی ہوئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ فروری2017 کے مقابلے میں فروری 2018 میں مہنگائی کی شرح 3.80 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا فروری 18-2017 مہنگائی کی شرح 3.84 فیصد ریکارڈ کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد

    نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کردیں اور کہا کہ اہلیہ کی بیماری کوحاضری سےاستثنیٰ کا جوازنہیں بنایا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تحریری حکم نامہ جج محمد بشیر نے جاری کیا۔

    حکم نامے کے مطابق اہلیہ کی بیماری کوحاضری سےاستثنیٰ کا جوازنہیں بنایا جاسکتا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے کلثوم نواز کی بیماری پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور ان کی 6 کیمو تھراپی ہوچکی ہیں جب کہ مستقبل میں علاج کیے لئے ریڈیو تھراپی کی تجویز دی گئی ہے۔

    تحریری حکم نامہ میں مزید کہا کہ غیرملکی گواہوں کے ویڈیو لنک بیان کے وقت لندن جاکر اٹارنی مقرر کرنے کا جواز بھی تسلیم نہیں کرتے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کردی تھی اور کیس میں 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج


    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر)صفدرنے نیب ریفرنسزمیں 24 فروری سے دو ہفتے کیلئے حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دائر کررکھی تھی۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف کی اہلیہ لندن میں بیمار ہیں، ان کے ٹیسٹ ہونے ہیں۔ ہم ہمیشہ عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں، نواز شریف کی لندن میں موجودگی ضروری ہے، نواز شریف کو لندن جانے کی اجازت دی جائے۔

    خیال رہے کہ 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ اسی روز عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    بعد ازاں عدالت کا وقت ختم ہونے کے باعث اس سے اگلے روز 20 اکتوبر کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی نامزد ملزم نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ جبکہ ان تمام کیسز میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی عمران خان کی درخواست مسترد

    دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی عمران خان کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست مسترد دی اور 19 دسمبر تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف4مقدمات کی سماعت کی، سماعت میں عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا گولی چلی نہ ہی کسی سے کوئی چیزبرآمد ہوئی، دہشتگردی کی دفعات کے لئے ویسا کوئی ایکشن بھی تو ہونا چاہیے، مظاہرین کا مقصد دہشت پھیلانا نہیں تھا۔

    بابر اعوان نے مقدمے کی عدالت میں ایف آئی آر پڑھ کر سنائی، مقدمےکے متن میں کہا گیا کہ عمران خان،طاہرالقادری اسپیکر پر جلاؤ،گھیراؤ کا اعلان کرتے رہے، لوگ غلیل اور ڈنڈوں سے لیس تھے، ایس ایس پی سمیت دیگر اہلکاروں پر حملہ کیا گیا، پولیس اور راہگیر بھی خوفزدہ ہوئے۔

    بابراعوان نے سوال کیا پولیس غلیل سے بھی خوفزدہ ہو سکتی ہے؟ 103 افرادگرفتار ہوئے، کسی سے ڈنڈے یا غلیلیں نہیں ملیں، عمران خان 4حلقے کھولنے کے مطالبے پر احتجاج کررہے تھے، کیا مطالبات کے لیے احتجاج کرنا دہشتگردی ہے ؟ 11 میں سے ایک گواہ نے بھی عمران خان کے خلاف بیان نہیں دیا۔

    پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ بابر اعوان کے دلائل سے اتفاق نہیں کرتا، عمران خان کا اس مقدمےمیں مرکزی کردارہیں، لانگ مارچ کا مقصد منتخب حکومت کو ہٹانا تھا، عمران خان نے وزیراعظم، سیکریٹری داخلہ، آئی جی کو دھمکیاں دیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈنڈوں پرسوئے لگے تھے، غلیل بھی برآمد کی گئی ہیں، 26پولیس افسران زخمی ہوئے تھے۔

    عدالت میں عمران خان اور عارف علوی کی اڈیو ٹیپ کا تذکرہ بھی آیا تو بابر اعوان نے عمران خان اور عارف علوی کی اڈیو ٹیپ کی کاپی مانگ لی اور کہا کہ عدالت لکھے کہ ہمارے فون ٹیپ کئے جاتے ہیں۔

    دوران سماعت عمران خان نے پراسیکیوٹر کے دلائل پر طنز کرتے ہوئے کہا یہ اور انکےلیڈرزدب جھوٹےہیں۔

