Tag: remittances

  • چھ ماہ کے دوران ترسیلات زر 6 فیصد گر گئیں

    چھ ماہ کے دوران ترسیلات زر 6 فیصد گر گئیں

    اسٹیٹ بینک نے دسمبر 2023 کی ترسیلات زر کی تفصیلات جاری کردیں، رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران ترسیلاتِ زر میں 6 اعشاریہ 8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 6 اعشاریہ 8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، پاکستان کو ترسیلات زرکی مد میں 13 ارب 43 کروڑ 48 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے 6 ماہ میں ترسیلات زر کی مد میں 14 ارب 41 کروڑ 80 لاکھ ڈالر موصول ہوئے تھے، دسمبر 2023 میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب 38 کروڑ 15 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک کا بتانا ہے کہ دسمبر 2022 میں ترسیلات زر 2 ارب 9 کروڑ 89 لاکھ ڈالر پر تھیں، سعودی عرب سے سب سے زیادہ 57 کروڑ 76 لاکھ ڈالر، یو اے ای سے 41 کروڑ 92 لاکھ، یو کے سے 36کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور امریکہ سے 26 کروڑ 39 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

  • گزشتہ ماہ کتنی ترسیلات زر موصول ہوئیں؟ رپورٹ جاری

    گزشتہ ماہ کتنی ترسیلات زر موصول ہوئیں؟ رپورٹ جاری

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق مئی 2023 کے دوران 2.1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی ہیں۔

    اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2023 کے دوران 2.1 ارب ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں جبکہ رواں سال اپریل کے مقابلے مئی میں 4.4 فیصد ترسیلات زر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق مئی 2022کے مقابلے ترسیلات زر میں 10.4 فیصد کی کمی اور جولائی تا مئی ترسیلات زر میں 12.8فیصد کی کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق مئی 2023 میں سب سے زیادہ سعودی عرب سے 524 ملین ڈالر موصول ہوئے جبکہ یو اے ای سے 335.8،یو کے سے 306.5،امریکا سے257.2 ملین ڈالر موصول ہوئے۔

  • سعودی عرب : غیرملکی کارکنان نے ترسیلات زر میں کتنا اضافہ کیا؟

    سعودی عرب : غیرملکی کارکنان نے ترسیلات زر میں کتنا اضافہ کیا؟

    سعودی عرب سے تارکین وطن نے اپریل 2022 کے دوران 13.65 ارب ریال اپنے آبائی ممالک روانہ کیے ہیں، یہ رقم گزشتہ برس اسی مہینے یعنی اپریل 2021 کے مقابلے میں 2.8 فیصد زیادہ ہے۔

    الاقتصادیہ نے سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا کہ تارکین کی ترسیل زر میں 2.8 فیصد اضافہ دو ماہ کے دوران ریکارڈ پر آیا ہے۔ سالانہ کی بنیاد پر مارچ میں 4.6 فیصد رقم زیادہ بھیجی گئی تھی۔

    تارکین نے مارچ میں14.69 ارب ریال اپنے ملکوں کو بھیجے جب کہ اپریل میں 13.65 ارب ریال ارسال کیے۔ سال رواں کے شروع سے اپریل تک تارکین نے 52.07 ارب ریال اپنے ملکوں کو بھیجے ہیں۔

    2021کے دوران شروع سال سے اپریل تک ترسیل زر میں 2.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال تارکین نے جنوری سے اپریل تک 50.69 ارب ریال بھجوائے تھے۔

    2021کے دوران تارکین نے 153.9 ارب ریال بھجوائے جبکہ 2020 میں سال کے آخر تک 149.7 ارب ریال بھجوائے تھے۔ 2021 کے دوران ترسیل زر میں اضافہ معمولی تھا۔

    سال 2015کے بعد سب سے کم اضافہ دیکھنے میں آیا تھا البتہ 2020 کے دوران شرح نمو بڑھی تھی اس دوران 19.3فیصد زیادہ رقم بھجوائی گئی۔

