Tag: Reserves

  • اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں ایک ہفتے میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہو گیا

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں ایک ہفتے میں 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہو گیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر 40 لاکھ ڈالر اضافے سے 8 ارب 3 کروڑ ڈالر ہو گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ہفتے میں کمرشل بینکوں کے ذخائر 3.30 کروڑ ڈالر اضافے سے 5 ارب 40 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے۔

    ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے ذخائر میں مجموعی طور پر 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، ملکی مجموعی ذخائر بڑھ کر 13 ارب 42 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہو گئے ہیں۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج تاریخی دن رہا، انڈیکس 67 ہزار کی سطح عبور کر گیا، مارکیٹ 594 پوائنٹس کے اضافے سے 67 ہزار 142 پوائنٹس پر بند ہوئی، دن بھر مجموعی طور پر 350 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا۔

    211 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جب کہ 110 کے شیئرز میں کمی ہوئی، مارکیٹ میں 41 کروڑ 56 لاکھ سے زائد شیئرز کی لین دین ہوئی، اسٹاک مارکیٹ میں 15 ارب 95 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز کی لین دین ہوئی، مارکیٹ کی بلند ترین سطح 67,246 جب کہ کم ترین سطح 66,690 پوائنٹس رہی۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ 15 جولائی تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 38 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر میں 19 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے 15 جولائی تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 38 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی، بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب 32 کروڑ 86 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 15 جولائی تک 19 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب 91 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کے ہوگئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 جولائی تک 36 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کم ہوئے، مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب 24 کروڑ 15 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

  • بیرونی دباؤ پاکستانی زرمبادلہ ذخائر پر اثر ڈالے گا: موڈیز

    بیرونی دباؤ پاکستانی زرمبادلہ ذخائر پر اثر ڈالے گا: موڈیز

    اسلام آباد: عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ کم ٹیکس بیس، بیرونی قرض اور سودکی ادائیگی پاکستان میں مالی تنگی کا باعث بن رہی ہے، بیرونی دباؤ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر پر اثر ڈالے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیرونی دباؤ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر پر اثر ڈالے گا، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز بی 3 معتدل قوت کی مظہر ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ مالیاتی اور سیاسی صورتحال معیشت پر اثر انداز ہوتی ہے، فی کس آمدن اور عالمی اعتبار سے مسابقتی ماحول کافی کم ہے۔

    اپنی رپورٹ میں موڈیز نے مزید کہا کہ کم ٹیکس بیس، بیرونی قرض اور سودکی ادائیگی مالی تنگی کا باعث بن رہی ہے۔

    اس سے قبل موڈیز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاک بھارت کشمیر پر کشیدگی میں اضافہ معیشت کے لیے نقصان دہ ہوگا، دونوں ممالک میں معاشی اصلاحات جاری ہیں۔

    موڈیز کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں میں اضافے اور مالیاتی اہداف کے حصول کے لیے کام ہو رہا ہے، تاہم کشیدگی معاشی اصلاحات سے توجہ ہٹانے کا باعث بنے گی۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی نے واضح کیا تھا کہ دونوں ممالک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، تنازعہ بڑھنے کی صورت میں دونوں ممالک کی معاشی شرح نمو میں کمی آسکتی ہے۔ کشیدگی میں اضافہ دونوں ممالک میں معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی کا باعث بنے گا۔

  • زرِمبادلہ کے ذخائرمیں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی، اسٹیٹ بینک اعلامیہ

    زرِمبادلہ کے ذخائرمیں 19 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی، اسٹیٹ بینک اعلامیہ

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرِ مبادلہ کے ذخائر میں19کروڑ60لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، مجموعی ذخائر گھٹ کر13ارب83کروڑ ڈالر سے نیچے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 15نومبر کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی آئی ہے۔

    بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں19کروڑ60لاکھ ڈالر کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ کے مطابق مجموعی ذخائرگھٹ کر13ارب83کروڑ ڈالر سے نیچے آگئے۔

    مرکزی بینک کےذخائر میں19کروڑ60 لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر کم ہوکر7ارب 48کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں، ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے پاس6ارب34 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 62 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی

