Tag: release report

  • سعودی ولی عہد سے جمال خاشقجی کے قتل کی تفتیش ہونی چاہیے، اقوام متحدہ

    سعودی ولی عہد سے جمال خاشقجی کے قتل کی تفتیش ہونی چاہیے، اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہدسے تفتیش ہونی چاہیے، شواہد موجود ہیں سعودی حکام قتل میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ، جس میں کہا گیا سعودی ولی عہدسے تفتیش ہونی چاہیے، شواہد موجود ہیں سعودی حکام قتل میں ملوث ہیں، ثبوتوں پر مزید غیرجانبدارتحقیقات ہونی چاہییں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا سعودی صحافی کا قتل بین الاقوامی جرم ہے، قتل ماورائے عدالت ہے ذمے دارسعودی عرب ہے، سفارتی مراعات کاغلط استعمال کیاگیا، سعودی عرب کو ترکی سے معافی مانگنی چاہیئے۔

    سعودی عرب کوجمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے

    رپورٹ میں کہا گیا سعودی عرب کوجمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، سعودی عرب اورترکی قتل کی عالمی معیارکی تحقیقات میں ناکام رہے، قتل سے متعلق سعودی تحقیقات بدیانتی پرمبنی تھیں۔

    یاد رہے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ نے تحقیقات کے لئے ترکی کے دورے پر میڈیا سے گفتگومیں کہا تھا کہ شواہد نے جمال خاشقجی کے منظم اوربہیمانہ قتل میں سعودی اہلکاروں کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے، قتل سے متعلق آڈیوٹیپس کی فورنزک جانچ بھی کی گئی۔

    مارچ 2019 میں اقوامِ متحدہ کے ماہرین برائے انسانی حقوق نے مطالبہ کیا تھا کہ سعودی صحافی کے قتل کے الزام میں گرفتار 11 ملزمان کے کیس کی سماعت کو خفیہ نہ رکھا جائے، ماہرین نے کیس کی خفیہ سماعت کو عالمی معیار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اوپن ٹرائل کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی قتل، اقوام متحدہ کا سعودی حکومت سے اوپن ٹرائل کا مطالبہ

    جمال خاشقجی قتل کی تفتیش کے لیے تشکیل دی جانے والی اقوام متحدہ کی تین رکنی کمیٹی نے حراست میں لیے گئے تمام ملزمان کا نام فوری طور پر سامنے لانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے بعض حلقوں نے انکشاف کیا تھا کہ رياض حکومت کے ناقد واشنگٹن پوسٹ کے صحافی خاشقجی کے قتل ميں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان براہ راست يا ان کے قريبی افراد ملوث تھے۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    بعد ازاں ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے قتل کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی تھی۔

  • شہر قائد میں 5 ماہ میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 157 افراد قتل کردیئے گئے

    شہر قائد میں 5 ماہ میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 157 افراد قتل کردیئے گئے

    کراچی : شہر قائد اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں یرغمال بن گیا، 5 ماہ میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 157 افراد قتل کردیئے گئے جبکہ شہریوں کو 12 ہزار 173 موبائل فون ،602 کاروں اور نو ہزار سے زائد موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی ایل سی نے شہر قائد میں رواں سال کے 5 ماہ کے دوران ہونے والے جرائم کی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق جنوری سے مئی کے درمیان فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں 157 افراد کو قتل کردیا گیا۔

    اسٹریٹ کرمنلز نے شہریوں کو 12 ہزار 173 موبائل فونز سے محروم کردیا، شہر کے مختلف علاقوں سے 602 کاریں چھینی اور چوری کی گئیں جبکہ 5 ماہ کے دوران ڈاکوؤں نے شہریوں کو 9 ہزار آٹھ سو موٹر سائیکلوں سے بھی محروم کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق کاریں چھیننے کی سب سے زیادہ وارداتیں گلشن اقبال ،گلستان جوہر ،کلفٹن ،حیدری ،اور ناظم آباد کے علاقوں میں ہوئیں ،جبکہ موبائل فون چھیننے کے واقعات میں حیدری ،نارتھ ناظم آباد ،گلشن اقبال ،ڈیفنس، کلفٹن ،طارق روڈ ،بہادر آباد ،فیڈرل بی ایریا ، صدر اور اولڈ سٹی ایریا کے علاقے سر فہرست رہے۔

    سی پی ایل سی کے مطابق 5 ماہ کے دوران شہر میں چار بینک ڈکیتیوں میں 1 کروڑ 15 لاکھ سے زائد رقم لوٹ کی گئی جبکہ شہر میں بھتہ خوری کے 21 جبکہ اغوا برائے تاوان کے دو کیس رپورٹ ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