  • پاکستان  میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے

    پاکستان میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے

    کراچی : پاکستان میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے ، اپریل 2022 میں 3.1بلین امریکی ڈالر وصول ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ
    اپریل 2022 کے دوران ترسیلات زرکی مدمیں3.1بلین امریکی ڈالر وصول ہوئے۔

    مرکزی بینک نے بتایا کہ اپریل 2022 میں ترسیلات زرمیں ماہانہ 11.2 فیصد جبکہ سالانہ 11.9فیصد سے اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے دس ماہ میں چھبیس اعشار ایک بلین ڈالر وصول ہوئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.6فیصد زائد ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق اپریل کے دوران سب سے زیادہ سعودی عرب سے 707 ملین ترسیلات زر آئے، اسی طرح متحدہ عرب امارات سے چھ سو چودہ ملین، برطانیہ سےچار سو چوراسی ملین اور امریکاسے پاکستانیوں نے تین سو چھیالیس ملین ڈالر بھیجے۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر فرخ حبیب نے اپنے بیان میں کہا کہ ترسیلات زر پہلی بار 1ماہ 3ارب ڈالرز کراس کرگئی ہیں، 10ماہ میں مجموعی طور پر26.1ارب ڈالرز موصول ہوئے، جوپچھلےسال سے 7فیصدزیادہ ہیں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ یہ چندارب ڈالرزکے لئے آئی ایم ایف کی ساری شرائط ماننے کو تیار ہیں ، یہ 30ارب ڈالرزبھیجنے والوں سے ووٹ کاحق واپس لے رہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بیرونی سازش کےتحت لائےگےکرائم منسٹرملکی معاملات میں گمشدہ ہے ، کرائم منسٹر3روزسےلندن میں سزایافتہ اشتہاری کےپاس موجودہے ، یہاں ملک کی معشعیت کوتباہ بربادکردیاگیاہے، ڈالر اوپن مارکیٹ میں ایک ہفتہ میں 6روپےمہنگاہوکر193روپےکاہوگیا ،فرخ حبیب

  • سعودی عرب : تارکین وطن کے ترسیلات زر میں اضافہ

    سعودی عرب : تارکین وطن کے ترسیلات زر میں اضافہ

    سعودی عرب میں اکتوبر2021 کے دوران تارکین وطن نے اپنے ممالک میں اکتوبر2020 کے مقابلے میں زیادہ رقم بھیجی ہے، ترسیلات زر میں سالانہ کی بنیاد پر24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تارکین وطن نے سالِ رواں کے اکتوبر کے دوران 13.47 ارب ریال ارسال کیے تھے جبکہ گزشتہ برس اکتوبر میں 13.16 ارب ریال ارسال کیے تھے۔ 311 ملین ریال کا فرق ریکارڈ کیا گیا۔

    الاقتصادیہ کے مطابق سعودی سینٹرل بینک ساما نے گذشتہ ماہ کے دوران ترسیل زر اور 2020 کے ماہِ اکتوبر کے دوران کے ترسیلِ زر کے اعداد و شمار بیک وقت جاری کیے ہیں۔

    سالانہ کی بنیاد پر پچھلے مہینے ترسیلِ زر میں اضافہ ہوا اور مسلسل تیسرے ماہ ترسیل ِ زر میں اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ سالِ رواں کی تیسری سہ ماہی میں ترسیل زر میں تین فیصد کمی واقع ہوئی۔ 39.6 ارب ریال بھیجے گئے جبکہ سالِ رواں کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران 10 فیصد شرحِ نمو ریکارڈ کی گئی تھی۔

    سالِ رواں کے شروع سے سعودی عرب سے تارکین کے یہاں ترسیل زر میں سالانہ کی بنیاد پر 5.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 129.79 ارب ریال مذکورہ عرصے کے دوران بھیجے گئے جبکہ گذشتہ سال مبینہ مدت کے دوران 123.4 ارب ریال ہی بھیجے گئے تھے۔ رواں برس 6.39 ارب ریال زیادہ بھیجے گئے۔