    واضح رہے کہ رواں مالی سال کے چار ماہ میں براہ راست غیر ملکی بیرونی سرمایہ کاری 46 فیصد کمی کے بعد 60 کروڑ ڈالر رہی۔
    سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری چین سے آئی تاہم اس کا حجم بھی گزشتہ سال سے کم تھا، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور جنوبی کوریا سے بھی نمایاں سرمایہ کاری آئی۔

    مزید پڑھیں: اکتوبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 55 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اکتوبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 16 کروڑ 12 لاکھ ڈالر رہا۔

  • بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی: اسٹیٹ بینک

    بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی: اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر ذخائر میں 29.3 کروڑ ڈالر کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے ذخائر کم ہوکر 9 ارب 3 کروڑ ڈالررہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کمی واقع ہوگئی، جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں دو کروڑ ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6 ارب 48 کروڑ ڈالر ہوگئے۔

    بینک کے مطابق مجموعی ذخائر 27.3 کروڑ ڈالر کمی سے 15.52 ارب ڈالررہ گئے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، جو ایک ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا، وفد سے ملکی معاشی صورت حال اور مالی معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔

    انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ اوراقتصادی امور کے حکام اور گورنر اسٹیٹ بینک سے بھی ملاقات کرے گا جبکہ وفد کی وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر اکتیس ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ڈالر ذخائر صرف  ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے

    ملکی زرمبادلہ کے ڈالر ذخائر صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے

    اسلام آباد: معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے، آئی ایم ایف کو قرضے کی ادائیگی کے باعث ایک ہفتے میں پاکستان کے ڈالر ذخائر میں نمایاں کمی آگئی۔

    اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ رپورٹ (فاریکس ڈیٹا) کے مطابق ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے ڈالر ذخائرمیں 41کروڑ 54 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، بائیس فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ڈالرڈیپازٹ 35کروڑ 81لاکھ ڈالر کم ہوکر 12 ارب 34کروڑ56لاکھ تک رہ گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس کھاتے داروں کے 6 ارب 6 کروڑ 77 لاکھ ڈالرز موجود ہیں جبکہ ڈالر ڈیپازٹ میں 5 کروڑ 73 لاکھ ڈالرز کی کمی آئی۔

    مزید پڑھیں: ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی کا خدشہ

    معاشی ماہرین کے مطابق ان دنوں سی پیک کے باعث پاکستان کی ماہانہ درآمدات کا مالی حجم 5 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہےاور اب پاکستان کے پاس صرف ڈھائی ماہ درآمدات کے برابر ڈالر کاذخیرہ باقی ہے، وزارتِ خزانہ کو جون میں آئی ایم ایف کو قرضہ واپسی اور سود کی مد میں 3 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، جس کی رقم کا بندوبست فی الحال نہیں ہوسکا۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائےخزانہ رانا افضل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ادائیگی کے لیے ڈالرز کا انتظام کرلیا جائے گا، پاکستان جون سےقبل عالمی بانڈز مارکیٹ میں ڈالر بانڈز فروخت کرکے ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر کے نئے قرضے لینے کا ارادہ رکھتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان کےزرمبادلہ کےذخائر میں مسلسل تیسرےہفتےکمی

    پاکستان کےزرمبادلہ کےذخائر میں مسلسل تیسرےہفتےکمی

    کراچی : ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ایک ہفتے کے دوران چھے کروڑ چونتیس لاکھ ڈالر کم ہوگئے۔

    اسٹیٹ بینک کےجاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اٹھارہ جولائی کو ختم ہونے والےہفتےکے دوران ملکی زرمبادلہ کےذخائر میں چھےکروڑ چونتیس لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، اس کمی سے پاکستان کے مجموعی ڈالر ریزرو کی مالیت14 ارب 45کروڑ ڈالر رہ گئی ہے، جس میں اسٹیٹ بینک کے پاس نو ارب اڑتالیس کروڑ اٹھاون لاکھ ڈالر ہیں جبکہ بینکوں کےفارن کرنسی اکاؤنٹس میں پانچ ارب پانچ کروڑ ڈالر موجود ہیں، مرکزی بینک کےمطابق بیرونی قرضوں پر سود اور درآمدی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کےذخائر گھٹ گئے۔