Tag: Religious Parties Session

  • مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارا کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات

    مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارا کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات

    کراچی: مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ یمن فوج بھیجناآسان نہیں،افغانستان کی دلدل میں آج تک پھنسےہوئےہیں،انہوں نے یمن کےمعاملےپرآل پارٹیزکانفرنس بلانےکی تجویزدے دی۔

    مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارانےمولانافضل الرحمان کوکراچی میں اپنی رہائش گاہ پرظہرانہ دیا، دونوں رہنماؤں میں ملکی سیاسی صورتحال کےعلاوہ یمن میں ہونےوالی لڑائی پربھی بات ہوئی فضل الرحمان فضل الرحمان نے تجویزدی کہ یمن پرآل پارٹیزکانفرنس بلائی جائے۔

     فضل الرحمان پیرپگارا الرحمان مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کراچی کسی مشن پر نہیں آئے،دوستوں سےملاقات ہوجاتی ہے،اختلافات کےباوجودایم کیوایم کے رہنماؤں سےملاقات ہوتی ہے،میں ثالثی اور امن کی بات کرتا ہوں۔

  • جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی کواسمبلی لانےکی کوشش ہے، فضل الرحمان

    جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی کواسمبلی لانےکی کوشش ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں لانے کی کوشش ہے گائے کی دم پکڑنے کی بجائے گائے نے خود دم پکڑا دی ۔

     مولانافضل الرحمان نے چین کےدورے سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چین پاکستان میں بے پناہ سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔

     انہوں نے کہا کہ چین ماسکو سے فن لینڈ تک اوروسط ایشیا ء سے فرانس تک رسائی چاہتا ہے پاک چین اقتصادی راہداری چین کی ترجیحات ہے۔

    تحریک انصاف کی اسمبلی میں واپسی پرفضل الرحمان نے کہا کہ ان کاکسی سےجھگڑانہیں لیکن خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی ہوئی۔

     مولانافضل الرحمان دھاندلی کےمعاملےپرپی ٹی آئی کےمطالبات ماننےکےخلاف تھےانہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پروزیراعظم سے بات کریں گے۔

  • ایک شخص گائےکی دم پکڑ کر گھرمیں داخل ہونا چاہتاہے، فضل الرحمان

    ایک شخص گائےکی دم پکڑ کر گھرمیں داخل ہونا چاہتاہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: حکومتی اتحادیوں پاکستان مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام (ف) میں بائیسویں ترمیم پر مذاکرات تیسری بار بھی کامیاب نہ ہوسکے۔

    مولانا فضل الرحمن نے اکیسیویں ترمیم میں دینی طبقات کو نشانہ بنانے پر تحفظات دور کرنے تک بائیسویں ترمیم کی حمایت سے انکار کردیا،ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بائیسویں ترمیم کو گائے بنا کر اس کے دم پکڑ کر اسمبلی میں داخل ہونا چاہتی ہے اس ترمیم کو گائے نہیں بننے دیں گے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزراء پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ،ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انہوں نے حکومتی ٹیم سے پچھلی ملاقات اور آل پارٹیز کانفرنس میں بھی صاف کہہ دیا تھا کہ ابھی تک تو اکیسویں ترمیم کے دینی طبقات کو لگائے گئے زخم نہیں بھرے تو بائیسویں ترمیم کی حمائت کیسے کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہم نے اپنے تحفظات حکومتی ٹیم کے سامنے تفصیل سے رکھے ہیں دیکھتے ہیں یہ کیا جواب دیتی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کی بات کی ہے کہ ہم حکومتی اتحادی بھی ہیں مگر ہمارے درمیان اتحاد ایک طرح سے تعطل کا شکار ہے اس تعطل کو دور کرنا چاہتے ہیں ،مگر یہ کیسے تسلیم کرلیں کہ مذہب،فرقہ،مسلک کے خلاف قانون سازی کی جائے اور ہم اس امتیازی قانون سازی کو مان لیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو تفصیل سے سنا ہے اب یہ سب کچھ وزیر اعظم کے سامنے رکھیں گے ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح سیاست اور جمہوریت مولانا فضل الرحمن کے بغیر مناسب نہیں لگتی اسی طرح دہشتگردی کے خلاف جنگ بھی ان کی مکمل حمائت کے بغیر اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتی ،انہوں نے کہا کہ آمریتوں کا ڈالا ہوا گند صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن ہمیشہ سے اقتدار کے غلام ہیں،فضل الرحمن کی اخلاقیات ان کو دھاندلی زدہ حکومت میں شرکت سے نہیں روکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اصولی موقف پر اسمبلیوں سے مستعفی ہوئی،مولانا کی پوری سیاست کشمیر کمیٹی اور ایک آدھ وزارت کے گرد گھومتی ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

    مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے اکیسویں آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس کی صدارت جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کرینگے، اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم ، آرمی ایکٹ اور فوجی عدالتوں کے قیام پر پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اجلاس میں مذہبی رہنماء مشاورت اور باہمی صلاح مشوروں سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

    اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے قائدین بھی شریک ہونگے، مولانا فضل الرحمان پہلے ہی آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔

    اس سے قبل قومی اسمبلی سے خطاب میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ نے نوے فیصد مدارس کیخلاف ایف آئی آرکٹوا دی ہے، ان سے اچھے تو پرویز مشرف تھے، جنہوں نے دو فیصد مدارس کو غلط کہا تھا، انکا کہنا تھا کہ یکجہتی کا مظاہرہ نہ کیا تو پارلیمنٹ کا اتفاق متنازع اور لوگ باہر آجائیں گے، مدارس سے متعلق شدید ردِعمل آرہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ انہوں نےاے پی سی میں بتا دیا تھا وہ اصولی طور پر ہم فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ،صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم نے مسودہ تیار کرنے میں اپوزیشن کوساتھ اور جے یو آئی کو بے خبر رکھا، اکیسویں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان سے وفاقی وزراء اسحٰاق ڈار اور پرویز رشید کی ملاقات بے نتیجہ رہی۔