Tag: remittance

  • نومبر 2023 میں ترسیلات زر کی شرح کیا رہی؟

    نومبر 2023 میں ترسیلات زر کی شرح کیا رہی؟

    نومبر 2023 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مد میں 2.3 ارب ڈالر کی رقم آئی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق نمو کے لحاظ سے نومبر 2023 کے دوران ترسیلات زر میں ماہ با ماہ بنیاد پر 8.6 فی صد کمی واقع ہوئی ہے تاہم سال بہ سال بنیاد پر 3.6 فی صد اضافہ ہوا۔

    مالی سال 24 کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران کارکنوں کی ترسیلاتِ زر کی مد میں 11 ارب ڈالر کی رقم آئی۔

    نومبر 2023 کے دوران سعودی عرب سے 540.3 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 409.4 ملین ڈالر، برطانیہ سے 341.7 ملین ڈالر، اور ریاست ہائے متحدہ امریکا سے 261.5 ملین ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔

  • اوورسیز پاکستانیوں کی ملک میں ریکارڈ سرمایہ کاری

    اوورسیز پاکستانیوں کی ملک میں ریکارڈ سرمایہ کاری

    اسلام آباد : روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اب تک مجموعی طور پر 733 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔

    اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست کے مہینہ میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں نے 130 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں ارسال کیا۔

    جس کے بعد ستمبر 2020 سے لے کر اب تک ان اکاؤنٹس کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کاحجم 6.617 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔

    اسی طرح روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کا حجم 733 ملین ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔

    سمندر پار پاکستانیوں نے اب تک روایتی نیاپاکستان سرٹیفکیٹس میں 320 ملین ڈالر، اسلامی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں 395 ملین ڈالر اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 18 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

  • سعودی عرب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں کمی کیوں ہوئی؟

    سعودی عرب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں کمی کیوں ہوئی؟

    ریاض: سعودی عرب سے مختلف ممالک کو بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں رواں برس ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے، ترسیلات زر بھجوانے کی شرح میں کمی 2011 کے بعد پہلی بار دیکھی جارہی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک ساما نے کہا کہ سنہ 2011 کے بعد سے پہلی بار سعودی عرب میں مقیم تارکین کی ترسیلات زر 10 ارب ریال سے کم ریکارڈ کی گئی ہیں۔

    اپریل 2023 کے دوران سعودی عرب میں سالانہ بنیاد پر تارکین کی ترسیل زر 27.3 فیصد کم ہوئی ہے۔

    تارکین نے اپریل 2023 کے دوران 9.92 ارب ریال بھجوائے جبکہ 2022 کے اپریل میں 13.65 ارب ریال بھجوائے تھے اور یوں 3.7 ارب ریال کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    ساما کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تارکین نے پہلی بار 2011 کے دوران مسلسل 3 ماہ تک 10 ارب ریال سے کم بھجوائے تھے۔

    فروری میں 9.76 ارب ریال اور مارچ میں 9.59 ارب ریال بھجوائے، یہ 45 ماہ میں کم ترین ترسیل ہے۔

    سال رواں کے آغاز سے اب تک تارکین نے 39.79 ارب ریال بھجوائے، سالانہ بنیاد پر یہ شرح 23.6 فیصد کم ہے۔

    گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 52.1 ارب ریال بھجوائے گئے تھے، اس دوران 12.3 ارب ریال کا فرق ریکارڈ کیا گیا۔

    سنہ 2022 کے دوران تارکین نے 143.2 ارب ریال بھجوائے تھے جبکہ 2021 میں 153.9 ارب ریال بھیجے تھے اور 6.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔

  • اوورسیز پاکستانیوں نے ایک ماہ میں کتنے ارب ڈالر بھیجے

    اوورسیز پاکستانیوں نے ایک ماہ میں کتنے ارب ڈالر بھیجے

    کراچی : رواں سال مارچ میں ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ہوگیا، اوورسیز پاکستانیوں نے ڈھائی ارب ڈالر وطن بھیجے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مارچ کے مہینے کی ترسیلات کی تفصیلات جاری کردیں۔ جس کے مطابق مارچ 2023 میں ورکرز ترسیلات 2.53 ارب ڈالر رہیں اور رواں سال فروری کے مقابلے میں مارچ کی ترسیلات 54.49 کروڑ ڈالرز سے زائد رہیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مارچ میں ترسیلات زر میں ماہانہ بنیاد پر 27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس ماہ اوورسیز پاکستانیوں نے ڈھائی ارب ڈالر وطن بھیجے۔

