Tag: research shows

  • کھانا کھا کر سونے والے خبردار! یہ بیماریاں لگ سکتی ہیں

    کھانا کھا کر سونے والے خبردار! یہ بیماریاں لگ سکتی ہیں

    رات کھانا کھاتے ہی سونا ذیابیطس کے مرض لاحق ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے یہ ثابت ہوا ہے ایک نئی تحقیق میں جو طبی میگزین ڈائبیٹس کیئر میں شائع ہوئی ہے۔

    دوڑتی بھاگتی زندگی نے ہمارے جسم کی قدرتی گھڑی میں انتہائی بگاڑ پیدا کردیا ہے، اب مصروف زندگی میں ہم صحت کے اہم اصولوں کو نظر انداز کررہے ہیں، رات کھانا کھاتے ہی سونا بھی آج کل اکثریت کے معمولات میں شامل ہوچکا ہے، جو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

    تحقیق کار ایک سینئر مصنف اور پی ایچ ڈی ریچا سکسینا ہیں جو ایم جی ایچ میں سینٹر فار جینومک میڈیسن کی پرنسپل تفتیش کار ہیں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر تحقیق کا فیصلہ کیا کہ کیا دیر سے کھانا جو عام طور پر میلاٹونن کی سطح میں اضافے کا سبب بنتا ہے کیا اس کے نتیجے میں خون میں شوگر کے کنٹرول پر بھی خلل پڑتا ہے۔

    اس تحقیق میں اسپین کے آٹھ سو پینتالیس بالغ افراد کو شامل کیا گیا جنہوں نے رات گئے سونے سے پہلے کھانا کھایا جس کے ان میں میلاٹونن لیول کی سطح بلند رہی، رات دیر سے کھانے کی وجہ سے ان کی انسولین کی سطح کو کم کرنے اور خون میں شوگر کی سطح کر بلند کرنے کا باعث بنا، کیونکہ انسولین خون مٰں شکر کی سطح کو کم کرنے کا کام کرتی ہے اور اس کی کمی کی وجہ سے بلڈشوکر لیول بڑھتا ہے۔

    میلاٹونن کی اعلیٰ سطح اور کھانے کی مقدار دیر سے کھانے سے وابستہ افراد میں انسولین کے اخراج میں خرابی اور بلڈ شوگر لیول کو متاثر کرنے کی وجہ بنتی ہے۔

    تحقیق سے محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ رات دیر سے کھانا کھانے سے بلڈشوکر متاثر ہوتی ہے اور ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کی وجہ بنتا ہے۔

  • مایوسی کے شکار افراد جلد مر جاتے ہیں، تحقیق

    مایوسی کے شکار افراد جلد مر جاتے ہیں، تحقیق

    کنبرا: طبی ماہرین نے بھی ہمہ وقت مایوسی کی باتیں کرنے والے لوگوں کو خبردار کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے ہر وقت مایوسی کا شکار رہنے والے افراد کو بُری خبر سنادی، سائنس دانوں نے تین ہزار سے زائد لوگوں پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج میں بتایا کہ مایوس رہنے والے لوگ جلدی مرجاتے ہیں۔

    دوسری طرف خوشگوار زندگی کے حامل افراد پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا ان کی عمر زیادہ نہیں ہوتی بکہ اوسط سوچ کے حامل لوگوں کے برابر ہی ہوتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کیو آئی ایم آر برگوفر میڈیکل ریسرچ انسٹیوٹ برسبین کے سائنسدانوں کی اس تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ ہمہ وقت مایوسی کی باتیں کرتے اور شکوے شکایت کرتے ہیں انہیں دل کی بیماریوں سمیت دیگر عارضے لاحق ہوتے ہیں۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ امید پرست اور اوسط سوچ رکھنے والے افراد سے دو سال جلد ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر جان وائٹ فیلڈ کے مطابق ہماری تحقیق میں یہ ثابت ہوا ہے کہ قنوطیت (ناامیدی ) اور امید پرستی ایک دوسرے کی براہ راست ضد نہیں ہیں۔ قنوطیت ہماری مجموعی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ امید پرستی کے کوئی منفی یا مثبت اثرات مرتب نہیں ہوتے۔