Tag: reko diq Case

  • ریکوڈک کیس : حکومتِ پاکستان  اور ٹیتھیان کمپنی کے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو

    ریکوڈک کیس : حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کمپنی کے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو

    اسلام آباد :ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کمپنی کے درمیان 50فیصد شیئرز پر اتفاق ہوگیا، ڈیل فائنل ہوئی تو پاکستان پر سے 10ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ریکوڈک کیس میں حکومتِ پاکستان اور ٹیتھیان کمپنی کے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اورٹھیتھان کمپنی کے درمیان 50فیصد شیئرز پر اتفاق ہوگیا، سابقہ معاہدے میں پاکستان کا شیئر صرف 25 فیصد تھا۔

    اس حوالے سے پاکستان اورٹیتھیان کمپنی کےدرمیان معاہدہ فروری میں طےہونے کا امکان ہے ، اگر ڈیل فائنل ہوگئی تو پاکستان پر سے 10ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ ٹل جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیتھان کمپنی نے حکومت سے سرمایہ کاری پر قانونی تحفظ مانگ لیا، کمپنی نے مؤقف میں کہا ہے کہ ماضی کی قانونی چارہ جوئی میں جوکچھ ہوا ویسا حادثہ دوبارہ نہیں چاہتے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اورٹیتھان کمپنی میں مذاکرات عدالت کے باہر تصفیے کے لیے ہورہے ہیں۔
    .
    واضح رہے کہ اکسڈ نے 12 جولائی 2019 کو 5.6ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا پاکستان نے5.6 ارب ڈالر جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکم امتناع لیا تھا ، مشروط حکم امتناع کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالرغیر ملکی بینک میں جمع کرانا تھے، حکم امتناع مدت ختم ہونے پر ٹیتھیان نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ میں درخواست دی۔

    یاد رہے کہ عالمی بینک کے ایک ٹربیونل نے جولائی 2019 میں پاکستان کی طرف سے ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کے ساتھ کان کنی کا معاہدہ ختم کرنے پر تقریباً چھ ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ پاکستان نے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی جس پر ٹربیونل نے عارضی حکم امتناع دے رکھا تھا۔

  • ریکوڈک کیس : حکومت ملکی مفادات کا ہر صورت دفاع کرے گی، اٹارنی جنرل

    ریکوڈک کیس : حکومت ملکی مفادات کا ہر صورت دفاع کرے گی، اٹارنی جنرل

    اسلام آباد : ریکوڈک کیس میں برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے عبوری حکم جاری کردیا، ٹیتھیان کمپنی کی جانب پاکستان کے اثاثے منجمد کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی, عبوری حکم برٹش ورجن آئی لینڈ ہائیکورٹ نے 16دسمبر 2020 کو جاری کیا۔

    اس حوالے سے اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے پاکستان کو سنے بغیر حکم دیا، حکومت وسائل استعمال کرکے پاکستان کے مفادات کا دفاع کرے گی۔

    واضح رہے کہ اکسڈ نے12 جولائی 2019 کو 5.6ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا پاکستان نے5.6 ارب ڈالر جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکم امتناع لیا تھا ، مشروط حکم امتناع کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالرغیر ملکی بینک میں جمع کرانا تھے، حکم امتناع مدت ختم ہونے پر ٹیتھیان نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ میں درخواست دی۔

    یاد رہے کہ عالمی بینک کے ایک ٹربیونل نے جولائی 2019 میں پاکستان کی طرف سے ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کے ساتھ کان کنی کا معاہدہ ختم کرنے پر تقریباً چھ ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ پاکستان نے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی جس پر ٹربیونل نے عارضی حکم امتناع دے رکھا تھا۔

    ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    خیال رہے کہ کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    بین الاقوامی عدالت میں کیس کے دوران پاکستان ہرجانے کی رقم 16 ارب سے 6 ارب ڈالر کرانے میں کام یاب ہوا۔

  • ریکوڈک کا فیصلہ تنہا نہیں، دو ججز کے ساتھ بیٹھ کر کیا: افتخار چوہدری

    ریکوڈک کا فیصلہ تنہا نہیں، دو ججز کے ساتھ بیٹھ کر کیا: افتخار چوہدری

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے کہا ہے کہ ریکوڈک کا فیصلہ انھوں نے تنہا نہیں، سپریم کورٹ کے دو ججز کے ساتھ بیٹھ کر کیا.

    ان خیالات کا اطہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہم جو بھی کام کرتے ہیں آئین و قانون کے مطابق کرتے ہیں.

