Tag: report

  • میں تو کوئی شہد کی بوتل دیکھ کرنہیں آیا تھا، ہمیں پتہ نمونے کیسے بدل دیئے گئے، چیف جسٹس

    میں تو کوئی شہد کی بوتل دیکھ کرنہیں آیا تھا، ہمیں پتہ نمونے کیسے بدل دیئے گئے، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس پاکستان نے شرجیل میمن شراب معاملے کی تحقیقات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا میں توکوئی شہدکی بوتل دیکھ کرنہیں آیا تھا، ہمیں پتہ ہیں کس کے قبضے کے بعد نمونے  بدل دیئے گئے جبکہ چیف سیکریٹری سندھ نے معاملہ مشکوک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے ایک سماعت کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں نکلنے اور ٹیسٹ کے معاملہ پر اہم سوال اٹھادیئے۔

    چیف جسٹس نے کہا پتہ نہیں یہ نمونے کس طرح تبدیل ہوگئے، شرجیل میمن نے بھی شراب سے انکار نہیں کیا، صرف یہ کہا یہ شراب میری نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے چیف سیکریٹری سے مکالمے میں کہا یہ سندھ میں کیا ہو رہا ہے، میں تو کوئی شہد کی بوتل دیکھ کر نہیں آیا تھا، آپ نے ان کو شک کا فائدہ دے دیا۔

    جس پر چیف سیکریٹری سندھ نے معاملہ مشکوک قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا اس معاملےمیں ٹمپرنگ کی گئی ہے، اسپتال میں خفیہ کیمرےموجودہیں، عدالت کورپورٹ دیں گے۔

    مزید پڑھیں : میں شراب وراب کی بات نہیں کرتا، پتہ نہیں یہ نمونے کس طرح تبدیل ہوگئے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے مزید کہا میں نے شراب پکڑوانی ہوتی تو اسی وقت پکڑوادیتا، اسی وقت شراب رکھنے والوں کو گرفتار بھی کروا دیتا، بڑے آدمی کو بیماری کے نام پر اسپتال شفٹ کردیا جاتا ہے، کسی اور کو لیٹا کرایم آرآئی کردیا جاتا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا  کہ ہم کسی سے گھبراتے ہیں نہ ڈرتےہیں، اللہ نےہمت دی اورہم قانون کی حکمرانی قائم کرکےرہیں گے، اب وہ بھی پنجاب میں آئیں گے اور  پنجاب کی جیل میں رہیں گے۔

    نعیم بخاری سے مکالمہ میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جیل کادورہ کرچکے تھے اوراب سب جیل دیکھناچاہتے تھے، میں توسب جیل کادورہ کرنےگیا تھا،سب جیل میں کوئی شراب پی رہاہےیاپانی مجھےکیاسروکار،شراب جانےاورقانون جانے۔

    چیف جسٹس  کا مزید کہنا تھا میں نے تو کوئی آرڈر نہیں دیاانتظامیہ نے بوتلوں کو خودسیل کیا،  پھران بوتلوں میں زیتون اورشہدبھی آگیا،سب جیل میرٹ ہوٹل سےزیادہ لگژری تھی۔ سب جیل میں یہ گفتگو بھی ہوتی ہےکس کو پکڑانا کس کوچھڑوانا ہے۔

    اس سے قبل بھی ایک کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا بڑاشور پڑا ہوا ہے پتہ نہیں چیف جسٹس نے کیا کردیا، میں شراب وراب کی بات نہیں کرتا، اگرکرتا تو اسی وقت ٹیسٹ کراتا، پتہ نہیں یہ نمونے کس طرح تبدیل ہوگئے۔

  • الزامات بے بنیاد ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، ترجمان برما

    الزامات بے بنیاد ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، ترجمان برما

    نیپی داؤ : برمی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جاتی، رپورٹ میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مسلم اکثریتی ریاستوں میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور خواتین کے جنسی استحصال سے متعلق مرتب کردہ رپورٹ کو برمی حکومت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا ہے کہ رپورٹ میں میانمار حکومت پر عائد کیے جانے والے الزامات من گھڑت ہیں۔

    برمی حکومت کے ترجمان زاؤ طے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کو برمی حکومت کی جانب سے مملکت میں داخلے کی اجازت ہی نہیں تھی لہذا اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی قرار کو رد کرتے ہیں اور ایسی کسی بھی قرار داد سے متفق نہیں ہیں۔

    برمی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میانمار میں کسی قسم کی انسانی حقوق کی پامالی ممکن نہیں کیوں ملک میں انسانی حقوق کی پاسداری کے حوالے سے ذمہ دارانہ نظام موجود ہے۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر 27 اگست کو جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے چیف مین اونگ لینگ سمیت 6 اعلیٰ فوجی افسران کے نام شائع کیے ہیں جنہیں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور انسانیت سوز مظالم کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی سربراہ کا کہنا تھا کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے سیکڑوں متاثرہ افراد، ان کے اہل خانہ اور عینی شاہدین سے انٹرویوز اور سیٹیلائٹ تصاویر کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برمی حکومت اور فوج کی جانب سے مسلم اکثریتی علاقے رخائن میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی، جس کے باعث گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

  • پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر کارروائیاں کیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر کارروائیاں کیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    اسلام آباد : اقوام متحدہ نے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے مؤثر کارروائیاں کرکے داعش کو پنجے گاڑنے نہیں دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی22ویں رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے، رپورٹ کا اجراء اقوام متحدہ مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے کیا گیا جس میں اقوام متحدہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستانی کاوشوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جارہ کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلیے انتہائی مؤثر کارروائیاں کی ہیں، پاکستانی فورسز کی جانب سے کیے گئے مؤثرآپریشنز کے باعث داخلی سطح پر دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ مانیٹرنگ کمیٹی1267کی رپورٹ پاکستانی کاوشوں کا ثبوت ہے، مانیٹرنگ ٹیم نے پاکستان کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کا برملا اعتراف کیا ہے۔

    اقوام متحدہ رپورٹ میں پاکستان کے کامیاب فوجی آپریشنز کا ذکر کیا گیا ہے، ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر داعش کو پنجے گاڑنے نہیں دیئے۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گرد حملے مقامی تنظیموں اور سرحد پار عناصر کے تعاون سے ہوئے، گلوبل ٹیررازم انڈیکس نے بھی پاکستان میں قیام امن کو تسلیم کیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔

  • جرمن حکومت کی عوامی سطح پر مقبولیت میں کمی، سروے رپورٹ

    جرمن حکومت کی عوامی سطح پر مقبولیت میں کمی، سروے رپورٹ

    برلن : جرمن حکومت کی اتحادی جماعتوں کے درمیان تارکین وطن کے معاملے پر اختلافات منظر عام پر آنے کے باعث وفاقی حکومت کی عوامی شہرت میں کمی واقع ہونے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی وفاقی حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے درمیان تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر شدید اختلافات منظر عام پر آنے کے بعد عوامی سطح پر حکومت کی مقبولیت میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی۔

    جرمن خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ’ڈوئچ لانڈ ٹرینڈ‘ نامی سروے کے دوران ملک کی 80 فیصد سے زائد عوام حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث ناخوش ہیں۔ جمعرات کے روز جاری کی جانے والی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انجیلا میرکل کی حکومت عوام میں اپنی پذیرائی کھو رہی ہے۔

    سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمنی کے 80 فیصد سے زائد عوام ملک کی اتحادی حکومت کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں اور کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے حوالے سے عوامی سروعے ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اتحادی حکومت میں شامل پارٹیوں ’سی ایس یو، سی ڈی یو اور ایس پی ڈی‘ کے درمیان گذشتہ کئی دنوں سے تارکین وطن اور مائیگریشن کی پالیسیوں پر اختلافات جاری ہیں۔

    عوامی سروے کے دوران عوام کا کہنا تھا کہ جرمنی کی موجودہ حکومت تارکین وطن اور مہاجرین کے بحران کے حوالے سے پالیسیوں پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے، تاہم دیگر ملکی معاملات پر کوئی توجہ ہی نہیں دی جارہی۔

    خیال رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا میرکل اور وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کے درمیان مہاجرین کے معاملے پر اختلافات شروع ہوئے تھے جو اب حکومت میں شامل تینوں جماعتوں کے درمیان پھیل چکا ہے۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر ان تارکین وطن کو جرمنی کی سرحد سے ہی لوٹانا چاہتے ہیں جنہوں نے دیگر یورپی ممالک میں بھی پناہ کی درخواستیں دی ہوئی ہیں، جبکہ جرمن چانسلر جرمنی کی سطح پر کوئی بھی پالیسی بنانے کے بجائے یورپی سطح پر پالیسی بنانے کے حق میں ہیں۔

    سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کی اتحادی جماعتیں سی ایس یو اور سی ڈی یو کی مقبولیت میں کمی کے باعث تارکین وطن کی مخالف جماعت اے ایف ڈی کی عوام پذیرائی پہلے سے زیادہ ہورہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایف اے ٹی ایف: پاکستان کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

    ایف اے ٹی ایف: پاکستان کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

    پیرس : ایف اے ٹی ایف کے غیر رسمی اجلاس میں پاکستانی وفد کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا، پاکستان کو گرے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں ایف اے ٹی ایف کا با ضابطہ اجلاس آج شروع ہو گیا، ایف اے ٹی ایف کا سہ ماہی اجلاس 29 جون تک جاری رہے گا، پاکستان کا نام باضابطہ گرے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ گزشتہ اجلاس میں کیا گیا تھا، پاکستان کے 3 رکنی وفد نے ایف اے ٹی ایف کو رپورٹ پیش کی تھی، 27 صفحات پرمشتمل رپورٹ 25 اپریل کو پیش کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی امکان نہیں، مشیر خزانہ


