Tag: Religious Freedom

  • امریکا نے کمیشن سفارشات کے باوجود بھارت کو تشویش ناک ممالک میں شامل نہیں کیا

    امریکا نے کمیشن سفارشات کے باوجود بھارت کو تشویش ناک ممالک میں شامل نہیں کیا

    واشنگٹن: امریکی حکومت نے دنیا میں مذہبی آزادی سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے، تاہم کمیشن سفارشات ہونے کے باوجود امریکا نے بھارت کو تشویش ناک ممالک میں شامل نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل کی پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز نے سوال کیا کہ بھارت کو مذہبی آزادی کے لیے خطرناک ملکوں میں شامل کیوں نہیں کیا گیا؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم ہر ملک میں مذہبی آزادی کی صورت حال کی بہ غور نگرانی کرتے ہیں، اور ہر حکومت کو ترغیب دیتے ہیں کہ مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے وعدوں کو برقرار رکھے۔

    انھوں نے کہا ہم ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو مذہبی آزادی کے لیے اہم ہوں، اور ایسے اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں جو کسی فرد کے عقیدے پر عمل سے روکتے ہوں، ہر ملک پر مذہبی آزادی کے اس حق کی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے پاکستان کی سیاسی صورت حال پر بھی سوالات کیے گئے، ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان میں کسی سیاسی جماعت یا کسی خاص امیدوار کا انتخاب نہیں کرتے، مضبوط، مستحکم، اور خوش حال پاکستان امریکا کے مفاد کے لیے اہم ہے۔

  • امریکا کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی کھلی چھوٹ مل گئی

    امریکا کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی کھلی چھوٹ مل گئی

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیاں کھلے عام جاری ہیں، تاہم امریکا نے بھی اسے کھلی چھوٹ دے دی ہے۔

    امریکا نے بھارت کا نام مذہبی آزادی کی خلاف ورزی سے متعلق فہرست میں شامل نہیں کیا، جب کہ امریکی خود مختار کمیشن بھی بھارت کا نام فہرست میں شامل نہ کرنے پر تنقید کر چکا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں بھی بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کا ذکر کیا گیا تھا۔ دوسری طرف امریکی خود مختار کمیشن کے اعتراض پر بھارت نے امریکی محکمہ خارجہ سے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

    ایک بار پھر بھارت کا ‘مکروہ چہرہ’ بے نقاب، رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واضح رہے کہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی سے متعلق امریکی فہرست میں پاکستان، چین، روس، کیوبا، شمالی کوریا اور ایران سمیت کئی ملک شامل ہیں۔

  • پاکستان کا نام مذہبی آزادی فہرست میں شامل کرنے کو مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ

    پاکستان کا نام مذہبی آزادی فہرست میں شامل کرنے کو مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نے امریکہ کی جانب سے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان کو شامل کرنے کو مسترد کردیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی والے ممالک کی فہرست جاری کی ہے، اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام مذہبی آزادی فہرست میں شامل کرنے کو مسترد کرتے ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو اس فہرست میں شامل کرنا حقائق کے منافی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کےاس عمل سے شکوک وشبہات جنم لیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرہ مختلف مذاہب اور مذہبی ہم آہنگی پر مشتمل ہے، پاکستان کا آئین ہرقسم کی مذہبی آزادی اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ انتہائی نارواسلوک کیا جاتا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ایسا غلط اندراج دنیا میں مذہبی آزادی کے مقصد کو نقصان پہنچانے کا باعث ہے، ماضی میں پاکستان اور امریکا اس موضوع پر باہمی طور پر کام کرتے رہے ہیں، امریکا کی جانب سے حقیقت کو نظرانداز کرنا افسوسناک عمل ہے۔

    زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں سے بدترین سلوک نظرانداز کرنے سے رپورٹ پر سوال اٹھتا ہے، مسلمانوں کے خلاف ریاست کی سرپرستی میں تشدد ریکارڈ کا حصہ ہے، پاکستان نے معاملے پرجائزہ لینے کےحوالے سےامریکا کو آگاہ کردیا ہے۔

  • امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی واچ لسٹ میں ڈال دیا

    امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی واچ لسٹ میں ڈال دیا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کومذہبی آزادی کی واچ لسٹ میں ڈال دیا جبکہ بھارت میں مذہبی آزادی کی ابتر صورتحال پر صرف تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی واچ لسٹ میں شامل کردیا، مذہبی آزادی پر امریکا کے خصوصی سفیر سیموئل برون بیک نے اس بات کا اعلان واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

    بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کی کوشش اور اقلیتی مذاہب اور ذاتوں پر حملوں کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

    امریکہ کے خصوصی سفیر سیموئیل برون بیک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بھارت میں بھی مختلف مذاہب کو آزادی حاصل نہیں تاہم امریکا بھارت کو واچ لسٹ میں نہیں ڈال رہا۔

    سیموئل برون بیک کا کہنا تھا کہ جولائی میں مذہبی آزادی پر واشنگٹن میں پہلی مرتبہ وزرا کی سطح کی کانفرنس ہوگئی، کانفرنس میں ہم خیال حکومتوں، عالمی تنظیموں، مذہبی طبقات، سول سوسائٹی کے افراد کو مدعو کیا جائے گا۔

    دوسری جانب عالمی مذہبی آزادی رپورٹ 2017 جاری کردی گئی، وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا مذہبی آزادی کا امریکہ کے آغاز میں کردار تھا اور یہ رپورٹ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی حمایت میں امریکی تاریخی کردار کا ایک بیان ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور نائب صدر مذہبی آزادی کے خواہاں افراد کے ساتھ ہیں۔ ہم دنیا بھر مذہبی آزادی کی حمایت کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا یہ رپورٹ 200 ملکوں میں حکومتوں، دہشت گرد گروپوں اور انفرادی شخصیات کی جانب سے مذہبی آزادی کو پامال کرنے اور اس مسئلے کے حل کا احاطہ کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مذہبی آزادی: بھارت میں صورتحال تشویشناک نہیں، امریکی رپورٹ

    مذہبی آزادی: بھارت میں صورتحال تشویشناک نہیں، امریکی رپورٹ

    واشنگٹن: امریکی کمیشن نے دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت نے مذہبی آزادی کا جائزہ لینے کے لیے امریکی کمیشن کو بھارت آنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور مذہبی آزادی کا جائزہ لینے کے لیے بھارت نے امریکی کمیشن کو بھارت کا دورہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

    دوسری جانب پاکستان نے کمیشن کے اراکین کو پاکستان کا نہ صرف دورہ کروایا بلکہ مذہبی اقلیتوں سے تفصیلی ملاقاتیں بھی کروائیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا کا بھارت سے اقلیتوں کو مذہبی آزادی فراہم کرنے کا مطالبہ

    امریکی کمیشن کو بھارت نہ آنے کی اجازت کے باوجود رپورٹ میں بھارت کو مذہبی آزادی کے حوالے سے تشویشناک صورتحال والے ممالک میں شامل نہیں کیا گیا۔

    رپورٹ میں اس کی توجیہہ یہ پیش کی گئی کہ بھارت کی صرف چند ریاستوں میں مذہبی آزادی کے مسائل ہیں۔

    امریکی کمیشن کی سالانہ رپورٹ میں جن ممالک کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ان میں برما، افریقہ، چین، ایران، نائجیریا، شمالی کوریا، پاکستان، سعودیہ عرب، سوڈان، شام، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ویتنام شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