Tag: remand extended

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    نیب نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست کا جواب جمع کروایا۔ خواجہ برادران کے وکلا نے کہا کہ کمپنی کے متعلق کیس کی سماعت نیب عدالت نہیں کر سکتی، ایسے معاملات کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) دیکھ سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ نیب کو کمپنی یا منصوبے کے متعلق تفتیش کا کوئی اختیار نہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے خلاف کیس نہیں بنتا۔ نیب آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکا۔ عدالت مقدمے سے بری کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پر وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں چار روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    پیشی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے احتساب میں سیاسی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا بیانیہ ہم جیسوں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کو پیش کیا گیا، سماعت میں وکیل لطیف کھوسہ نے کہا شفافیت کرتےہیں توحلیمہ بی بی کوتو نوٹس جاری نہیں کرتے، ہمیں کوئی ہمدردی نہیں چاہیےاورنہ کوئی توقع ہے۔

    فریال تالپور نے بیان میں کہا شوگرکی مریضہ ،بلڈپریشربھی ہائی رہتاہے، جس پر جج احتساب عدالت نے فریال تالپور کی میڈیکل رپورٹ کاجائزہ کیا اور فریال تالپور کو ہدایت کی آپ نشست پربیٹھ جائیں۔

    نیب نے کہا گنے کی سپلائی کےریکارڈپردستاویزات پرفریال کامؤقف لیناہے، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا فریال تالپورکوجعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتارکیاگیا، زمینوں کاکیاتعلق؟ یہ چیزوں کامربع بنارہےہیں۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سمجھنےکی کوشش کررہےہیں گنےکن شوگرملزکوبیچےگئے، فریال تالپورنےبتایاپیسےگنوں کی قیمت کی مدمیں آتےتھے، ہم اس بیان کی تصدیق کرنےکی کوشش کررہےہیں۔
    .
    نیب پراسیکیوٹر نے کہا ان کاکہناہےزرداری گروپ گنےکی سپلائی کرتاہے، گنےکی کاشت کیلئےجوزمینیں ہیں مالکان کےبیانات لینےہیں، بیانات پرفریال تالپورسےپوچھ گچھ کرنی ہے۔

    جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا فریال تالپورکےزرداری گروپ میں ایک فیصدسےبھی کم شیئرزہیں، پارک لین میں بھی فریال تالپورکاکوئی کردارنہیں، پارک لین نےسمٹ بینک سےقرضہ لیا، نیب والے کھچڑی بنارہے ہیں صرف چوں چوں کامربع ہے۔

    لطیف کھوسہ نے نیب پر طنز کرتے ہوئے کہا نیب ماشااللہ بہت شفاف کام کررہاہے، اللہ ان کومزیدشفاف کام کرنےکی ہدایت دے، علیمہ باجی سےمتعلق انہیں کچھ کیوں نظرنہیں آتا، انہوں نےبی بی شہیدکےساتھ بھی ایساہی سلوک کیا، گھڑلیں انہوں نےجوکچھ گھڑناہے۔

    جج نے نیب سے استفسار کا 3 کروڑ کی رقم کا کیا ہوا جو آپ نے کہا تھا خورد برد ہوئی، جس پر نیب نے جواب دیا فریال تالپورسےاس پیسےکاپوچھاتوکہاشوگرمل سےآیا، ہم اس معاملےمیں تعلق کی تحقیقات کررہےہیں۔

    احتساب عدالت نے فریال تالپورکا 14 روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈمیں8جولائی تک توسیع کردی۔

    مزید پڑھیں : فریال تالپور9 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں 14ا جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا اور  ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

    اگلے روز فریال تالپور کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں نیب  نے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم  احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 24 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے 4ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع

    سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے 4ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع

    اسلام آباد :  سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے چار ملزمان کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کی درخواست منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار چار ملزمان کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر نسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی کے روبرو پیش کیا گیا، ملزمان کو سخت سکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔

    اس موقع پر عدالت نے ملزمان کے فیس بک اکاؤنٹ سے متعلق ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ اب تک ملزمان کے اکاؤنٹ سے کیا معلومات حاصل ہوئیں جس پر ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ برآمد کئے جانے والے کمپیوٹرز کی فرانزک رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوسکی، ملزمان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔

    اس موقع پر جج کوثر عباس زیدی نے ملزمان سے استفسار کیا کہ کیا آپ پر تشدد تو نہیں کیا گیا؟ ملزمان نے جواب دیا کہ ہم پر کوئی تشدد نہیں ہوا عدالت نے ایف آئی اے کو ملزمان کا میڈیکل کرانے کاحکم دیتے ہوئے کل تک رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔


    مزید پڑھیں : گستاخانہ مواد کیس، 4 ملزمان ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے


    ایف آئی اے نے ملزمان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست منظور کرلی اور سماعت بیس اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ توہین رسالت کیس کا دائرہ کار بین الاقوامی این جی اوز تک بڑھایا جا رہا ہے، جو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد شائع کرنے والے اور توہین رسالت کے لیے فیس بک کے مختلف صفحات کا استعمال کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی اور فنڈنگ کیا کرتی تھیں۔