Tag: removed

  • آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    لندن: دنیا کی معروف جامعہ، آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبا نے کالج کے کامن روم سے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تصویر ہٹانے کے لیے ووٹ دے دیا، آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ دینے کے حق کی حمایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے میڈلن کالج میں گریجویشن کے طلبا کے کامن روم کی دیوار پر لگے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے پورٹریٹ ہٹانے کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں طلبا کی اکثریت نے اسے ہٹانے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    طلبا کا مؤقف ہے کہ ملکہ کی تصویر نوآبادیاتی دور کی یادگار اور استعمار کی علامت ہے۔

    تصویر ہٹانے کے مخالف بعض طلبا کا کہنا ہے کہ ملکہ کی تصویر برطانیہ کی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہے جس کا سب کو احترام کرنا چاہیئے۔

    آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ کے حق کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کو طلبا کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔

    طلبا کی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکہ کی تصویر کی جگہ کسی متاثر کن شخصیت کی تصویر لگائی جائے گی جبکہ آئندہ کسی شاہی خاندان کے فرد کی تصویر لگانے سے قبل ووٹنگ کی جائے گی۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر تعلیم گیون ولیمسن نے اس اقدام کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

  • خاتون کو بالوں میں کرلنگ کرنا مہنگا پڑگیا

    خاتون کو بالوں میں کرلنگ کرنا مہنگا پڑگیا

    بالوں کو دلکش بنانے کے چکر میں خاتون کو لینے کے دینے پڑ گئے، کرلنگ برش کے ذریعے بالوں کو سیدھا کرنے کی جتن میں خاتون کو اپنے بال ہی کاٹنے پڑ گئے۔

    بالوں میں برش کرنا خواتین کا روز مرہ کا کام ہے جس کو درست طریقے سے انجام دینا بے حد ضروری ہے تاکہ بال خوبصورت نظر آئیں اور ٹوٹنے اور گرنے سے محفوظ رہ سکیں مگر بالوں میں درست طریقے سے برش کرنے سے بھی پہلے جو چیز ضروری ہے وہ ہے اپنے بالوں کے لیے صحیح برش کا انتخاب کرنا۔

    اسی انتخاب کی غلطی نے ایک خاتون کو  پھوٹ پھوٹ کر رونے پر مجبور کردیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون کے بالوں میں کرلنگ برش بری طرح پھنس گیا۔

    برش اس خاتون کے بالوں میں اس طرح پھنسا کہ اس کو کسی طرح بھی نکالنا ناممکن تھا، سوائے اس کے کہ بالوں کو کاٹ دیا جائے لیکن خاتون اس تکلیف کو برداشت کرنے کے باوجود بال کٹوانے پر راضی نہ تھی۔

    کافی دیر بعد کرلنگ برش کے تار ایک ایک کرکے کاٹے گئے جس کے بعد اس خاتون کو اس تکلیف سے نجات ملی لیکن پھر بھی کچھ بال جو کٹنا ضروری تھے وہ کاٹنے پڑے۔

    ہیئر برش کا صحیح استعمال :

    بالوں میں برش کرتے وقت دھیان رکھیں کہ بالوں میں برش ہمیشہ جڑوں سے سروں کی جانب کیجئے۔ بالوں میں برش پھیرنے سے کھوپڑی میں خون کی گردش اچھے طریقے سے ہوتی ہے جو آپ کے بالوں کی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔

    سر کے ہر حصے میں یکساں انداز میں برش کیجئے، ا س سے نہ صرف آپ کے بالوں پر جمی دھول مٹی ہٹ جاتی ہے بلکہ بال خوبصورت بھی نظر آتے ہیں۔ بالوں میں برش کرنے سے پہلے بالوں کو مختلف حصوں میں تقسیم کرلیں، ایک ہاتھ سے بال پکڑیں اور دوسرے ہاتھ سے برش کریں۔

