Tag: rescue

  • بھارت میں دریا پربنا پل گرگیا‘ 50 افراد ڈوب گئے

    بھارت میں دریا پربنا پل گرگیا‘ 50 افراد ڈوب گئے

    نئی دہلی: بھارتی مغربی ریاست گوا میں پیدل چلنے والوں کا پل گرنے سے 50 افراد دریا میں ڈوب گئے‘ سانحے میں دو افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کچھ لاپتہ ہیں تاہم ان میں سے اکثر کو زندہ بچا لیا گیا۔

    جمعہ کو بھارتی میڈیا نے مقامی پو لیس کے حوالے سے بتایا کہ کورچورم نامی گاؤں میں دریائے سنوردم پر بنایا گیا پیدل چلنے والوں کا پل دریا میں گر گیا جس سے پل کے اوپر موجود 50 افراد دریا میں گر گئے جن میں سے دو افراد جاں بحق جبکہ 14 لاپتہ ہیں۔

    مقامی پو لیس حکام کا کہنا ہے کہ دریا میں گرنے والوں میں سے اکثر کو زندہ بچا لیا گیا ہے ۔ مقامی افراد نے بتایا کہ پل کافی پرانا اور نہایت خستہ حالت میں تھا ۔


    معروف بھارتی اداکارہ خوفناک کار حادثے میں ہلاک


    ذرائع کا کہنا ہے کہ پل پر سے ایک نوجوان نے دریا میں کود کرخود کشی کی کوشش کی جسے بچانے کے لیے اسٹیٹ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے اہلکار اسے بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن کرررہے تھے۔ ریسکیو کے عمل کو دیکھنے کے لیے عوام کی کثیر تعداد امڈ آئی تھی جو کہ سانحے کے وقت پل پر موجود تھی۔

    ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ نے پولیس کی مدد سے ڈوبنے والوں کی تلاش کا کام شروع کردیا ہے‘ 14 افراد کو بچا لیا گیا تھا جبکہ 20 ازخود تیر کر کنارے آگئے تاہم کچھ کی تلاش جاری ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے

    مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے

    کراچی: پی آئی اے کے بدقسمت طیارے پی کے 661 کے پائلٹ صالح جنجوعہ اور کو پائلٹ احمد جنجوعہ جہاز کو بچاتے ہوئے ہولناک حادثے کا شکار ہوگئے۔

    میرا پاکستان کتنا خوبصورت ہے، دنیا کو دکھانے والے پائلٹ صالح جنجوعہ ہردل عزیز تھے لیکن وہ بہت دور چلے گئے، وہ امیزنگ پاکستان کے نام سے ایک یو ٹیوب چینل بھی چلارہے تھے اور اس چینل پر اپنے سفر کے دوران ریکارڈ کیے گئے پاکستان کے خوبصورت مناظر دنیا کے سامنے پیش کرتے تھے۔

    صالح نے آخری ویڈیو 6 دسمبر کو کاغان سےبابو سر بائی پاس کے خوبصورت نظاروں کی اپ لوڈ کی تھی۔

    اسی طرح کو پائلٹ، فٹبالر، کرکٹر، سنگر فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ انتہائی خوش اخلاق تھے، اہل محلہ نے انہیں انتہائی ملنسار قرار دیا، احمد جنجوعہ کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے لیے تعزیتی پیغامات کا ڈھیر لگ گیا۔


    خیال رہے گزشتہ روز چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ کو ایبٹ آباد حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں جہاز پہاڑ سے ٹکرا کر مکمل تباہ ہوگیا اور اس میں موجود تمام مسافر اور عملہ بھی جاں بحق ہوگیا تھا۔

  • لاطینی امریکا میں زلزلے کے جھٹکے، سونامی الرٹ جاری

    لاطینی امریکا میں زلزلے کے جھٹکے، سونامی الرٹ جاری

    ایل سلواڈور: ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.2 ریکارڈ کی گئی، سونامی الرٹ جاری کردیا گیا، زلزلے سے سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاطینی امریکا کے ممالک ایل سلواڈور اور نکارا گوا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر اور مرکز 150 کلومیٹر دور تھا،

    خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی امریکا کے ملک نکارا گوا کے مغربی ساحلی علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، اور لوگ گھروں کے باہر کھلی جگہ پر جمع ہو گئے۔

    محکمہ شہری دفاع نے سونامی کی وارننگ جاری کردی ہے۔ جس کے بعد عوام نے فوری طور پر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہونا شروع کردیا ہے۔

    زلزلے سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کےلیے ٹیموں کو الرٹ کردیا گیا ہے، زلزلے سے سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ امدادی کام شروع کردیا گیا ہے، عمارتوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالا جارہا ہے تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلہ کی شدت 7.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • دریائے سندھ میں کشتی الٹ گئی، مقامی افراد نے 25 افراد کو بچالیا

    دریائے سندھ میں کشتی الٹ گئی، مقامی افراد نے 25 افراد کو بچالیا

    کوٹ ادو : روجھان کے مقام پر دریائے سندھ میں کشتی ڈوبنے سے ایک ہی خاندان کے 25 افراد کو مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچا لیا تاہم دو بچے  جاں بحق اور ایک بچی کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات  کے مطابق دریائے سندھ کشتی الٹنے کا واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ضرورت سے زیادہ افراد کشتی میں سوار کیا گیا، جس کے نتیجے میں کشتی نے تھوڑا سفر طے کیا اور اپنے وزن زیادہ ہونے کے سبب الٹ گئی، جس میں 25 افراد ڈوب گئے تھے بعد ازاں مقامی افراد نے ہنگامی بنیادوں پر اپنی مدد آپ کے تحت 25 افراد کو ریسکیو کر کے جان بچائی۔

    مزید پڑھیں :  دریائے سندھ سے مزید چار لاشیں برآمد، تعداد 32 تک جا پہنچی

    بچائے جانے والے افراد میں میں دو بچے ابراہیم اور ثمینہ اسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ ایک بچی اسماء کی تلاش کے لیے ریسکیو کا عمل جاری ہے، مقامی افراد کے مطابق کشتی میں سوار ہونے والا خاندان ایک مقام سے دوسرے مقام منتقلی کے لیے جارہا تھا،متاثرین کا کشتی میں موجود مال، مویشی اور گھریلو سامان ڈوب گیا ہے۔

    یار رہے پاکستان میں حالیہ بارشوں کے بعد دریاؤں نہروں، سمندروں میں طغیانی آئی ہے جبکہ ملک میں موجود ڈیمز میں بھی پانی کی سطح بلند ہوئی ہے۔

  • چین کی کان میں پھنسے مزید 4 مزدوروں کو36دنوں بعدزندہ نکال لیاگیا

    چین کی کان میں پھنسے مزید 4 مزدوروں کو36دنوں بعدزندہ نکال لیاگیا

    شنگھائی: چین کی کان میں پھنسے مزدوروں میں سے چار کو چھتیس دنوں بعدزندہ نکال لیاگیا۔

    چین کے سرکاری میڈیاکے مطابق چاروں کان کن دو سومیٹرگہرائی میں پھنسے ہوئے تھے، امدادی کارروائی میں چارسوسے زائدرضا کاروں نے حصہ لیا۔
    امدادی رضاکارکئی ہفتوں سے کان کنوں تک پہنچنے کیلئے سرنگ کھود رہے تھے کہ ایک تنگ سوراخ کے ذریعے ان کو پانی اور غذامہیاکی جارہی تھی، چاروں کان کنوں کو ریسکیو کے بعد طبی امدادکیلئےاسپتال منتقل کردیاگیاہے۔

    پچیس دسمبر کوہونے والے حادثے میں انتیس افراد پھنس گئے تھے جن میں سے ابتک صرف پندرہ کو زندہ نکالاگیاہے اورایک کان کن کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہےجبکہ تیرہ تاحال لاپتہ ہیں۔

  • لاہورفیکٹری حادثہ جاں بحق افراد کی تعداد 53 تک پہنچ گئی

    لاہورفیکٹری حادثہ جاں بحق افراد کی تعداد 53 تک پہنچ گئی

    لاہور: سندرانڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 53 ہوگئی، مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ہے، حادثے کے وقت فیکٹری میں 200 ملازمین موجود تھے۔

    لاہور کے صںعتی علاقے سندر میں حادثے کا شکار فیکٹری کے ملبے سے مزید دو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں ۔ حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد تریپن تک پہنچ گئی ہے جبکہ فیکٹری کا ملبہ ہٹانے کے لئے امدادی کارروائیاں چھٹے روز بھی جاری ہیں، ملبہ ہٹانے اور سریا کاٹنے کیلئےاحتیاط سےکام لیا جارہا ہے.

