Tag: releaf

  • متحدہ عرب امارات کا مہنگائی سے نمٹنے کے لیے تاریخی اقدام

    متحدہ عرب امارات کا مہنگائی سے نمٹنے کے لیے تاریخی اقدام

    یو اے ای : دنیا بھر میں مہنگائی کی شرح میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے، جس کے سد باب کیلئے حکومتیں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کررہی ہیں۔

    اس حوالے سے متحدہ عرب امارات میں سماجی بہبود کی وزارت نے منگل 5 جولائی سے افراط زر الاؤنس کی تقسیم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ فیملی الاؤنس ستمبر سے تقسیم کیا جائے گا۔ فیملی الاؤنس میں بیوی اور بچے شامل ہیں۔

    الامارات الیوم کے مطابق سماجی بہبود کی وزارت نے کہا ہے کہ افراط زر الاؤنس میں پیٹرول، کھانے پینے کی اشیا، پانی اور بجلی کے الاؤنس شامل ہیں۔

    سماجی بہبود کی وزارت نے افراط زر الاؤنسسز اور فیملی الاؤنس کے درمیان فرق کے حوالے سے بتایا کہ جو الاؤنس ستمبر میں اب سے دو ماہ بعد دیا جائے گا اس کا تعلق دراصل ان نئے اضافوں سے ہے جس کا تذکرہ نئے پروگرام کے تحت محدود آمدنی والوں کی اعانت کے نظام میں کیا گیا ہے۔

    وزارت نے بیان میں کہا کہ ستمبر میں جو الاؤنس دیے جائیں گے ان کا تعلق محدود آمدنی والے اماراتی خاندانوں کے اعانتی پروگرام سے ہے۔

    اس کے تحت فیملی کےسربراہ کا الاؤنس، بیوی کا الاؤنس، بچوں کا الاؤنس، رہائش کے لیے مختص اعانت، بے روزگاری الاؤنس اور 45 برس سے زیادہ عمر کے بے روزگاروں کے الاؤنس سے ہے۔

    امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے محدود آمدنی والے شہریوں کے لیے سماجی اعانت پروگرام کی تنظیم نو کی ہدایت جاری کی ہے اس کے تحت یہ پروگرام 28 ارب درہم سے کیاجائے گا۔ سالانہ سماجی اعانت بجٹ 2.7 ارب درہم سے بڑھ کر 5 ارب درہم تک پہنچ جائے گا۔

    اعانتی پروگرام میں چارعناصر کا اضافہ کیا گیا ہے ان میں رہائش، یونیورسٹی کی تعلیم، 45 برس سے زیادہ عمر کے بے روزگار شہری اور روزگار کے متلاشی شہریوں کی اعانت شامل ہے۔

  • رمضان بچت بازارعوام کو ریلف دینے میں ناکام

    رمضان بچت بازارعوام کو ریلف دینے میں ناکام

    ملک بھر میں سجنے والے رمضان بچت بازارعوام کو ریلف دینے میں ناکام ہیں ، کسی نے کہا کہ عام دکان اور بچت بازار میں کوئی فرق نہیں تو کسی نے دہائی دی کہ بچت بازاروں میں سامان ہی نہیں ۔

    حکومت کی جانب سے لگائے گئے رمضان بچت بازاروں کا یہ دعویٰ ہے کہ بچت بازاروں میں آئیں اور پیسے بچائیں ، لیکن عوام نے ان بازاروں کو  چور بازار کا نام دے ڈالا۔ اسلام آباد کے شہری ان بچت بازاروں میں آکے پریشان ہیں، کہتے ہیں کہ عوام کو ان بازاروں کے نام پر کڑوی گولی دی گئی.

    دکانداروں نے بھی صاف کہہ دیا کہ مال کے اچھے ریٹس نہیں ملتے اسی لئے سستا سامان مہنگے داموں فروخت کرنا مجبوری ہے، ملتان کے عوام نے سنایا اپنا حال کہتے ہیں کہ سامان دیا تو جا رہا ہے لیکن صرف جان پہچان کے لوگوں کو فیصل آباد کے لوگوں نے کہا کہ آلو کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے، پشاور اور دیگر شہروں میں بھی لوگ مہنگائی کے بے قابو جن سے پریشان ہیں