    سفارتی ذرائع کے مطابق رپورٹ اینٹی منی لانڈرنگ اور اینٹی ٹیرر فنانسنگ اقدامات سے متعلق تھی، ایف اے ٹی ایف کےغیر رسمی اجلاس میں رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دی گئی، پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے پر بحث جاری ہے، گرے لسٹ میں شامل کرنے کا باضابطہ اعلان ہوگا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ کی صورت میں ایف اے ٹی ایف کے مستقبل کا ایکشن پلان دیا جائے گا، جولائی میں ایف اے ٹی ایف کے وفد کا پاکستان کا دورہ بھی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شرجیل انعام کے کہنے پر عزیر بلوچ نے قتل کیے، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے: علی زیدی

    شرجیل انعام کے کہنے پر عزیر بلوچ نے قتل کیے، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے: علی زیدی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ یہ دن بھی دیکھنے تھے کہ شرجیل انعام میمن کو بیسٹ پرفارمنس کا ایوارڈ ملے، انہیں کے کہنے پر عزیر بلوچ نے قتل اور قبضے کیے، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائیکورٹ میں نثار مورائی، عزیر جان بلوچ اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی کی رپورٹس کو پبلک کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کرنے کے موقع پر کیا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں سے متعلق جو جے آئی ٹی قائم کی گئی تھی اس کی رپورٹ پبلک کی جائے، اگر جے آئی ٹی سچ ہے تو پولیس والے چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھ جائیں۔


    تمام جرائم کے لیے سیاسی حمایت حاصل تھی: عزیر بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات


    انہوں نے کہا کہ آج جے آئی ٹی رپورٹس کو پبلک کرنے کی سماعت تھی، 7 ماہ میں تین بینچ تبدیل ہوچکے ہیں لیکن اب اٹارنی جرنل نے ٹینیکل بنیاد پر ایک اور تاریخ مانگ لی ہے، میرے نکاح نامہ پر سیاہی بھی خشک ہوگئی اور یہ لوگ پوچھ رہیں ہیں میری شادی کب ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جرنل پر پہلے حکومت کا پریشر تھا لیکن اب نگراں حکومت ہے اب تو پریشر نہیں ہونا چاہیئے، پچھلے حکومت والے بے ایمان لوگ تھے اور انھوں نے اپنے لوگ لائے، عزیرجان بلوچ اور شرجیل انعام میمن کے خلاف جے آئی ٹی کی رپورٹ اگر سچ ہے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے کیا کررہے ہیں؟


    عزیر بلوچ کے کس کس سیاسی جماعت سے رابطے تھے؟


    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عوام کو کس کے حوالے کردیا گیا ہے؟ ہم سارے سیاسی ٹھیکیداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں پنجاب میں ہونے والے قتل کے خلاف پوری قوم پنجاب پولیس کے خلاف کھڑی ہوگئ لیکن بلدیہ فیکٹری میں جو مہاجر جلے ان کیس کی پیروی کیوں نہیں کرتے؟ کچھ بھی ہوجائے میں آخری دم تک لڑوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 76 لاکھ بچے ماں کے دودھ سے محروم

    76 لاکھ بچے ماں کے دودھ سے محروم

    نیویارک: اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال 76 لاکھ سے زائد بچے ماں کا دودھ پینے سے محروم رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یونیسیف نے ماؤں کے بچوں کو دودھ پلانے (بریسٹ فیڈنگ) سے متعلق سروے رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ غریب ممالک کے ساتھ اب امیر ترین ملکوں کے بچے بھی ماں کے دودھ سے محروم ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں زیادہ آمدنی اور ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم اور اوسط آمدنی والے ملکوں میں بھی ماں کا دودھ پلانے کی شرح کے فرق میں  بہت زیادہ اضافہ ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: ماں کا دودھ بچوں کے لیے مفید، محققین نے تسلیم کرلیا

    یونیسیف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ترقی یافتہ اور امیر ممالک کے 21 فیصد بچے ماں کے دودھ سے محروم ہیں اور عالمی سطح پر ان کی تعداد 76 لاکھ سے زائد ہے جبکہ غریب ملکوں میں صرف 4 فیصد بچے ماں کے دودھ سے محروم ہیں۔

    بچوں سے متعلق عالمی ادارے کے مطابق دنیا کے امیر ترین ممالک میں آئرلینڈ وہ واحد ملک ہے جہاں کے 45 فیصد بچے ماؤں کے دودھ سے محروم ہیں، اعداد و شمار کے مطابق فرانس کے 63 فیصد، امریکا 74.4، اسپین 77 فیصد بچے ماں کا دودھ پینے سے محروم رہے جبکہ سری لنکا دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں 99 فیصد ماؤں نے بچوں کو دودھ پلایا۔

