Tag: rescue operation

  • دریائے سوات کا دلخراش واقعہ : فوری مدد پہنچی یا نہیں؟  ڈپٹی کمشنر کا اہم انکشاف

    دریائے سوات کا دلخراش واقعہ : فوری مدد پہنچی یا نہیں؟ ڈپٹی کمشنر کا اہم انکشاف

    ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب نے کہا ہے کہ دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے کے 15 منٹ بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی تھیں اور وہاں پھنسے لوگوں کو بچایا بھی گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب نے سوات میں فضا گٹ کے مقام پر 18 سیاحوں کو ڈوبنے کے افسوسناک حادثے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق مذکورہ خاندان ساڑھے 6 بجے ہوٹل میں داخل ہوا اور ساڑھے 9 بجے یہ لوگ ہوٹل کے عقب سے نکل کر دریائے سوات کی جانب گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ پونے دس بجے سیلابی پانی کا ریلا آیا اور 9 بج کر 49 منٹ پر ریسکیو کو کال کی گئی اور دس سے 15 منٹ کے اندر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور کچھ لوگوں کو بحفاظت باہر بھی نکالا۔

    ڈپٹی کمشنر سوات نے بتایا کہ پہلے 4 سے 5 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا تھا لیکن اچانک پانی کا تیز ریلا آنے کے باعث امدادی کارکنان کو کام کرنے میں دشواری اور مشکلات درپیش رہیں۔

    جب ان سے سوال کیا گیا کہ امدادی ٹیموں کی جانب سے ریسکیو کرنے کی کوئی ویڈیوز یا ثبوت ہے؟ جس کا جواب دینے کے بجائے ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے پی نے انکوائری رپورٹ طلب کی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر سوات نے بتایا کہ وقت آنے پر اس کی ساری انکوائری رپورٹ شیئر کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہں جاکر لوگ قانون کی پاسداری نہیں کرتے۔

    ڈپٹی کمشنر سوات کا کہنا تھا کہ دریا کے قریب جانے یا نہانے پر دفعہ 144 نافذ ہے، مگر لوگ وارننگز کے باوجود احتیاط نہیں کرتے، جو ایسے افسوسناک واقعات کا باعث بنتے ہیں۔

    ریسکیو حکام کے مطابق متاثرہ لوگ دریا کے کنارے پرسکون ماحول میں ناشتہ کر رہے تھے کہ اسی دوران بارش کی وجہ سے دریا میں اچانک تیز ریلا آیا، جس نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ متاثرہ خاندان کو خطرے کا اندازہ نہیں تھا۔

    ایک سیاح نے روتے ہوئے بتایا کہ ان کے 10 خاندان کے افراد بہہ گئے، جن میں سے صرف ایک خاتون کی لاش ملی ہے، جبکہ 9 بچے ابھی تک لاپتہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچے دریا کے کنارے تصاویر لے رہے تھے، پانی کم تھا، اچانک ریلا آیا اور سب کچھ بہا لے گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریسکیو ٹیمیں دیر سے پہنچیں اور سب کچھ ان کے سامنے ہوتا رہا، مگر وہ کچھ نہ کر سکے۔

  • پاک فوج کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھرپور انداز میں جاری

    پاک فوج کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھرپور انداز میں جاری

    اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 550 سے زائد سیلاب متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھرپور انداز میں جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹرز کی 140 پروازوں کے ذریعے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کیا گیا اور 550 سے زائد سیلاب متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

    گزشتہ 24 گھنٹے میں ہیلی کاپٹرز سے 29 ٹن راشن اور امدادی سامان منتقل کیا گیا۔ 6 ہزار 140 راشن پیکٹس اور 325 خیمے تقسیم کیے گئے، میڈیکل کیمپس میں 5 ہزار 213 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فارمیشنز کے متعلقہ علاقوں میں 224 کلیکشن پوائنٹس کام کر رہے ہیں۔

  • بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ، طوفانی بارشوں کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری

    بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ، طوفانی بارشوں کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری

    کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے صوبے بھر میں ڈیمز، آبی ذخائر اور نہروں میں تیراکی پر پابندی عائد کردی ہے، طوفانی بارشوں اور سیلاب کے بعد امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، کوئٹہ، قلات، خضدار، آواران، تربت، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، لسبیلہ، چمن، کوہلو و دیگر اضلاع میں شدید بارشوں کے بعد ریلیف اور ریسکیو سرگرمیاں جاری ہیں۔

    کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بلوچستان کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کے لیے متعلقہ اداروں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ متاثرہ اضلاع میں 4 ہزار 165 خیمے، 2500 کمبل، 743 سولر لائٹس اور خوراک و دیگرامدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

    تیراکی پر پابندی عائد

    دوسری جانب حکومت بلوچستان نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے صوبے بھر میں ڈیمز، آبی ذخائر اور نہروں میں تیراکی پر پابندی عائد کردی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بارشوں اور سیلابی صورتحال میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے، ڈیمز، آبی ذخائر اور نہروں کے قریب پکنک منانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    مزید بارشیں متوقع

    صوبائی محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں آج بھی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، کوئٹہ، خضدار، قلات، لسبیلہ، پنجگور، آواران، خاران اور دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

  • کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے والی ٹیم کیلئے  امید کی پہلی کرن

    کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے والی ٹیم کیلئے امید کی پہلی کرن

    کراچی : ساحل پر تیزاور اونچی لہروں نے پھنسے جہاز کا رخ 140 ڈگری پر موڑ دیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج سمندر کی صورتحال بہتر ہے،کچھ کامیابی کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہازکونکالنے والی ٹیم کیلئے پہلی امید کی کرن نظر آئی ، تیزاور اونچی لہروں نے جہاز کا رخ 140 ڈگری پر موڑ دیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج سمندر کی صورتحال بہتر ہے،کچھ کامیابی کی امید ہے، جہازکا اگلا حصہ لہروں اور ہوا کے باعث سمندر کی جانب مڑچکا ہے جبکہ جہازکا پچھلا حصہ اب ساحل کو چھو رہا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق جہازکو گھسیٹےکیلئے لائی گئی کرین شپ بدستور ریت میں پھنسی ہے ، دوپہر 2بجے کا وقت جہاز کو نکالنے کیلئے بہتر دکھائی دے رہا ہے۔

    گذشتہ روز جہاز نکالنے کیلئے دو دفعہ کوشش کی گئی جس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا ، حکام کا کہنا تھا کہ جہاز نکالنے کیلئے ریسکیو ٹیموں کے پاس کل آخری دن ہے ، 13اگست کے بعد 22اگست کو دوبارہ جہاز نکالنے کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق جہاز نکالنے کیلئے 22 اور23اگست کو صرف دو دن جہاز نکالنے کی اجازت ہوگی ، 23اگست کے بعد پورٹ انتظامیہ سمندر کی لہروں کی پوزیشن اور ریسکیو ٹیموں کی تیاریوں کو دیکھنے کے بعد جہاز نکالنے کی اجازت دے گی۔

    انتظامیہ نے بتایا تھا کہ جہاز کے مالک نے پیسے کی بچت کیلئے ہائی پاور کی خصوصی غیر ملکی ٹگ بوٹ نہیں منگوائی بلکہ مقامی نجی کمپنی کی ٹگ بوٹ استعمال کرنے کی وجہ سے آپریشن میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

  • ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    کراچی : کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال شروع نہ کیا جاسکا ، معاون خصوصی محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز پندرہ اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال تعطل کا شکار ہے ، یواے ای سے خصوصی ٹگ اور چین سے سالویج ماسٹر کراچی پہنچ گئے ، جس کے بعد کے پی ٹی، پاک بحریہ اور میرین ماہرین کی جہاز ریسکیو کرنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔

    پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اونچی لہروں اور پانی کی مطلوبہ بلندی کے دوران جہاز نکالنے کی کوشش کی جائے گی ، اس وقت 3 میٹر اونچائی کی لہریں جہاز سے ٹکرا رہی ہیں، اونچی لہریں جہاز کو سمندر میں دھکیلنے میں معاون ہوں گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ جہاز کو ریسکیو کرنے کیلئے مطلوبہ مشینری کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔

    سمندر میں پھنسے جہاز کے معاملے پر معاون خصوصی بحری امورمحمودمولوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز کے مالک کی غلطیاں ہیں، جہازکامالک ایرانی ہے کمپنی دبئی میں ہے۔

    محمود مولوی کا کہنا تھا کہ جہاز میں 100ٹن تیل کو نکالا جائےگا تاہم 15اگست سےپہلےجہازنہیں نکالا جاسکتا، جہازنکالنے کابھی خرچہ ہوتا ہے جو مالک کی ذمہ داری ہے، کپتان نے تاخیر سے کال دی جہاز کا انجن بند ہوکر سی ویو تک آگیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ جہازکورواں کرنےکیلئےمیری ٹائم ڈیزاسٹرکنٹیجنسی پلان فعال ہے، نیول چیف میری ٹائم ڈیزاسٹر مینجمنٹ بورڈ چیئرمین کےفرائض انجام دےرہے ہیں، نیول چیف نےپلان کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی فعالی کے احکامات جاری کئےہیں۔

    ترجمان کے مطابق جہاز سے ممکنہ تیل کے رساؤ کی صورت میں ضروری اقدامات کئے جا چکے ہیں، کےپی ٹی کی جانب سے جہازکے اطراف انسداد آلودگی بیرئیر لگا دیے گئے جبکہ پاک بحریہ ،دیگر اسٹیک ہولڈرز صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

  • وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ، فوجی دستے کا ریسکیو آپریشن: آئی ایس پی آر

    وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ، فوجی دستے کا ریسکیو آپریشن: آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، متاثرہ علاقے میں فوجی دستے کا ریسکیو آپریشن جاری ہے.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وادی نیلم میں فوجی دستے ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ایس آئی پی آر کے مطابق سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرہ آبادی کو امداد فراہم کر رہے ہیں، سیلاب سے متاثرعلاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کیا گیا ہے.

    لینڈ سلائیڈنگ میں‌ پھنسے 52 افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹرمحفوظ مقام پرمنتقل کیا جارہا ہے.

    پاک فوج کے مطابق لاپتا افراد کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے، امدادی سرگرمیوں میں خوراک، طبی امداد کی فراہمی شامل ہے.

    مزید پڑھیں: چترال میں سیلاب، متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے: آئی ایس پی آر

    خیال رہے کہ 9 جولائی 2019 کو چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقے میں پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کیا تھا.

    چترال کے علاقے گولین میں شدید سیلاب سے مقامی آبادی بری طرح متاثر ہوئی، جس کی امداد کے لیے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کیا گیا تھا۔

  • پاک فوج نے تین روز سے پہاڑوں پر پھنسے7 افراد کو ریسکیو کرکے بچا لیا

    پاک فوج نے تین روز سے پہاڑوں پر پھنسے7 افراد کو ریسکیو کرکے بچا لیا

    کوہستان : پاک فوج نے برف باری کے باعث تین روز سے پہاڑوں پر پھنسے7 افراد کو ریسکیو کرکے بچا لیا، متاثرہ افراد کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع کوہستان میں گزشتہ دنوں شدید برف باری کی وجہ سے سات افراد لاپتہ ہوگئے تھے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والے افراد کو پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹر کے ذریعے تلاش کرکے انہیں ریسکیو کرلیا۔

    اس حوالے سے آئی ایس پی آر کے مطابق برف میں پھنسے افراد کو72گھنٹے سے زائد وقت گزر چکا تھا، تمام افراد کو ریسکیو کرکے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پٹن منتقل کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ شمالی علاقوں میں حالیہ شدید برفباری کی وجہ سے مقامی افراد کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے پاک فوج شمالی علاقہ جات میں ریسکیو آپریشننز جاری رکھے ہوئے ہے۔

    اس سلسلے میں پاک فوج کے جوان برف باری کے باعث بند ہونے والی سڑکوں سے برف ہٹا کر ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے میں انتظامیہ کے شانہ بشانہ ہیں، شدید برفباری اور رکی ہوئی گاڑیوں کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہیں جب کہ سڑکیں کلیئر کرانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔

  • پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے پانچ  افراد کو بچالیا، آئی ایس پی آر

    پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے پانچ افراد کو بچالیا، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کے اہلکاروں نے کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے دریا میں پھنسے ہوئے پانچ افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق راولپنڈی کے دریا سواں میں ایک خاندان کے افراد موجود تھے کہ دریا میں پانی کی سطح اچانک بلند ہونے سے  بلند ہونے سے انہیں سنبھلے کا موقع نہ ملا اور پانچوں افراد پھنس گئے۔

    اطلاع ملنے پر پاک فوج نے امدادی کارروائی فوری طور پر شروع کی، پاک فوج نے دریا سواں میں ریسکیو آپریشن شروع کردیا، اس دوران آرمی ہیلی کاپٹر زکے ذریعے ایک خاتون اور دو بچیوں سمیت5افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا، اس موقع پر وہاں موجود علاقہ مکینوں نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نانگا پربت: غیرملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

    نانگا پربت: غیرملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

    کراچی: پاک فوج کی جانب سے نانگا پربت پر پھنسے دو غیر ملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کوہ پیماؤں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹرزاور چار ریسکیو اہلکار آپریشن میں مصروف ہیں۔ نانگا پربت سر کرنے کی کوشش کرنے والے ایک مرد اور ایک خاتون کوہ پیما خراب موسم کا شکار ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ نانگا پربت دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔غیر ملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کی درخواست ان کے اپنے سفارتخانوں کی جانب سے کی گئی ہے۔ خاتون کوہِ پیما الزبتھ کا تعلق فرانس، جبکہ مرد کوہ پیما ٹوماس کا تعلق پولینڈ سے ہے۔

    ماؤنٹ ایورسٹ سرکرنے والے پاکستانی عبدالجبار کو ریسکیو کرلیاگیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما بھی پاک فوج کے ریسکیو  آپریشن میں شریک ہیں،  دونوں کوہ پیما اس وقت سات ہزار 400 میٹر کی بلندی پر پھنسے ہوئے ہیں۔ انھوں نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے اپنی لوکیشن سے ریسکیو ٹیم کو آگاہ کیا ہے۔

    سخت ٹھنڈ اور موسم کی خرابی کے باعث آپریشن میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ البتہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آپریشن کامیاب رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں سیلابی ریلا‘ نو ہلاک‘ ایک بچہ لاپتہ

    امریکا میں سیلابی ریلا‘ نو ہلاک‘ ایک بچہ لاپتہ

    ایری زونا: امریکی ریاست ایری زونا میں سیلابی ریلے کی زد میں آکر بزرگ اور بچوں سمیت نو سیاح ہلاک ہوگئے اور چار زخمی ہیں ‘ جبکہ ایک بچہ تاحال لاپتہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ امریکی ریاست ایری زونا سے ملحقہ ٹونٹو نیشنل فارسٹ میں پیش آیا جہاں اکثر لوگ ہائکنگ اور پکنک کی غر ض سےآتے ہیں ‘ ایسا ہی ایک گروپ سیلابی ریلے کی زد میں آگیا۔

    متعلقہ کاؤنٹی کے شیرف نے امریکی میڈیا کو بتایا ہے کہ اس گروہ کا تعلق فیونکس اور فلیگ اسٹاف ایریاز سے ہے اور یہ ہفتے مشہورِ زمانہ سوئمنگ ہول کے قریب پکنک منا رہے تھے جو کہ وسطی ایری زونا میں واقع ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اوپر پہاڑوں میں شدید بارش ہوئی جس کے سبب نیچے آنے والا پانی سیلابی ریلے کی شکل اختیار کرگیا اور اپنے ساتھ پورے گروہ کو بہا لے گیا‘ تلاش کے لیے 40 ارکان پر مبنی ریسکیوٹیم زمین پر ان کی تلاش میں نکلی جبکہ فضا میں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سے بھی تلاش کا کام انجام دیا گیا۔

    ٹیم کو تلاش کے دوران پانچ بچوں اور چار بڑوں کی نعشیں ملیں‘ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 60 سالہ بزرگ خاتون سے لے کر 12 سال کی بچی بھی شامل ہیں۔ ریسکیو ٹیم نے مزید چار افراد کو زخمی حالت میں تلاش کر کے بینر اسپتال منتقل کردیا‘ تاہم ایک 13 سالہ لڑکے کی تلاش تاحال جاری ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