    فیکٹری کے ملبے سے اب تک 53 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، تین شناخت نہ ہونے والی لاشیں جناح ہسپتال لاہور کے ڈیڈ ہاؤس میں پڑی ہیں، جن کا آج ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

    اب صرف تین چار خاندانوں کی جانب سے اپنے پیاروں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے، شناخت نہ ہونے والی لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد واضح ہو جائے گا کہ ان کا تعلق کس خاندان سے تھا جبکہ لاپتہ افراد کا بھی تعین کیا جا سکے گا۔

    جائے وقوعہ پر اس وقت پاک فوج، ریسکیو 1122 ، بحریہ ٹاؤن اور دیگر اداروں کی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ریسکیو آپریشن آج مکمل کر لیا جائے گا۔

    ڈی سی اولاہور کیپٹن عثمان کا کہنا ہے کہ فیکٹری کا حاضری رجسٹر مل گیا ہے، جس کے مطابق چودہ افراد ابھی بھی ملبے تلے موجود ہے.

    پچاس گھنٹے بعد ملبے سے نوجوان زندہ برآمد

    سندرفیکٹری کے ملبے سے ریسکیو اہلکاروں نے شاہد نامی مزدور پچاس گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا۔

    خانیوال کے رہائشی شاہد نے اسپتال سے اپنے گھر والوں کو زندہ ہونے کی اطلاع دی تو معلوم ہوا کہ اُس کے اہل خانہ دو روز قبل ایک ناقابل شناخت لاش کو شاہد سمجھ کر لے گئے اور تدفین کر چکے۔

    زمیں بوس ہونے والی عمارت سے اب تک ایک سو تین افراد کو زندہ نکالا جا چُکا ہے

    ہرگزرتالمحہ مزدوروں کے اہل خانہ پر پرگراں گزررہا ہے،ملبےتلےدبے افرادکے اہل خانہ کسی معجزے کے منتظرہیں لاہور کے صنعتی علاقے میں ناقص میٹریل سےتعمیر فیکٹری چار نومبر کو زمین بوس ہوگئی تھی.

    فیکٹری مالک اشرف ملبے تلے ہے یا فرار ہوگیا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا،حادثے کے بعد سے اہل خانہ بھی غائب ہیں، پولیس نے فیکٹری مالک کے ڈرائیور کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے، فیکٹری کا مالک حاجی رانا اشرف سانحے کے بعد سے لاپتا ہے ، موت کی تصدیق بھی نہ ہوسکی.

    ڈی سی او لاہور کے مطابق ملبے تلے کئی لوگ اب بھی موجود ہیں، پاک فوج کے جوان ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے اور امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، واقع کے بعد تحقیقاتی کمیٹی بنادی گئی جبکہ متاثرین کے لیے امداد کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے.

    فوج نے کنٹرول سنبھال لیا

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے انجینئر جائے حادثہ پر پہنچ چکے ہیں اور امدادی کاروائیاں جاری ہیں، اربن سرچ اینڈ ریسکیو‌ٹیم کو خصوصی طیارے کے ذریعے راولپنڈی سے لاہور بھیجا گیا ہے.

