Tag: release

  • ہانیہ اور دلجیت کی فلم ’سردار جی 3‘ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز

    ہانیہ اور دلجیت کی فلم ’سردار جی 3‘ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز

    پاکستان کی ڈمپل گرل ہانیہ عامر اور بھارتی اداکار دلجیت دوسانجھ کی نئی فلم سردار جی 3 کو آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز کردیا گیا ہے۔

    پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر اور دلجیت دوسانجھ کو ایک ساتھ دیکھنے کے لیے شائقین کا انتظار ختم ہوگیا، کامیڈی، فینٹسی اور ہارر سے بھرپور بھارتی پنجابی فلم سردار جی 3 پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ریلیز کی جائے گی۔

    فلم آج برطانیہ، امریکا، کینیڈا، مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک میں سنیما گھروں کی زینت بنے گی تاہم حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور پاکستانی فنکاروں کی موجودگی کے باعث بھارت میں فلم کی نمائش پر پابندی ہے۔

    کچھ دن قبل فلم کا ٹریلر ریلیز ہوا تو بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین نے دلجیت دوسانجھ کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔

    گزشتہ روز سندھ، پنجاب اور وفاق، تینوں پاکستانی سنسر بورڈز نے فلم کو پاکستانی سینماؤں میں نمائش کی اجازت دے دی، فلم کو ملک بھر کے سنیما گھروں میں ریلیز کرنے کا سینسر سرٹیفکیٹ مل گیا۔

    اداکارہ ہانیہ عامر نے بھی اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر فلم کا ایک پوسٹر شیئر کیا، جس میں بتایا گیا کہ ’سردار جی 3‘، ملک بھر کے سینماؤں میں ریلیز کی جائے گی۔

    ہانیہ عامر کی جانب سے شیئر کیے گئے پوسٹر میں پاکستان کے کئی بڑے سینماؤں جن میں سینی پیکس، نیوپلیکس سینماز (کراچی)، کیو سینماز (لاہور)، سینٹورس سینی پلیکس (اسلام آباد) سمیت دیگر شامل ہیں۔

    سردار جی 3 ایک کامیڈی، فینٹسی اور ہارر سے بھرپور فلم ہے، اس میں دلجیت دوسانجھ کو ایک ایسے کردار میں دکھایا گیا ہے جو بھوتوں کا پیچھا کرتا ہے۔

    فلم کی کہانی برطانیہ میں ایک آسیب زدہ حویلی کے گرد گھومتی ہے، جہاں دلجیت، ہانیہ عامر، نیرو، گلشن گروور، جسمین اور دیگر فنکار ناصر چنیوٹی، سلیم البیلا اور دانیل خاور کے ہمراہ ایک مہم پر نکلتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/sardaar-ji-3-cleared-for-release-in-pakistan/

  • ’’بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کیا کریں گے؟‘‘

    ’’بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کیا کریں گے؟‘‘

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں ایک جیسی ہیں، وہ ان کی رہائی کے لیے ضرور کچھ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    امریکا میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے بعد پاکستان میں اس کے اثرات سے متعلق بات کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ ٹرمپ عام روایتی سیاستدان نہیں ہیں ان کی اور بانی پی ٹی آئی کی پالیسیاں ایک جیسی ہیں۔

      سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ پر نہیں بلکہ پاکستان کے نام پر رہائی کے معاملے کو دیکھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی امریکا میں لابی بہت مضبوط ہے، نئے امریکی صدر ٹرمپ ان کی رہائی کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ رہائی کیلئے پاکستان پر کسی اور طرح سے بھی دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

    مشاہد حسین سید نے کہا کہ ماضی میں امریکی مداخلت سے ایک سابق وزیراعظم کو بھی ریلیف ملا تھا، جب ماضی میں ریلیف مل سکتا ہے تو اب بھی مداخلت ہوسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ واحد امریکی صدر تھا جس نے گزشتہ دور حکومت میں کہا تھا کہ میں مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار ہوں، کشمیر پر ثالثی کا مطلب ہے کہ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو تسلیم کیا تھا۔

    امریکا میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جوبائیڈن نے ان کے خط کا جواب تک نہیں دیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ امریکا اور ایران کے درمیان ڈیل کے کافی امکانات ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو چاہتا تھا کہ ایران کیخلاف بھی جنگ ہو، میرا اندازہ ہے کہ ایران امریکا تعلقات بہتر ہوجائیں گے، ایران کے ساتھ امریکا کے تعلقات اچھے ہوتے ہیں تو ہمیں بھی فائدہ ہوگا۔

