Tag: Remedy

  • ٹماٹر سے دماغی بیماریوں کا علاج

    ٹماٹر سے دماغی بیماریوں کا علاج

    جاپان میں جید تیکنیک سے تیار کیا گیا ہے ایسا ٹماٹر جونیند کی کمی دور کرنے کے ساتھ اینگزائٹی کا خاتمہ، بلڈپریشر کم کرتا ہے

    یہ دعویٰ کیا ہے جاپانی بایو ٹیکنالوجی کمپنی ‘سناٹیک سیڈ’ نے جس نے جینیاتی انجینئرنگ کی جدید تیکنیک ‘کرسپر’ کی مدد سے ایسا ٹماٹر تیار کیا ہے جن میں ‘گیماامائنو بیوٹائرک ایسڈ’ (گابا) نامی مادہ قدرتی طور پر بنتا ہے جو بلڈپریشر کم کرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب کو بھی سکون بخشتا ہے۔

    اس حوالے سے سناٹیک سیڈ کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر جو سوکوبا یونیورسٹی جاپان میں پلانٹ مالیکیولر بائیالوجسٹ بھی ہیں کا کہنا ہے کہ گابا جاپان میں ایک مشہور صحت بخش مرکب کے طور پر فروخت ہوتا ہے اور یہ وٹامن سی کی طرح ہے اسی لیے ہم نے اپنی جینیوم ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے لیے اسے سب سے پہلے ہدف کے طور پر منتخب کیا ہے،

    جاپان میں ‘‘گابا ٹماٹروں کو 2020 میں فروخت کے لیے منظور کیا گیا اور اب یہ ٹماٹر فروخت کیے جارہے جب کہ سناٹیک کمپنی نے بھی ان ٹماٹروں کی پنیری کی فروخت شروع کردی ہے تاکہ مقامی کسان بھی انہیں کاشت کرکے اپنے منافع میں اضافہ کرسکیں۔

    تمام دعوے اور اقدامات ایک طرف لیکن ‘نیچر بایوٹیکنالوجی’ کی رپورٹر ایمیلی والٹز نے اپنی حالیہ خبر میں شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے ٹماٹروں کی اس نئی قسم اور افادیت پر سوالیہ نشان لگادیا ہے، رپورٹر نے لکھا ہے کہ یہ دعویٰ بالترتیب 2003 اور 2009 میں ہونیوالی دو ایسی تحقیقات کی بنیاد پر کیا جارہا ہے جن پر اعتماد کرنا مشکل ہے

  • مہنگے ٹریٹمنٹس کے بغیر جھریاں دور کرنے کا آسان طریقہ

    مہنگے ٹریٹمنٹس کے بغیر جھریاں دور کرنے کا آسان طریقہ

    بڑھتی عمر کے ساتھ چہرے کی جلد ڈھلکنی اور جھریوں زدہ ہونی شروع ہوجاتی ہے، اس جلد کو مہنگے ٹریٹمنٹس کیے بغیر گھر میں ہی نہایت آسانی سے سنبھالا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر ام راحیل نے جھریاں دور کرنے کا نہایت کارآمد نسخہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ 1 عدد بھنڈی اور گاجر کے 2 سے 3 ٹکڑے لے کر تھوڑا سا پانی ڈالیں اور ہلکی آنچ پر پکا لیں۔

    اسے اتنا پکائیں کہ یہ اچھی طرح گل جائیں اور پانی خشک ہوجائے۔

    اب اس میں ایک چمچ ناریل کا تیل ڈالیں اور بلینڈ کرلیں۔

    بلینڈ کرنے کے بعد اس ماسک سے چہرے کا مساج کریں اس کے بعد خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔

    خشک ہونے کے بعد صاف پانی سے چہرہ دھو لیں، اس ماسک کا ہفتے میں ایک بار استعمال جلد کو ٹائٹ کرے گا جبکہ جھریاں بھی آہستہ آہستہ ختم ہونی شروع ہوجائیں گی، علاوہ ازیں یہ جلد کو نم بھی رکھے گا۔

