Tag: release on bail

  • جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث ملزم کو رہائی مل گئی

    جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث ملزم کو رہائی مل گئی

    نیو یارک : امریکہ میں افریقی نژاد سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث ملزم پولیس آفیسر کو عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا، آفیسر تھامس لین کو 10 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر آزادی ملی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں پولیس تشدد سے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کیخلاف پوری دنیا میں مظاہرے جاری ہیں تو دوسری طرف عدالت سے ملزم کو رہا کیے جانے کی اطلاعات بھی آرہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کے قتل کے معاملے میں ملزمان منیپولیس کے چار سابق افسران میں سے ایک آفیسر تھامس لین کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔

    تھامس لین نامی اس افسر کو 10 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔ تھامس کے وکیل ارل گرے نے کہا ہے کہ ان کے مؤکل نے جارج فلائیڈ کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی، تھامس لین نے ایمبولینس میں بھی فلائیڈ کو ہوش میں لانے کی کوشش کی تھی۔

    واضح ر ہے کہ جارج فلائیڈ کی گزشتہ دنوں پولیس حراست میں موت واقع ہو گئی تھی اس کیخلاف پوری دنیا میں مظاہرے ہورہے ہیں۔

    دوسری جانب مقتول سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی مینیاپولیس میں آخری رسومات ادا کی گئیں جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی،
    مقدمے کے وکیل بینجمن کرمپ نے کہا کہ جارج فلوئیڈ کو کورونا نے نہیں بلکہ نسلی پرستی کی وبا نے قتل کیا۔

    مزید پڑھیں : سیاہ فام کے قتل میں ملوث تین پولیس اہلکاروں کی ضمانت منظور

    یاد رہے کہ شدید عوامی دباؤ کے بعد واقعے کے مرکزی ملزم سفید فام پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے میں مزید سخت دفعات شامل کی گئی تھیں اور تین دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا تھا۔

    اٹلانٹا شہر میں بھی مظاہرین کیخلاف طاقت کے بے جا استعمال پر چھ پولیس اہلکاروں کو برطرف کر کے فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔

  • نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    لاہور : عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کراکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتارسابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی، ملزم کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل کو سال 2018 میں گرفتارکیا گیا تھا۔

    نیب نے جو ان پر الزامات لگائےان کا ثبوت بھی پیش نہیں کرسکا اور ابھی تک فرد جرم عائد نہیں ہوئی، اس کے علاوہ تفتیش میں اربوں کی جائیداد کا الزام لگایا گیا جبکہ ریفرنس میں108 ملین کاالزام عائد کیا گیا۔

    ملزم کے وکیل نے بتایا کہ نیب نے پہلے کہا کہ فواد حسن فواد کےایک پلازہ کی قیمت5ارب روپے ہے، اب نیب کہتا ہے ان کےخاندان کے کل اثاثے1ارب8کروڑ ہیں۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے نام پر ایک جائیداد بھی نہیں ہے، نیب بیوی اور بھائی کے نام پرجائیداد پر بےنامی کا الزام لگارہا ہے لہٰذا انہیں ضمانت پر رہا کیاجائے۔

    دوران سماعت دلائل کے بعد عدالت نے نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی ک اپروانہ تھما دیا، لاہور ہائی کورٹ نے فوادحسن فواد کو ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

  • غیر قانونی ٹھیکہ کیس : سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو رہا کرنے کا حکم

    غیر قانونی ٹھیکہ کیس : سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو رہا کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے چنیوٹ مائنز کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق صوبائی وزیر سبطین خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کی وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب کی جانب سے پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا جبکہ نیب کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ۔

    درخواست گزار کے مطابق بطور صوبائی وزیر معدنیات قانون پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا اور جس کمپنی کو ٹھیکہ دینے اور مفاد حاصل کرنے کا الزام لگایا گیا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔

    سابق وزیر کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کی منظوری سے ٹھیکہ دیا گیا لہذا عدالت درخواست ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دے.