  • کرونا وائرس کے پیش نظر جیل سے رہا قیدی اگلے ہی دن قتل کر بیٹھا

    کرونا وائرس کے پیش نظر جیل سے رہا قیدی اگلے ہی دن قتل کر بیٹھا

    امریکی ریاست فلوریڈا میں جیل سے رہا ہونے والے شخص نے رہائی کے اگلے ہی دن پھر سے قتل کا ارتکاب کردیا، پولیس نے اس بار مذکورہ ملزم کو خطرناک مجرموں کی فہرست میں ڈال کر قید کردیا۔

    فلوریڈا کے رہائشی 26 سالہ جوزف کو 13 مارچ کو منشیات رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ایک ہفتے سے بھی قبل اس کی رہائی عمل میں آگئی۔

    اس کی وجہ یہ تھی کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جب کم خطرناک ملزمان کو جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا گیا تو جوزف بھی ان 164 قیدیوں میں شامل تھا جنہیں رہا کیا گیا۔

    جوزف کی رہائی صبح 8 بجے عمل میں آئی اور اگلے ہی دن صبح 10 بجے پولیس ایک بار پھر اس کے گھر کے باہر کھڑی تھی کیونکہ انہیں ایک شخص کو قتل کیے جانے کی اطلاع ملی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی لاش کو پڑوسیوں نے دیکھا اور پولیس کو طلب کیا، جلد ہی تفتیش سے علم ہوا کہ جوزف ہی اس کا قاتل ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جوزف نے ایک بحران کے وقت کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا اور پھر سے جرائم میں ملوث ہوا جس کے بعد اب اس کی سزا مزید سخت کردی جائے گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت جیل سے رہا کیے جانے والے قیدی وہ ہیں جو معمولی جرائم میں قید تھے، پرتشدد جرائم میں ملوث کسی قیدی کی رہائی نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ صرف ریاست فلوریڈا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 628 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 571 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • جبرالٹرکی سپریم کورٹ نے ایرانی تیل بردار جہاز کو چھوڑنے کا حکم دے دیا

    جبرالٹرکی سپریم کورٹ نے ایرانی تیل بردار جہاز کو چھوڑنے کا حکم دے دیا

    جبرالٹر/تہران:جبرالٹر کی سپریم کورٹ نے امریکی کوششوں کے باوجود ایران کے تیل بردار جہاز کو چھوڑنے کا فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی پر شام میں تیل بھیجنے کے شبہ میں ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا گیا تھا،عدالتی فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس انتھنی ڈیوڈلے کا کہنا تھا کہ گریس ون کو مزید قبضے میں رکھنے کا جواز نہیں بنتا،یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب جبرالٹر کی حکومت نے کہا تھا کہ انہیں ایران کی جانب سے تحریری یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    جبرالٹر کے وزیراعلیٰ فیبین پیکارڈو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران نے یقین دہانی کروائی کہ گریس ون یورپین یونین کی پابندیوں والے ممالک کے لیے نہیں جائے گا، لہٰذا اب اس کی کوئی معقول وجہ نہیں بنتی کہ جہاز کو قبضے میں رکھا جائے۔

    عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے اعلان سے قبل امریکا کی جانب سے آخری لمحات میں برطانوی سمندر پار علاقے جبرالٹر سے قانونی طریقے سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس جہاز کو قبضے میں رکھے۔

    امریکا کی یہ درخواست جہاز کی قسمت سے متعلق عدالتی فیصلے کو موخر کرسکتی تھی تاہم جج ڈیوڈلے نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انہیں امریکا کی جانب سے کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی، تاہم امریکا، جبرالٹر کے پانیوں کو چھوڑنے سے قبل ایرانی تیل بردار جہاز کے قبضے کے لیے ایک اور درخواست دائر کرسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ 4 جولائی کو جبرالٹر پولیس اور برطانوی اسپیشل فورسز نے 21 لاکھ بیرل ایرانی تیل لے جانے والے جہاز گریس ون کو قبضے میں لے لیا تھا، جس کے بعد ان ممالک کے درمیان سفارتی محاذ شروع ہوگیا تھا۔

