Tag: report

  • فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

    فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

    انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال بہت سے مسائل کا سبب بن سکتا ہے، حال ہی میں فیس بک استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    فیس بک کے ایک مبینہ اندرونی سروے کے نتائج پر مبنی وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک کے ہر 8 میں سے ایک صارف کا ماننا ہے کہ اس سوشل میڈیا ایپ کو استعمال کرنے سے اس کی نیند، کام، رشتے اور بچوں سے تعلق پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    فیس بک کے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ان طرح کے مسائل کا سامنا ایپ کے 2 ارب 90 کروڑ سے زیادہ صارفین میں سے 12.5 فیصد یا 36 کروڑ سے زائد افراد کو ہے۔

    دستاویز میں محققین نے بتایا کہ نتائج صارفین کی جانب سے ایپ کے مضطربانہ استعمال کا نتیجہ ہیں جس کو عوامی زبان میں انٹرنیٹ کی لت بھی کہا جاتا ہے۔ استعمال کا یہ رجحان دیگر بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں فیس بک میں بدتر ہوتا ہے، مگر محققین نے تعلق کو ثابت نہیں کیا۔

    فیس بک نے اسے اپنے پلیٹ فارم کو غلط طریقے سے استعمال کا نتیجہ قرار دیا۔

    یہ انکشاف فیس بک فائلز سیریز کا حصہ ہے جو کمپنی کی اندرونی دستاویزات پر مشتمل ہے جو کمپنی کی سابق ملازمہ فرانسس ہیوگن نے لیک کیے۔

  • ملک بھر کی ماڈل کورٹس میں کیسز کی تعداد صفر ہوگئی

    ملک بھر کی ماڈل کورٹس میں کیسز کی تعداد صفر ہوگئی

    اسلام آباد: ملک بھر کی ماڈل کورٹس میں کیسز کی تعداد صفر تک جا پہنچی، ماڈل کورٹس میں 18 مجرمان کو سزائے موت اور 40 مجرمان کو عمر قید کی سزا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل کورٹس کی کارکردگی کی 15 روزہ رپورٹ جاری کردی گئی، رپورٹ کے مطابق مختلف اضلاع کی ماڈل کورٹس میں کیسز کی تعداد صفر تک جا پہنچی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ قتل کے مقدمات 7 اضلاع میں ختم ہوچکے، ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس نے قتل کے 158 مقدمات جبکہ منشیات کے 535 مقدمات کے فیصلے کیے۔

    صوبہ پنجاب میں قتل کے 65 اور منشیات کے 153 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سندھ میں قتل کے 47 اور منشیات کے 196 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ میں قتل کے 45 اور منشیات کے 177 مقدمات جبکہ بلوچستان میں قتل کے ایک اور منشیات کے 9 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 18 مجرمان کو سزائے موت اور 40 مجرمان کو عمر قید کی سزا دی گئی۔

  • لاہور: مختلف علاقوں میں 300 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ

    لاہور: مختلف علاقوں میں 300 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 10 سے 13 ستمبر کے دوران موسلا دھار بارشیں ہوئیں، سب سے زیادہ بارش شاہدرہ میں 368 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بارشوں کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شاہدرہ میں سب سے زیادہ 368 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، بارش کا سلسلہ 10 ستمبر سے 13 ستمبر تک وقفے وقفے سے جاری رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لکشمی چوک میں مجموعی طور پر 359 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ ہوئی، اندرون شہر میں مجموعی طور پر 272 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور کے تاج پورہ کے علاقے میں 250 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

  • سعودی عرب : آن لائن خریداری میں نمایاں اضافہ

    سعودی عرب : آن لائن خریداری میں نمایاں اضافہ

    ریاض ایوان تجارت نے رپورٹ جاری کرکے کہا ہے کہ سعودی عرب دنیا بھر میں آن لائن کاروبار کی بڑی مارکیٹ بن گیا ہے، اس کا آغاز سال2019 میں ہوا تھا،2020 کے دوران آن لائن کاروبار کا حجم 5.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

    ایس پی اے کے مطابق ریاض ایوان تجارت کا کہنا ہے کہ مملکت میں آن لائن کاروبار کی شروعات2001 میں ہوئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت میں آن لائن کاروبار کا قومی پیداوار میں حصہ گزشتہ برس 10482 ملین ڈالر کا رہا۔

