Tag: report

  • خاشقجی قتل پر امریکی رپورٹ، سعودی عرب کا ردعمل آگیا

    خاشقجی قتل پر امریکی رپورٹ، سعودی عرب کا ردعمل آگیا

    ریاض: سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ پر سعودی عرب نے ردعمل دے دیا، سعودی دفتر خارجہ نے رپورٹ کے مندرجات کو سختی سے مسترد کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے سعودی شہری اور صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا کہ سعودی حکومت اپنے شہری جمال خاشقجی کے قتل کے جرم سے متعلق کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت مبینہ رپورٹ میں سعودی قیادت سے متعلق منفی، غلط اور ناقابل قبول نتائج کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے، یہ نتائج کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہیں، رپورٹ بہت ساری غلط معلومات اور نتائج پر مشتمل ہے۔

    بیان میں دفتر خارجہ نے اس حوالے سے مملکت کے متعلقہ اداروں کے سابقہ بیانات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کا قتل سنگین جرم ہے، یہ سعودی قوانین اور اس کی اقدار کی کھلی خلاف ورزی پر مشتمل ہے، اس جرم کا ارتکاب جس گروہ نے کیا اس نے نہ صرف یہ کہ مملکت کے تمام قوانین کو پس پشت ڈالا بلکہ اس نے متعلقہ اداروں کو حاصل اختیارات کی بھی خلاف ورزیاں کی ہیں۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ گروپ کے افراد کے ساتھ پوچھ گچھ کے حوالے سے تمام ضروری عدالتی اقدامات کیے گئے اور انہیں عدالت کے حوالے کیا گیا، سعودی عدالت نے ان کے خلاف حتمی سزاؤں کے فیصلے سنائے جن پر جمال خاشقجی کے اہل خانہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔

    وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس جیسی رپورٹ جو غلط اور ناقابل قبول نتائج پر مشتمل ہے ایسے وقت میں جاری کی گئی جب سعودی عرب اس گھناؤنے جرم کی مذمت کر چکا ہے اور اس کی قیادت اس قسم کے افسوسناک واقعات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کر چکی ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب اپنی قیادت، ریاستی بالا دستی اور عدالتی خود مختاری کو زک پہنچانے والی ہر بات کو مسترد کرتا ہے۔

    وزارت خارجہ کے مطابق سعودی عرب اور امریکا کے درمیان شراکت مضبوط اور مستحکم ہے، دونوں ملکوں کے ریاستی ادارے مختلف شعبوں میں شراکت کے استحکام کے لیے کوشاں ہیں، خطے اور عالمی امن و استحکام کے لیے باہمی تعاون اور زبردست یکجہتی پیدا کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر سنہ 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع قونصلیٹ میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنی طلاق سے متعلق کاغذی کارروائی مکمل کروانے وہاں گئے تھے۔

    انٹرنیشنل نیوز نیٹ ورکس کے رپورٹرز کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ شواہد اور معتبر معلومات سے خالی ہے۔ رپورٹ کے اجرا کے بعد امریکی دفتر خارجہ نے بیان جاری کر کے کہا کہ امریکا سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات برقرار رکھنے کے سلسلے میں پرعزم ہے۔

  • سعودی مارکیٹ میں غیر ملکیوں کے شیئرز کی قدر میں اضافہ

    سعودی مارکیٹ میں غیر ملکیوں کے شیئرز کی قدر میں اضافہ

    ریاض: سعودی شیئرز مارکیٹ میں غیر ملکیوں کے شیئرز کی قدر میں بے تحاشہ اضافہ دیکھا جارہا ہے، سعودی شہریوں کے شیئرز کی قدر بھی بڑھ گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شیئرز مارکیٹ تداول میں گزشتہ ہفتے کے دوران غیر ملکیوں کے شیئرز کی قدر میں 220.7 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    18 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.38 فیصد قدر بڑھی ہے۔

    تداول نے ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا کہ غیر ملکیوں کے سعودی شیئرز کی قدر میں 827.55 ملین ریال (220.7 ملین ڈالر) کا اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی شیئرز مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے شیئرز کی قدر مارکیٹ میں 217.622 ارب ریال ہوگئی جبکہ 11 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے شیئرز کی قدر 216.795 ارب ریال تھی۔