    مرکزی بینک کے مطابق مارچ 2023 کی ترسیلات فروری کے مقابلے 27.4 فیصد سے زائد رہیں، مارچ میں سعودی عرب سے56 کروڑ اور عرب امارات سے 40کروڑ ڈالربھیجے گئے۔

    مرکزی بینک کے مطابق ترسیلات زر میں سالانہ بنیاد پر 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں 20.5 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    گزشتہ مالی سال کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اوسطاً ڈھائی ارب ڈالر وطن بھیجے تھے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ماہ برطانیہ سے 42 کروڑ اور امریکا سے 31 کروڑ ڈالر بھیجے گئے ہیں جب کہ جولائی تا مارچ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 4.91 ارب ڈالرپاکستان بھیجے، 9 مہینوں میں سعودی عرب سے 16 فیصد کم ترسیلات بھیجی گئی ہیں۔

    جولائی تا مارچ عرب امارات سے3.60 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے جبکہ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 9 ماہ میں 3 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجیں، دیگر خلیجی ممالک سے پاکستانیوں نے9 مہینوں میں 2.41 ارب ڈالرپاکستان بھیجے۔

  • ماہ فروری میں ترسیلات زر کتنی رہیں؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    ماہ فروری میں ترسیلات زر کتنی رہیں؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    کراچی : رواں سال فروری کے دوران پاکستان کو دو ارب ڈالر کے ترسیلات زر موصول ہوئے جو گزشتہ سال کی نسبت کم اور گزشتہ ماہ کی نسبت زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ای سی پی) نے ترسیلات زر کی وصولی سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق جنوری دوہزار تیئس کے مقابلے میں فروری میں ترسیلات میں چاراعشاریہ نو فیصد کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں ترسیلات زر میں نو اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی، آٹھ ماہ میں مجموعی طور پر ترسیلات زر کی مد میں اٹھارہ ارب ڈالرموصول ہوئے، جو پچھلے سال اسی مدت کی نسبت دس اعشاریہ آٹھ فیصد کم ہیں۔

    رواں سال فروری میں سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سے پینتالیس کروڑچھیالیس لاکھ ڈالر آئے، متحدہ عرب امارات سے بتیس کروڑ چالیس لاکھ ڈالر، برطانیہ سے اکتیس کروڑ سترلاکھ ڈالر اور امریکا سے اکیس کروڑ چورانوے لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

  • پاکستان کی ترسیلات زر میں کتنا اضافہ ہوا؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    پاکستان کی ترسیلات زر میں کتنا اضافہ ہوا؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    کراچی : گزشتہ مالی سال پاکستان کی ترسیلات زر میں6.1فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ بات اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق مختلف ممالک میں ملازمت کرنے والے پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانے والی رقم میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال ترسیلات زر ریکارڈ سطح31ارب40کروڑ ڈالر رہیں۔ رپورٹ کے مطابق جون2022میں ترسیلات زرمیں18.4فیصد ضافہ ہوا، جبکہ جون2022میں ترسیلات زر2ارب76کروڑ ڈالر رہیں۔

    اس کے علاوہ مئی2022کے مقابلے میں جون میں ترسیلات زر میں1.7فیصد کا اضافہ ہوا، سعودی عرب سے666،یو اے ای سے495 ملین ڈالرموصول ہوئے، یوکے سے455جبکہ امریکا سے285ملین ڈالر موصول ہوئے۔

  • نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ

    نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں برس نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مجموعی طور پر مالی سال 22-2021 کے پہلے 5 مہینوں میں ترسیلات زر بڑھ کر 12.9 ارب ڈالر ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نومبر 2021 کے دوران 2.4 ارب ڈالر کی رقوم آئیں، بیرون ملک مقیم کارکنوں کی ترسیلات زر جون 2020 سے لے کر اب تک 2 ارب ڈالر سے زائد رہی۔

    گزشتہ سال کی نسبت رواں سال نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ان میں ماہانہ بنیاد پر ان میں 6.6 فیصد کمی ہوئی۔

    مجموعی طور پر مالی سال 22-2021 کے پہلے 5 مہینوں میں ترسیلات زر بڑھ کر 12.9 ارب ڈالر ہوگئیں جبکہ یہ گزشتہ برس کی اسی مدت سے 9.7 فیصد زیادہ ہے۔

    نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر زیادہ ترسعودی عرب سے 590 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 452.5 ملین ڈالر، برطانیہ سے 305.8 ملین ڈالر اور امریکا سے 237.8 ملین ڈالر آئیں۔

    حکومت اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے باضابطہ چینلز کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے فعال پالیسی اقدامات اور وبا کے دوران فلاحی رقوم کی منتقلی سے پچھلے سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری آئی ہے۔