  • نوٹرے ڈیم گرجا گھر کے فن پارے آتشزدگی میں محفوظ رہے، ماہر ین

    نوٹرے ڈیم گرجا گھر کے فن پارے آتشزدگی میں محفوظ رہے، ماہر ین

    پیرس : فرانس کی ایک فن پاروں کے تحفظ کی ماہر ایزابیل پالو فراسے نے بتایا ہے کہ تاریخی کلیسا نوٹرے ڈیم میں لگنے والی آگ سے قدیمی فن پارے محفوظ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فراسے نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام قیمتی نوادرات دھوئیں اور فائر فائٹرز کے پانی سے بھی بچ گئے ہیں، یہ قیمتی فن پارے نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کی دیواروں میں انتہائی محفوظ انداز میں نصب ہیں۔

    فرانسیسی وزارت ثقافت کے اہلکار نے بھی تصدیق کی کہ گرجا گھر میں سے ان قیمتی اشیا کو محفوظ انداز میں ایک اور مقام پر منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فرانسیسی وزیر ثقافت فرانک رائسٹر نے واضح کیا کہ آگ لگنے کے بعد کیتھیڈرل کی محرابی چھت کی حالت انتہائی مخدوش ہے اور وہ کسی وقت بھی منہدم ہو سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس کے تاریخی نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ بھڑک اُٹھی

    یاد رہے کہ 15 اپریل کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 850 سال پرانے نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ لگ گئی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے چرچ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

    نوٹرے ڈیم وہ تاریخی چرچ ہے جہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں سیاحوں کی آمد ہوتی ہے، واضح رہے کہ چرچ کی عمارت میں تعمیراتی کام جاری تھا۔

    پیرس کے نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ لگنے کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال کیتھولک چرچ کی جانب سے عمارت کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے فنڈز کی فراہمی کی اپیل کی گئی تھی۔

  • انڈونیشیا اور ایران اور سینکڑوں جعلی فیس بُک اکاؤنٹس اور پیجز بند

    انڈونیشیا اور ایران اور سینکڑوں جعلی فیس بُک اکاؤنٹس اور پیجز بند

    واشنگٹن : سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے ایران اورانڈونیشیا سے منسلک 900 جعلی اکاؤنٹس، گروپس اور پیجز بند کردئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بُک انتظامیہ نے یہ اقدام مذکورہ گروپس، جعلی اکاؤنٹس اور پیجز پر شائع کی جانے والی مذہبی، سیاسی انتشار پھیلانے کا باعث بن رہے تھے۔

    فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایرانیوں کی جانب سے جعلی اکاؤنٹ سازی ایک منظم غیر مسلمہ رویہ ہے۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن اکاؤنٹس کو بند کیا گیا ہے کہ وہ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے سے منسلک تھے اورمشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے عوام کو نشانہ بنارہے تھے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ 262 پیجز، 356 جعلی اکاؤنٹس اور 3 گروپس فیس بک سے ڈیلیٹ کیے گئے ہیں جبکہ 162 انسٹاگرام اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک پیجز کی فلوورز کی تعداد 20 لاکھ تھی، ایک گروپ پر 1600 صارفین کے اکاؤنٹس تھے جبکہ ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کے فلوورز کی تعداد 2 لاکھ 56 ہزار تھی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے 207 پیجز، 800 فیس بُک اکاؤنٹس، 546 فیس بک گروپ اور 208 انسٹاگرام اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ منجمد کیے جانے والے جعلی اکاؤٹنس اور پیجز کی تحقیقات میں ٹویٹر انتظامیہ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے حالیہ کچھ مہینوں کے دوران سینکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز بند کیے گئے ہیں، منجمد کیے گئے اکاؤنٹس اور گروپس، پیجز میں اکثر کا تعلق افغانستان، جرمنی، بھارت، سعودی عرب اور امریکا سے ہے۔

    فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اس سے قبل میانمار، بنگلادیش اور روسی اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : فیس بُک نے سیکڑوں روسی اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے

    سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے روس سے تعلق رکھنے سیکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے، کمپنی کا کہنا ہے کہ دو روسی نیٹ ورک نیٹو اور امریکا مخالف کارروائیوں میں ملوث تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک نیٹ ورک 364 اکاؤنٹس اور پیجز پر مشتمل تھا اور روس کی انگریزی زبان کی سرکاری ویب سائٹ ’اسپٹنک‘ کے ملازمین سے منسلک تھا، جو وسطی ایشیاء، وسطی اور مشرقی یورپ کی ریاستوں میں سرگرام تھا۔