    اسی طرح اسٹریٹجک سرمایہ کاروں کے شیئرز کی قدر 427.511 ملین ریال کم ہوگئی، سعودی شہریوں کے شیئرز کی قدر بھی 54.169 ارب ریال بڑھ گئی۔

    سعودیوں کے شیئرز کی مجموعی قدر 8.88 ٹریلین ریال تک پہنچ گئی جبکہ 11 فروری 2021 کو ان کے حصص کی قدر 8.83 ٹریلین ریال تھی۔

    خلیجی ممالک کے شہریوں کے شیئرز کی قدر 779.126 ملین ریال بڑھ کر 46.812 ارب ریال ہوگئی جبکہ 11 فروری 2021 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ان کے شیئرز کی مجموعی قدر 46.033 ارب ریال تھی۔

  • سعودی بینکوں کی ریکارڈ کامیابی، اہم رپورٹ جاری

    سعودی بینکوں کی ریکارڈ کامیابی، اہم رپورٹ جاری

    ریاض : سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی بینکوں میں ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال سعودی بینکوں سے ریکارڈ مالیت کی رقوم نکالی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) سعودی عرب میں مالیاتی و اقتصادی تبدیلیوں سے متعلق اپنی 56 ویں رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا کہ2019 کے دوران بینکوں کے کارکنان کی تعداد میں0.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    ساما کی رپورٹ کے مطابق سال2019میں بینکوں کے کارکنان کی تعداد 47.181 ریکارڈ کی گئی۔ ان میں سے94.3 فیصد سعودی شہری ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ساما نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ 2019 کے دوران سعودی اے ٹی ایم نیٹ ورک مدی سے983ملین آپریشنز کے ذریعے 468.8 ارب ریال نکالے گئے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) نے کہا تھا کہ کمرشل بینکوں کو2019 کے دوران 50.3 ارب ریال کا منافع ہوا اور یہ 2018 کے مقابلے میں 4.5 فیصد زیادہ ہے، اس وقت کمرشل بینکوں کو 48.1 ارب ریال کا منافع ہوا تھا۔

  • کورونا وائرس متاثرين کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کرگئی

    کورونا وائرس متاثرين کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کرگئی

    عالمی وبا کورونا وائرس اب تک دنیا کے چار کروڑ سے زائد افراد پر حلمہ آور ہوچکا ہے، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10 لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

    پوری دنيا کو ان دنوں وبائی مرض کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے جس کے باعث بيشتر ممالک ميں سخت قوانين ایک مرتبہ پھر متعارف کرائے جارہے ہيں۔

    محققین کے مطابق دنیا کے بہت سے ممالک میں اب بھی کورونا کے نئے کیسز  میں اضافے کی رپورٹس مل رہی ہیں، گزشتہ برس کے اواخر ميں پھيلنے والا نيا کورونا وائرس چار کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کر چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، پير19اکتوبر2020 کو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چار کروڑ کا ہندسہ عبور کر چکی ہے جبکہ اس عالمی وبا کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی اب گیار لاکھ تیرہ ہزار آٹھ سو چھیانوے تک ہو چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ يہ وائرس دنيا بھر کے دو سو دس ممالک اور خطوں ميں پھيل چکا ہے، امريکا اکياسی لاکھ سے زائد متاثرين اور دو لاکھ بيس ہزار کے قريب اموات کے ساتھ بدستور سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے اس کے بعد بھارت دوسرا سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔

    ایک امريکی يونيورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک دو کروڑ74لاکھ افراد اس بيماری سے صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔
    يہ امر اہم ہے کہ دنيا بھر ميں متاثر افراد کی نصف سے زائد تعداد تين سب سے زيادہ متاثرہ ممالک ميں سامنے آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امريکا اکياسی لاکھ چون ہزار سے زائد اور بھارت پچھتر لاکھ پچاس ہزار سے زائد اور برازيل باون لاکھ پينتيس ہزار سے زائد انفيکشنز کے ساتھ سب سے زيادہ متاثرہ ممالک ہيں۔ يہ امر بھی اہم ہے کہ پچھلے صرف سات دنوں ميں ڈھائی ملين کيسز بڑھے ہيں جو اس وائرس کے نمودار ہونے کے بعد سے اب تک سب سے تيز رفتار اضافہ ہے۔

  • اقوام متحدہ نے کشمیری بچوں پر تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے: نائب مستقل مندوب