  • معیشت کے لیے خوشخبری: ایک ماہ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول

    معیشت کے لیے خوشخبری: ایک ماہ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، یہ جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول ہوئیں، جولائی 2020 میں 2 ارب 76 کروڑ ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں ساڑھے 36 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کسی ایک مہینے میں پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ یہ ترسیلات زر جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    جولائی میں سعودی عرب سے 82 کروڑ ڈالر بھیجے گئے، عرب امارات سے 53.82 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 39 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 25 کروڑ ڈالر بھیجے گئے۔

    اس حوالے سے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر 2768 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک ماہ میں بھجوایا جانے والا سب سے زیادہ سرمایہ ہے۔

    یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، ہماری ایکسپورٹ اوپر جارہی ہیں، لوگوں کا اعتماد بحال ہونے سے اسٹاک مارکیٹ اوپر جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو مراعات دیں جو پہلے کبھی نہیں دی گئیں، کنسٹرکشن سے 40 انڈسٹریز وابستہ ہیں جس سے روزگار میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • سعودی حکومت کا غیرملکیوں کیلئے اہم اعلان

    سعودی حکومت کا غیرملکیوں کیلئے اہم اعلان

    ریاض : سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں نے گزشتہ سال کی نسبت اس سال اپنے اہل خانہ کو نو فیصد کم رقوم ارسال کیں، جو گزشتہ 13 سالوں مین سب سے کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے اپریل کے دوران سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کی ترسیل زر سے متعلق اعداد وشمار جاری کیے ہیں۔

    تارکین وطن نے اپریل 2019 کے مقابلے میں اپریل 2020 کے دوران 9 فیصد کم رقوم ارسال کیں۔ 9.79 ارب ریال کم بھیجے ہیں۔
    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق تارکین وطن نے مارچ2020 کے دوران 12.22 ارب ریال ارسال کیے جبکہ مارچ 2019 میں 11.26ارب ریال بھیجے تھے۔

    اس سال تارکین نے مارچ کے مقابلے میں اپریل میں2.43 ارب ریال یعنی20 فیصد کم رقوم ارسال کیں۔دوسری جانب سعودی شہریوں کی جانب سے اپریل میں گزشتہ 13 برس کے مقابلے میں ترسیل زر کے حوالے سے ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    سعودی شہریوں نے اپریل2019 کے مقابلے میں اپریل2020 میں 42 فیصد(2.95 ارب ریال) کم بھیجے۔جنوری 2007 سے لے کر اپریل2020 تک کے ریکارڈ کے مطابق سعودیوں کی جانب سے باہر بھیجی جانے والی رقم میں ریکارڈ کمی ہے۔

  • بیرونِ ملک مقیم  پاکستانیوں نے 6 ماہ میں 11ارب 39 کروڑ ڈالروطن بھجوائے

    بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے 6 ماہ میں 11ارب 39 کروڑ ڈالروطن بھجوائے

    اسلام آباد : اوورسیزپاکستانیوں کی جانب سےبھیجی گئی ترسیلات زرمیں 3.3فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی سے دسمبر تک ترسیلات زرکا حجم 11 ارب39 کروڑ ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق چھ ماہ میں ترسیلات زرمیں تین اعشاریہ تین فیصدکااضافہ ہوا ، بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے مالی سال 20ء کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر ) کے دوران 11394.91 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے جبکہ گذشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 11030.01 ملین ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔

    دسمبر 2019ء کے دوران پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی مالیت 2097.23 ملین ڈالر رہی، جونومبر 2019ء کے مقابلے میں 15.25فیصد زیادہ جبکہ دسمبر 2018ء کے مقابلے میں20 فیصد زیادہ ہے۔

    سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب کی جانب سےبھیجی گئیں، دوسرے نمبر یواے ای، تیسرے نمبر پر امریکہ اور چوتھے نمبر پر برطانیہ ہے۔

    دسمبر 2019ء کی بلحاظ ملک تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں(بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 472.94 ملین ڈالر،427.56 ملین ڈالر،357.45 ملین ڈالر، 324.57 ملین ڈالر،205.73 ملین ڈالر، اور56.42 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    دسمبر 2018ء میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 414.59 ملین ڈالر،351.19 ملین ڈالر،276.29 ملین ڈالر،267.79 ملین ڈالر، 174.42ملین ڈالر اور 47.48 ملین ڈالر تھیں۔

    دسمبر 2019ء میں ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر 252.56ملین ڈالر رہیں جبکہ دسمبر 2018ء میں ان ملکوں سے216.35ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