Tag: Remdesivir

  • ریمڈیسیور انجیکشن کی قیمت سے متعلق نیا فیصلہ آ گیا

    ریمڈیسیور انجیکشن کی قیمت سے متعلق نیا فیصلہ آ گیا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریمڈیسیور انجیکشن کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج پیر کو منعقد ہوا، جس میں مختلف ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر غور مؤخر کیا گیا۔

    ای سی سی نے ریمڈیسیور انجیکشن کا ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اسلام آباد سمیت کراچی اور لاہور کے ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کیے جانے کی سمری بھی مؤخر کر دی گئی ہے۔

    اجلاس میں ریکوڈک میں بلوچستان کے شیئرز کے لیے 65 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

  • ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن سے متعلق عالمی ادارۂ صحت کا انکشاف

    ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن سے متعلق عالمی ادارۂ صحت کا انکشاف

    جینوا: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس کو شکست دینے میں ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن دوائیں ناکام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نئی تحقیق کے بعد ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ نہ تو ریمڈیسیور اور نہ ہی ہائیڈراکسی کلوروکوئن کووِڈ 19 کے سبب اسپتال میں داخل مریضوں کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وبا کے آغاز میں ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن کو لے کر لوگ بہت پُر امید نظر آ رہے تھے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ معلوم ہوا کہ ان دونوں دواؤں کا کرونا مریضوں پر کچھ خاص مثبت اثر نہیں ہوتا۔

    اب عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک تحقیق میں بھی اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ نہ تو ریمڈیسیور اور نہ ہی ہائیڈراکسی کلوروکوئن (ایچ سی کیو) کرونا کے سبب اسپتال میں داخل مریضوں کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتی ہے۔

    کرونا کے علاج کے لیے دوائیوں کی فہرست سے اہم دوا خارج

    یہ تحقیق ناروے میں اوسلو یونیورسٹی اسپتال کے محققین کی قیادت میں کی گئی، نتائج میں دیکھا گیا کہ ریمڈیسیور اور ایچ سی کیو نے نظام تنفس کے ناکام ہونے یا سوزش پر کوئی اثر مرتب نہیں کیا، گلے میں سارس کووڈ 2 کے لوڈ میں ہر علاج گروپ میں پہلے ہفتے کے دوران قابل ذکر کمی آئی، تاہم مریض کی عمر، علامات کے دورانیے، وائرل لوڈ کی سطح اور کرونا کے خلاف اینٹی باڈیز کی موجودگی کے باوجود ان دو ادویات کا اینٹی وائرل اثر دکھائی نہیں دیا۔

    اس ریسرچ کے لیے محققین کی ٹیم نے ناروے کے 23 اسپتالوں میں داخل 181 مریضوں پر ریمڈیسیور اور ایچ سی کیو کے اثرات کا جائزہ لیا، محققین نے اسپتال میں داخل ہونے کے دوران شرح اموات میں علاج گروپ کے درمیان کوئی خاص فرق نہیں پایا، یہ نتائج اینلز آف انٹرنل میڈیکل میں شائع ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر کے آخر میں عالمی ادارہ صحت نے ریمڈیسیور کو دوائیوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔

  • بھارت: نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی کھیپ برآمد

    بھارت: نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی کھیپ برآمد

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کی خوفناک صورتحال کے بعد آکسیجن اور دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی ہے تاہم پنجاب میں نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی پوری کھیپ برآمد ہونے کے بعد حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست پنجاب کی بھاکھڑا نہر سے سینکڑوں ریمیڈیسیور اور چیسٹ انفیکشن کے انجیکشن برآمد کیے گئے ہیں۔

    ان میں سرکاری اسپتالوں کو سپلائی کیے جانے والے 14 سو 56 انجیکشن، 621 ریمیڈیسیور انجیکشن اور 849 بغیر لیبل کے انجیکشن بھی شامل ہیں، انجیکشنز کے اصل یا نقل ہونے کی تصدیق ابھی نہیں ہو پائی ہے۔

    ریمیڈیسیور انجیکشن پر 5400 ایم آر پی اور مینو فیکچرنگ کی تاریخ مارچ 2021 درج ہے، ان انجیکشنز کی ایکسپائری تاریخ نومبر 2021 ہے، اسی طرح سیفو پیرازون انجیکشن پر مینو فیکچرنگ کی تاریخ اپریل 2021 اور ایکسپائری تاریخ مارچ 2023 درج ہے۔