    ایرانی جہاز کو مبینہ طور پر جنگ زدہ ملک شام میں خام تیل لے جانے کے شبہ میں قبضے میں لیا گیا تھا کیونکہ یہ عمل یورپی یونین اور امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی تھی،تاہم اس پر جوابی ردعمل دیتے ہوئے 19 جولائی کو آبنائے ہرمز میں برطانوی جہاز اسٹینا امپیرو کو قبضے میں لے لیا گیا تھا۔

  • بھارتی سماجی کارکنوں‌ کا دورہ مقبوضہ کشمیر، صورتحال جہنم قرار

    بھارتی سماجی کارکنوں‌ کا دورہ مقبوضہ کشمیر، صورتحال جہنم قرار

    نئی دہلی : بھارتی سماجی کارکنوں نے دورہ کشمیر کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سماجی کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد وہاں کی صورتحال کو جہنم جیسا قرار دیدیا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں اور بائیں بازو کی تنظیموں کے ارکان کے ایک گروپ نے 9 سے 13 اگست تک کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر کا 5 روزہ دورہ کیا، اس گروپ میں ماہر معیشت ڑان دریز، نیشنل ایلائنز آف پیپلز موومنٹ کے ویمل بھائی، سی پی آئی ایم ایل پارٹی کی کویتا کرشنن اور ایپوا کی میمونا ملاہ شامل تھیں۔

    کشمیر سے واپسی کے بعد انہوں نے نئی دہلی میں پریس کلب آف انڈیا میں پریس کانفرنس کی اور کشمیر کی صورتحال پر اپنے مشاہدے پیش کیے۔

    انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔

    سماجی کارکن کویتا کرشنن نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا کی خبروں کے برخلاف کشمیر کی صورتحال“بالکل معمولی نہیں ”ہے، کشمیریوں میں قید اور جیل میں رہنے کا احساس موجود ہے، لوگوں کو بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور صورتحال انتہائی سنگین ہے۔

    کویتا کا کہنا تھا کہ بھارت آل از ویل (سب اچھا ہے) کہنے کے بجائے اگر آل از ہیل (سب جہنم جیسا ہے) کہے تو سچ ہوگا۔ گروپ کے ارکان نے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے پر کشمیریوں کے خوش ہونے کی خبروں کو جھوٹا قرار دیا۔

    کویتا کرشنن نے بتایا کہ انہوں نے سیکڑوں کشمیریوں سے ملاقات کی جن میں سے صرف ایک شخص نے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر خوشی کا اظہار کیا اور وہ شخص بی جے پی کا ترجمان تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے بات چیت میں چند الفاظ بار بار سنائی دیے، بربادی، بندوق، زیادتی، قبرستان اور ظلم سماجی کارکن میمونہ مولہ نے کہا کہ لوگوں کو دبانے کا سلسلے کو ختم کیا جائے اور خطے میں جمہوریت کو لوٹائیں.

    گروپ نے اپنے سفر کی متعدد ویڈیوز مرتب کیں جن میں عید الاضحی کے تہوار کے دن بھی ویران گلیوں اور لوگوں کو خوف زدہ دکھایا گیا۔

    میمونا ملاہ نے بتایا کہ ہمارے لیے جگہ جگہ جانا بہت مشکل تھا کیوں کہ ہر جگہ ہم سے کرفیو پاس مانگا جاتا تھا، اس کی وجہ سے خار دار تاروں اور رکاوٹوں کو پار کرکے آگے جانا ناممکن تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو عید کی نماز بھی جامع مسجد میں نہیں پڑھنے دی گئی اور اپنے گھر کے آس پاس ہی پڑھنے کا حکم ملا۔

    ویمل بھائی نے کہا کہ جیل میں جانے کے بعد جیسا محسوس ہوتا ہے پورے کشمیر میں ہمیں ایسی ہی صورتحال نظر آئی۔

    ان سماجی کارکنوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ وہ کشمیر کی صورت حال کے بارے میں تصاویر اور ویڈیوز نہیں دکھاسکتے کیونکہ پریس کلب آف انڈیا نے ہمیں یہ سب کچھ دکھانے کے لیے پروجیکٹر کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں کیوں کہ پریس کلب پر بہت دباؤ ہے۔

    پریس کانفرنس کے بعد وہی تصاویر اور ویڈیوز صحافیوں کو ای میل کے ذریعے ارسال کردیں۔

    ڑان دریز نے کہا کہ میڈیا پر کشمیر کی حقیقی خبریں نہ دکھانے کے لیے بہت دباؤ ہے اس لیے میڈیا غیر جانبدار طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے۔