    عمران خان نے وکیل سے مشورہ کیا کہ کیا میں ڈائس پر بات کرسکتا ہوں؟ جس پر وکیل نے عمران خان کو جواب دیا کہ دلائل مکمل ہوگئے، اب مزید بات نہ کریں۔

    بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چار مقدمات انسداددہشت گردی کی دفعات کے تحت ہی چلیں گے۔

    عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر کی توسیع کرتے ہوئے دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا۔

    آصف زرداری کے رہتے ہوئے پیپلزپارٹی سے اتحاد نہیں ہوسکتا، عمران خان

    سماعت کے بعد عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اداروں کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیاجارہاہے، حکمران اوران کے وکلا بھی جھوٹ بولتےہیں، حکمران اداروں سے ذاتی کام لیتے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ ڈر اور خوف کے باعث میں پیچھے ہٹ جاؤں، آصف زرداری کے رہتے ہوئے پیپلزپارٹی سے اتحاد نہیں ہوسکتا، کرپشن کیخلاف جنگ ہے تو زرداری کی پارٹی سے کیسے اتحاد کرلوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کسی ریاست میں پولیس مظاہرین ایسے گولیاں نہیں چلاتی جس طرح ماڈل ٹاؤن میں چلائی گئیں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات مسترد کردیئے


    یاد رہے اس سے قبل  تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے  پی ٹی وی حملہ سمیت چار کیسز میں تفتیشی افسر انیس اکبر کو تحریری بیان ریکارڈ کرایا اور اپنے اوپر لگے تمام الزامات مسترد کردیئے تھے۔

    واضح رہے کہ عمران خان کو پی ٹی وی حملے سمیت تین مقدمات میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا، 2014 میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران عمران خان اور تحریکِ انصاف کے رہنماء عارف علوی کی مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرِ عام پر آ ئی تھی، جس میں عمران خان مبینہ طور پر حملہ کرنے کا کہہ رہے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس نے بھی نوازشریف کی تینوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی اپیل  مسترد کردی

    چیف جسٹس نے بھی نوازشریف کی تینوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی اپیل مسترد کردی

    اسلام آباد :سابق وزیراعظم نوازشریف کی تينوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اپیل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مسترد کر دی ہے، عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے تمام قانونی آپشن استعمال کرلئے،نظرثانی کے بعد پہلے فیصلے کے خلاف رجوع نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیمبر میں نوازشریف کے تينوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اپیل کی سماعت کی، سابق وزیراعظم کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے نواز شریف کی اپیل مسترد کر دی۔

    اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ فیصلے کے خلاف آئینی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی۔ درخواست گزار تمام قانونی آپشن استعمال کرچکے ہيں۔


    مزید پڑھیں :نواز شریف کی جانب سے 3 ریفرنسز یکجا نہ کرنے کا فیصلہ ایک بار پھر چیلنج


    اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ نظر ثانی کے بعد پہلے فصلے کے خلاف رجوع نہیں کیا جاسکتا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلے سے متعلق درخواست دائر کی تھی، جسے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا۔

    سابق وزیر اعظم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ احتساب عدالت کو تینوں ریفرنسز کو یکجا کر کے ایک ہی فرد جرم عائد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور 19 اکتوبر 2017 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد


    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی اور نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کی تاحیات نااہلی کے لیے دائر درخواست مسترد

    کلثوم نواز کی تاحیات نااہلی کے لیے دائر درخواست مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے کلثوم نواز کی تاحیات نااہلی کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جسٹس امین الدین خان نے بیگم کلثوم نواز کی تاحیات نااہلی کی دائر درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا کہ بیگم کلثوم نواز اپنے خاوند کی زیر کفالت ہیں، پانامہ کیس میں نواز شریف کی نااہلی کے باعث بیگم کلثوم نواز انتخابی شیڈول جاری ہونے کے روز اول سے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی اہل نہیں تھیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ بیگم کلثوم نواز کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس عدالت میں زیرسماعت ہے، اقامہ کی بنیاد پر میاں نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا اس جرم میں سابق وزیراعظم کی اہلیہ بھی شریک ہیں لہذا وہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہیں اترتیں۔

    درخواست گزار کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ آنے تک بیگم کلثوم نواز انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرا سکتی تھیں، اس لیے عدالت بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواستیں مسترد


    عدالت نے قرار دیا کہ ہائی کورٹ کا فل بنچ اپنا فیصلہ سنا چکا ہے جبکہ سپریم کورٹ بھی درخواستیں مسترد کر چکی ہے۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کر دی۔

    یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کامیاب قرار پائی، انہوں نے 61745 ووٹ حاصل کیے۔

    یال رہے کہ گلے کے کینسر میں مبتلا بیگم کلثوم نواز لندن میں زیر علاج ہے ، بیگم کلثوم نواز کے دو آپریشنز ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈاکٹر عاصم کا بیان حقائق کے منافی ہے،ترجمان رینجرز

    ڈاکٹر عاصم کا بیان حقائق کے منافی ہے،ترجمان رینجرز

    کراچی : رینجرز کے ترجمان نے ڈاکٹر عاصم کے نجی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں رینجرز پر لگائے الزامات کی تردید کرتےہوئےکہاکہ ڈاکٹر عاصم کا بیان حقائق کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ نے نجی ٹی وی پرنشر ہونےوالے پروگرام کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کے الزامات تردید کردی ہے، ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ڈاکٹر عاصم کابیان حقائق کے منافی ہے، ڈاکٹر عاصم حسین نے کبھی دوران حراست عدالتوں میں پیشی اور رہائی کے بعد یہ الزامات نہیں لگائے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ انھوں نے رینجرز کی تفتیشی ٹیم پر دوران تفتیش ادویات کے جبراً استعمال اور ان ادویات کے زیراثر بیان ریکارڈ کرانے کا الزام عائد کیا تھا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عاصم ضمانت پر ہیں اوران کے خلاف درج مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نجی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر عاصم مین دعویٰ کیا تھا کہ رینجرز کی جانب سے مجھے نشہ آور ادویات دی جاتی تھیں جس کے بعد ان کا بیان ریکارڈ کیا جاتا تھا، میں نہیں جانتا کہ رینجرز اہلکاروں نے انہیں کس قسم کی ادویات دیں۔

    ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ مجھے یاد نہیں کہ اعترافی ویڈیو میں کیا کہا کیونکہ میں ادویات کے زیر اثر تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن کے 2 مقدمات میں ڈاکٹر عاصم حسین کی رہائی کے احکامات جاری کردیئے تھے، جس کے بعد 31 مارچ کو تقریباً 19 ماہ بعد انھیں رہا کردیا گیا تھا

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو 26 اگست 2015 کو حراست میں لیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فیس بک اکاؤنٹس موبائل فون سے منسلک کرنے کی پاکستانی درخواست مسترد

    فیس بک اکاؤنٹس موبائل فون سے منسلک کرنے کی پاکستانی درخواست مسترد

    واشنگٹن: فیس بک انتظامیہ نے پاکستان کی فیس بک اکاؤنٹ موبائل فون سے منسلک کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے فیس بک انتظامیہ سے رابطہ کیا اور جعلی اکاؤنٹس بنا کر فیس بک پر توہین مذہب اور دوسرا قابل اعتراض مواد کی اشاعت روکنے کے لیے فیس بک کی انتظامیہ سے درخواست کی۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ کہ فیس بک پاکستان میں اپنے صارفین کے اکاؤنٹس موبائل فون نمبر سے منسلک کر دے تاکہ ڈیٹا بیس کے ذریعے ان کا کھوج لگا کر ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔

    فیس بک انتظامیہ نے پاکستانی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ پاکستان کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، مطالبہ صارفین کے حقوق کے تحفظ کے پیش نظر مسترد کیا گیا، صارفین کی نجی معلومات کا تحفظ کرتے رہیں گے۔

    پاکستان نے توہین مذہب، قابل اعتراض مواد کی اشاعت روکنے کیلئے فیس بک انتطامیہ سے رابطہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں تمام موبائل نمبرز کی بائیومیٹرک نظام کے تحت تصدیق کی جاتی ہے لہذا اگر تمام فیس بک اکاؤنٹس موبائل نمبر سے منسلک ہوجائیں تو جعلی اکاؤنٹس کے شر سے کافی حد تک نمٹاجاسکتا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار کی فیس بک کے نائب صدر جوئل کپلان سے ملاقات ہوئی تھی، ملاقات میں ویب سائٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، فیس بک کے نائب صدر نے وزیر داخلہ کو یقین دلایا تھا کہ نہ صرف جعلی اکاونٹس بند کر دیں گے بلکہ دہشت گردی اور تشدد کی وجہ بننے والے نفرت آمیز اور غیراخلاقی مواد ہٹانے کی کوشش بھی کریں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