    ان ٹیکوں پر فار گورنمنٹ سپلائی، ناٹ فار سیل بھی لکھا ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے خطرناک پھیلاؤ کے باعث ملک میں ریمیڈیسیور اور سینے کے انفیکشن کے انجکشنز کی نہ صرف قلت پیدا ہوگئی ہے بلکہ ان کی بلیک میں فروخت بھی جاری ہے۔

    پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ریاست آکسیجن، ٹینکر، ویکسین اور دوائیوں کی کمی کے علاوہ وینٹی لیٹر کی قلت کا بھی شکار ہورہی ہے۔

    اس کے باوجود نہر سے انجیکشنز کی کھیپ برآمد ہونے پر پورے ملک میں تنقید ہورہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے دوائیں ضائع ہورہی ہیں۔

  • بھارت: ریمیڈیسیور انجیکشن چرانے والا ملزم گرفتار

    بھارت: ریمیڈیسیور انجیکشن چرانے والا ملزم گرفتار

    نئی دہلی: بھارت میں ایک رکشہ ڈرائیور نے ٹی وی پر دواؤں کی قلت کے بارے میں سنا تو ریمیڈیسیور انجیکشن چرانے کے لیے نکل کھڑا ہوا تاہم اپنے مقصد میں ناکام رہا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ٹی وی پر دوائیوں کی قلت کی خبریں سن کر رکشہ ڈرائیور نے ریمیڈیسیور انجیکشن چرانے کے لیے میڈیکل اسٹورز کو نشانہ بنانا شروع کردیا۔

    رکشہ ڈرائیور نے باندرہ سے بوریولی کے درمیان متعدد میڈیکل اسٹورز کا تالا توڑ کر چوریاں کیں، اسے اپنی مطلوبہ چیز تو نہیں ملی تاہم وہ پیسے اور خشک میوہ جات چرا کر فرار ہوگیا۔

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے چور کو گرفتار کرلیا، ملزم کی عمر 24 سال ہے اور وہ ایک درجن سے زائد میڈیکل اسٹورز میں چوری کی وارداتیں انجام دے چکا تھا۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے خبروں میں دوائیوں کی قلت کے بارے میں سنا جس کے بعد وہ انجیکشن چرانے نکل کھڑا ہوا، ملزم اس سے قبل بھی چوری کی وارداتوں میں جیل کاٹ چکا ہے۔

  • بھارت: کرونا مریضوں کو ریمڈیسیور کی جگہ پانی والے انجیکشنز دیے جانے لگے

    بھارت: کرونا مریضوں کو ریمڈیسیور کی جگہ پانی والے انجیکشنز دیے جانے لگے

    نئی دہلی: بھارت میں ریمڈیسیور انجیکشن کی جگہ پانی والے انجیکشن دینے والے اسپتال کے 2 ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا، پانی کے انجیکشن کی وجہ سے کووڈ 19 کے 2 مریضوں کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں کرونا انفیکشن کے مریضوں کی زندگی بچانے والے ریمڈیسیور انجیکشن کی جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاع پر رات ڈھائی بجے سرویلنس ٹیم نے مریض کے تیمار دار کے بھیس میں چھاپہ مارا اور میرٹھ کے سبھارتی میڈیکل کالج اسپتال کے 2 ملازمین انکت اور عابد کو گرفتار کرلیا۔

    تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ اسپتال میں آنے والے ریمڈیسیور کی جگہ مریضوں کو پانی کا انجیکشن دیا کرتے تھے اور بچائے گئے انجیکشن کو 25 سے 30 ہزار روپے تک میں بلیک کیا کرتے تھے۔

    اس کے نتیجے میں غازی آباد کے رہائشی ایک مریض کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک اور مریض کی پانی کے انجیکشن کی وجہ سے موت واقع ہوگئی۔

    پولیس نے گرفتار شدہ ملزمان سے کی گئی تفتیش کی بنیاد پر کئی مقامات پر چھاپے مار کر وہاں سے انجیکشن برآمد کرلیے ہیں، پولیس نے اسپتال کے ٹرسٹی سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔

  • خوش خبری، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

    خوش خبری، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ کر لیا۔

    وزارت صحت کے ذرایع کے مطابق وزارت کی جانب سے انجکشن سستا کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی گئی، وفاقی کابینہ ریمڈیسیور انجکشن سستا کرنے کی باضابطہ منظوری دے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے ریمڈیسیور کی قیمت میں 38 فی صد کمی کی سفارش کی ہے، جو کہ 3564 روپے بنیں گے، سفارش میں کہا گیا ہے کہ ریمڈیسیور 100 ایم جی انجکشن کی قیمت 5680 مقرر کی جائے۔

    ڈریپ سمری کے مطابق کابینہ نے 16 جون کو ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 10873 مقرر کی تھی،، لیکن عالمی سطح پر اس کی قیمت میں بتدریج کمی آئی ہے، جس پر ڈریپ نے 17 اگست کو انجکشن کی قیمت 10873 سے کم کر کے 9244 کر دی تھی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 50 سے 35 ڈالر پر آ چکی ہے، اس لیے حکومت ریمڈیسیور کی قیمت کم کرے۔

    کرونا کے علاج کے لیے دوائیوں کی فہرست سے اہم دوا خارج

    واضح رہے کہ ڈریپ پالیسی بورڈ نے یہ سفارش 9 نومبر کو کی ہے، بتایا جاتا ہے کہ ریمڈیسیور انجکشن کرونا کے زیر علاج مریضوں کو لگایا جاتا ہے، تاہم عالمی ادارہ صحت نے اسے کرونا کی دوائیوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔

    ڈبلیو ایچ او متنبہ کر چکی ہے کہ ریمڈیسیور کو کرونا کے مریضوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، خواہ وہ کتنے ہی بیمار کیوں نہ ہوں، کیوں کہ کرونا کے مریضوں میں اس کی افادیت کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی ایک سفارش بھی برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے، جو ایک جائزے پر مشتمل تھی، گائیڈ لائن ڈیویلپمنٹ گروپ پینل کا کہنا تھا مریضوں کے لیے اموات کی شرح یا دیگر اہم نتائج پر ریمڈیسیور کا کوئی مفید اثر نہیں دیکھا گیا۔

    اس سے قبل امریکا میں یہ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ دوا کو وِڈ 19 کے کچھ مریضوں میں صحت یابی کا وقت کم کر سکتی ہے۔

  • کرونا کے علاج کے لیے دوائیوں کی فہرست سے اہم دوا خارج

    کرونا کے علاج کے لیے دوائیوں کی فہرست سے اہم دوا خارج

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے ریمڈیسیور کو دوائیوں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کو روئٹرز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کو کرونا کی دوائیوں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔

    قبل ازیں ڈبلیو ایچ او متنبہ کر چکی ہے کہ ریمڈیسیور کو کرونا کے مریضوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، خواہ وہ کتنے ہی بیمار کیوں نہ ہوں، کیوں کہ کرونا کے مریضوں میں اس کی افادیت کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    اس سلسلے میں ڈبلیو ایچ او کی ایک سفارش بھی برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے، جو ایک جائزے پر مشتمل تھی، جس میں چار ممالک کے 7 ہزار سے زائد اسپتال میں داخل مریضوں پر ریمڈیسیور کا استعمال کیا گیا تھا۔

    عالمی ادارہ صحت کے گائیڈ لائن ڈیویلپمنٹ گروپ پینل کا کہنا تھا کہ اگر ریمڈیسیور کے کوئی مثبت اثرات موجود ہیں تو اس کا امکان بہت کم ہے جب کہ نقصان کا امکان پھر بھی موجود ہے۔

    کرونا کی دوا آ گئی؟ امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    شواہد کا جائزہ لینے کے بعد اس پینل نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مریضوں کے لیے اموات کی شرح یا دیگر اہم نتائج پر ریمڈیسیور کا کوئی مفید اثر نہیں دیکھا گیا۔

    واضح رہے کہ ابتدائی تحقیق کے بعد امریکا، یوروپی یونین اور دیگر ممالک میں ریمڈیسیور کے استعمال کی منظوری دی جا چکی ہے، یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ دوا کو وِڈ 19 کے کچھ مریضوں میں صحت یابی کا وقت کم کر سکتی ہے۔