    کویتا کرشنن نے مقامی اخبار کے صفحات کی تصویر صحافیوں کو دی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اخبار کرفیو کی وجہ سے شادیوں کے منسوخ ہونے کے اشتہارات سے بھرے ہوئے ہیں۔

    زیاں دریز نے پیلیٹ گن سے شدید متاثر ایک شخص کی تصویر دیتے ہوئے بتایا کہ ہم سری نگر کے ایک ہسپتال میں پیلیٹ گن سے متاثرہ دو افراد سے ملے، 10 اگست کو بڑا احتجاج ہوا تھا جس میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے، لیکن ہمیں وہاں جانے نہیں دیا گیا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں نے بتایا کہ سیاسی رہنماؤں، سیاسی کارکن، شہری حقوق کے کارکن، وکلا، کاروباری شخصیات اور ایسے تمام افراد جو حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    سماجی گروپ نے کشمیر کی یہ ویڈیو صحافیوں کو فراہم کی ہے اور دورے کی روداد کی مکمل تفصیلات اس لنک میں موجود ہیں۔

  • برطانیہ نے آئل ٹینکر آزاد نہیں کیا تو خطرناک نتائج کیلئے تیار رہے، ایران

    برطانیہ نے آئل ٹینکر آزاد نہیں کیا تو خطرناک نتائج کیلئے تیار رہے، ایران

    تہران : ایران نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ اس کے آئل ٹینکر کو چھوڑ دے، جو بہانہ بنا کر اس ایرانی ٹینکر کو پکڑا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الزام عائد کیا گیا تھا کہ عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ ٹینکر شام میں آئل کی سپلائی کرنے کی کوشش میں تھا۔ تاہم ایران نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

    جمعے کے دن ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ جو بہانہ بنا کر اس ایرانی ٹینکر کو پکڑا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی بحریہ نے شام جانے والے ایرانی آئل ٹینکر کوبرطانوی کالونی جبرالٹر کے علاقے میں قبضے میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • سعودی حکام کا منفرد اقامہ کے اجراء سے متعلق قوانین 90 روز میں بنانے کا اعلان

    سعودی حکام کا منفرد اقامہ کے اجراء سے متعلق قوانین 90 روز میں بنانے کا اعلان

    ریاض : وزارتی کمیٹی کی نگرانی میں لائحہ عمل کی تیاری مالی اور انتظامی طور پر خود مختار خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارتی کونسل کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری کے بعد اس خصوصی ویزہ سسٹم سے استفادے کے لئے قواعد وضوابط اور شرائط پر مبنی لائحہ عمل تیاری کا کام ایک خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کیا گیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی ”ایس پی اے“ کے مطابق خصوصی ویزا مرکز اقامہ پروگرام کے لئے انتظامی لائحہ عمل 90 دنوں میں تیار کرنے کا پابند ہو گا۔

    ویزا مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے تحت مملکت میں مقیم تارکین وطن یا غیر ملکی درخواست گذاروں کے لئے قواعد وضوابط وضع کرے گا جن کی روشنی میں ایک سال کا قابل تجدید یا مستقل خصوصی ویزا جاری کیا جاسکے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خصوصی ویزا مرکز، منفرد ویزا پروگرام کی مینجمنٹ اور روزمرہ امور کی نگرانی کا واحد مجاز ادارہ ہو گا۔

    مرکز کو قانونی شخصیت کے طور پر مکمل انتظامی اور مالی اختیارات بھی حاصل ہوں جن کی نگرانی وزارتی کمیٹی کرے گی۔ یہ مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے لئے درخواست وصولی اور مرکز سے رابطے کا طریقہ کار کا وقتاً فوقتاً سرکلرز کی شکل میں اعلان کرتا رہے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابینہ کے حالیہ اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے ”کہ شوریٰ کونسل کے 3 رمضان المبارک 1440ھ کو منظور کردہ اقامہ پروگرام کے فیصلہ نمبر 148/ 41 اور اقتصادی ترقی کونسل کی سفارشارات کے بعد کابینہ کی طرف سے بھی منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی جاتی ہے اور اس کی روشنی میں شاہی فرمان تیار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں اقامہ کی جگہ امریکا جیسا گرین کارڈ متعارف کرادیا گیا

    عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

  • اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    مقبوضہ بیت المقدس :‌ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے 4 اپریل 1982ء کو لبنان جنگ کے دوران میں لاپتہ ہونے والے اپنے ایک فوجی کی لاش واپس ملنے کا اعلان کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کی باقیات کی واپسی خفیہ انٹیلی جنس کارروائی کے ذریعے ممکن ہوسکی تھی۔

    اسرائیلی فرسٹ کلاس سارجنٹ زیچرے بومل سلطان یعقوب جنگ کے دوران میں لاپتا ہو گیا تھا۔ وہ امریکا میں پیدا ہوا تھا لیکن بعد میں نقل مکانی کرکے اسرائیل منتقل ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ فوجی صہیونی فوج کی مسلط کردہ جنگ کے دوران میں لبنان کی وادی بقاع میں لاپتا ہوا تھا اور اس وقت اس کی عمر اکیس سال تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک تیسرے ملک کی مدد سے اس فوجی کی لاش واپس لینے میں کامیاب ہوا ہے اور اس کو روس کی ثالثی کے نتیجے میں لبنان میں غائب ہونے والے اس فوجی کی باقیات کا تابوت ملا تھا۔

    تاہم اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ روس کی خصوصی فورسز کو شام میں اس فوجی کا تابوت ملا تھا۔

    ایک اسرائیلی عہدے دار نے ہفتے کے روز اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل نے جذبہ خیر سگالی کے تحت دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس عہدے دار نے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی شناخت نہیں بتائی ہے۔ البتہ اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں قیدی شامی شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شامی یا روسی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • شاہ سلمان کا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید تمام قیدیوں کی رہائی کا حکم

    شاہ سلمان کا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید تمام قیدیوں کی رہائی کا حکم

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مشرقی علاقے کے دورے کے دوران جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید تمام افراد کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حقوق سے متعلق کیسز کے تحت قید ان تمام قیدیوں کے جرمانے حکومت کی طرف سے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ہیں۔

    شاہ سلمان کی ہدایت پر فوج داری کیسز کے علاوہ دیگر عمومی نوعیت کے کیسز کے تحت جیل میں قید ایسے قیدیوں جن کے ذمہ ایک ملین ریال یا اس سے کم رقم کی جرمانہ کی ادائیگی باقی ہے کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کل سوموار کو تیونس کےدورے سے واپس سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں پہنچے تھے۔

    الظہران کے شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈےپر مشرقی علاقے کے گورنر شہزادہ سعود بن نایف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں قیدیوں کو جسمانی و ذہنی تشدد کا سامنا، برطانوی میڈیا

    یاد رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے دی گارجین نے ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے حکام شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو سو سے زائد افرادکی گرفتاری کے حکم نامے کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی جیلوں میں قید افراد کو جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنانے کے طبی معائنے کی رپورٹ شاہ سلمان کو پیش کی جائے گی۔

    برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ رپورٹ دیکھنے کے بعد امکان ہے کہ شاہ سلمان جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسمانی و ذہنی تشدد کا شکار 60 سے زائد قیدیوں کے طبی معائنے کا حکم شاہ سلمان کی جانب سے دیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم ایک اور دیرینہ مسئلہ حل کرانے کے قریب، عافیہ کی رہائی کے لیے کوششیں تیز

    وزیراعظم ایک اور دیرینہ مسئلہ حل کرانے کے قریب، عافیہ کی رہائی کے لیے کوششیں تیز

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان ایک اور دیرینہ مسئلہ حل کرانے کے قریب پہنچ گئے، امریکی قید میں موجود عافیہ صدیقی کی رہائی اور پاکستان لانے کی کوششیں تیز ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان مذاکرات کے حتمی مراحل میں عافیہ صدیقی کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے، جلد عافیہ صدیقی کی وطن واپسی ممکن ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے کی جانی والی کوششیں اور محنت کے ثمرات نظر آرہے ہیں، عافیہ کی وطن واپسی کے امکانات مزید روشن ہوگئے۔

    سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ امریکا کچھ قیدیوں کی رہائی پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے، پاکستان پہلے ہی عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے سفارتی رابطے کر چکا ہے۔

    خواتین کے عالمی دن 8 مارچ کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے سینیٹ میں قرارداد پاس کی گئی تھی، قرارداد کے مطابق کئی بار امریکا سے رہا کرنے کے لیے کہا گیا لیکن ایک نہ سنی گئی، حکومت کو چاہیے عافیہ کی رہائی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    سینیٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