  • موسم سرما میں جسم کی سوجن اور موٹاپے سے نجات کے لیے اکسیر قہوہ

    موسم سرما میں جسم کی سوجن اور موٹاپے سے نجات کے لیے اکسیر قہوہ

    موسم سرما میں ہم چکنائی اور توانائی سے بھرپور غذائیں کھانے لگتے ہیں جبکہ ہماری حرکت بھی کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہم موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں، اس موٹاپے میں کمی کے لیے نہایت آزمودہ مشروب پیش خدمت ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ماہر صحت نے موٹاپے سے نجات کے لیے نہایت آسان مشروب کی تیاری کا طریقہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ موسم سرما میں پانی کم پیا جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم پر سوجن آجاتی ہے جو موٹاپا لگتا ہے، اس کو ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اشیا سے قہوہ تیار کریں۔

    1 عدد بھٹے کے بال، سفید زیرہ 1 چائے کا چمچ، سونٹھ پاؤڈر آدھا چائے کا چمچ، دار چینی 1 ٹکڑا، دیسی گلاب کی پتیاں اور پودینہ 25 سے 30 پتے لے کر 1 لیٹر پانی میں پکائیں۔

    اسے اتنا پکائیں کہ یہ آدھا لیٹر رہ جائے۔ اس کے بعد اسے ہر کھانے کے بعد دن میں 4 دفعہ استعمال کریں۔

    ماہر صحت کے مطابق پانی کم پینے کی وجہ سے یہ گردوں کی تکلیف کے لیے بھی مؤثر ہے جبکہ جگر کی بھی صفائی کرے گا، علاوہ ازیں جسم کی سوجن سے بھی نجات دلائے گا۔

    یہ قہوہ نہ صرف موٹاپے سے حفاظت کرے گا بلکہ موٹاپے میں بتدریج کمی بھی کرے گا۔

  • جڑی بوٹیوں کی چائے کرونا وائرس کا علاج ہوسکتی ہے: افریقی ملک کا دعویٰ

    جڑی بوٹیوں کی چائے کرونا وائرس کا علاج ہوسکتی ہے: افریقی ملک کا دعویٰ

    مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر نے دعویٰ کیا ہے کہ مقامی طور پر پیدا ہونے والی جڑی بوٹی سے بنی چائے کرونا وائرس کا علاج ثابت ہوسکتی ہے، جڑی بوٹی کا اب تک کوئی بین الاقوامی ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

    مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین نے انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ریسرچ میں وزرا، سفیروں اور صحافیوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس چائے سے اب تک کرونا وائرس کے 2 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    ان کے مطابق یہ چائے 7 روز کے اندر اپنا اثر دکھاتی ہے۔

    صدر نے سب کے سامنے یہ چائے پیتے ہوئے کہا کہ میں اسے آپ سب کے سامنے پی رہا ہوں تاکہ یہ بات سامنے آسکے کہ یہ چائے ایک علاج ہے اور اس سے موت کا کوئی خطرہ نہیں۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ چائے جس جڑی بوٹی سے بنی ہے وہ اس سے قبل ملیریا کے علاج میں مؤثر ثابت ہو چکی ہے تاہم بین الاقوامی طور پر اس کا کوئی ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ یہ جڑی بوٹی مرض کے ظاہر ہونے سے قبل اس سے حفاظت کر سکتی ہے تاہم بعض کلینکل مشاہدات میں دیکھا گیا کہ اس نے بطور علاج بھی کام کیا۔

    خیال رہے کہ مڈغاسکر میں اب تک کرونا وائرس کے 121 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور تاحال کسی مریض کی موت نہیں ہوئی۔

    امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے مذکورہ جڑی بوٹی کے حوالے سے کہا ہے کہ ایسا کوئی سائنسی ثبوت نہیں کہ جڑی بوٹی یا اس سے بنی چائے کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کا علاج یا اس سے حفاظت کر سکتی ہے۔

    انہوں نے خبردار کیا ہے کہ کچھ جڑی بوٹیاں انسانی استعمال کے لیے نہیں اور وہ مضر بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