  • کویت میں روزگار کیلئے مقیم غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    کویت میں روزگار کیلئے مقیم غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    کویت سٹی :کویت میں روزگار کی غرض سے آئے ہوئے  غیر ملکیوں کی ترسیلات پر ٹیکس عائد کرنے سے کویت کی مالیاتی اور مالی استحکام پر منفی اثر پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی خصوصی ٹیم کے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کویت سے غیرملکیوں کی ترسیلات گزشتہ سال جی ڈی پی کا 12.9 فیصد تھی۔

    کویت سے باہر سب سے زیادہ ترسیلات بھیجنے میں بھارتیوں کا پہلا نمبر رہا جبکہ اس کے بعد مصر کا نمبر آتا ہے۔ مطالعہ کی سفارش غیر ملکیوں کی ترسیلات پر ٹیکس عائد کرنے کی پارلیمانی تجویز پر کی گئی۔ کوئی بھی ایسا خلیجی ملک ہے جو غیر ملکی منتقلی یا فنڈز پر براہ راست ٹیکس عائدنہیں کرتا۔

    مطالعہ نے متنبہ کیا کہ اس طرح کے ٹیکس عائد کرنے سے مالیاتی اور مالی استحکام پر منفی اثر پڑے گا جس سے غیرملکی غیر رسمی ذرائع (ہنڈی) سے رقم کی منتقلی کا سہارا لیں گے جس سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنے کا خطرہ ہوگا جس سے کویت کی ساکھ خطرے میں پڑ جائے گی۔

    مقامی روزنامہ کی رپورٹ کے مطابق ترسیلات پر ٹیکس لگانے کی تجویز کا مجموعی معیشت پر منفی اثر پڑتا ہے اور یہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے لیے اس کی ذمہ داری سے متصادم ہوگا کیونکہ کویت اس بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا ایک رکن ہے اور اس کے مالیاتی اور تجارتی مرکز کے تصور کو خطرے میں ڈالے گا۔

    سال 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت بھیجی جانے والی ترسیلات 29.5 فیصد کے ساتھ پہلے اور مصر 24.2 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    بنگلہ دیش 9 فیصد کے ساتھ تیسرے اور فلپائن 4.9 فیصد کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ پاکستان 4.3 فیصد، سری لنکا 2.1 فیصد، اردن 1.9 فیصد، ایران 1.3 فیصد، نیپال 1.2 فیصد اور لبنان 0.8 فیصد کے ساتھ آخری نمبروں پر رہا۔

  • بڑی کامیابی، مسلسل 14ویں ماہ بھی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا ریکارڈ برقرار

    بڑی کامیابی، مسلسل 14ویں ماہ بھی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا ریکارڈ برقرار

    کراچی : جولائی2021میں ترسیلات زر کی وصولی 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا ریکارڈ برقرار رہا ، جولائی میں آنےوالی ترسیلات زرکی دوسری بلندترین سطح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ترسیلات زرکی وصولی 2ارب ڈالرسےزائد14ویں ماہ بھی برقراررہی،جولائی میں آنے والی ترسیلات زرکی دوسری بلندترین سطح ہے۔

    ،اعلامیے میں کہا ہے کہ نموکےلحاظ سےترسیلات زرگزشتہ ماہ کےمقابلے0.7 فیصدبڑھیں، گزشتہ سال اسی ماہ کےمقابلےمیں ترسیلات زر 2.1 فیصدکم ہوئیں،مسلسل بہتری کےاسباب میں باضابطہ طریقوں کےاستعمال کی ترغیب دینا ہے۔

    جولائی 2021 کے دوران زیادہ تر ترسیلات ِزرسعودی عرب سے 641 ملین ڈالر آئیں ، متحدہ عرب امارات سے 531ملین ڈالر، برطانیہ سے 393 ملین ڈالراور امریکہ سے 312 ملین ڈالر سے آئے۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پرماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا کے باوجود پاکستان میں معاشی بحالی اورسرگرمیوں میں تیزی کاسلسلہ جاری ہے، ترسیلات زر 27 فیصد اضافے سے 29.4ارب ڈالر پر پہنچ گئیں۔

    آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جولائی تا جون ترسیلات زر 27 فیصداضافے سے 29.4ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