    یہ بھی پڑھیں: ماں کا دودھ بچوں کے لئے کیوں ضروری ہے؟

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار متوسط آمدنی والے ممالک میں ہوتا ہے جہاں 94 اعشاریہ چار فیصد مائیں بچوں کو دودھ پلاتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ماؤں کے دودھ نہ پلانے کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک بڑی وجہ اُن کی جسمانی خوبصورتی ہے جبکہ غریب ممالک کی مائیں بیماریوں کے باعث دودھ پلانے سے قاصر رہتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    نیویارک: برما کی ریاست رکھائن میں ملیٹری آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور جنسی تشدد کے خلاف برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  میانمار کی مسلح فوج کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے خلاف جنسی تشدد اور استحصال کے مضبوط شواہد سامنے آچکے ہیں۔

    یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کو پیش کر دی گئی ہے جس کے بعد گوٹیرش اب یہ رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کریں گے، رپورٹ کے حوالے سے سیکرٹری جنرل نے بھی بھرپور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، اداکارہ میرا کا برما جانے کا اعلان

    رپورٹ سے متعلق انٹونیو گوٹیرش کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج اور مقامی ملیشیا اکتوبر سن 2016 اور اگست سن 2017 میں روہنگیا آبادی کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن کے دوران پر تشدد واقعات میں ملوث رہے ہیں اور ان واقعات میں جنسی تشدد کو مرکزیت حاصل رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس کے باعث سینکڑوں مظلوم شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیاگیا تھا بعد ازاں 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر چکے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    برما کی لیڈر آنگ سان سوچی کے گھر پر بم حملہ

    واقعے کے بعد دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت مختلف طبقوں کی جانب سے بھرپور احتجاج کی گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ برما میں جاری فوجی جارحیت اور بربریت کو فوری ختم کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    واشنگٹن: ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت تئیس ملکوں میں گذشتہ سال 993 پھانسیاں دی گئیں جو 2016 کے مقابلے میں 4 فیصد کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کی جانب سےجاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال 2017 میں 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں، جو 2016 کے 1032 پھانسیوں کے مقابلے میں چار فیصد کم ہیں۔

    پھانسی اور سزائے موت کے مختلف سزاؤں سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، عراق، سعودی عرب اور ایران میں پھانسیوں کی تعداد میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایران میں 507 افراد کو پھانسیاں دی گئیں، سعودی عرب میں 146، عراق میں 125 جبکہ پاکستان میں 60 افراد کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

    پھانسی کی سزا دینے کے فیصلے میں کوئی کردار نہیں، امریکہ

    رپورٹ کے مطابق چین میں گذشتہ سال ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو پھانسی دی گئی تاہم اب تک صحیح اعداد وشمار نہیں مل سکا جبکہ گذشتہ سال عالمی سطح پر سب سے زیادہ پھانسیاں چین، ایران، سعودی عرب اور پاکستان میں دی گئیں۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پھانسی کی سزاؤں پر عمل در آمد کرنے والا ملک چین ہے، تاہم اس سے متعلق اعداد و شمار کا تعین نہیں کیا جاسکا، البتہ گذشتہ سال ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو پھانسیاں ہوئیں۔

    حکومتِ پنجاب کی پھانسی کی سزا کے قوانین میں تبدیلی

    خیال رہے کہ تائیوان، سوڈان، نائجیریا، انڈونیشیا اور بوٹسوانا یہ وہ پانچ ملک ہیں جہاں پھانسی کی سزائیں نہیں دی جاتیں بلکہ کیپیٹل پنشمنٹ کے لیے دیگر سزاؤں کا نتخاب کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتظار قتل کیس: والد کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

    انتظار قتل کیس: والد کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ نوجوان انتظار کے والد نے جی آٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل سی کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار احمد قتل کیس کی تحقیقات میں پولیس تاخیری حربے استعمال کرنے لگی ہے جس کے بعد مقتول کے والد نے جے آئی ٹی پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

    انتظار کے والد اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی رپورٹ مانگنے پر بھی نہیں دی گئی لیکن دوسری جانب ملزمان کے وکیل کو تحقیقاتی رپورٹ فراہم کر دی گئی ہے۔

    انتظار قتل کیس میں اہم پیش رفت، تین انسپکٹرز سمیت آٹھ اہل کار برطرف

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں انتظار کے والد کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو بھی خط لکھا گیا تھا جن میں ان کا موقف تھا کہ پولیس موقع میں ملوث اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ چند مہینے قبل کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا کہ جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    واضح رہے کہ واقعے کے رونما ہونے کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جارہی ہے، جلد ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