    آن لائن کاروبار میں ملبوسات اور جوتوں کا کاروبار 3209 ملین ڈالر کا ہوا، دوسرا نمبر الیکٹرانک سامان کا رہا جس میں2998ملین ڈالر تک کا کاروبار ہوا۔

    تیسرا نمبر فرنیچر اور گھریلو سامان کا رہا جس میں 1477 ملین ڈالر کا سامان خریدا گیا، آن لائن سب سے کم کاروبار خوراک اور ادویہ کا رہا جو 776 ملین ڈالر تک محدود رہا۔

    ریاض ایوان تجارت نے مملکت میں آن لائن کاروبار کے حال پر رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارا مقصد ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مملکت کے آن لائن کاروبار کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ اور سماجی رابطہ وسائل کے استعمال میں روز افزوں اضافے نے سال رواں کے دوران آن لائن کاروبار کے مواقع بڑھا دیے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس انٹرنیشنل آن لائن کے بڑھتے ہوئے کاروبار کے گراف سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سعودی عرب عالم عرب کی سطح پر دوسرے اور 152 ملکوں میں عالمی سطح پر 49 نمبر پر رہا۔

  • گزشتہ مالی سال حکومتی اخراجات پر 500 ارب روپے خرچ

    گزشتہ مالی سال حکومتی اخراجات پر 500 ارب روپے خرچ

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں بجٹ خسارہ 7.1 فیصد رہا، دفاعی اخراجات کی مد میں 1 ہزار 316 ارب روپے اور حکومتی اخراجات پر 505 ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال سود کی ادائیگی اور دفاعی اخراجات 4 ہزار 1 سو ارب روپے رہے، گزشتہ مالی سال میں بجٹ خسارہ 7.1 فیصد رہا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مالی سال 21-2020 میں ریونیو بہ لحاظ جی ڈی پی 4.5 فیصد رہا، گزشتہ مالی سال ٹیکس بہ لحاظ جی ڈی پی 11.1 فیصد رہا، قرضوں کی ادائیگی میں گزشتہ مالی سال 2 ہزار 749 ارب روپے خرچ ہوئے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق دفاعی اخراجات کی مد میں 1 ہزار 316 ارب روپے سے زائد کے اخراجات ہوئے، پی ایس ڈی پی کے تحت 441 ارب، پنشن پر 440 ارب روپے، حکومتی اخراجات پر 505 ارب سے زائد اور سبسڈیز کے لیے 425 ارب خرچ ہوئے۔

    وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال گرانٹس کی مد میں 823 ارب روپے کے اخراجات ہوئے۔

  • پختونخواہ میں بارشیں: مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق

    پختونخواہ میں بارشیں: مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ رات سے جاری بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 3 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کچھ گھروں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے گزشتہ رات سے جاری بارشوں پر رپورٹ جاری کردی۔ بارشوں سے مختلف حادثات میں 3 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ لوئر دیر میں چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق اور 1 زخمی ہوا۔ مانسہرہ میں دیوار گرنے سے بچے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق مانسہرہ اور تورغر میں بھی 1، 1 گھر کو جزوی نقصان پہنچا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پختونخواہ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں اور متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں۔

  • کرونا وائرس کے بعد ایک اور قاتل انسانوں کا شکار کرنے کو تیار

    کرونا وائرس کے بعد ایک اور قاتل انسانوں کا شکار کرنے کو تیار

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ عالمی حدت یعنی گلوبل وارمنگ سے اربوں انسانوں کو درپیش سنگین خطرات سے آگاہ کر رہی ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ آنے والی ہیٹ ویوز قاتل ثابت ہوں گی جو لوگوں کی جانیں لینے کو کافی ہوں گی۔

    کلائمٹ چینج کے ابتدائی ماڈلز نے تجویز کیا تھا کہ اگر آلودگی بلا روک ٹوک اسی رفتار سے جاری رہی تو تقریباً 100 سال بعد گرمی کی ایسی
    غیر معمولی لہریں یعنی ہیٹ ویوز پیدا ہوں گی جو انسان کی برداشت سے باہر ہوں گی، اب مزید تحقیق کہتی ہے کہ گرمی کی ایسی غیر معمولی اور قاتل لہروں کا سامنا پہلے ہی ہوگا۔

    4 ہزار صفحات پر مشتمل انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمٹ چینج کی یہ رپورٹ فروری 2022 میں ریلیز کی جائے گی البتہ اس کے کچھ مندرجات جاری کردیے گئے ہیں۔