    اقوام متحدہ نے کشمیری بچوں پر تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے: نائب مستقل مندوب

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستانی نائب مستقل مندوب عامر خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کشمیری بچوں پر تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، رپورٹ میں 68 تصدیق شدہ واقعات کا حوالہ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی نائب مستقل مندوب عامر خان نے مسلح تنازعات کے بچوں پر اثرات کےمعاملے پر ایس آر ایس جی سے باہمی مکالمے کے دوران کہا کہ 70 سال سے کشمیری بچوں کو بھارتی فورسز کے ظلم کا سامنا ہے۔

    نائب مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ 5 اگست کے غیر قانونی اقدام کے بعد بچوں پر مظالم شدت اختیار کر گئے۔

    انہوں نے کہا کہ رواں سال بچوں اور مسلح تنازعات سے متعلق رپورٹ جاری ہوئی، اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں کشمیری بچوں پر تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ میں 68 تصدیق شدہ واقعات کا حوالہ دیا گیا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹنگ جاری رکھنے کی اپیل ہے۔

    نائب مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے بچوں کو حراست میں لیا، 9 تا 17 سال کے بچوں پر قومی سلامتی سے متعلق الزامات لگائے گئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری بھارتی حکومت پر بچوں کی حفاظت کے لیے اقدامات پر زور دے۔

  • کورونا وائرس نے امیر کو امیر، غریب کو مزید غریب کردیا، چشم کشا رپورٹ

    کورونا وائرس نے امیر کو امیر، غریب کو مزید غریب کردیا، چشم کشا رپورٹ

    پیرس : جان لیوا عالمی وبا نے دنیا بھر کے غریبوں کو مزید غریب اور امیروں کو مزید امیر بنا دیا، غربت میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس سال دنیا میں ارب پتی افراد کی تعداد بہت زیادہ ہوگئی۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود دنیا بھر کے ارب پتیوں کی دولت رواں برس ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے بینک یو بی ایس اور اکاؤنٹنگ کے بڑے ادارے پرائس واٹر ہاؤس کوپر کی ایک تحقیق کے مطابق جولائی کے آخر تک ارب پتی افراد کی مجموعی دولت دس اعشاریہ دو ٹریلین ڈالر پہنچ گئی ہے۔

    یہ دولت 2017 میں ریکارڈ کی گئی آٹھ اعشاریہ نو ٹریلین ڈالر کی بلندی سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سالانہ انوینٹری میں جولائی کے آخر تک 2 ہزار 189 ارب پتیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کاروبار میں جدت لانے والے افراد آج کے معاشرے کے رہنما بننے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کامیابی سے کررہے ہیں۔

    کورونا وائرس کے بحران نے ابھی تک تکنیکی، صحت اور صنعت کے جدت پسندوں کے مابین فرق کو بڑھ دیا ہے جو پہلے ہی عروج پر تھا جبکہ دیگر ارب پتی جو معاشی، تکنیکی، معاشرتی اور ماحولیاتی رجحانات کے غلط رخ پر ہیں وہ کم دولت مند ہوتے جا رہے ہیں۔

    مارچ میں اسٹاک مارکیٹ کریش کے دوران بلین ڈالر کلب میں خاصی تبدیلی دیکھی گئی بعد میں اسٹاک مارکیٹ میں ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں میں بہتری آنے سے قبل کچھ نام بلین کلب کی فہرست سے خارج بھی ہوئے۔

  • معاشی اشارے بہتری کی جانب گامزن: وزارت خزانہ نے خوشخبری سنادی

    معاشی اشارے بہتری کی جانب گامزن: وزارت خزانہ نے خوشخبری سنادی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے اقتصادی صورتحال کے تازہ اعداد و شمار جاری کردیے جس میں معاشی اشارے نہایت مثبت اور بہتری کی جانب گامزن بتائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے اقتصادی صورتحال کے تازہ اعداد و شمار جاری کردیے جس کے مطابق افراط زر کی شرح 9 فیصد کے قریب رہنے کا امکان ہے، ابتدائی 2 مہینوں میں مجموعی معاشی اشارے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے جولائی تا اگست 586.6 ارب کی ٹیکس وصولیاں کیں، گزشتہ سال اسی دورانیے میں 576 ارب روپے جمع کیے گئے تھے۔ ٹیکس وصولیوں میں شرح نمو 1.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حالات بہتر ہوں گے، پہلی سہ ماہی میں سال بہ سال افراط زر کی شرح کافی حد تک کم ہوگی۔

