Tag: reported

  • پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    پشاور : پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، جس کے بعد ملک بھر میں رواں برس اس وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 56 تک جا پہنچی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) کے مطابق پولیو کیس خیبر پختونخوا کے ضلع ڈی آئی خان سے رپورٹ ہوا ہے۔

    این ای او سی ترجمان کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 56 تک پہنچ چکی ہے، رواں سال صرف ڈی آئی خان سے 7پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق رواں سال بلوچستان سے 26، کے پی سے 15کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، رواں سال سندھ 13، پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    اس سے قبل پاکستان میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد پولیو کیسز کی تعداد 55 ہوگئی تھی۔

    قومی ادارہ صحت کی ریجنل لیبارٹری نے 3 پولیو کیسز کی تصدیق کر دی جس کے مطابق پولیو کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب اور جعفر آباد سے رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ پولیو ایسا موذی مرض ہے جس کا شکار بچہ زندگی بھر کے لیے چلنے پھرنے سے معذور ہو جاتا ہے۔

    پولیو کی روک تھام کے لیے پاکستان میں انسداد پولیو مہم کا آغاز 1992 میں ہوا تھا۔ جس میں ملک بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جاتے ہیں۔

    تاہم کئی پسماندہ علاقوں میں مختلف منفی مفروضوں کے باعث والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کر دیتے ہیں جب کہ کئی پولیو ورکرز اس مہم میں اپنی جانیں بھی گنوا بیٹھے ہیں۔

  • ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    پاکستان میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آنے کے بعد پولیو کیسز کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

    قومی ادارہ صحت کی ریجنل لیبارٹری نے 3 پولیو کیسز کی تصدیق کر دی جس کے مطابق پولیو کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب اور جعفر آباد سے رپورٹ ہوئے۔

    خیبر پختوںخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے بچی پولیو کا شکار ہوئی اور بلوچستان کے ضلع ژوپ میں بھی ایک لڑکی پولیو سے معذور ہوگئی جبکہ ضلع جعفر آباد میں ایک لڑکے میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو کا یہ چھٹا کیس سامنے آیا ہے، بلوچستان میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 26 ہوگئی اور خیبر پختونخوا میں 14 ہوگئی۔

  • یورپ کے بعد امریکا میں بھی "منکی پاکس” کی وبا پھوٹ پڑی

    یورپ کے بعد امریکا میں بھی "منکی پاکس” کی وبا پھوٹ پڑی

    لندن: یورپی ملکوں کے بعد ” منکی پاکس” نامی وبا نے امریکا کا رخ کرلیا ہے، جہاں اس کا پہلا کیس رپورٹ ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے آغاز پر ’منکی پاکس‘ وبا کے متعدد کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی گئی تھی اب امریکا میں منکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، امریکی ریاست میسا چوسٹس میں کینیڈا کے شہری میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی، متاثرہ شخص حال ہی میں کینیڈا سے واپس آیا تھا۔

    کینیڈا میں بھی حکام نے کہا ہے کہ وہ متعدد مشتبہ کیسز کو دیکھ رہے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق اسپین اور پرتگال میں ’منکی پاکس‘ کے چالیس مصدقہ کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ برطانیہ میں چھ مئی سے اب تک نو کیسز سامنے آئے۔

    برطانیہ کے محکمہ صحت کے مطابق ملک میں پہلا مریض ایک ایسا شخص تھا جس نے نائجیریا کا سفر کیا تھا تاہم دیگر کیسز ممکنہ طور پر کمیونٹی میں ایک سے دوسرے کو متاثر کرنے کے ہیں۔

    برطانوی محکمہ صحت کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر سوسان ہاپکنز نے بتایا کہ ’نئے کیسز اور یورپ کے دیگر ملکوں سے سامنے آنے والی رپورٹس کو ملا کر ہم ابتدائی طور پر اس خدشے کی تصدیق کرتے ہیں کہ منکی پاکس ہماری کمیونٹیز میں پھیل رہا ہے۔