    یہ رپورٹ ایک مایوس کن اور ہلاکت خیز تصویر پیش کرتی ہے جس کے مطابق اگر زمین کے درجہ حرارت میں اوسط 1.5 درجے سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوتا ہے تو اس سے دنیا کی 14 فیصد آبادی کو ہر پانچ سال میں ایک مرتبہ گرمی کی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑے گا اور اگر مزید نصف ڈگری کا اضافہ ہوتا ہے تو اس کا دائرہ 1.7 ارب افراد تک پھیل جائے گا۔

    اس سے سب سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کے بڑے شہر متاثر ہوں گے یعنی کراچی سے کنشاسا، منیلا سے ممبئی اور لاگو سے ماناؤس تک۔

    یہ محض تھرما میٹر پر نظر آنے والا نتیجہ نہیں ہے جو حالات کو خراب کرے گا، بلکہ گرمی کے ساتھ نمی کا زیادہ تناسب ہے جو اسے مہلک بنا دیتا ہے۔ یعنی اگر ہوا خشک ہو تو زیادہ درجہ حرارت میں بھی دن گزارنا آسان ہوگا، لیکن ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہو تو کم درجہ حرارت میں بھی زندگی بچانا مشکل ہو جاتا ہے۔

    اس کو ویٹ بلب ٹمپریچر کہتے ہیں، ماہرین کہتے ہیں کہ اگر ویٹ بلب ٹمپریچر 35 درجہ سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے تو ایک صحت مند بالغ انسان کا بچنا مشکل ہو جاتا ہے، باوجود اس کے کہ اگر اسے سایہ اور پینے کا پانی بھی دستیاب ہو۔

    خلیج میں گرمی کی لہروں پر حالیہ تحقیق کے نمایاں مصنف کولن ریمنڈ کہتے ہیں کہ جب ویٹ بلب ٹمپریچر بہت زیادہ ہو تو ہوا میں نمی کے تناسب کی وجہ سے پسینے کا عمل جسم کو ٹھنڈا کرنے میں غیر مؤثر ہو جاتا ہے۔ یوں 6 گھنٹوں بعد جسم کے اعضا کام کرنا چھوڑ جاتے ہیں اور ٹھنڈ حاصل کرنے کے مصنوعی ذرائع مثلاً ایئر کنڈیشنر تک رسائی نہ ہو تو موت یقینی ہوگی۔

    اس ہلاکت خیز گرمی کا سامنا پہلے بھی ہوچکا ہے، سنہ 2015 میں پاکستان اور بھارت میں گرمی کی ایسی ہی ایک لہر میں 4 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تب ویٹ بلب ٹمپریچر صرف 30 درجہ سینٹی گریڈ تک ہی پہنچا تھا۔ اس سے پہلے 2003 میں مغربی یورپ میں گرمی کی لہر میں 50 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں حالانکہ ویٹ بلب ٹمپریچر 30 درجہ سینٹی گریڈ تک بھی نہیں پہنچا تھا۔

    زیادہ تر اموات لو لگنے، دل کے دورے پڑنے اور بہت زیادہ پسینہ بہہ جانے سے جسم میں نمکیات کی کمی کی وجہ سے ہوئیں، یعنی ان میں سے کئی اموات کو روکا جا سکتا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق سنہ 2080 تک ہر سال تقریباً 30 ہیٹ ویوز آئیں گی۔ ان علاقوں میں شہروں کی آبادیاں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور ہلاکت خیز گرمی کا خطرہ سر پر منڈلا رہا ہے۔ شہروں کی اپنی گرمی بھی انہیں ارد گرد کے علاقوں سے اوسطاً 1.5 درجہ سینٹی گریڈ گرم کر دیتی ہے۔ گرمی کو جذب کرنے والا سڑکوں کا تارکول اور عمارتیں، ایئر کنڈیشنرز سے نکلنے والی گرمی اور شہروں کی گنجان آبادیاں بھی اس دباؤ کو بڑھا رہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گرمی کی شدید لہریں بالواسطہ طور پر بھی انسانی زندگی کو متاثر کریں گی کیونکہ زیادہ درجہ حرارت سے امراض میں اضافہ ہوگا، فصلوں کی پیداوار گھٹ جائے گی اور ان کی غذائیت میں بھی کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ گھر سے باہر محنت مشقت کا کام اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عالمی حدت کو پیرس معاہدے کے عین مطابق 1.5 درجہ سینٹی گریڈ تک محدود رکھا جائے تو بدترین اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔ لیکن پھر بھی کئی علاقے ایسے ہوں گے کہ جہاں عالمی اوسط سے کہیں زیادہ درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا اور اس کے انتہائی سنگین اثرات سامنے آئیں گے۔