  • وفاقی وزارت داخلہ نے حمزہ شہباز کانام بلیک لسٹ سےنکال دیا ، ذرائع

    وفاقی وزارت داخلہ نے حمزہ شہباز کانام بلیک لسٹ سےنکال دیا ، ذرائع

    اسلام آباد : وفاقی وزارت داخلہ نے حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا، ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو 10 روز کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی ، حمزہ شہباز کسی بھی وقت بیرون ملک روانہ ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ نےحمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ سےنکال دیا، حمزہ شہبازشریف کسی بھی وقت بیرون ملک روانہ ہوسکتے ہیں ، بیرون ملک دورے کے دوران وہ عزیزوں سے ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے 16 جنوری کو ہائی کورٹ نےحمزہ شہباز کو 10روز کے لئے بیرون ملک جانےکی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ حمزہ شہباز 10دن کے بعدواپس آ کر انکوائری کا سامنا کریں جبکہ ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا تھا۔

    دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ حمزہ شہباز کی درخواست ناقابل سماعت ہے، درخواست گزار کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرناچاہیے، لاہور ہائی کورٹ کودرخواست کی سماعت کا اختیار نہیں، ایف آئی اے کا ہیڈکوارٹراسلام آباد ہے، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں وہیں سے نام شامل کیاگیا۔

    مزید  پڑھیں:  حمزہ شہباز شریف کو 10دن کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    عدالت نے استفسار کیا تھا کہ وفاق اسلام آباد تک محدود ہے ، عدالت کو غیرجانبدار رہنے دیں، ملک کوبناناری پبلک نہ بنائیں، ایف آئی اے ایئر پورٹ، ریلوے اسٹیشن پر بیٹھی ہے؟ ایسی جگہوں پرعدالت کادائرہ اختیار کیوں نہیں۔

    اےاےجی کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام شامل نہیں کیا بلکہ پاسپورٹ کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان کا نام غیر قانونی طور پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا، طبی وجوہات کی بنا پر بیرون ملک جانا چاہتا ہوں، عدالت ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ 11 جنوری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس وقت شریف خاندان کے مختلف افراد کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمات کا سامنا ہے، جن میں شہباز شریف کے صاحب زادہ حمزہ شہباز بھی شامل ہیں۔

  • پاکستان کی دو کمپنیاں ایم ایس سی آئی  ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے خارج

    پاکستان کی دو کمپنیاں ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے خارج

    کراچی : ایم ایس سی آئی انڈیکس کے ششماہی ریویو میں پاکستان کے ویٹیج میں کمی کردگئی اور پاکستان کی دو کمپنیاں ایم ایس سی آئی ایمرجن مارکیٹ  انڈیکس سے خارج ہوگئیں ،کمپنیوں کےاسمال کیپ انڈیکس میں ڈالنے سے غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ایس سی آئی انڈیکس نے ششماہی ریویو جاری کردیا ، جس میں پاکستان کاویٹیج کم ہوکر صفر اعشاریہ صفر 4فیصد ہوگیا جوکہ پہلے صفراعشاریہ صفر سات نو فیصد تھا۔

    ایم ایس سی آئی انڈیکس میں پاکستان کی دو کمپنیوں ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے خارج کر کے اسمال کیپ انڈیکس میں شامل کیا گیا ہے جبکہ 2 پاکستانی کمپنیوں کو اسمال کیپ انڈیکس سے بھی نکالا گیا ہے، کمپنیوں کے اخراج سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے انخلاء کا امکان ہے۔

    پاکستان کےعلاوہ ترکی،تائیوان اورملائیشیا کی کمپنیاں بھی انڈیکس سے خارج کی گئی ہے، ترکی کی 6،تائیوان اور ملائیشیا کی 4، 4 کمپنیاں خارج ہوئی ہیں جبکہ بھارت کی 2 کمپنیوں کو بھی انڈیکس سےخارج کیا گیا ہے۔