  • کرونا کی دوا آ گئی؟ امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    کرونا کی دوا آ گئی؟ امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن کے قریب کرونا وائرس کی دوا بھی سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نے دعویٰ کر دیا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کی دوا آ گئی ہے، آئندہ چند روز میں دوا کرونا مریضوں پر استعمال کی جائے گی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے کرونا کی پہلی دوا کی مکمل منظوری دے دی ہے، ایف ڈی اے نے اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور (Remdesivir) کی اسپتالوں کو سپلائی کی منظوری بھی دے دی ہے، اس سے قبل اس دوا کی ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی منظوری دی جا چکی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ بھی ریمڈیسیور دوا سے صحت یاب ہوئے تھے، یہ دوا کرونا وائرس کا پہلا منظور شدہ علاج ہوگا، رواں سال اس دوا کی فروخت کا تخمینہ 2.17 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

    امریکا: کرونا کے مریضوں پر اینٹی وائرل دوا کا استعمال شروع

    ادھر ریمڈیسیور بنانے والے کمپنی کے اسٹاک شیئرز میں 4.1 فی صد اضافہ ہو گیا ہے، امریکا میں اسپتالوں کو یہ دوا 3120 ڈالرز کی فروخت کی جائے گی۔

    دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ریمڈیسیور سے مریض 5 روز میں صحت یاب ہو جاتا ہے۔

  • کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی دوا کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

    کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی دوا کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے مختلف دوائیں استعمال کی جارہی ہیں اور ریمڈسویئر بھی ان میں سے ایک ہے، حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ یہ دوا پھیپھڑوں کو کرونا وائرس کے باعث ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھتی ہے۔

    جلیئڈ کمپنی کی تیار کردہ دوا ریمڈسویئر کو امریکا، بھارت اور جنوبی کوریا میں ایمرجنسی میں تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں پر استعمال کے لیے منظور کیا جاچکا ہے، دیگر ممالک میں بھی اس دوا کو مختلف شرائط کے تحت استعمال کیا جارہا ہے۔

    حال ہی میں میڈیکل جرنل نیچر میں شائع ایک تحقیق میں اس دوا کے حیران کن اثرات کی نشاندہی کی گئی۔

    اس تحقیق کے لیے 12 بندروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا گیا اور ان میں سے نصف کو یہ دوا دی گئی، ماہرین نے دیکھا کہ جن بندروں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی ان میں پھیپھڑوں کو (کرونا وائرس سے) ہونے والے نقصان کی شرح کم تھی۔

    اس دوا نے بندروں کو سانس کی بیماری سے بھی محفوظ رکھا۔

    اس دوا کے انسانوں پر اثرات کی فی الحال آزمائش کی جارہی ہے تاہم ابتدائی جائزے میں دیکھا گیا کہ اس دوا کی بدولت کرونا وائرس کے مریض جلد صحتیاب ہوگئے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اس دوا کو تیار کرنے والی کمپنی جلیئڈ نے کہا ہے کہ وہ اس دوا کی ایک بڑی مقدار عطیہ کریں گے جس سے کم از کم 1 لاکھ 40 ہزار مریضوں کا علاج ہو سکے گا۔

    تائیوان، جاپان اور برطانیہ میں اس دوا کی منظوری دے دی گئی ہے اور کرونا وائرس کے مریضوں کو اس کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف ایک اور دوا کے مؤثر نتائج

    کرونا وائرس کے خلاف ایک اور دوا کے مؤثر نتائج

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے مختلف دواؤں اور ویکسینز پر کام کیا جارہا ہے، حال ہی میں ایک اور دوا سے کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج سامنے آئے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈسویئر کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج دے رہی ہے۔

    یہ اینٹی وائرل افریقہ میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے وقت تیار کی گئی تھی۔ ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ اس دوا نے ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف بھی یکساں نتائج دیے تھے۔

    اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاؤچی نے بتایا کہ اس دوا سے مرض کی شدت کم ہوسکتی ہے جس کے بعد مریض کی جلد صحتیابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    ان کے مطابق اس دوا سے مریض کی صحتیابی کے امکان میں 31 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ یہ دوا اس انزائم کو بلاک کرتی ہے جو کرونا وائرس استعمال کرتا ہے، تاہم وائرس صرف یہی ایک انزائم استعمال نہیں کرتا چنانچہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ مکمل طور پر کرونا کا علاج ثابت ہوسکتی ہے۔

    ان کے مطابق امریکا میں مختلف اسپتالوں میں داخل 1 ہزار سے زائد مریضوں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی جبکہ کم از کم 5 یورپی ممالک میں بھی یہ دوا استعمال کروائی گئی ہے جس کے بعد اس کے یہ نتائج سامنے آئے۔