  • کس ملک نے سب سے زیادہ ویکسی نیشن کی؟ بچوں کو بھی ٹیکے لگا دیئے گئے

    کس ملک نے سب سے زیادہ ویکسی نیشن کی؟ بچوں کو بھی ٹیکے لگا دیئے گئے

    عالمی وبا کورونا وائرس کے اثرات سے اپنے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے دنیا بھر کے تمام ممالک اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہیں تاہم ان سب میں ایک ملک ایسا ہے جس نے اب تک سب سے زیادہ ویکسی نیشن کی ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا ویکسن لگانے کے معاملے میں اس وقت امریکہ ایک ایسا ملک ہے جو سب سے آگے ہے، جہاں اب تک 29کروڑ ویکسین کے ٹیکے لگا دیئے گئے ہیں۔

    امریکہ بڑی آبادی والا پہلا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے لیکن کم آبادی والے چند ممالک کی بھی نصف آبادی کو ویکسین کی ایک ڈوز دی جا چکی ہے۔

    عالمی وبا کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ کورونا سے حفاظت کے لئے ویکسن لگوانے میں اس وقت سب سے آگے ہے۔ تقریبا نصف آبادی کو ویکسین کا ایک ڈوز جب کہ 35 فیصد آبادی کو دو ڈوز لگائے جا چکے ہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق صحت کے معاملات دیکھنے والے امریکی محکمہ صحت کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول این پریونشن (سی ڈی سی) کے مطابق امریکہ بھر میں مجموعی طور پر 29 کروڑ کے قریب ویکسین ڈوز لگائی جاچکی ہے۔

    امریکی حکومت کو مختلف کمپنیوں کی جانب سے35 کروڑ 90 لاکھ سے زائد ٹیکے فراہم کیے جاچکے ہیں، جن میں سے 28 کروڑ 77 لاکھ سے زائد ڈوز لگائے جا چکے تھے۔

    امریکہ میں13 کروڑ 10 لاکھ 78 ہزار608 افراد ایسے تھے جنہیں دونوں ڈوز لگائے جا چکے تھے جب کہ16 کروڑ43 لاکھ سے زائد افراد کو ایک ڈوز لگائی جاچکی تھی، امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق26 مئی تک امریکہ کی50 میں سے25 ریاستوں میں نصف بالغ آبادی کو کورونا ویکسین لگائی جاچکی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ریاست الاسکا، کیلی فورنیا، کولاراڈو، کنیکٹیکٹ، ہوائی، لووا، مش گن، منیسوٹا، نیوجرسی، نیویارک، نیو میکسیکو، ورجینیا، پنسلوانیا اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت مجموعی طور پر25 ریاستوں کی نصف بالغ آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگائے جاچکے تھے۔

    مذکورہ ریاستوں میں نصف بالغ آبادی میں سے بھی زیادہ تر آبادی کو ایک ڈوز لگایا جا چکا ہے جب کہ جلد ہی وہاں نابالغ افراد کے لیے ویکسی نیشن شروع کی جائے گی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کی کم از کم چار ریاستوں جن میں کنیکٹیکٹ، ورمونٹ، میساچوٹس اور مائن شامل ہیں وہاں کی تمام آبادی کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ مذکورہ ریاستوں میں نابالغ افراد کو بھی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں کہا تھا کہ حکومت رواں برس جولائی تک پوری آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے اور اس ضمن میں کوششیں مزید تیز کردی گئی ہیں۔

    اس وقت امریکہ بڑی آبادی والا وہ پہلا ملک ہے، جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے لیکن کم آبادی والے چند ممالک کی بھی نصف آبادی کو ویکسین کا ایک ڈوز لگایا جاچکا ہے۔

