Tag: Release of prisoners

  • اسرائیل کے ساتھ مزید مذاکرات فلسطینیوں کی رہائی سے قبل نہیں ہوں گے، حماس

    اسرائیل کے ساتھ مزید مذاکرات فلسطینیوں کی رہائی سے قبل نہیں ہوں گے، حماس

    قاہرہ : فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل درآمد سے مشروط ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عہدیدار باسم نعیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی کے مزید اقدامات پر مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب فلسطینی قیدیوں کو معاہدے کے مطابق رہا کیا جائے گا۔

    حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسیم نعیم نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ دشمن کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات جو ثالثوں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، تب تک ممکن نہیں جب تک معاہدے کے تحت طے شدہ 620 فلسطینی قیدی رہا نہیں کیے جاتے، جنہیں ہفتے کے روز 6 اسرائیلی قیدیوں اور 4 لاشوں کے بدلے آزاد کیا جانا تھا۔

    واضح رہے کہ حماس نے ہفتے کو جنگ بندی معاہدے کے تحت 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل کو بھی 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا مگر اسرائیلی وزیراعظم نے فسلطینی قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کردیا تھا۔

    گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ طے شدہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    دفتر سے جاری بیان کے مطابق جب تک کہ اگلے یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت نہیں دی جائے گی جب تک 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں جائے گا۔

    اس بیان کے ردعمل میں حماس رہنماؤں کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کو طے شدہ وقت پر رہا نہ کرنا جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی” ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل حماس نے پہلے مرحلے میں طے شدہ تمام چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کر دیا تھا۔

  • سعودی شاہی فرمان : شاہ سلمان کی ہدایت پر قیدیوں کو رہائی کا آغاز

    سعودی شاہی فرمان : شاہ سلمان کی ہدایت پر قیدیوں کو رہائی کا آغاز

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر محکمہ پاسپورٹ نے ریاستی حقوق کی خلاف ورزی والے قیدیوں کی رہائی کی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے شاہی فرمان پر تیزی سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن قیدیوں کو شاہی فرمان کے تحت رہائی کا استحقاق مل رہا ہے ان کی رہائی کی کارروائی جلد از جلد کی جائے۔

    محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ریاستی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم انسانی بنیادوں پر دیا ہے۔

    اس کے تحت جو لوگ رہا ہوں گے ان پر اس کے خوشگوار اثرات پڑیں گے۔ رہائی کی بدولت قیدی اور ان کے خاندان ایک ساتھ مل کرخوشگوار زندگی گزار سکیں گے۔

    واضح رہے کہ شاہی فرمان کے تحت صرف وہ قیدی رہا ہوں گے جو کسی نہ کسی شکل میں (سلطانی حق) یعنی ریاستی اختیارات کے خلاف تجاوز کے مرتکب ہوئے ہوں گے۔

    اس کے تحت منصوبہ بند، بالقصد قتل کا ارتکاب کرنے والوں کو کسی طرح کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ وہ قیدی بھی اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے جو کسی کا حق مارے ہوئے ہوں۔

  • سعودی عرب : کن قیدیوں کو شاھی معافی اور رہائی ملے گی؟

    سعودی عرب : کن قیدیوں کو شاھی معافی اور رہائی ملے گی؟

    ریاض : خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے سعودی عرب کی جیلوں میں قید سرکاری حق کے قیدیوں کی رہائی کے احکامات پر جلد عمل درآمد کا آغاز کردیا جائے گا۔

    سعودی عرب میں محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل نے سرکاری حق کے قیدیوں کی معافی سے متعلق قواعد و ضوابط بیان کیے ہیں۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مملکت کی تمام جیلوں میں موجود وہ تمام قیدی جن پر شاہی معافی کے ضوابط لاگو ہوں گے۔ انہیں جلد رہا کردیا جائے گا۔

    محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا ہے کہ شاہی معافی سے ایسے قیدیوں کو فائدہ نہیں ہوگا جو اساتذہ اور سرکاری اہلکاروں پر حملوں کے مرتکب ہوئے ہوں گے۔ ڈاکٹروں پر حملہ کرنے والوں کو بھی اس سے فائدہ نہیں ہوگا۔

    اس کے علاوہ مالیاتی و محکمہ جاتی، بدعنوانی کے جرائم، امانت میں خیانت، رشوت ستانی، سرکاری عہدے کے بے جا استعمال، کرنسی اور سرکاری دستاویزات میں جعلسازی، شہریت کے قانون کی خلاف ورزی، اسلحہ و گولہ بارود، بوگس چیک اور دھماکہ خیز اشیا بنانے، ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کے جرائم کے قیدیوں کو بھی اس معافی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    منشیات استعمال کرنے، معمولی مقدار میں منشیات ذخیرہ کرنے والے رہا کردیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں پہلی بار منشیات کی اسمگلنگ کے مقدمات کے سزابیافتگان بھی رہا کیے جائیں گے۔ نشہ آور اشیاء استعمال کرنے یا دھندے یا اسمگلنگ کے لیے ذخیرہ کرنے والے بھی معافی کے مستحق ہوں گے۔

    والدین کی نافرمانی کے جرائم کے قیدیوں کو بھی رہائی ملے گی۔ غیر اخلاقی سرگرمیوں کے قیدیوں کی باقی ماندہ سزا معاف کردی جائے گی۔ چوری کی چوتھائی سزا کاٹنے والوں کو بھی رہا کردیا جائے گا۔ غیرملکیوں کو بھی معافی کے شاہی حکم سے فائدہ ہوگا۔

    علاوہ ازیں بالقصد قتل جیسے قتل کے جرائم کے وہ قیدی بھی رہا کردیے جائیں گے جو قید کی نصف مدت گزار چکے ہوں اور نجی حق ادا کرچکے ہوں۔

    بوڑھے، معذور اور رشوت کے جرائم کے ایسے قیدیوں کو بھی رہا کردیا جائے گا جن کی انتہائی سزا دو برس سے کم ہوگی۔ اسی طرح جعل سازی کے ان سزا یافتگان کو بھی رہائی مل جائے گی جو قید کی چوتھائی مدت گزار چکے ہوں۔

    ایسے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو بھی رہا کردیا جائے گا جو واردات کے وقت اٹھارہ برس سے کم عمر ہوں گے اور انہیں سبق سکھانے کے لیے قید کی سزا سنائی گئی ہوگی- اس معافی سے ریاستی سلامتی، قتل عمد، اغوا اور آبرو ریزی کے مقدمات کے مجرموں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