    چین کی 12 کمپنیوں کو انڈیکس میں شامل اور 10 کو انڈیکس سے نکالا گیا ہے جوکہ چین کے ویٹیج میں اضافے کا باعث بنا ہے، ایم ایس سی آئی انڈیکس کی ری بیلنسنگ کا اطلاق 30نومبرسےہوگا۔

    دوسری جانب یم ایس سی آئی انڈیکس کے فیصلے کے اثرات اسٹاک مارکیٹ میں نظر آئے، کاروبارکے آغاز پر ہی اسٹاک مارکیٹ میں منفی رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس میں 380 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد 100 انڈیکس 40 ہزار 800 کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

    خیال رہے مئی 2017 میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ باقاعدہ طور پر ایم ایس سی آئی ایمر جنگ مارکیٹ انڈیکس میں شامل کیا گیا تھا، لارج کیپ کمپنیوں میں او جی ڈی سی، حبیب بینک ، یو بی ایل ، اینگرو اور دیگر شامل تھیں جبکہ اسمال کیپ انڈیکس میں پاکستان کی ستائیس کمپنیاں شامل کی گئی تھیں، جن میں اینگرو فرٹیلائزر، فوجی فرٹیلائز ، فوجی سیمنٹ، پاک سوزوکی،ہونڈا اٹلس، پاکستان آئل فیلڈز اور پاکستان اسٹیٹ آئل شامل تھی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث ایس ایس پی اورایس پیز کو او ایس ڈی بنا دیا

    سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث ایس ایس پی اورایس پیز کو او ایس ڈی بنا دیا

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 5 افسران کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا، افسران میں معروف واہلہ، طارق عزیز،عبدالرحیم شیرازی ،آفتاب پھلڑوان،عمران کرامت بخاری شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ایس ایس پی اورایس پیز کو کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنانے کے احکامات کر دیئے ہیں، او ایس ڈی کئے جانے والوں میں معروف واہلہ، طارق عزیز، عبدالرحیم شیرازی ،آفتاب پھلڑوان،عمران کرامت بخاری شامل ہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسران جنہیں سابق آئی جی پنجاب محمد طاہر نے وزیر اعظم پاکستان کے حکم کے باوجود او ایس ڈی نہیں بنایا تھا اور انہیں مختلف اضلاع میں تعینات کردیا تھا۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 116پولیس اہلکاروں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا، جن میں ڈی ایس پی،انسپکٹر،انچارج انویسٹی گیشن رینک کے اہلکار شامل تھے۔

    تمام اہلکاروں کو پولیس لائن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا ، ہٹائے گئے اہلکاروں میں میاں شفقت، میاں یونس اور رضوان قادر، عامر سلیم جبکہ احسان اشرف بٹ اور عبد اللہ جان کو بھی ایس ایچ اوز کے عہدوں سے ہٹایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا

    اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث چار ایس پیز کو پہلے ہی فیلڈ پوسٹنگ سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے رابطہ کرکے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کانشانہ بننے والوں کو انصاف فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا خون سے ہاتھ رنگنے والوں کو فرار کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک کو عدالتوں سے انصاف ملنا چاہیئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کل بھی عوامی تحریک کے ساتھ تھے اور آج بھی ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • مسلم خواتین کی توہین پر معافی نہیں، پارٹی سے نکالا جائے، لارڈ شیخ کا مطالبہ

    مسلم خواتین کی توہین پر معافی نہیں، پارٹی سے نکالا جائے، لارڈ شیخ کا مطالبہ

    لندن : کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ مسلم خواتین کے حوالے سے نازیبہ الفاظ استعمال کرنے پر صرف معافی کافی نہیں،  بلکہ بورس جانسن کو ترجمانی سے ہٹاکر پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے وزیر اعظم تھریسا مے سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کی جانب سے مسلمان خواتین کی توہین کرنے پر صرف معافی مانگنا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لارڈ شیخ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بورس جانسن کو پارٹی کی ترجمانی سے ہٹا دینا چاہیے۔