    عدالت نے ممبر اسمبلی سبطین خان کی درخواست منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم کو پچاس پچاس لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • ضمانت پر رہائی کے25دن بعد بھی نواز شریف کے علاج کا فیصلہ نہ ہوسکا

    ضمانت پر رہائی کے25دن بعد بھی نواز شریف کے علاج کا فیصلہ نہ ہوسکا

    لاہور : نوازشریف کی ضمانت پر رہائی کے پچیس دن بعد بھی علاج شروع نہ ہوسکا۔ نوازشریف کی انجیو پلاسٹی ہو گی یا پھر اوپن ہارٹ سرجری ہو گی ،فیصلہ اب تک نہ ہوسکا، ڈاکٹرز اور لیگی رہنما بتانے سےگریزاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کروانے کیلئے چھ ہفتوں کی ضمانت پر رہا ہوئے25دن گزر گئے، لیکن اب تک ان کا باقاعدہ علاج شروع نہ ہوسکا، جیل میں علیل اور جیل سے باہر فٹ رہنے کے بعد ان کے علاج کیلئے کسی کی جانب سے کوئی ٹوئٹ تک نہیں کیا گیا۔

    نوازشریف کی انجیو پلاسٹی یا پھر اوپن ہارٹ سرجری ہوگی ؟ اس بات کا فیصلہ علاج کیلئے ضمانت پر رہائی کے پچیس دن بعد بھی نہ ہوسکا، سابق وزیراعظم کو ابھی تک نہ تو کسی اسپتال میں داخل کرایا گیا نہ ہی علاج کا فیصلہ ہو سکا۔

    نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے مطابق نوازشریف کو مستقل پیس میکر لگانا پڑے گا، اس سے قبل بھی ڈاکٹر عدنان نے باربار عارضہ قلب کو نوازشریف کی زندگی کیلئے خطرہ قراردیا تھا۔

    اس کے علاوہ نون لیگی رہنما بھی ان کی بیماری پر سیاست کرتے رہے اور اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں عوام سے دعاؤں کی اپیل کرتے رہے۔ سوال یکہ پیدا ہوتا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت پر رہائی کو بھی ایک ماہ ہونے کو ہے مگر علاج میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے؟

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی آج طبی معائنےکےلیے شریف میڈیکل سٹی آمد متوقع

    ڈاکٹرز اور ن لیگ کے رہنما بتانے سے اب تک گریزاں ہیں، ناقدین صرف ایک ہی سوال کرتے ہیں کہ کیا بیماری کا واویلا صرف نوازشریف کو جیل سے باہرلانے کا بہانہ تھا؟

  • قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو ستائیس روز بعد سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا کردیا گیا، مفتی عبدالقوی کو انیس اکتوبر کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پرعدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار مفتی عبدالقوی کو 27 روز بعد ملتان سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا، عدالت نے ان کی ضمانت دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی تھی۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر سیشن جج کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ ملزم عبدالقوی کیخلاف پولیس کی جانب سے ناکافی ثبوت جمع کرائے گئےاور موبائل فون کے ریکارڈ سے متعلق ریکارڈ میں ٹھوس ثبوت نہ مل سکے۔

    بعد ازاں مفتی عبدالقوی نے رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں جتنے دن حوالات میں رہا بلڈ پریشر نارمل رہا، انہوں نے کہا کہ میری تفیتیش کے دوران پانچ افسران تبدیل ہوئے، پانچویں افسر نے تفتیش مکمل کی۔


    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • لاہور:نوجوان کو کچلنے والا پولیس افسرکا بیٹا طلحٰہ ضمانت پر رہا

    لاہور:نوجوان کو کچلنے والا پولیس افسرکا بیٹا طلحٰہ ضمانت پر رہا

    لاہور: نوجوان کو گاڑی تلے کچلنے والا ڈی ایس پی کا بیٹا ضمانت پر رہا کردیا گیا.

    لاہور کی مقامی عدالت نے نوجوان کو گاڑی سے کچلنے کے ملزم ڈی ایس پی کے بیٹے کو عبوری ضمانت پر ہونے کی وجہ سے رہا کرنے کا حکم دے دیا.