    فوج کے دستوں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر علاقے کا نظم و نسق بھی اپنے ہاتھ میں لےلیا ہے اور امدادی سرگرمیاں اب فوج کی نگرانی میں انجام دی جارہی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق زمین بوس ہونےوالی چار منزلہ فیکٹری کا نام راجپوت سنڈے لیدر ہے جہاں 200 سے زائد کارکن کام کرتے ہیں۔

    ریسکیو آپریشن

    ریسکیو کی تیس ایمبولینسیں ، نو کرینیں اور دیگر بھاری مشینری اس وقت جائے حادثہ پر امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ اور ملبے تلے دب جانے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔

    اب تک 100 کے لگ بھگ افراد کو زخمی حالت میں عمارت کے ملبے سے برآمد کیا گیا ہے اور انہیں نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

    ریسکیو اہلکاروں کے مطابق ابھی بھی ملبے سے مدد کے لئے آوازیں آرہی ہیں اور اندیشہ ہے کہ 150 سے زائد افراد ملبے تلے موجود ہیں۔

    امدادی کاموں میں تاخیر

    جائے وقوعہ پر موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کی پہلی ایمبولینس 45 منٹ کی تاخیر سے پہنچی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ امدادی مشینری ڈھائی گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔

    ڈی آئی جی آپریشنز

    ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کے مطباق ملتان روڈ سندراسٹریٹ میں منہدم ہونےوالی فیکٹری میں پولیتھین بیگز بنانےکاکام ہوتا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کےوقت تیسری منزل پرتعمیراتی کام جاری تھا کہ اچانک عمارت زمین بوس ہوگئی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فیکٹری کےمالک اشرف کی گرفتاری کےلئے ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں اور جلد ہی وہ قانون کی گرفت میں ہوگا۔

    اب تک ملبے سے 12 کارکنان کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ زخمیوں کو جناح اسپتال اورجنرل اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    سیاسی رہنماوں کا ردعمل

    سیاسی رہنماوٗں نے لاہورمیں سندر انڈسٹریل اسٹیٹ سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    وزیراعظم نے سانحے میں زخمی ہونے والے افرادکو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے شریف میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کیا اورسانحے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔

    شہبازشریف نے جائے حادثہ کا بھی دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ عمارت کیسےگری ،واقعےکی تحقیقات ہوں گی

    مسلم لیگی رہنما زعٰیم قادری کا کہنا ہے کہ سانحے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعلیٰ کےحکم پراسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

    وزیرمحنت راجہ اشفاق سرورنےڈسٹرکٹ لیبر افسرکوتحقیقاتی افسرمقررکرکے دوروزمیں حادثے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    سندر انڈسٹریل اسٹیٹ

    سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام ملک کی بڑھتی ہوئی صنعتی ضروریات کی تکمیل کے لئے فروری 2007 میں عمل میں آیا تھا۔

    1750 ایکڑ پر محیط اس انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کا بنیادی مقصد صنعت کاروں کو مزید سہولیات فراہم کرنا تھا۔

    اکتوبر2012 تک یہاں کام شروع کرنے والی فیکٹریز کی تعداد 255 تھی جس میں بعد میں مزید اضافہ ہوا۔

    سندر انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور کے قلب سے 45 کلومیٹردورسندرراوئیونڈ روڈ پرواقع ہے۔

  • پاک بحریہ کا ریلیف آپریشن”مدد“جاری

    پاک بحریہ کا ریلیف آپریشن”مدد“جاری

    کراچی: سیلاب کے متاثرہ اضلاع میں پاک بحریہ کا ریلیف آپریشن ”مدد“جاری ہے ، آپریشن کے دوران پاکستان نیوی کی امدادی ٹیموں نے ضلع سکھر کے مختلف علاقوں سے 372افراد کو بچایاجن میں عورتیں، بچے اور مرد شامل ہیں۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران سیلاب میں پھنسے ان افراد کو ضلع سکھر کے متاثرہ علاقوں سعید آباد ، گوٹھ علی نواز، حسین بخش لاشاری،صحبت بلوچ اور کنگری سے بحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

    pak navy

    پاک بحریہ نے سجاول میں اپنا ریلیف آپریشن ہیڈ کوارٹرزقائم کیاہےجبکہ پاک بحریہ کی غوطہ خوراورریسکیو ٹیمیں کنگری، گھوٹکی، خیر پور، بدین، سکھر اور جاتی کے مقامات پر امدادی کاروائیوں میں مصروف عمل ہیں۔

    pak navy

    پاک بحریہ کے جوان زولو بوٹس، پانی نکالنے والے پمپس، لائف جیکٹس سے لیس ہیں، ترجمان کے مطابق کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیئے ،اورماڑہ، مکران، پسنی، گوادر ، جیوانی، تربت، شاہ بندراورسجاول میں تعینات پاک بحریہ کی ٹیمیں پوری طرح تیار ہیں۔

    pak navy

    ان علاقوں سے متاثرین کے بحفاظت انخلااورانہیں محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے اور فوری طبی امداد کی فراہمی کے علاوہ دیگرضروری انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔

  • پاک فوج نے امریکی کوہ پیما کی جان بچالی

    پاک فوج نے امریکی کوہ پیما کی جان بچالی

    راولپنڈی: پاک فوج نے کے ٹو سر کرنے آئے امریکی کوہ پیما کی جان بچا کراسکردو منتقل کردیا۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعےایک امریکی کوہ پیما رابرٹ جیکسن کو کے ٹو بیس کیمپ کے نزدیک بچایا۔

    رابرٹ جیکسن 27 ممبران پر مشتمل مہم کا حصہ تھے جو کہ 16 جون کو کے ٹو سرکرنے پاکستان آئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا کہ رابرٹ جیکسن کے ٹو کی جانب جاتے ہوئے یک دم بلندی کے خوف میں مبتلا ہوگئے اور مزید آگے جانےیا واپس آنے کے قابل نہیں رہے۔ اس صورتحال میں پاک فوج نے اپنے ایوی ایشن ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہوئے انہیں کے ٹو بیس کیمپ کے علاقے سے نکالا اور اسکردو منتقل کردیا۔

  • کراچی سے دبئی جانے والے طیارے میں آتشزدگی

    کراچی سے دبئی جانے والے طیارے میں آتشزدگی

    کراچی : دبئی جانے والی نجی ایئرلائن کے طیارے میں عین اسوقت آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا کہ جب مسافر جہاز میں سوار ہوچکے تھے اور جہاز اڑان کے لئے تیار تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نجی ایئرلائن کے طیارے کے کیبن میں سے آگ لگنے کے نتیجے میں دھواں نکلنے لگا، ذرائع کے مطابق آگ طیارے کے انجن میں لگی تھی جس سے مسافروں میں سراسیمگی پھیل گئی اور چند مسافروں نے اپنی مدد آپ کے تحت جہاز سے چھلانگ لگا کر جان بچانے کی کوشش کی ،دریں اثنا طیارے کے عملے نے تمام مسافروں کو ایمرجنسی دروازے سے بحفاظت باہر نکالا گیا۔

    فائر بریگیڈ اور ریسکیو کے ادارے طیارے تک پہنچ چکی ہیں اور امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔

  • پاک فوج کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری

    پاک فوج کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری

    ملتان: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک افواج کی امدادی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں ۔جنوبی پنجاب میں پاک فضائیہ چھ ہیلی کاپٹرز اور دیگر امدادی سامان کے ساتھ سیلاب زدہ علاقوں میں دن رات سر گرم عمل ہے۔

    تاریخ کا بد ترین سیلاب بالائی پنجاب کے بعد اب جنوبی پنجاب میں تباہی مچا رہا ہے۔ہمیشہ کی طرح پاک افواج اپنے متاثرہ ہم وطنوں کی مدد کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں ۔

    بری، بحری اور فضائی افواج کے جوان سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کام سر انجام دے رہے ہیں، پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ کی ہدایت پر چھ ہیلی کاپٹرز ملتان،احمد پور سیال اور مظفر گڑھ کے علاقوں میں ریسکیو آپریشن سرانجام دے رہے ہیں ۔

    ہیلی کاپٹرز کی مدد سےسینکڑوں متاثرین سیلاب کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے،جبکہ پچیس ہزار کلو گرام سے زائد کھانے پینے کی اشیاءسیلاب زدگان تک پہنچا ئی جا چکی ہیں۔

    پاک آرمی اور بحریہ کے جوان بھی سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو ریسکیو کررہے ہیں،رسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے رضاکاروں کی جانب سے بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