    اس بیماری سے متاثرہ افراد کو صحت یاب ہونے میں ہفتوں لگ جاتے ہیں تاہم یہ بہت کم جان لیوا ثابت ہوتی ہے، وسطی اور مغربی افریقا کے ملکوں میں ’منکی پاکس‘ کی وبا حالیہ برسوں میں پھیلی تاہم یورپ اور شمالی امریکا میں یہ بہت کم ہی سامنے آئی۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ وہ اس بیماری کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے برطانیہ اور یورپ کے صحت کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر ماریہ وان کرخوو نے کہا کہ ’ہمیں اس بیماری سے متاثرہ ملکوں میں اس کے پھیلاؤ اور ان ملکوں سے دوسرے علاقوں تک اس کے پہنچنے کے خطرے کو بہتر انداز سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    ادھر ڈبلیو ایچ او کے مطابق وہ کئی ایسے کیسز کی تحقیق کر رہے ہیں جن میں پتا چلا ہے کہ یہ بیماری ہم جنس پرست افراد میں ایک سے دوسرے کو لگی، عالمی ادارے کے مطابق یہ بیماری جسمانی رابطے اور بستر یا کپڑوں سے بھی پھیل سکتی ہے اگر ان پر مائع یا خون کے قطرے ہوں۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی: ملک بھر میں متعدد دکانیں و مارکیٹس سیل

    ایس او پیز کی خلاف ورزی: ملک بھر میں متعدد دکانیں و مارکیٹس سیل

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ایس او پیز پر عملدر آمد کے ساتھ خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں، ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متعدد دکانیں و مارکیٹس سیل اور ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں ایس او پیز پر عملدر آمد جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک میں ایس او پیز کی 7 ہزار 288 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 1 ہزار 70 مارکیٹ و دکانیں سیل کیے گئے ہیں، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 12 سو 34ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    این سی او سی کے مطابق 24 گھنٹے میں اسلام آباد میں ایس او پیز کی 16 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد 14 مارکیٹس اور دکانیں سیل کی گئیں جبکہ 2 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے میں ایس او پیز کی 21 سو 72 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد 618 مارکیٹس اور دکانیں سیل کی گئیں جبکہ 816 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    بلوچستان میں ایس او پیز کی 786 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں جس کے بعد بلوچستان میں 95 مارکیٹس و دکانیں سیل کردی گئیں جبکہ 203 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کردیے گئے۔

    اسی طرح خیبر پختونخواہ میں ایس او پیز کی 3 ہزار 252 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد صوبے میں 178 مارکیٹس و دکانیں سیل جبکہ 105 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

  • افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے غزنی میں دہشت گردوں کا خودکش حملہ، افسوس ناک واقعے میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان سمیت مختلف دہشت گرد گروہ کی شدت پسندانہ کارروائیاں تاحال جاری ہے، افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر دہشت گردوں کے خودکش ٹرک حملے میں متعدد سیکیورٹی اہلکاروں سمیت درجن بھر افراد ہلاک جبکہ 43 زخمی ہوگئے۔

    افغان خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزنی پولیس سربراہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اتوار کی صبح این ڈی ایس کے دفتر قریب ہجوم والی جگہ پر خود کو دھماکے سے اڑایا جس نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کی عمارت کے سامنے ہونےو الے خودکش ٹرک بم دھماکے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد داعش نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبے فریاب میں بھی تحریک طالبان افغانستان مارٹر گولوں سے حملہ کیا تھاجس کےنتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی فرا اور ہرات میں طالبان کے علیحدہ حملے میں18افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے افغانستان کے سیکیورٹی اہلکاروں پر روزانہ کی بنیاد پر حملے کیے جارہے ہیں۔

