Tag: Rent

  • سعودی عرب: مکانوں و دکانوں کے کرایوں میں اتار چڑھاؤ

    سعودی عرب: مکانوں و دکانوں کے کرایوں میں اتار چڑھاؤ

    ریاض: سعودی عرب میں سال رواں کے دوران املاک کی قیمتوں اور کرایوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا، مملکت میں مکانوں کے کرایوں میں اضافہ جبکہ دکانوں کے کرایوں میں کمی ہوئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں مکانوں کے کرایوں میں 2.1 فیصد اضافہ جبکہ دکانوں کے کرایوں میں 2.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ سنہ 2019 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے دوران غیر منقولہ جائیدادوں کے نرخ 0.5 فیصد بڑھے ہیں۔

    محکمہ شماریات کے مطابق سنہ 2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران مکانات کے کرایوں میں 2.1 فیصد اور زرعی اراضی کے نرخوں میں 0.3 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ تجارتی املاک کے نرخ 2.5 فیصد کم ہوگئے۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ رہائشی پلاٹس کے نرخوں میں سالانہ کی بنیاد پر 2.1 فیصد اضافہ ہوا، بنگلوں کے نرخ 0.8 فیصد اور فلیٹس کے نرخ 1.5 فیصد بڑھ گئے۔

    عمارتوں کے نرخ 0.9 فیصد اور عام مکانات کے نرخ 3.1 فیصد کم ہوئے۔

  • سعودی عرب: کرائے کے مکانات میں رہائش پذیر افراد کے لیے بڑا ریلیف

    سعودی عرب: کرائے کے مکانات میں رہائش پذیر افراد کے لیے بڑا ریلیف

    ریاض: سعودی عرب میں مکانات کے کرائے میں کمی دیکھی جارہی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ کرونا وائرس اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مختلف عوامل ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریئل اسٹیٹ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد سے بعض فلیٹوں کے کرائے کم ہوئے ہیں۔

    ریئل اسٹیٹ ایجنسی کے ثامر القرشی نے بتایا کہ کرونا وائرس وبا کے باعث مقیم غیر ملکیوں کے مملکت چھوڑ دینے کے باعث مکانات کی طلب کم ہوئی ہے جبکہ 3 اور 4 کمروں والے فلیٹس کی رسد بڑھ گئی ہے لہٰذا چھوٹے فلیٹس کے کرائے خود بخود کم ہوگئے۔

    ایوان ہائے صنعت و تجارت کونسل میں غیر منقولہ جائیدادوں کی کمیٹی کے رکن حسین بن راجحہ نے کرایوں میں کمی کا ایک اور سبب بتایا۔

    ان کا کہنا ہے کہ کرونا بحران اپنی جگہ پر ہے تاہم حکومت کی جانب سے مکانات کی فراہمی کے باعث کرایہ دار مقامی شہری مکانات کے مالکان میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ مقامی شہریوں کی وجہ سے بھی مکانات خالی ہونے لگے ہیں۔

    غیر منقولہ جائیدادوں کے مور کے کنسلٹنٹ عمر السلیمان کے مطابق ان دنوں مکانات کے خریدار بڑھ گئے ہیں جبکہ پلاٹس خریدنے والوں کی تعداد کم ہوئی ہے، اس لیے کرایہ دار کم ہوتے جارہے ہیں۔ یہی کرائے کم ہونے کی بڑی وجہ ہے۔

  • ابو ظہبی: مکان مالکان نے کرایوں میں کمی کردی

    ابو ظہبی: مکان مالکان نے کرایوں میں کمی کردی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی کے شہریوں نے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مکانوں اور دکانوں کے کرایے کم کر دیے ہیں۔

    ابو ظہبی میں کرایہ داروں کا کہنا ہے کہ مکانوں اور دکانوں کے متعدد مالکان نے کرایے کم کر کے بڑی سہولت دی ہے، متعدد مالکان نے کرایے کے سالانہ معاہدوں کو ماہانہ معاہدوں میں تبدیل کر دیا جبکہ کرایے کی رقم قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت بھی فراہم کردی۔

    ریئل اسٹیٹ ایجنسیوں کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ بعض انسانیت نواز مالکان نے لچکدار رویے کا مظاہرہ کیا ہے البتہ کئی مالکان ایسے بھی ہیں جو کرایوں میں کمی یا ادائیگی میں سہولت کے حوالے سے کرایہ داروں کی درخواستیں مسترد کر چکے ہیں۔

    مکانوں اور دکانوں کے مالکان نے اپنا مؤقف یہ کہہ کر پیش کیا ہے کہ یہ درست ہے کہ کرایہ داروں نے کرایوں میں کمی اور ادائیگی میں سہولت کی درخواست کی تھی، ہماری مشکل یہ ہے کہ ہماری بہت ساری مالیاتی ذمہ داریاں ہیں جنہیں پورا کرنا ہے۔ اس وجہ سے کرایے کم نہیں کیے جا سکتے۔

    ریئل اسٹیٹ ایجنسی کے چیئرمین عبد الرحمٰن الشیبانی نے بتایا کہ کئی مالکان نے کرونا وبا کے پیش نظر کرایہ داروں کو مختلف قسم کی سہولتیں فراہم کی ہیں، انہیں احساس ہے کہ کئی کمپنیاں بند ہوگئیں، بہت سارے ملازمین کی تنخواہیں کم ہوگئیں اور دسیوں ایسے ہیں جنہیں تنخواہ نہیں ملی۔

    ان کے مطابق متعدد مالکان نے کرایہ داروں کو قسطوں میں کرایہ ادا کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ کئی مالکان نے 5 فیصد سے زیادہ کرایے کم کردیے جبکہ بعض نے 10 فیصد تک کرایے کم کیے ہیں۔

  • سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ، بیویاں کرائے پر دستیاب

    سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ، بیویاں کرائے پر دستیاب

    سیکولر بھارت کا ایک اور مکروہ چہرہ سامنے آگیا، دارالحکومت کے ریپ کیپیٹل بننے کے بعد اب شوہروں نے اپنی بیویاں بھی کرائے پر دینی شروع کردیں۔

    بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں شیوہ پوری میں لوگ اپنی بیویوں کو صرف 10 روپے کے عوض صاحب حیثیت لوگوں کو کرائے پر دے رہے ہیں۔

    یہ لوگ ایسے افراد کو اپنی بیویاں کرائے پر دیتے ہیں جن کی اپنی بیویاں نہ ہوں، یہ باقاعدہ ایک معاہدہ ہوتا ہے جو صرف 10 روپے کے اسٹامپ پیپر پر کیا جاتا ہے۔

    معاہدے کی معیاد ختم ہونے کے بعد شوہر کسی اور شخص کو بیوی کرائے پر دینے کا معاہدہ کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ گھناؤنی حرکت صرف مدھیہ پردیش میں ہی نہیں ہورہی۔ کچھ عرصہ قبل گجرات سے بھی ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا جس نے اپنی بیوی 8 ہزار روپے ماہانہ کرائے پر ایک امیر شخص کو دے رکھی تھی۔

    اس کے علاوہ بھارت میں بیٹیوں کو شادی کے نام پر فروخت کیا جانا بھی عام ہے۔ لوگ اپنی کم عمر بیٹیوں کو 60 یا 70 ہزار روپے کے عوض کسی امیر شخص کو فروخت کر دیتے ہیں۔