    امریکا میں زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائے جانے کے بعد حکومت نے کچھ نرمیاں بھی کی ہیں اور لوگوں کو ہر وقت فیس ماسک پہننے سے بھی آزاد قرار دیا ہے لیکن بھیڑ میں جاتے وقت فیس ماسک کے استعمال سمیت سماجی فاصلہ اختیار کرنے کی تجاویز بھی دے رکھی ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں 26 مئی 2021 تک سامنے آنے والے مجموعی کورونا کیسز کی تعداد 3 کروڑ 31 لاکھ سے زائد تھی اور وہاں پر ہلاکتوں کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔

    اگرچہ گزشتہ چند ماہ میں امریکہ میں سامنے آنے والے کورونا کیسز میں نمایاں کمی سامنے آئی لیکن اس کے باوجود وہاں اب بھی نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

  • کورونا ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری

    کورونا ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری

    اسلام آباد : وزارت صحت کی جانب سے کورونا ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ ‏جاری کردی گئی۔

    ؎تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا ویکسین کے 38 لاکھ میں سے ‏صرف 4 ہزار 329 میں منفی اثرات سامنے آئے ہیں۔

    منفی اثرات والے 35.7 فیصد افراد بخار میں مبتلا ہوئے۔ 15.4 فیصد منفی اثرات والے افرادکوسر اور جسم میں ‏درد کے ساتھ فلوکی بھی شکایت ہوئی

    ‎ ‎رپورٹ کے مطابق 33.1 فیصد کو انجکشن لگانے والی جگہ پر درد کی شکایت تھی،اس کے علاوہ 6.7 فیصد ‏منفی اثرات والے افراد کو ڈائریا جبکہ 8.9 فیصد کو ہلکی نوعیت کی شکایات ہوئیں۔

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے 30 سال کی عمر کے افراد  کے لیے کورونا ویکسی نیشن کا اعلان کردیا ہے۔

    ٹوئٹر پر جاری بیان میں وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی کے اجلاس میں 30 سال کے افراد کو ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کل سے 30 سال اور اس سے زائد عمرکے افراد کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا جب کہ ویکسین شیڈول میں شامل 30 سال اور زائد عمر کے افراد کو آج میسج موصول ہو جائے گا۔

  • کیا خواتین واقعی بری ڈرائیونگ کرتی ہیں؟ نئی رپورٹ میں دلچسپ انکشاف

    کیا خواتین واقعی بری ڈرائیونگ کرتی ہیں؟ نئی رپورٹ میں دلچسپ انکشاف

    اب تک سمجھا جاتا رہا ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں بری ڈرائیورز ہیں تاہم ایک نئی رپورٹ نے اس کی نفی کردی۔

    حال ہی میں برطانوی جریدے کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ خواتین، مردوں کے مقابلے میں اچھی اور کامیاب ڈرائیور ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ خواتین ڈرائیورز کے ساتھ سفر مردوں کے مقابلے میں زیادہ محفوظ رہتا ہے خصوصاً شاہراہوں پر خواتین زیادہ اچھی ڈرائیور ثابت ہوئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مردوں کا یہ گمان سراسر غلط ہے کہ وہ خواتین کے مقابلے میں بہتر ڈرائیور ہوتے ہیں، دراصل خواتین اور مردوں کے درمیان زندگی کے مختلف شعبوں میں مسابقت کی کوئی حد نہیں ہے۔ ڈرائیونگ کا شعبہ بھی ان میں سے ایک ہے۔

    مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر گاڑی خاتون چلا رہی ہیں اور آپ اس کے ساتھ سفر کر رہے ہیں تو آپ گاڑی میں سکون سے سو سکتے ہیں۔ مسافر ٹریفک حادثات کے خطرات ذہن سے کھرچ کر پھینک سکتا ہے۔

    تجزیاتی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سنہ 2018 کے دوران 79 مرد ڈرائیورز نے ہر قسم کی ٹریفک خلاف ورزیاں بڑی تعداد میں کیں جبکہ اس حوالے سے خواتین کا تناسب 21 فیصد تک محدود رہا۔

    یہ بھی کہا گیا کہ مرد ڈرائیورز نے خواتین کے مقابلے میں مقررہ رفتار سے 3 گنا زیادہ رفتار سے گاڑیاں چلائی ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دراصل خواتین کو ڈرائیونگ کے دوران راستوں کی اونچ نیچ کو جاننے، سمجھنے اور گاڑی کے الیکٹرانک آلات استعمال کرنے میں مردوں کے مقابلے میں دشواری پیش آتی ہے لہٰذا اسی تناظر میں وہ محتاط یا محفوظ ڈرائیونگ کرتی ہیں۔