    تین روز قبل بھی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے حملے میں ایک شخص ہلاک اور سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے اس سے ایک روز قبل افغان طالبان کے جنگجوؤں نے جنوبی افغانستان میں قائم ضلعی سینٹر پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 8 الیکشن ورکرز سمیت 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • پولیو وائرس بے قابو، ایک دن میں 2 نئے کیسز سامنےآ گئے

    پولیو وائرس بے قابو، ایک دن میں 2 نئے کیسز سامنےآ گئے

    اسلام آباد : ملک میں ایک ہی دن میں دو پولیووائرس کے کیسز سامنے آگئے، دونوں کیسز کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے، جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی تعداد چھبیس ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو وائرس خطرناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے ، یک دن میں دوکیسز سامنے آگئے، دونوں کیسز کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے، بنوں کی تحصیل وزیر کی اکیس ماہ کی بچی اور لکی مروت کی یوسی ماماخیل کے پندرہ ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رواں برس پولیو کیسزکی تعدادچھبیس ہوگئیں، جس میں تین کا پنجاب ، تین کا سندھ ، کے پی سے تیرہ اور قبائلی اضلاع سے سات بچے متاثر ہوئے ہیں۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کےمعاون برائےانسدادپولیوبابربن عطا نے کہا تھا خصوصی انسدادپولیومہم کاپہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے ، مہم میں 67 اضلاع میں95 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائےگئے، ملک کے کسی بھی حصے سےتشدد یا بدتمیزی کی اطلاع نہیں ملی۔

    یاد رہے 3 روز قبل بھی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوگئی تھی، وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہو سکی تھی، متاثرہ بچے کے والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    مزید پڑھیں : ضلع بنوں میں ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق

    خیال رہے پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔

    واضح رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔

  • کراچی میں سال کا پہلا کانگو وائرس کیس سامنے آگیا

    کراچی میں سال کا پہلا کانگو وائرس کیس سامنے آگیا

    کراچی : کراچی میں سال کا پہلا کانگو وائرس کیس سامنے آگیا، ایگزیکٹو ڈائریکٹرجناح اسپتال ڈاکٹرسیمی جمالی نے تصدیق کردی ہے، گزشتہ سال کراچی میں کانگو وائرس سے سولہ اموات ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کانگو وائرس سے متاثر سال کا پہلا مریض سامنے آگیا، اورنگی ٹاوٴن کی رہائشی خاتون کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا، ایگزیکٹوڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹرسیمی جمالی نے خاتون میں وائرس کی تصدیق کردی ہے۔

    جناح اسپتال کی انچارج شعبہ حادثات سیمی جمالی کے مطابق پینتیس سالہ خاتون تعظیم فیضان کا تعلق اورنگی ٹاوٴن سے ہے، خاتون کو خون کی الٹیاں ہورہی ہیں اور پلیٹی لیٹس بھی بہت کم ہیں، لیبارٹری ٹیسٹ سے خاتون کے کانگو کریمین ہیمرجک فیور میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    سیمی جمالی نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال اس وائرس کے نتیجے میں کراچی میں سولہ اموات ہوئی تھیں جبکہ اکتالیس مریضوں میں کانگو کریمین ہیمرجک فیور کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے بیشتر مریضوں کا تعلق کوئٹہ بلوچستان سے تھے۔

    خیال رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    علامات


    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر


    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔

  • صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی  کے کیسز ہوئے،  رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    اسلام آباد : وفاقی محتسب نے رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ صرف قصور میں دس برس میں دو سو باہترکیسز ہوئے، لیکن چند ملزمان کو سزا  ہوئی،  زیادتی کرنے والوں میں  بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قصوراسکینڈل معاشرے کاالمیہ نکلا، وفاقی محتسب کی سرچ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف کیا گیا کہ پنجاب میں زیادتی کے واقعات بڑھ گئے، صرف قصور میں دس برس میں دو سو باہتر کیسز ہوئے لیکن چند ملزمان کو سزا ہوئی، واقعات کی تحقیقات اثرو رسوخ کے استعمال اور پولیس کو پیسے دے کر دبا دی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا زیادتی کا نشانہ بننے والے بیشتر  بچے غریب، ان پڑھ اور پسماندہ خاندانوں کے ہیں، جو پیسے اور دھونس دھمکی پر دباؤ میں آگئے جبکہ بچوں سے زیادتی کے شرمناک واقعات میں زیادہ تر بااثر سیاستدان، دولت مند اور پڑھے لکھے افراد ملوث نکلے۔