    جوڈیشل مجسٹریٹ عدنان انجم گوندل نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم طلحہ کو پیش کیا گیا تو اس وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ملزم عبوری ضمانت حاصل کر چکا ہے جبکہ پولیس عدالت کو بتایا کہ ملزم اقرار جرم کر چکا ہے، مزید تفتیش کی ضرورت نہیں، ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔

    ہلاک ہونے والے نوجوان رانا بلال کے لواحقین کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ملزم ڈی ایس پی کا بیٹا ہے، جو اپنے بیٹے کو بچانے کیلئے اثرورسوخ استعمال کر رہا ہے، ڈی ایس پی نے اپنے بیٹے کی بجائے فہیم نامی لڑکے کو موقع پر پیش کیا تھا۔ ملزم سے تفتیش باقی ہے، اسے رہا نہ کیا جائے۔

    عدالت نے ملزم طلحٰہ کو رہا کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا ہے کہ غیرتہذیب یافتہ سے تہذیب یافتہ کا سفر قانون کی وجہ سے ہی ممکن ہوا، پریشر گروپ کا اثر قبول کرنے سے معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں

    دوسری جانب ملزم نے انویسٹی گیشن پولیس کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا، ذرائع کے مطابق ملزم نے پولیس کو بتایا کہ رانا بلال کے ساتھ اس کی کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ حادثہ جان بوجھ کر نہیں تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، گاڑی کی رفتار اتنی تیز تھی کہ میں اسے سنبھال نہیں سکا۔

    ایس پی انویسٹی گیشن اعجاز شفیع ڈوگر نے بھی گزشتہ روز جائے حادثہ اور گاڑی کا معائنہ کیا۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق طلحہ 130کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہا تھا، حادثے کے بعد گاڑی رانا بلال کو 2سو فٹ آگے تک گھسیٹ کر لے گئی۔ گاڑی کے بونٹ پر رانا بلال کا خون بھی پایا گیا۔

    مقتول کے بھائی کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی کے بیٹے پاس ڈرائیونگ لائسنس تک نہیں مگر پولیس ملزم کو پروٹوکول دے رہی ہے، پولیس نے عدالت سےملزم کو جیل بھجوانے کی استدعا کی ہے.

    قبل ازیں پولیس کے روبرو طلحہ نے کہا تھا کہ وہ حادثے کے وقت گاڑی میں نہیں تھا بلکہ گھر سو رہا تھا گاڑی اس کا کزن لے کر گیا تاہم رات گئے طلحہ نے اعتراف جرم کرلیا تھا.

  • عمران فاروق قتل: تفتیش میں تعاون کیا جائے، لندن پولیس

    عمران فاروق قتل: تفتیش میں تعاون کیا جائے، لندن پولیس

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کےقتل کیس کی تفتیش میں تعاون کیا جائے، کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں توہم سے شیئرکریں، معلومات دینے والے کو20ہزارپاؤنڈ تک انعام دیا جائے گا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس میں اب تک 4076 افرادسےپوچھ گچھ کی گئی۔

    ڈاکٹرعمران فاروق کو16 ستمبر 2010  کولندن میں گھرکےباہرقتل کیاگیاتھا، ڈاکٹرعمران فاروق آزادانہطورپرسیاسی کیریئرشروع کرناچاہتے تھےاور پولیس ان ہی خطوط پر تحقیقات کر رہی ہے، لندن پولیس نے کہا کہ ہماری تحقیقات کا مرکز بھی اسی نکتے پر ہے۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ نے کہا کہ ڈاکٹرعمران فاروق کےقتل کیس کی تفتیش میں تعاون کیا جائے، کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں توہم سے شیئرکریں،معلومات دینے والے کو20ہزارپاؤنڈتک انعام دیا جائےگا، میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور برطانوی پولیس پاکستانی حکام سے قریبی رابطے میں ہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس،30 سالہ گرفتار نوجوان تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا

    عمران فاروق قتل کیس،30 سالہ گرفتار نوجوان تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا

    لندن : اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تیس سالہ نوجوان کوتفشیش کے بعد ضمانت پر رہا کردیا۔

    لندن میں عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں پیشرفت کرتے ہوئے اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ایک تیس سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا, جسے مغربی لندن کے پولیس اسٹیشن میں تفشیش کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا.

    مشتبہ نوجوان کے گھر کی تلاشی بھی لی گئی، حراست میں لیے گئے شخص کو نومبر کے وسط میں دوبارہ پولیس کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام کا کہنا کہ اس شخص کی گرفتاری کا مقصد عمران فاروق قتل کیس میں مطلوب افراد کاشف خان اورمحسن علی سید کے بارے میں تفتیش کرنا تھا۔