    سابق چیف جسٹس نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے کی تحقیقات1993 سے ہونی چاہیے، ریکوڈک میں ایک ہزار ارب ڈالر مالیت کے ذخائر ہیں.

    جسٹس (ر) افتخار چوہدری نے کہا کہ ریکوڈک میں جو کرپشن کی گئی، وہ بہت بڑی ہے، ریکوڈک میں دریافت ہوچکی ہے، رپورٹ موجود ہے، یہ کامیابی ہے.

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ججز کے فیصلوں کو چیلنج کرنے سے انارکی پیدا ہوگی، آئین کے تحت سابق جج کسی کمیشن کےسامنے پیش نہیں ہوسکتا.

    انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسٹیل مل کےخریداروں کا بھارتیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ تھا، اکیس ارب روپے میں فروخت نقصان کا سودا ہوتا۔

    کلبھوشن یادیو کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کو عالمی عدالت سے قونصلر رسائی نہیں ملنی چاہیے تھی.

    کلبھوشن کیس میں نظرثانی کامعاملہ پاکستان کی عدالت کرے گی، پاکستان کی عدالت کے فیصلےکودنیا کو ماننا پڑے گا، ملٹری کورٹس کی سزا پر عدالت عظمیٰ سے بھی توثیق کی نظیریں ہیں.

    خیال رہے کہ ثالثی عدالت کی جانب سے ریکوڈک کیس میں بین الاقوامی کمپنی کو بھاری ہرجانہ دینے کا حکم دینے کے بعد حکومتی وزرا اور تجزیہ کاروں کی جانب سے اس فیصلہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • ریکوڈک کیس ، عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کے خلاف فیصلہ دے دیا

    ریکوڈک کیس ، عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کے خلاف فیصلہ دے دیا

    نیویارک : ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت برائے سرمایہ کاری تنازعات نے ریکوڈک کیس میں ٹیتھیان کاپر کمپنی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

    ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت نے ریکوڈک کیس میں میں پاکستان کے خلاف فیصلہ دے دیا، عالمی عدالت نے فیصلہ دیا کہ پاکستان نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ عالمی عدالت آج سے جرمانے کے بارے میں سماعت شروع کرے گی جس میں دونوں فریقین کو بلایا گیا ہے۔

    ٹیتھیان کاپر کمپنی نے ریکوڈک میں مائننگ کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر عالمی ثالثی ٹربیونل سے رابطہ کیا تھا، کمپنی علاقے میں سونا اور تانبے کی تلاش کا کام سرانجام دے چکی ہے تاہم اس کے بعد مائننگ کے حوالے سے کمپنی کی درخواست حکومت پاکستان نے مسترد کر دی تھی جس کے بعد کمپنی نے عالمی ثالثی ٹربیونل سے رجوع کیا تھا ۔

    ریکو ڈک میں سونے اور تانبے کی تلاش کیلئے ٹیتھیان کاپر کمپنی کو ٹھیکہ

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے ضلع چاغی کے علاقے ریکو ڈک میں سونے اور تانبے کی تلاش کیلئے ٹھیکہ ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی ) کو دیا تھا، جس کی مالیت 245ملین ڈالر تھی۔

    خیال رہے کہ ریکوڈک دنیا میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے۔

    ماہرین کے مطابق ریکو ڈک میں ایک کھرب ڈالر (ہزار ارب)مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماضی میں اس طرح کے اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ منصوبے کو چین کے حوالے کیا جارہا ہے تاہم سرکاری ذرائع نے اسکی تصدیق نہیں کی۔

    ۔

  • بلوچستان ریکوڈک کیس:عالمی عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا

    بلوچستان ریکوڈک کیس:عالمی عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا

    پیرس : عالمی ثالثی عدالت میں بلوچستان ریکوڈک کیس کی سماعت مکمل کرلی گئی ، فیصلہ تین سے چھ ماہ میں سنایا جائیگا۔عالمی عدالت میں زیر سماعت ریکو ڈک کیس میں فریقین نے بحث پر اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کہ تین سے چھ ماہ تک سنایا جائے گا۔

    بلوچستان میں سونے کے ذخائر کی تلاش کرنے والی کینیڈا اور چلی کی ایک مشترکہ کمپنی ٹیتھیان کاپر نےسپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے دو ہزار تیرہ میں ریکوڈک معاہدےکوکالعدم قراردیئے جانے کے بعد عالمی عدالت میں پاکستان پرہرجانےکادعویٰ کیاتھا۔

    کیس کی سماعت کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالماک بلوچ قانونی ومائننگ ماہرین کےہمراہ پیرس میں موجودتھے