Tag: religious scholars

  • اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان  کی غیرمعمولی خدمات کا اعتراف

    اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان کی غیرمعمولی خدمات کا اعتراف

    اسلام آباد : مذہبی اسکالرز نے اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان کی غیرمعمولی خدمات کو سراہا ، عمران خان نے کہا قوم کو غلام بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، قوم سیاسی، معاشی اور معاشرتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی علمی اور مذہبی شخصیات کا عمران خان سے روابط کا سلسلہ جاری ہے ، تنظیم اسلامی پاکستان کے مرکزی ذمہ داران پر مشتمل وفد بنی گالہ پہنچا ، شجاع الدین شیخ، نائب امیر اعجاز لطیف اور ناظم مرکز اظہربی وفد میں شامل تھے۔

    وفد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی ، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اورسینئر مرکزی رہنما سیف اللہ خان نیازی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر عمران خان نے تنظیمِ اسلامی پاکستان کے زعما کا خیر مقدم کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قوم کوغلام بنانےکی منصوبہ بندی جاری ہے، قوم کو تاریخی و تہذیبی ورثےسےجداکرنے کی کوششیں کی گئیں، بانیان کے سامنے ایسی مملکت تھی جہاں اسلامی اصول لاگوہوسکیں۔

    تہذیب مغرب سے متاثر اشرافیہ نےقوم کوغلامی میں جکڑا، قوم سیاسی،معاشی اورمعاشرتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کو تیار ہے اور وہ قوم ابھررہی ہے جو آزاد مملکت قائم کرنےوالے آبا کی یادتازہ کرے گی۔

    عمران خان نے دینی و مذہبی شخصیات و جماعتوں کو اسلام آباد مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔

    ملاقات میں ریاستِ مدینہ کے تصور اور پاکستان میں اس کے اصولوں کے احیاپرگفتگو کی گئی ، وفد نے توہین رسالت ﷺکے انسداد پر عمران خان کی خدمات کو خراج تحسین پیش گیا۔

    علما نے اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد کی منظوری پر بھی عمران خان کی کاوشوں اور 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منائے جانے کی بھی تعریف کرتے ہوئے رحمت ا للعالمین ﷺاتھارٹی کا قیام بھی قابل تعریف کارنامہ قرار دیا۔

  • تمباکونوشی کم کیسےکریں؟ حکومت کا  علماء کرام سے مدد لینے کا فیصلہ

    تمباکونوشی کم کیسےکریں؟ حکومت کا علماء کرام سے مدد لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے تمباکونوشی کے بڑھتے رجحان کو کم کرنے کے لئے عوامی شعور کی بیداری کیلئے علماء کرام سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا ، علماکرام کو آج خطبہ جمعہ الوداع کے دوران تمباکونوشی کےنقصانات پرروشی ڈالنے اور عوام کوتمباکونوشی سےممانعت کی ترغیب دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے تمباکونوشی کے بڑھتے رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے اقدام اٹھاتے ہوئے عوامی شعورکی بیداری کیلئے علمائے کرام سے تعاون لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس سلسلے میں وزارت قومی صحت نے محکمہ اوقاف ومذہبی امورپنجاب کے نام مراسلہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ، 31مئی عالمی انسدادتمباکونوشی ڈےکےطورمنایاجارہاہے۔

    مراسلے کے مطابق حکومت تمباکونوشی کی روک تھام کیلئےاقدامات کررہی ہے، محکمہ اوقاف پنجاب تمباکونوشی پرآگاہی کیلئے کردار ادا کرے، علماکرام خطبہ جمعة الوداع کے دوران تمباکونوشی کےنقصانات پرروشی ڈالیں اور عوام کوتمباکونوشی سےممانعت کی ترغیب دیں۔

    مراسلے میں کہا گیا تمباکونوشی انسانی صحت کیلئےسخت نقصان دہ ہے، گھرمیں سگریٹ نوشی اہلخانہ کوتمباکونوشی وگناہ کی ترغیب دیتاہے، تمباکونوشی کینسروامراض قلب سمیت موذی امراض کاباعث ہے۔

    جاری کردہ مراسلے میں مزید کہا گیا تمباکونوشی سےدنیامیں سالانہ50 لاکھ افرادموت کاشکارہوتےہیں، پاکستان میں تمباکونوشی سے یومیہ 274 اموات ہوتی ہیں، تمباکو نوشی صحت و مال کی تباہی ہے، تمباکونوشی کااستعمال وبائی شکل اختیارکرگیاہے۔

    محکمہ اوقاف پنجاب نےصوبےبھرکی مساجدکومراسلہ جاری کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  آئندہ  بجٹ میں سگریٹ اور میٹھے مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری

    گذشتہ روزآئندہ  بجٹ میں سگریٹ اورمیٹھےمشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری دی گئی تھی ، معاون خصوصی ظفرمرزا نے کہا تھا ہیلتھ ٹیکس سے حاصل آمدن صحت کے شعبے پر خرچ کی جائے گی ، 20 سگریٹوں کی ڈبی پر10 روپے ٹیکس، 250 ملی لیٹر کے مشروبات پر ایک روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا چوں کو تمباکو نوشی سے روکنے  کے لیے سگریٹ کی قیمت بڑھانی ضروری تھی، ملک میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں ، تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں چھ سے 15سال کی عمر کے 1200 بچے روز تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔

  • مدارس کی خدمات کو نظر اندازکرکے دہشت گردی سے جوڑنا ناانصافی ہے، وزیراعظم

    مدارس کی خدمات کو نظر اندازکرکے دہشت گردی سے جوڑنا ناانصافی ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مدرسوں کی خدمات نظر انداز کرکے دہشت گردی سے منسوب کرنا ناانصافی ہے، نصاب تعلیم کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ملاقات کیلئے آنے والے علمائے کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں دینی مدارس کے کردار، خدمات اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہرشعبے میں صلاحیتوں کے مطابق آگے بڑھنا مدرسے کے طلبا کا حق ہے تعلیم میں اصلاحات کا بنیادی مقصد مدرسے کے بچے کو اوپر لانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی خدمات کو نظر انداز کرکے انہیں دہشت گردی سے منسوب کرنا سراسر ناانصافی ہے، مدارس کو درپیش تمام مسائل علمائے کرام سے باہمی مشاورت کے ذریعے حل کریں گے۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نصاب تعلیم کی بہتری پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملک میں3مختلف نظام تعلیم کی موجودگی قوم کی تقسیم کاباعث ہے، ایک قوم کی تعمیر کیلئے نظام اور نصاب تعلیم میں یکسانیت ضروری ہے۔

    اس موقع پر علماء کرام نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت کے مثبت اقدامات کی بھرپور حمایت کریں گے۔