    خیال رہے کہ سابق برطانوی وزیر خارجہ نے بیان دیا تھا کہ ڈنمارک کی جانب سے سڑکوں پر برقعہ یا نقاب اوڑھنے پر جرمانے عائد کرنا غلط ہے تاہم برقعہ اوڑھنے والی خواتین لیٹر بکس کی طرح نظر آتی ہیں اور ان کا موازنا بینک لوٹنے والوں اور باغی نوجوانوں سے کیا جاسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے سیکریٹری ثقافت جیریمی رائٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’مسلم خواتین کے برقعے پر بات چیت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے‘ لیکن ہم شراب نوشی کی جگہ پر اپنے دوستوں سے گفتگو نہیں کررہے، ہم عوامی شخصیات ہیں ہمیں بیانات دینے میں بہت محتاط رہنا ہوگا۔

    کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین برنڈن لیوس نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سابق وزیر خارجہ کو مذکورہ مسئلے پر بحث کرنے کا پورا حق ہے، لیکن جو زبان انہوں نے استعمال کی ہے اس پر بورس جانسن کو معافی مانگنی چاہیئے‘۔

    سابق وزیر خارجہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے لیبر رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ لیمی نے بورس جانسن کو ’پونڈ شاپ ڈونلڈ ٹرمپ‘ قرار دیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیاسی فوائد کے لیے اسلامو فوبیا کے شعلے بھڑکا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک نے گزشتہ ہفتہ فرانس، جرمنی، آسٹریا اور بیلجیم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوامی مقامات پر برقعہ پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔

  • چیف جسٹس  نے سول ایوی ایشن  میں  عارضی بھرتیوں پر پابندی  ہٹادی

    چیف جسٹس نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹادی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹا دی اور کہا کہ پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی ڈگریوں پر پائلٹس کی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹاتے ہوئے کہا پابندیاں حج آپریشن کی حد تک عارضی بھرتیوں پر اٹھائی جارہی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مستقل بھرتیوں کے معاملے کا جائزہ کابینہ لے گی، عارضی پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے جبکہ جعلی ڈگریوں کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پی آئی اے جلد مکمل کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کرپشن کی مطلوب دستاویزات 2 دن میں آڈیٹرجنرل کو فراہم کی جائیں، دستاویزات فراہم کرکے بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا جائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پی آئی اے یونین بھرتیوں یا کرپشن کی تحقیقات میں مداخلت نہ کرے ، مداخلت کی شکایت کی پرایف آئی آر درج کی جائے گی، جو بھرتیاں کی جائیں وہ میرٹ پرہو ں اور وجوہات بھی بیان کی جائیں۔

    دوران سماعت وکیل نعیم بخاری نے کیس کی فیس ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، ذرائع

    آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، ذرائع

    اسلام آباد : سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اورفریال تالپورکےنام ای سی ایل سے نکال دیئے گئے، منی لانڈرنگ کیس میں دونوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اورفریال تالپورکےنام ای سی ایل سےنکال دیا گیا ، نام نکالنے کی منظوری وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے مبینہ جعلی اکاونٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ کو سفارش کی گئی تھی۔ سفارش میں بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا ہے۔

    ایف آئی اے نے بھی منی لانڈرنگ کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا تاہم دونوں کی جانب سے وکلا پیش ہوئے تھے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی ا ے سے پیش ہونے کیلئے الیکشن کے ایک ہفتے بعد کا وقت مانگ لیا تھا اور جواب میں کہا تھا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں، 25جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے۔


    مزید پڑھیں : ایف آئی اے آصف زرداری سمیت کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے، چیف جسٹس


    گزشتہ دنوں سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی تھی، سماعت میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور فریال تالپور پیش نہیں ہوئے تاہم ان کی قانونی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی تھی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہدایت کی تھی کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) آصف زرداری سمیت کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام اگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا ہم نے نہیں کہا پھر ان کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا۔ آصف زرداری اور فریال تالپور ملزم نہیں۔ عدالت نے صرف ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا کہا تھا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کو الیکشن تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو شامل تفتیش کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ کیس سے متعلق نیا وضاحتی حکم جاری کریں گے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو مطلوب افراد سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی تھی، آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام بھی جعلی اکاونٹس ہولڈرز میں شامل ہے۔

    سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