  • بڑی خوشخبری ، پاکستان میں ترسیلاتِ زر بلند سطح پر پہنچ گئیں

    بڑی خوشخبری ، پاکستان میں ترسیلاتِ زر بلند سطح پر پہنچ گئیں

     کراچی : پاکستان میں ترسیلات زر بلندسطح پرپہنچ گئی، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 11 ماہ میں ترسیلات  میں 29 فیصد اضافہ ہوا اور 26.7ارب ڈالر کی ترسیلات رہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا گیا ہے کہ مئی میں ترسیلات زر 2 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئیں ، مئی میں ترسیلات زر 2.5 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، گزشتہ مالی سال مئی کےمقابلےمیں رواں مالی سال مئی میں ترسیلات زر34فیصد زائد ہے۔

    دوسری جانب وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مئی ترسیلات زرمیں29فیصدکااضافہ ہوا، رواں مالی سال کے11ماہ میں 26.7ارب ڈالر کی ترسیلات زر رہیں، 11ماہ میں ترسیلات زرگزشتہ مالی سال کےمقابلےمیں 3.6ارب ڈالرزائد ریکارڈ ہوئیں۔

    اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کیلئےایک بڑی خوشخبری ،پاکستان میں ترسیلات زر بلندسطح پرپہنچ گئی، گزشتہ سال کےمقابلےمیں مئی میں ترسیلات زر میں 34فیصداضافہ ، جولائی سے مئی ترسیلات زر26.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ، یہ گزشتہ سال کےمقابلےمیں29فیصدزیادہ ہے۔

    گذشتہ ماہ وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھ کہ اپریل میں ترسیلات زر 2.8 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچیں، رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 24.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ 10 ماہ کی ترسیلات زر سے آپ نے گزشتہ پورے مالی سال کا ریکارڈ توڑ دیا، نئے پاکستان پر اعتماد کرنے پر اوور سیز پاکستانیوں کا شکریہ۔

  • اپریل میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    اپریل میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 10 ماہ کی 24.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر سے آپ نے گزشتہ پورے مالی سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ مانا ہے کہ اوور سیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔

    وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اپریل میں ترسیلات زر 2.8 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچیں، رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 24.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ 10 ماہ کی ترسیلات زر سے آپ نے گزشتہ پورے مالی سال کا ریکارڈ توڑ دیا، نئے پاکستان پر اعتماد کرنے پر اوور سیز پاکستانیوں کا شکریہ۔

  • مسلسل آٹھویں ماہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    مسلسل آٹھویں ماہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ترسیلات زر مسلسل آٹھویں مہینے 2 ارب امریکی ڈالرز سے زائد رہیں جو جنوری 2020 کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ گزشتہ ماہ ترسیلات زر مسلسل آٹھویں مہینے 2 ارب امریکی ڈالرز سے زائد رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 میں ترسیلات زر 2.3 ارب ڈالر رہیں، رواں سال جنوری میں ترسیلات سال گزشتہ جنوری 2020 کی نسبت 19 فیصد زیادہ رہیں۔ جنوری میں ترسیلات زر دسمبر میں وصول 2.4 ارب ڈالرز کے مقابلے میں کچھ کم رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا جنوری ترسیلات زر کا حجم 16.5 ارب ڈالر رہا جو سال گزشتہ سے 24 فیصد زائد ہے، جولائی تا جنوری ترسیلات زر کا بڑا حصہ سعودی عرب سے یعنی 4.5 ارب ڈالر رہا۔

    اس عرصے میں متحدہ عرب امارات سے 3.4 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، برطانیہ سے 2.2 ارب اور امریکا سے 1.4 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں متواتر اضافہ بڑی حد تک بینکاری ذرائع کے بڑھتے استعمال کا عکاس ہے، باضابطہ ذرائع سے رقوم کی آمد کے فروغ میں حکومت اور اسٹیٹ بینک کی کوششیں شامل ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کے سبب محدود سفر اور شرح مبادلہ کے لچکدار نظام کا بھی عمل دخل رہا۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر میں ملکی تاریخ میں ریکارڈ اضافہ ہوا، میں سمندر پار پاکستانیوں کا انتہائی شکر گزار ہوں۔