    وزرات خزانہ کے مطابق ستمبر 2020 میں افراط زر 7.8 سے 9 فیصد تک متوقع ہے، پہلی سہ ماہی میں افراط زر کی شرح 8.4 سے 9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ موسلا دھار بارشوں سے جنوبی پنجاب اور سندھ میں چند فصلوں کو تقصان پہنچا، کاشت کاروں کے لیے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا۔ گنے اور چاول کو پانی کی بہتر فراہمی سے پیداوار میں بہتری کی توقع ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق اگست 2020 میں برآمدات 1.5 ارب ڈالر رہیں، پہلی سہ ماہی کے لیے برآمدات 5.2 سے 5.8 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ سال پہلی سہ ماہی میں 6 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر 6.2 سے 6.5 ارب ڈالر رہیں گی، گزشتہ سال اسی عرصے میں ترسیلات زر 5.4 ارب ڈالر رہیں، پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ میں توازن آنے کا بھی امکان ہے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس 42 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس 42 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی جارہی ہے، 100 انڈیکس 800 سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد 42 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی جارہی ہے، دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 653 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 42 ہزار 675 پوائنٹس پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    دن کے وسط میں 100 انڈیکس میں 861 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 42 ہزار 884 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا 4 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا، 100 انڈیکس میں 283 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا اور 0.71 فیصد اضافے کے ساتھ 40 ہزار 166 کی سطح پر بند ہوا تھا۔

    مذکورہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 24 ارب مالیت کے 82 کروڑ شیئرز کا کاروبار کیا گیا تھا، آخری بار اسٹاک ایکسچینج میں ایسی تیزی اکتوبر 2016 میں دیکھی گئی تھی۔

    چند دن قبل نیویارک میں قائم ریسرچ فرم مارکیٹ کرنٹس ویلتھ نیٹ کی جاری کردہ رپورٹ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایک بار پھر ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ قرار دیا گیا۔

    رپورٹ میں عالمی سطح پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج چوتھی بہترین اسٹاک مارکیٹ رہی جبکہ ایشیا میں سب سے بہتر کارکردگی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی رہی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 41 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 41 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس میں 100 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا، 100 انڈیکس 41 ہزار پوائنٹس کی سطح سے تجاوز کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 100 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    انڈیکس 100 پوائنٹس اضافے کے بعد 41 ہزار 156 پر پہنچ گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں 600 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا جس کے بعد انڈیکس 40 ہزار 572 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    رواں ماہ کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا 4 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا، 100 انڈیکس میں 283 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا اور 0.71 فیصد اضافے کے ساتھ 40 ہزار 166 کی سطح پر بند ہوا تھا۔

    مذکورہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 24 ارب مالیت کے 82 کروڑ شیئرز کا کاروبار کیا گیا تھا، آخری بار اسٹاک ایکسچینج میں ایسی تیزی اکتوبر 2016 میں دیکھی گئی تھی۔

    دوسری جانب ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں منفی رجحان دیکھا جارہا ہے، مختلف ایشیائی ممالک کے انڈیکس میں پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہو رہی ہے۔

    اس کے علاوہ امریکی خام تیل کے سودے کی 43 ڈالر 33 سینٹس فی بیرل پر ٹریڈنگ ہو رہی ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ کی قیمت 45 ڈالر 70 سینٹس فی بیرل پر آگئی۔

  • ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان

    ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان

    ٹوکیو / بیجنگ: ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، دوسری جانب تیل اور سونے کی قیمت میں بھی اتار چڑھاؤ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، جاپان کے نکئی انڈیکس میں 39 پوائنٹس کی کمی ہوئی، شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 28 پوائنٹس گر گیا۔

    ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 73 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    دوسری جانب امریکی خام تیل کے سودے 43 ڈالرز 33 سینٹس فی بیرل پر ٹریڈ کر رہے ہیں، عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ کی قیمت 45 ڈالر 98 سینٹس فی بیرل پر آگئی۔

    عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 19 سو 27 ڈالر 59 سینٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    رواں ہفتے کے آغاز پر ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ جاری رہا تھا، جاپان کے نکئی انڈیکس میں 144 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 300 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ہے، جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 58 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