    [bs-quote quote=”بچوں سے زیادتی کرنے والوں میں بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”رپورٹ "][/bs-quote]

    رپورٹ میں زیادتی کے واقعات کی بڑی وجہ منشیات کا استعمال، جسم فروشی، فحش فلموں کی دستیابی قرار دیا اور کہا گیا قصور میں بڑھتے واقعات کا جائزہ لینے کے لیے سینٹر قائم کیا گیا ، قصور واقعے پر ریسرچ رپورٹ صدر پاکستان کو بھجوا دی ہے۔

    وفاقی محتسب کا کہنا ہے کہ عام طور  پر  بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے،  2018  میں بچوں سے زیادتی کے 250 سے زائدکیس درج ہوئے جبکہ 2017 میں زیادتی کے 4 ہزار  139 واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں 1  ہزار  89کیس رپورٹ ہوئے۔

    یاد رہے جنوری 2018 میںقصور کی ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔

    بعد ازاں اکتوبر 2018 میں  قصور کی زینب اور دیگر معصوم بچیوں کے قاتل عمران علی کو لکھپت جیل کے پھانسی  دے دی گئی تھی۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں مکمل کیا گیا تھا۔

  • رواں سال کراچی میں کتوں کے کاٹنے کے 34 ہزار 700 واقعات

    رواں سال کراچی میں کتوں کے کاٹنے کے 34 ہزار 700 واقعات

    کراچی : رواں سال شہر قائد میں کتوں کے کاٹنے کے 34 ہزار 700 واقعات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈی ایم سیز کی کارکردگی کا پول کھول گیا، ڈاکٹرسیمی جمالی نے رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ارسال کردی ہے، ڈاکٹرسیمی جمالی جے پی ایم سی میں کتے کے کاٹنے کے 34 ہزار 700 مریض آئے۔

    رپورٹ کے مطابق اس سال تک اب تک 459،090 مریضوں کو ہسپتال کے ہنگامی شعبے میں لایا گیا ہے۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے رپورٹ پر بلدیاتی اداروں پر ناراضی کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ کراچی میں بلدیہ عظمیٰ متعدد بار کتا مار مہم چلا کر  شہر کو کتوں کے آزار سے محفوظ کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں لیکن کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

    خیال رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ آوارہ کتوں کے خاتمے کے لئے جلد اقدامات کریں گے، انتظامیہ نے جو شکایات درج کرائی ہیں انشااللہ اس کا ازالہ کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 5ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پولیو وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کی تمام کوششیں بےسود ثابت ہورہی ہیں، صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آیا ، جہاں لکی مروت سے تعلق رکھنے والی2سال کی زنیرہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    2 سال کی زنیرہ کے ٹیسٹ کیلئے نمونے21اگست کو حاصل کئے گئے تھے۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت کے مطابق 2017 میں خیبرپختونخوا سے یہ پہلاپولیو کیس رپورٹ ہوا جبکہ ملک میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں انسداد پولیو مہم سخت سیکیورٹی میں جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : علماء کا ایک بار پھر پولیو کے خاتمے میں تعاون کا عزم


    یاد رہے چند روز قبل قومی اسلامی مشاورتی گروپ (این آئی اے جی) نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ملک میں جاری پولیو کے خاتمے کے لیے کی جانے والی تمام مہمات میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے اور اس موذی مرض کا پاک وطن سے خاتمہ کر کے دم لیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